نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

نائب صدر جمہوریہ جمہوریہ جناب سی پی رادھاکرشنن نے ایس آرایم یونیورسٹی دہلی-این سی آر، سونی پت   کے تیسرے جلسہ تقسیم اسناد میں شرکت کی


نائب صدر جمہوریہ نے اعلیٰ تعلیم میں بھارت کے بڑھتے مرتبے کی ستائش کی

جناب سی پی رادھا کرشنن نے قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی 2020) اور وکست بھارت @ 2047 کی تغیراتی تصوریت کو اجاگر کیا

نائب صدر جمہوریہ نے تعلیمی عمدگی کے ساتھ ساتھ اقدار پر مبنی تعلیم  پر بھی زور دیا

جناب سی پی رادھاکرشنن نے گریجویٹ طلبا سے کردار، نظم و ضبط اور محنت شاقہ کو بلند کرنے کی اپیل کی

Posted On: 07 NOV 2025 5:59PM by PIB Delhi

نائب صدر جمہوریہ ہند جناب سی پی رادھاکرشنن نے ایس آر ایم یونیورسٹی، دہلی-این سی آر، سونی پت، ہریانہ کے تیسرے جلسہ تقسیم اسناد میں مہمان ذی وقار کے طور پر شرکت کی۔

مجمع سے خطاب کرتے ہوئے، نائب صدر جمہوریہ نے گریجویشن مکمل کرنے والے طلبا کو مبارکباد دی اور کہا کہ ان کی ڈگریاں نہ صرف تعلیمی حصولیابیوں کو اجاگر کرتی ہیں بلکہ ان اقدار، نظم و ضبط اور مضبوطی  کو بھی دکھاتی ہیں جو انہوں نے یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرتے ہوئےاپنے اندر پیدا کیں۔

انہوں نے طلباء کے گرو اور سرپرستوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ آج کی کامیابیاں ان کی انتھک رہنمائی، تعاون اور غیر متزلزل کوششوں کی عکاس ہیں۔

نائب صدر نے کہا کہ جہاں تکنیکی مہارت اور علمی فضیلت اہم ہے، وہیں طلبا کو اپنے ساتھ کچھ اور بھی ضروری چیز جیسے - اقدار اور کردار۔ لے کر جانا چاہیے انہوں نے کردار کی تعمیر میں اچھی عادات اور نظم و ضبط پیدا کرنے کی اہمیت پر زور دیا، اور کہا کہ "جب کردار کھو جاتا ہے تو سب کچھ کھو جاتا ہے۔"

جناب سی پی رادھا کرشنن نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ ہندوستانی اعلیٰ تعلیمی اداروں نے کیو ایس ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ 2026 میں اپنی اب تک کی بہترین کارکردگی ریکارڈ کی ہے، جس میں 54 یونیورسٹیاں اس فہرست میں شامل ہیں - ان عالمی درجہ بندیوں میں ہندوستان کو چوتھے سب سے زیادہ نمائندگی کرنے والے ملک کے طور پر پوزیشن دی گئی ہے۔

جناب سی پی رادھا کرشنن نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی بصیرت افروز قیادت اور دور اندیشی کے تحت، قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) 2020 نے ایک تبدیلی کا روڈ میپ ترتیب دیا ہے – ایک ایسا روڈمیپ جو کثیر ضابطہ جاتی تعلیم، لچک، تحقیق پر مبنی نمو کا تصور پیش کرتا ہے، اور بھارت کو عالمی علم کا مرکز بننے کے راستے پر چلاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تعلیم میں اس طرح کی لچک اس سے قبل موجود نہیں تھی، انہوں نے طلبا سے این ای پی 2020 کے ذریعہ فراہم کردہ مواقع کا مکمل استعمال کرنے کی اپیل کی۔

جناب سی پی رادھا کرشنن نے اس بات کی تصدیق کی کہ وکست بھارت وژن سب کے لیے مبنی بر شمولیت اور مساوی ترقی چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہدف بند اسکالرشپ، مالی امداد، اور رسائی سے متعلق پہل قدمیوں کے ذریعے حکومت کی مسلسل کوششوں نے بشمول ایس سی/ایس ٹی طلباء  سمیت پسماندہ برادریوں کے اندراج میں نمایاں اضافہ کیا ہے، اور دیہی علاقوں اور خواتین کی شرکت میں بھی نمایاں بہتری دیکھی گئی ہے۔

نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ صحیح تعلیم اور ہنر کے ساتھ، ہمارے نوجوان ایک نئے ہندوستان کے پیچھے محرک بن سکتے ہیں - ایک ایسا ہندوستان جو اختراعی، جامع اور مساوات، انصاف اور پائیداری کے نظریات سے متاثر ہو۔

نائب صدر نے طلباء کو مشورہ دیا کہ وہ دوسروں کے ساتھ اپنا موازنہ نہ کریں، انہوں نے کہا کہ آج کی دنیا میں مواقع بہت زیادہ ہیں اور ہر ایک کو اپنا منفرد کردار ادا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلسل اور مکمل طور پر وقف کوششوں سے نتائج برآمد ہوتے ہیں اور اہداف کے حصول میں مدد ملتی ہے۔

اس نے زندگی میں متوازن طرز عمل کو برقرار رکھنے پر زور دیا — نہ تو جیت پر خوش ہونا اور نہ ہی ناکامی پر مایوس ہونا۔ انہوں نے کہا کہ ناکامیاں زندگی کا حصہ ہیں اور انہیں تجربات کے طور پر دیکھا جانا چاہیے جو ذہنی قوت کو مضبوط کرتے ہیں۔

نائب صدر جمہوریہ نے اس بات پر زور دیا کہ محنت ہی کامیابی کی کلید ہے، اور کہا کہ خوشی دماغ کی حالت ہے۔ انہوں نے مواقع سے بھرپور دنیا میں صحیح ذہنیت کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔

اپنے خطاب کے اختتام پر نائب صدر جمہوریہ نے طلباء سے اپیل کی کہ وہ اپنے والدین کو ہمیشہ یاد رکھیں، ان کی قربانیوں اور اپنے بچوں کی ترقی اور کامیابی کے لیے ان  کی زندگی بھر کی لگن کا اعتراف کریں۔

جلسہ تقسیم اسناد میں حکومت ہریانہ میں پنچایتوں اور ترقی کے وزیر محترم جناب کرشن لال پنوار؛ ایس آر ایم یونیورسٹی، چنئی کے بانی اور چانسلر ڈاکٹر ٹی آر پاریویندھر؛ ایس آر ایم یونیورسٹی، سونی پت  کے چانسلر ڈاکٹر پچموتو، ایس آر ایم یونیورسٹی، سونی پت کے وائس چانسلر پروفیسر پرم جیت سنگھ بھی موجود تھے۔

**********

 (ش ح –ا ب ن)

U.No:940


(Release ID: 2187568) Visitor Counter : 9