الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
الیکٹرانکس اور اطلاعاتی تکنالوجی کی وزارت نے تمام تر شعبوں میں مصنوعی ذہانت کی محفوظ، مبنی بر شمولیت اور ذمہ دار اختیارکاری کو یقینی بنانے کے لیے انڈیا اے آئی مشن کے تحت انڈیا اے آئی حکمرانی کے رہنما خطوط کی رونمائی کی
پرنسپل سائنٹفک مشیر پروفیسر اجے کمار سود نے بھارت کے اے آئی فریم ورک کے بنیادی اصول کے طور پر ’نقصان نہ پہنچائیں‘ اصول کو اجاگر کیا؛ ایک مضبوط اور موافق ماحولیاتی نظام کے تحت اختراعی سینڈ باکسز اور خطرات کو کم کرنے پر زور دیا
بھارت کا اے آئی حکمرانی کا فریم ورک انسانوں پر مرتکز ترقی، ذمہ دار اے آئی، اور ممکنہ نقصان کو کم کرنے پر مرتکز ہوگا: الیکٹرانکس اور اطلاعاتی تکنالوجی کی وزارت کے سکریٹری جناب ایس کرشنن
انڈیا اے آئی حکمرانی رہنما خطوط کا اجراء انڈیا-اے آئی امپیکٹ سمٹ 2026 سے قبل ذمہ دار، محفوظ، اور جامع اے آئی اختراع کے لیے مضبوط فریم ورک کی تعمیر میں اہم سنگ میل کی نشاندہی کرتا ہے
اہم معدنیات کی نقشہ بندی، اعداد و شمار پر مبنی کھوج، اور نیم زیر نگرانی وسائل کی دریافت کے لیے اے آئی سالوشنز نے انڈیا اے آئی ہیکاتھون جیتی جس کا اہتمام جیولوجیکل سروے آف انڈیا کے تعاون سے کیا گیا تھا
Posted On:
05 NOV 2025 2:34PM by PIB Delhi
انڈیا اے آئی مشن کے تحت الیکٹرانکس اور اطلاتی تکنالوجی کی وزارت (ایم ای آئی ٹی وائی) نے آج انڈیا اے آئی حکمرانی کے رہنما خطوط کی رونمائی کی، جو کہ تمام تر شعبوں میں محفوظ، مبنی برشمولیت اور ذمہ دار اے آئی اختیارکاری کو یقینی بنانے کے لیے ایک جامع فریم ورک ہے۔

ان رہنما خطوط کو حکومت ہند کے پرنسپل سائنٹفک ایڈوائزر پروفیسر اجے کمار سود کے ذریعہ رسمی طور پر جاری کیا گیا۔ اس موقع پر جناب ایس کرشنن، سکریٹری، ایم ای آئی ٹی وائی؛ جناب ابھیشک سنگھ، ایڈشنل سکریٹری، ایم ای آئی ٹی وائی، سی ای او انڈیا اے آئی مشن، ڈی جی این آئی سی؛ حترمہ کویتا بھاٹیا، سائنٹسٹ ’جی‘ اینڈ جی سی، ایم ای آئی ٹی وائیاینڈ سی او او انڈیا اے آئی مشن اور پروفیسر بی رویندرن، آئی آئی ٹی مدراس بھی موجود تھے۔ ان کے علاوہ اس تقریب میں ڈاکٹر پریتی بنزال، مشیر اور سائنس داں ’جی‘، اور ڈاکٹر پرویندر مینی، سائنٹفک سکریٹری نے بھی شرکت کی۔ ان دونوں کا تعلق حکومت ہند کے پرنسپل سائنٹفک ایڈوائزر کے دفتر سے ہے۔
یہ لانچ انڈیا-اے آئی امپیکٹ سمٹ 2026 سے پہلے ایک اہم سنگ میل کی نشاندہی کرتی ہے، کیونکہ ہندوستان ذمہ دار اے آئی حکمرانی میں اپنی قیادت کو مضبوط کر رہا ہے۔
رہنما خطوط جدید اختراع کو فروغ دینے کے لیے ایک مضبوط گورننس فریم ورک کی تجویز پیش کرتے ہیں، اور افراد اور معاشرے کو لاحق خطرات کو کم کرتے ہوئے سب کے لیے اے آئی کو محفوظ طریقے سے تیار اور تعینات کرتے ہیں۔ فریم ورک چار اہم اجزاء پر مشتمل ہے:
