نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
نائب صدرِ جمہوریہ نے یومِ آئین (سمودھان دِوس) کی مناسبت سے سمودھان سدن کے مرکزی ہال میں منعقدہ تقریب سے خطاب کیا
آئین قوم کے اُن لاکھوں مجاہدینِ آزادی کی اجتماعی حکمت، قربانیوں اور خوابوں کا مظہر ہے جنہوں نے آزادی کے لیے جدوجہد کی: نائب صدر
آئین نے کروڑوں ہندوستانیوں کی امیدوں اور توقعات کو پورا کیا اور بھارت کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے طور پر اُبھرنے کی بنیاد رکھی: نائب صدر
آئین، سماجی انصاف اور اقتصادی طور پر بااختیاربنانے کے لیے بھارت کے مضبوط عزم کا مظہر ہے: نائب صدر
پچھلی ایک دہائی میں25 کروڑ افراد کو غربت سے باہر نکالا گیا اور100 کروڑ سے زیادہ شہری مختلف سماجی تحفظ کی اسکیموں کے دائرے میں آ چکے ہیں،جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ناممکن کو ممکن بنا کر دکھایا گیا ہے: نائب صدر
جموں و کشمیر اور بہار کے حالیہ انتخابات میں عوام کی بڑے پیمانے پر شرکت، جمہوری عمل پر اُن کے غیر متزلزل اعتماد کی علامت ہے: نائب صدر
نائب صدر نے شہریوں سے اپیل کی کہ وکست بھارت کے ہدف کے لیے مل کر کام کریں، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ملک کی تعمیر ہر فرد کی شعوری شمولیت سے ہی ممکن ہے
Posted On:
26 NOV 2025 2:01PM by PIB Delhi
نائب صدرجمہوریہ ہند اور راجیہ سبھا کے چیئرمین،جناب سی پی رادھا کرشنن نے آج سمودھان سدن کے مرکزی ہال میں منعقدہ یوم آئین (سمودھان دِوس) کی یادگار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بھارت کے آئین کے وژن، اقدار اور دائمی میراث کو اجاگر کیا۔
جناب سی پی رادھا کرشنن نے کہا کہ 2015 سے ہر سال26 نومبر کویوم آئین منایا جا رہا ہے، جو اب مادرِ وطن کے ہر شہری کے لیے ایک جشن بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر معمولی قائدین،بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر، ڈاکٹر راجندر پرساد، جناب این گوپال سوامی آیانگر، جناب علادی کرشن سوامی ایر، جناب درگا بائی دیشمکھ اور دیگر دوراندیش رہنماؤں نے آئین کو اس قدر عمیق انداز میں مرتب کیا کہ ہر صفحہ ملک کی روح کی عکاسی کرتا ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ آئین کو بھارت کے چند بہترین رہنماؤں نے ڈرافٹ کیا، بحث کی، اور اپنایا، جو لاکھوں آزادی کے مجاہدین کی اجتماعی حکمت، قربانیوں اور خوابوں کا مظہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈرائٹنگ کمیٹی اور آئینی اسمبلی کے اراکین کی شراکت نے کروڑوں ہندوستانیوں کی امیدوں اور توقعات کو پورا کیا اور بھارت کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے طور پر پروان چڑھانے کی بنیاد رکھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئین، جو عقل، عملی تجربات، قربانیوں اور امنگوں سے جنم لیا، نے یہ یقینی بنایا کہ بھارت ہمیشہ متحد رہے۔
نائب صدر نے کہا کہ عملی اور جامع حکمت عملیوں کے ذریعے بھارت نے ترقی کے اہم اشاریوں پر شاندار پیش رفت حاصل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ معمولی آغاز کے بعد بھارت اب چوتھی بڑی معیشت بن چکا ہے اور جلد ہی تیسری بڑی معیشت بننے کی پوزیشن میں ہے، جس نے عالمی توجہ حاصل کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پچھلی دہائی میں25 کروڑ افراد کو غربت سے نکالا گیا اور 100 کروڑ سے زیادہ شہری مختلف سماجی تحفظ اسکیموں کے دائرے میں آ چکے ہیں، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ناممکن کو ممکن بنا کر دکھایا گیا ہے۔
