iffi banner

آئی ایف ایف آئی کا تیسرا دن، بھارت کی لوک روایات پرمرکوز تھا

انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا (افی) 2025 کے تیسرے دن گوا کے پنجی میں آئی این او ایکس وینیو ، ملک کی متنوع پرفارمنس آرٹس کے ایک شاندار مظہر میں بدل گیا۔ سلور اسکرین کے علاوہ، یہ شام بھارت کے ثقافتی دھڑکن کی ایک شاندار تقریب تھی، جس میں روایتی لوک رقص اور ڈرامائی کہانیوں کی ایک سیریز شامل تھی، جو توانائی، تنوع اور اس میراث کو اجاگر کرتے ہیں جو نسل در نسل منتقل ہوتی رہی ہے۔سی بی سی کے مخصوص پی آرٹیز سمیت  مختلف ریاستوں کے فنکاروں نے سنیما کے شائقین کو برصغیر کی زندہ روایات سےجوڑنے کیلئے سینٹراسٹیج پر کام کیا۔

پرفارمنسز: بھارت کے مختلف خطوں کا ایک بصری سفر

گُسادی (تلنگانہ(

پدم شری کنکاراجو گُسادی ڈانس ایسوسی ایشن، آدل آباد کے قبائلی گونڈ فنکاروں نے یہ توانائی سے بھرپور، تال پر مبنی گروپ رقص پیش کیا۔ رنگین لمبے عبائوں، منفرد مور کے پروں والے پگڑیوں اور جھنکارتی گھنٹیوں میں ملبوس یہ فنکار توجہ کا مرکز بنے اور پدم شری یافتہ گُسادی کنکاراجو کی طاقتور روایت کو جاری رکھا۔

a.jpg

 

b.jpg

 

مہیشاسور مارڈینی (مغربی بنگال)

رائل چھاؤ اکیڈمی نے ایک ڈرامائی لوک پلے-ڈانس پیش کیا، جو برائی پر بھلائی کی فتح کی زبردست تصویر پیش کرتا ہے۔ اس پرفارمنس میں دیوی درگا اور دیو مہیشاسور کے درمیان اہم تاریخی جنگ کو بخوبی پیش کیا گیا، جس میں دیگر اہم دیوتاؤں کی نمود اور چھاؤ انداز کی شاندار مارشل کوریوگرافی بھی شامل تھی۔

c.jpg

d.jpg

سمبل پوری لوک رقص - چھوتکوچوٹا (اڑیسہ)

 

کٹک کے لوک شاستر کلا پریشد کی جانب سے اس رقص کو زبردست تال اور توانائی کے ساتھ پیش کیا گیا۔ یہ توانائی سے بھرپور گروپ ڈانس مشہور سمبل پوری انداز جیسے ڈلکھائی اور راسر کیلی کا متحرک امتزاج ہے، جو مغربی اڑیسہ کی مضبوط اور جشن منانے والی روایتی رقص ثقافت کو اجاگر کرتا ہے۔

e.jpg

f.jpg

تارپا ڈانس (ڈمان اور دیو/مہاراشٹر(

یہ جادوانہ روایتی قبائلی رقص پیپلز ایکشن فار سوشل ڈویلپمنٹ کی جانب سے پیش کیا گیا، جو ‘تارپا’ کے گرد مرکوز ہے، ایک منفرد ہوا کا ساز جو لوکی، بانس اور موم سے بنایا جاتا ہے۔ تارپا بجانے والا کنڈکٹر کا کردار ادا کرتا ہے اور وہ  گروپ کی مرکزی حرکتوں کی سمت اور مشترکہ تال کو کنٹرول کرتا ہے۔

 

چاری ڈانس (راجستھان)

نئی دہلی کے سری نٹراج کلا کیندر کی خواتین کے گروپ نے چاری ڈانس کی نفاست اور روایت پیش کی۔ گوجر کمیونٹی میں مقبول، فنکارائیں چمکدار پیتل کے برتن (چاری) کو مہارت سے اپنے سر پر توازن کے ساتھ رکھتی ہیں، جو اجمیر اور کشن گڑھ کی شادیوں اور تہواروں کی خوبصورتی اور وقار کی علامت ہے۔

لاونی (مہاراشٹر)

ہمراج آرٹ، نئی دہلی نے مہاراشٹر کے روحانی روایتی لوک رقص اور موسیقی کی پیشکش کی۔ خواتین رقاصائیں، جو مخصوص نووری ساڑی میں ملبوس تھیں، اپنی جوشیلی، تاثراتی حرکات اور جذباتی کہانی سنانے کے انداز سے سامعین کو مسحور کر گئیں اور یہ سب ڈھول کی طاقتور تال کے ساتھ پیش کیا گیا۔

 

رام وندنا (آسام)

