محنت اور روزگار کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بھارت اقتصادی ترقی کو سماجی ترقی کے ساتھ متحد کر رہا ہے – ڈاکٹر منڈاویہ


بھارت نے یہ دکھایا ہے کہ کوئی ملک ڈیجیٹل جدت طرازی کو مالی شمولیت کے ساتھ جوڑ کر لاکھوں شہریوں کو بااختیار بنا سکتا ہے: ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ

مرکزی وزیر محنت ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے دوحہ میں سماجی ترقی کے لیے دوسری عالمی سربراہی کانفرنس کے پہلے دن اعلیٰ سطحی گول میز کانفرنس سے خطاب کیا

بھارت نے دوحہ میں ماریشس اور یو این ای ایس سی اے پی کے ساتھ دو طرفہ میٹنگوں کے ذریعے عالمی شراکت داری کو مضبوط کیا

Posted On: 04 NOV 2025 6:59PM by PIB Delhi

 محنت اور روزگار اور نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے آج دوحہ، قطر میں سماجی ترقی کے لیے دوسری عالمی سربراہی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس میں مختلف ممالک کے 180 سے زیادہ معززین کے ساتھ شرکت کی۔ اس دن خاطر خواہ دو طرفہ اور کثیر جہتی گفت و شنید بھی دیکھنے میں آئی جس کا مقصد مزدوروں کے تعاون کو گہرا کرنا، سماجی تحفظ کے مذاکرات کو آگے بڑھانا، اور بھارت کی ڈیجیٹل اور انسانی سرمائے کی کامیابیوں کو عالمی سطح پر لے جانا ہے۔

’’سماجی ترقی کے تین ستونوں کو مضبوط بنانا- غربت کا خاتمہ، مکمل اور پیداواری روزگار اور سب کے لیے باوقار کام، اور سماجی شمولیت‘‘ کے موضوع پر اعلیٰ سطحی گول میز کانفرنس میں اپنے ریمارکس میں، مرکزی وزیر محنت نے اس بات کو اجاگر کیا کہ بھارت کا ماڈل اعلیٰ شمولیت کے ساتھ اعلیٰ ترقی کو مربوط کرتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت نے یہ ثابت کیا ہے کہ کوئی ملک ڈیجیٹل جدت طرازی کو مالی شمولیت کے ساتھ جوڑ کر اور یہ یقینی بنا کر اپنے لاکھوں شہریوں کو بااختیار بنا سکتا ہے کہ معاشی ترقی سماجی شمولیت کا باعث بنتی ہے۔

ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے سماجی ترقی کے تینوں ستونوں پر بھارت سرکار کی طرف سے کیے گئے فیصلہ کن اقدامات کو اجاگر کیا۔ انھوں نے کہا کہ 2016-17 اور 2023-24 کے درمیان 170 ملین سے زیادہ نئی ملازمتیں پیدا ہوئیں، خواتین کی ملازمت میں شرکت دوگنی ہو گئی اور بے روزگاری 6 فیصد سے کم ہو کر 3.2 فیصد ہو گئی۔ انھوں نے مزید کہا کہ لیبر قوانین کو چار آسان لیبر کوڈز میں ضم کیا گیا ہے اور بھارت یونیورسل پنشن کوریج کی طرف بڑھ رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر نے 1.4 بلین سے زیادہ شہریوں کو فلاحی فوائد کی بغیر کسی رکاوٹ کے فراہمی کو یقینی بنایا ہے۔

’’ان کوششوں کے نتیجے میں، بھارت کا سماجی تحفظ کا احاطہ 2015 میں 19 فیصد سے بڑھ کر 2025 میں 64.3 فیصد ہو گیا ہے۔ اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے، انٹرنیشنل سوشل سیکورٹی ایسوسی ایشن نے بھارت کو اس سال سماجی تحفظ میں شاندار کامیابی کے لیے ایوارڈ سے نوازا ہے۔ ’’بھارت نے دکھایا ہے کہ تیز رفتار اور جامع ترقی سماجی تبدیلی کو آگے بڑھاتی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں، ہم اس وراثت کو جاری رکھے ہوئے ہیں، اقتصادی ترقی کو سماجی ترقی کے ساتھ جوڑ رہے ہیں۔‘‘