• اخلاقی اور ذمہ دار اے آئی کے لیے سات رہنما اصول (سوتر)۔
• اے آئی حکمرانی کے چھ ستونوں میں کلیدی سفارشات۔
• ایک ایکشن پلان کو مختصر، درمیانی اور طویل مدتی ٹائم لائنز پر نقشہ بنایا گیا ہے۔
• شفاف اور جوابدہ اے آئی تعیناتی کو یقینی بنانے کے لیے صنعت، ڈویلپرز اور ریگولیٹرز کے لیے عملی رہنما خطوط۔
اس موقع پر، الیکٹرانکس اور اطلاعاتی تکنالوجی کی وزارت کے سکریٹری، جناب ایس کرشنن نے مزید کہا، "ہماری توجہ موجودہ قانون سازی کو جہاں بھی ممکن ہو استعمال کرنے پر مرکوز ہے۔ اس کے مرکز میں انسانی توجہ مرکوز ہے، اس بات کو یقینی بنانا کہ اے آئی انسانیت کی خدمت کرے اور ممکنہ نقصانات سے نمٹنے کے دوران لوگوں کی زندگیوں کو فائدہ پہنچائے۔" انہوں نے جیتنے والوں کو مبارکباد دی۔"
پروفیسر اجے کمار سود، پرنسپل سائنٹفک ایڈوائزر حکومت ہند نے کہا، "رہنما اصول جو فریم ورک کی روح کی وضاحت کرتا ہے، سادہ ہے، 'کوئی نقصان نہ پہنچائیں'۔ ہم اختراع کے لیے سینڈ باکس بنانے اور ایک لچکدار، موافقت پذیر نظام کے اندر خطرے کو کم کرنے پر توجہ مرکوز کرتے ہیں۔ انڈیا اے آئی مشن اس قابل بنائے گا، خاص طور پر پورے ملک میں اس کو فعال کرے گا"
جناب ابھیشک سنگھ، ایڈیشنل سکریٹری، ایم ای آئی ٹی وائی ، انڈیا اے آئی کے سی ای او، اور ڈی جی این آئی سی نے کہا، "کمیٹی نے وسیع غور و خوض کیا اور ایک مسودہ رپورٹ تیار کی، جسے عوامی مشاورت کے لیے کھولا گیا تھا۔ موصول ہونے والی معلومات تمام شعبوں میں مضبوط مشغولیت کی واضح علامت ہے۔ جیسا کہ اے آئی تیزی سے ترقی کرتا جا رہا ہے، ایک دوسری کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جو ان گائیڈ لائنوں پر حکومت کی طرف سے حتمی نظرثانی پر نظرثانی کی جائے گی اور ان پٹیشنز پر توجہ مرکوز رکھے گی۔ حکومت ہند اس امر کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے کہ اے آئی قابل رسائی، قابل استطاعت، اور مبنی بر شمولیت ہو۔ ساتھ ہی حکومت ایک محفوظ، قابل بھروسہ، اور ذمہ دار ماحولیاتی نظام کو فروغ دے رہی ہے جو اختراع کو پروان چڑھائے اور اے آئی پر مبنی معیشت کو مضبوطی فراہم کرے۔ "
رہنما خطوط کا مسودہ آئی آئی ٹی مدراس کے پروفیسر بال رمن وریندرن کے زیر صدارت ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی کے ذریعہ تیار کیا گیا ہے۔ اس کمیٹی میں جناب ابھیشک سنگھ، ایڈشنل سکریٹری، ایم ای آئی ٹی وائی؛ محترمہ دبجانی گھوش، ممتاز فیلو، نیتی آیوگ؛ ڈاکٹر کلیکا بالی، سینئر پرنسل محقق، مائیکروسافٹ ریسرچ انڈیا؛ محترم راہل مٹھن، شراکت دار، ٹرائی لیگل؛ جناب املن موہنتی، نان ریزیڈنٹ فیلو، نیتی آیوگ؛ جناب شرد شرما، معاون بانی آئی اسپرٹ فاؤنڈیشن؛ محترمہ کویتا بھاٹیا، سائنس داں ’جی‘ اینڈ جی سی، ایم ای آئی ٹی وائی اینڈ سی او او انڈیا اے آئی مشن؛ جناب ابھیشک اگروال، سائنس داں ڈی، ایم ای آئی ٹی وائی ، اور جناب اویناش اگروال، ڈی ڈی جی (آئی آر)، محکمہ ٹیلی مواصلات، محترمہ شریپریا گوپال کرشنن، ڈی جی ایم، انڈیا اے آئی سمیت دیگر پالیسی ماہرین شامل ہیں۔