جناب سی پی رادھا کرشنن نے اجاگر کیا کہ جمہوریت بھارت کے لیے نئی بات نہیں ہے۔ انہوں نے شمال میں ویشالی اور جنوب میں چولا حکمرانوں کے “کوداولائی” نظام کی تاریخی مثالوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت طویل عرصے سے جمہوریت کی ماں رہا ہے۔ انہوں نے ذکرکیا کہ بغیر شہریوں کی شعوری شرکت کے کوئی بھی جمہوریت قائم نہیں رہ سکتی، اور حالیہ انتخابات میں جموں و کشمیر اور بہار میں بڑے پیمانے پر ووٹروں کی شرکت عوام کے جمہوری عمل پر غیر متزلزل اعتماد کی عکاس ہے۔
نائب صدر نے آئینی اسمبلی کی خواتین اراکین کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے ہنسہ مہتا کے الفاظ یاد کیے: “ہم نے جو مطالبہ کیا وہ سماجی انصاف، اقتصادی انصاف، اور سیاسی انصاف تھا۔” انہوں نے کہا کہ ناری شکتی وندھن ادھینیم جو 2023 میں نافذ ہوا، ان کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے موزوں ہے، کیونکہ یہ خواتین کو ملک کی تعمیر میں بامعنی طور پر حصہ لینے کے برابر مواقع فراہم کرتا ہے۔ نائب صدر نے قبائلی کمیونٹیز کے آزادی کی تحریک اور آئینی اسمبلی میں کردار اور قربانیوں کو بھی اجاگر کیا اور کہا کہ 2021 سے جنجاتیہ گورو دیوس ان کی خدمات کی یاد میں منایا جا رہا ہے۔
جناب سی پی رادھا کرشنن نے اس بات کو دہرایا کہ آئین بھارت کے مضبوط عزم کا مظہر ہے کہ درج فہرست ذاتیں، درج فہرست قبائل، پسماندہ طبقات اور دیگر کمزور طبقات کے لیے سماجی انصاف اور اقتصادی طور پربااختیار بنانے کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ دیباچہ میں درج انصاف، آزادی، مساوات اور بھائی چارے کے اصول ہر شہری چاہے ذات، مذہب، جنس، زبان، خطہ یا عقیدہ کچھ بھی ہو — کو بھارت کی زمین پر جائز مقام فراہم کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تیزی سے بدلتی ہوئی عالمی اقتصادی اور جغرافیائی سیاسی صورتحال میں،انتخابی، عدالتی اور مالی نظاموں میں اصلاحات ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "ون نیشن–ون ٹیکس (ی ایسٹی)" اورجےاے ایم ٹرینیٹی (جن–دھن، آدھار، موبائل) جیسے اقدامات نے حکمرانی کو آسان بنایا، کاروبار کے لیے سہولتیں بڑھائیں، اور یہ یقینی بنایا کہ فوائد براہِ راست شہریوں تک پہنچیں۔ انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ جدید آئی ٹی ٹیکنالوجیز کو تعمیری انداز میں استعمال کریں تاکہ وکست بھارت کے وژن کو حاصل کیا جا سکے، اور زور دیا کہ ملک کی تعمیر ہر فرد کی شعوری شمولیت سے ممکن ہے ۔
اپنے خطاب کا اختتام کرتے ہوئے جناب سی پی رادھا کرشنن نے کہا کہ آئین کو سب سے بڑا خراج تحسین یہ ہے کہ ہم اس کے اصولوں اور اقدار کی پاسداری کا عہد کریں اور سب مل کر ایک مضبوط، جامع اور خوشحال وِکست بھارت @2047 کے لیے کام کریں ۔
نائب صدر کے خطاب کا مکمل متن یہاں پڑھیں :
https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2194550
*********
UR-1835
(ش ح۔ع ح۔ ف ر )
(Release ID: 2194654)
Visitor Counter : 12