گوہاٹی کے سی بی سی کے ڈویژنل فنکاروں نے عقیدت پر مبنی نفیس پرفارمنس پیش کیا، جو عظیم 15ویں صدی کے آسام کے سنت اور مصلح شریمٰنت شنکر دیو کے ڈرامہ ‘‘رام وجے’’ کے ایک مختصر اقتباس پر مبنی تھا۔ یہ پرفارمنس نفیس کلاسیکی ستریہ رقص کی شکل کا ہے، جو تھیٹر اور عقیدت کاامتزاج ہے۔

بِہو (آسام)

گوہاٹی کے آسام شِلپی سماج نے شام کا اختتام بِہو کی زندہ اور روایتی لوک رقص کے ساتھ کیا۔ نوجوان مرد اور خواتین نے جشن منانے والے لباس میں یہ تیز رفتار، خوشی سے بھرپور پرفارمنس پیش کیں، جن کے ساتھ روایتی آلات جیسے ڈھول(ڈرم)، پیپا (بھینس کے سینگ کا ساز) اور گوگونا (بانس کا ساز) کی پرجوش تالیں چلتی رہیں، جو زرعی موسموں کے جذبے کو اجاگر کرتی ہیں۔

 

شام کی خاص بات کشمیر اور ہماچل کے پرفارمنسز بھی تھی، جن میں شاندار پرفارمنس شامل تھے ۔اس  میں شاندارپرفارمنس نے سامعین کو شمالی پہاڑی علاقوں کی سیر کرادی۔ کشمیر کے روایتی لوک رقاصوں نے اپنی علاقائی طرز کی پرسکون خوبصورتی اور کہانی سنانے کی گہرائی سےناظرین کو مسحور کر دیا، جبکہ ہماچل کے جوشیلے اور رنگین لوک رقص  نےہمالیہ کے اس ریاست کی منفرد، جشن منانے والی ثقافت اور رنگین لباس کو پیش کرتے ہوئے شام کے ثقافتی پرفارمنس کو مزید شانداربنادیا۔

 

آئی ایف ایف آئی کے تیسرے دن کے ثقافتی سیکشن نے فلموں کی نمائش سے ایک بھرپور اور متنوع وقفہ فراہم کیا، یہ ثابت کرتے ہوئے کہ یہ فیسٹیول صرف اسکرین تک محدود نہیں، بلکہ بھارت کی متنوع اور زندہ فنون کو پیش کرنے کے لیے بھی ہے، جو ملک کے تخلیقی اور ثقافتی منظرنامے کو پروان چڑھاتے ہیں۔ آخری بِہو کے تال کے بعد ہونے والی تالیوں نے پرفارمنس اور روایت کی طاقت کی گواہی دی۔

 

آئی ایف ایف آئی کے بارے میں

1952 میں تشکیل دیاگیا انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا (افی) جنوبی ایشیا کے سب سے قدیم اور سب سے بڑے سنیما فیسٹیول کی حیثیت رکھتا ہے۔ نیشنل فلم ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این ایف ڈی سی)، وزارتِ اطلاعات و نشریات، حکومتِ ہند اور انٹرٹینمنٹ سوسائٹی آف گوا (ای ایس جی)، حکومتِ گوا کی شراکت سے منعقد ہونے والا یہ جشن، آج ایک عالمی فلمی طاقت کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہےجہاں ریسٹور کئے گئے کلاسک جدید تجربات سے ملتے ہیں اور سنیما کے عظیم استادنئی نسل کے بے خوف فلم سازوں کے ساتھ ایک ہی پلیٹ فارم شیئر کرتے ہیں۔آئی ایف ایف آئی کو جو چیز حقیقت  میں شاندار بناتی ہے وہ ہے اس کا الیٹرک مکس-بین الاقوامی مقابلے، ثقافتی نمائشیں، ماسٹر کلاسز، ٹریبیوٹس،اور سب سے بڑھ کر ہائی انرجی ویوز فلم بازار جہاں خیالات، معاہدے اور عالمی تعاون پروان چڑھتے ہیں۔20 سے 28 نومبر تک گوا کے شاندار ساحلی مناظر کے پس منظر میں منعقد ہونے والا 56 ویں ایڈیشن میں زبانوں، موضوعات، اصناف، جدت اور آوازوں کی دلکش جھلکیاں پیش کی جائیں گی۔یہ پروگرام دنیا کے فلمی منظرنامے پر ہندوستانی تخلیقی ذہانت اور فنونِ لطیفہ کا حقیقی، ہمہ گیر اور مسحور کن جشن ہے۔

********

 

 (ش ح ۔ع ح۔ع ر)

U. No. 1700


Great films resonate through passionate voices. Share your love for cinema with #IFFI2025, #AnythingForFilms and #FilmsKeLiyeKuchBhi. Tag us @pib_goa on Instagram, and we'll help spread your passion! For journalists, bloggers, and vloggers wanting to connect with filmmakers for interviews/interactions, reach out to us at iffi.mediadesk@pib.gov.in with the subject line: Take One with PIB.


Release ID: 2193529   |   Visitor Counter: 3