ان کا تصور پالیسی سازوں، محققین اور صنعت کے لیے ایک بنیادی حوالہ کے طور پر کیا گیا ہے تاکہ محفوظ، ذمہ دار، اور جامع اے آئی کو اپنانے کے لیے زیادہ سے زیادہ قومی اور بین الاقوامی تعاون کو فروغ دیا جا سکے۔رپورٹ کو http://indiaai.gov.in/ پر یا یہاں ملاحظہ کیا جا سکتا ہے۔

مزید برآں، انڈیا اے آئی ہیکاتھون فار منرل ٹارگٹنگ کے فاتحین کا بھی اعلان کیا گیا، جس کا انعقاد انڈیا اے آئی مشن کے ایپلی کیشنز ڈیولپمنٹ ستون کے تحت جیولوجیکل سروے آف انڈیا (جی ایس آئی)، کانکنی کی وزارت کے تعاون سے کیا گیا تھا۔ ہیکاتھون کا مقصد ارضیاتی، جیو فزیکل، جیو کیمیکل، اور ریموٹ سینسنگ ڈیٹا کا تجزیہ کرکے معدنی پیش گوئی کو آگے بڑھانے کے لیے اے آئی اور ایم ایل سے مستفید ہونا تھا۔ جیتنے والی ٹیموں کو ان کے شاندار اے آئی سے چلنے والے حل کے لیے تسلیم کیا گیا:
- پہلا انعام (10 لاکھ روپے): کرک ایس ایم اے آئی : پروفیسر پارتھا پرتیم منڈل، دنیش منڈا، لتن دتہ، تنمے سنگھ، سائی ستیم جینا اور ڈاکٹر پردیپ کمار شکلا کے ذریعہ اے آئی کے ساتھ اہم اور اسٹریٹجک معدنیات کی نقشہ سازی
- دوسرا انعام (7 لاکھ روپے): سومیا مترا، سپترشی ملک، شونیش پاترا، اور سنتو بسواس کے ذریعہ علم اور ڈیٹا پر مبنی معدنیات کو نشانہ بنانے کا طریقہ
- تیسرا انعام (5 لاکھ روپے): ایس یو وی اے آر این : سیانتانی بھٹاچاریہ، ڈاکٹر سبیاساچی ناگ، ارون اے، اور یوتھش کننا جی ایس کے ذریعہ نیم غیر زیر نگرانی قدر کے موافق مصنوعی وسائل کا نیٹ ورک
- خصوصی انعام (5 لاکھ روپے): دیپا کماری، انامیکا چودھری، اور سندھیا جگناتھن کی طرف سے اہم معدنیات جیسے آر ای ای، این آئی – پی جی ای اور تانبے کے ساتھ ساتھ ہیرے، لوہے، مینگنیس، ای اور سونے جیسی دیگر اشیاء کی تلاش کے لیے نئے ممکنہ علاقوں کی نشاندہی کے لیے اے آئی اور ایم ایل حل کی حوصلہ افزائی
یہ اعلانات محفوظ، مبنی بر شمولیت، اور توسیع پذیر اے آئی اختراع کو پروان چڑھانے کی جانب بھارت کے سفر میں ایک اہم سنگ میل کے طور پر اجاگر ہیں، جبکہ ملک نئی دہلی میں 19-20 فروری 2026 کو انڈیا اے آئی امپیکٹ سربراہ اجلاس 2026 کی میزبانی کی تیاریوں میں مصروف ہے۔ یہ سربراہ اجلاس عوام الناس اور کرہ ارض کی ترقی میں اے آئی کے تغیراتی کردار پر تبادلہ خیال کی غرض سے عالمی قائدین، پالیسی سازوں، صنعتی ماہرین، اور محققین کو ایک اسٹیج پر لائے گا۔
**********
(ش ح –ا ب ن)
U.No:811
(Release ID: 2186650)
Visitor Counter : 11