ڈاکٹر منڈاویہ نے ماریشس کے وزیر محنت سے ملاقات کی اور ہنر مندی کی ترقی، لیبر موبلٹی، ڈیجیٹل لیبر پلیٹ فارمز اور سماجی تحفظ کے شعبوں میں تعاون کو بڑھانے پر گفت و شنید کی۔ بھارت نے ماریشس کے ساتھ خصوصی تاریخی تعلقات پر زور دیا اور تکنیکی اور پیشہ ورانہ تعلیم اور تربیت (ٹی وی ای ٹی) میں صلاحیت سازی میں مدد کے لیے آمادگی کا اظہار کیا۔ ڈاکٹر منڈاویہ نے لیبر ایکو سسٹم میں ڈیجیٹل پبلک گڈز کی تعمیر میں بھارت کی کامیابی کو اجاگر کیا، جس میں نیشنل کیرئیر سروس (این سی ایس) پورٹل اور ای-شرم ڈیٹا بیس شامل ہیں - غیر منظم کارکنوں کی دنیا کی سب سے بڑی آدھار تصدیق شدہ رجسٹری۔ وزیر موصوف نے ماریشس کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ ٹیلنٹ سورسنگ اور تعاون کے لیے ان پلیٹ فارمز کو استعمال کرے۔ میٹنگ کے دوران سماجی تحفظ کی کوریج کو 2015 میں 19 فیصد سے بڑھا کر 2025 میں 64.3 فیصد کرنے کی بھارت کی کامیابی کو بھی سراہا گیا۔

اقوام متحدہ کے اقتصادی اور سماجی کمیشن برائے ایشیا اور بحرالکاہل (یو این ای ایس سی اے پی) کی ایگزیکٹو سکریٹری محترمہ ارمیدا سلسیہ الیس جابانا کے ساتھ دو طرفہ میٹنگ میں، ڈاکٹر منڈاویہ نے بانی رکن کے طور پر ای ایس سی اے پی کے ساتھ بھارت کی دیرینہ وابستگی کو اجاگر کیا اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ، مہارتوں کی پہچان، اور ڈیجیٹل بہبود کی فراہمی میں علاقائی تعاون کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیر موصوف نے اس مضبوط پیش رفت پر زور دیا جو بھارت نے پچھلی دہائی میں 250 ملین شہریوں کو کثیر جہتی غربت سے نکالنے میں کی ہے، جو ڈیجیٹل گورننس اصلاحات، براہ راست فائدہ کی منتقلی کے نظام، اور بڑے پیمانے پر سماجی شعبے کی سرمایہ کاری سے متاثر ہے۔ ای ایس سی اے پی نے سماجی تحفظ اور ڈیجیٹل گورننس کے میدان میں بھارت کی ترقی کی ستائش کی۔ بھارت نے سبز، ڈیجیٹل اور دیکھ بھال کی معیشت کے شعبوں کے لیے سرحد پار مہارت کے معیارات پر ای ایس سی اے پی کے ساتھ تکنیکی تعاون کو گہرا کرنے کے لیے آمادگی کا اظہار کیا۔

دن بھر بھارت کی مصروفیات نے دو طرفہ شراکت داری کو مزید مضبوط کیا، یو این ای ایس سی اے پی کے ساتھ تعاون میں اضافہ، اور عالمی سطح پر ڈیجیٹل سماجی تحفظ، مہارتوں، اور جامع لیبر مارکیٹوں پر بھارت کے قائدانہ بیانیے کو تقویت دی۔

پس منظر:

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اپنی قراردادوں 78/261 اور 78/318 کے ذریعے 2025 میں ’’عالمی سماجی سربراہی اجلاس‘‘ بلانے کا فیصلہ کیا ، جس کا عنوان ’’سماجی ترقی کے لیے دوسرا عالمی سربراہی اجلاس‘‘ تھا۔ سربراہان مملکت یا حکومت کی سطح پر منعقد ہونے والے اس سربراہی اجلاس کا مقصد خلا کو دور کرنا اور سماجی ترقی کے بارے میں کوپن ہیگن اعلامیہ اور پروگرام آف ایکشن اور اس کے نفاذ اور 2030 کے ایجنڈے کے نفاذ کی طرف تیزی لانا ہے۔ یہ سربراہی اجلاس 4 سے 6 نومبر تک قطر کے شہر دوحہ میں منعقد ہو رہا ہے۔

سماجی ترقی کے لیے دوسری عالمی سربراہ کانفرنس میں اعلیٰ سطحی گول میز کانفرنس ایک کھلے اور کثیر اسٹیک ہولڈر تبادلے کی شکل اختیار کرتی ہے۔ اس میں مربوط اقدامات کے لیے ترجیحات کی نشاندہی کرنے کی کوشش کی گئی ہے جو عالمی نظامی رجحانات اور کوپن ہیگن اعلامیہ کے تین بنیادی وعدوں پر ان کے اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئے سماجی ترقی کی پیش رفت کو تیز کریں گی۔

***

(ش ح – ع ا)

U. No. 784


(Release ID: 2186442) Visitor Counter : 8