نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت
ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے پہلے نیشنل فٹنس اینڈ ویلنیس کانکلیو 2025 میں کہا:’’فٹنس، 2047 تک وکست بھارت بننے کی کلید ہے‘‘
کھیلوں کے مرکزی وزیر نے فٹنس، اقتصادی ترقی اور نوجوانوں کی صلاحیت کے درمیان تعلق پر روشنی ڈالی
کھیلوں کی وزیر مملکت رکشا نکھل کھڈسے نے فٹ بھارت کے لیے اجتماعی کوششوں کی اپیل کی
روہت شیٹی، ہربھجن سنگھ اور سائنا نہوال کی دیگر مشہور شخصیات کے ساتھ فٹ انڈیا آئیکنس کے طور پر نیشنل فٹنس اینڈ ویلنیس کانکلیو 2025 میں عزت افزائی کی گئی
Posted On:
01 NOV 2025 8:40PM by PIB Delhi
نوجوانوں کے امور اور کھیل اور محنت و روزگار کے مرکزی وزیر ڈاکٹر من سکھ مانڈویہ نے آج ممبئی کے ٹرائڈنٹ میں منعقدہ نیشنل فٹنس اینڈ ویلنیس کانکلیو 2025 میں نئے مقرر کردہ فٹ انڈیا آئیکنس، بالی ووڈ پروڈیوسر روہت شیٹی، ورلڈ کپ جیتنے والے کرکٹر ہربھجن سنگھ اور اولمپک میڈلسٹ سائنا نہوال کی عزت افزائی کی ۔ کانکلیو نے فٹ انڈیا مشن کے تحت ہندوستان کی بڑھتی ہوئی فٹنس اور تندرستی کی تحریک کا جشن منایا ، جو فٹ اور وکست بھارت کی تعمیر کیسمت ایک اہم قدم ہے۔
نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ رکشا نکھل کھڈسے نے سائیمی کھیر ، شیووہم اور ورندا بھٹ کی فٹ انڈیا آئیکنس کے طور پر عزت افزائی کی ، اور کمیونٹیز میں صحت اور تندرستی کو فروغ دینے میں ان کے تعاون کو تسلیم کیا ۔ انکر گرگ ، اور فٹ انڈیا چیمپئن کرن ٹیکر، وشواس پاٹل اور کرشنا پرکاش کی بھی مرکزی وزیر کھیل ڈاکٹر مانڈویہ نے فٹ انڈیا ایمبیسڈر کے طور پر شہریوں کو فٹنس کو طرز زندگی کے طور پر اپنانے کی ترغیب دینے کے لیے جاری کوششوں کے لیے عزت افزائی کی ۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم فٹنس کی اہمیت کو نہیں سمجھتے ہیں تو 2047 تک وزیر اعظم نریندر مودی کے وکست بھارت کے وژن کو پورا کرنا ممکن نہیں ہوگا ۔ زمانہ بدل چکا ہے۔ ابتدائی دنوں میں لوگ پیدل سفر کرتے تھے اور دور دراز مقامات پر سائیکل چلا کر جاتے تھے۔ فٹنس فطری طور پر ہوئی۔ ڈیجیٹل دنیا میں، ہم شاید ہی حرکت کرتے ہیں اور فٹنس کی پرواہ نہیں کرتے ۔ ہمیں اس سلسلہ کو توڑنے کے طریقے تلاش کرنے ہوں گے۔
ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے کہا کہ اگر متوسط طبقے اور اعلی متوسط طبقے نے فٹنس کو ترجیح دی تو ہی ہم ایک قوم کے طور پر تیزی سے ترقی کر سکیں گے ۔ دنیا کی کوئی بھی معیشت سالانہ 8 فیصد کی شرح سے ترقی نہیں کر رہی ہے ۔ تصور کریں کہ فٹنس ہندوستان کے لیے کیا کر سکتی ہے جہاں 65 فیصد آبادی 35 سال سے کم عمر کی ہے۔
انھوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ فٹنس صرف صحت سے متعلق نہیں ہے ۔ یہ کاروبار کے لیے بھی لازمی ہے ۔ کھیلوں کے سامان کے لیے ایک بہت بڑا بازار ہے ۔ میں دیکھ سکتا ہوں کہ کھیلوں کے تئیں بیداری کس طرح تبدیل ہو رہی ہے ۔ اگر ہم اسپورٹس سائنس کو بروئے کار لا سکتے ہیں اور ہندوستان میں غذائی سپلیمنٹس اور فٹنس آلات تیار کر سکتے ہیں تو کھیلوں کی فٹنس انڈسٹری کو بے پناہ فائدہ ہوگا۔
محترمہ رکشا کھڈسے نے کہا: ہندوستان کھیلوں میں ایک ابھرتا ہوا ملک ہے ۔ فٹنس کی دنیا میں مواقع بے پناہ ہیں ۔ یہ ضروری ہے کہ پورا ماحولیاتی نظام ایک ساتھ آئے اور ایک بہتر ہندوستان کے لیے کام کرے ۔ سنڈیزآن سائیکل ایک چھوٹی سی کوشش ہے لیکن طویل عرصے میںنتائج بہت اچھے ہو سکتے ہیں ۔ ہندوستان کی ہمہ جہت ترقی کا واضح طور پر جسمانی اور ذہنی ترقی سے تعلق ہے ۔
فلم ڈائریکٹر اور پروڈیوسر روہت شیٹی نے ’’ ہیلتھ انفلوئنسرز‘‘ کے تعلق سے خبردار کیا جو مناسب معلومات کے بغیر سوشل میڈیا پر فٹنس کے تعلق سے باتیں کرتے ہیں ۔ یہ ایک خوفناک نظارہ ہے ۔ جب وہ راتوں رات اپنے جسم کو بہترکرناچاہتے ہیں تو نئی نسل کو محتاط رہنا ہوگا۔
اولمپک میڈلسٹ سائنا نہوال نے کہا کہ ’’فٹنس کا تعلق کھیلوں کی ثقافت سے ہے‘‘ ۔ سائنا نے کہا ’’چین اور جاپان کو دیکھیں ۔ عالمی مقابلوں میں ان کے بہترین نتائج فٹنس کلچر کا نتیجہ ہیں ۔ ہندوستان میں یہ بدل رہا ہے ۔ صلاحیت بہت زیادہ ہے لیکن کامیابی کا کوئی شارٹ کٹ نہیں ہے ۔ والدین کو اسے سمجھنے اور صبر کرنے کی ضرورت ہے ۔ پہلے فٹنس پر توجہ دیں اور بہترین کارکردگی محنت کے ساتھ آئے گی ۔ اس کے علاوہ ، اس موبائل فون کو دور رکھیں اور اپنے بچے کے ساتھ سختی سے پیش آئیں۔
ورلڈ کپ کرکٹ چیمپئن ہربھجن سنگھ نے کہا کہ ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے لیے فٹنس کی اہمیت کے بارے میں زیادہ سے زیادہ بیداری لانے کا پوراکریڈٹ وراٹ کوہلی کو جاتا ہے ۔ ہمارے پاس ہمیشہ مہارت تھی لیکن ہندوستانی کرکٹرز اب شاندار طور پر فٹ ہیں ۔ وہ اب کیچ نہیں چھوڑتے اور اس سے فرق پڑتا ہے۔ ہربھجن سنگھ نے کہا کہ صحیح غذالیں ، ٹھیک سے آرام کریں اور مناسب طریقے سے ورزش کریں اور فرق دیکھیں ۔ میں فٹنس کو ترجیح دینے کے لیے وزیر اعظم اور وزارت کھیل کی کوششوں کی واقعی تعریف کرتا ہوں۔
فٹنس کلچر اور فٹنس انڈسٹری سے متعلق دو پینل مباحثوں میں حصہ لینے والے اسٹیک ہولڈرز نے متفقہ طور پر اس بات پر اتفاق کیا کہ فٹنس کلچر کو کم عمری سے شروع کرنا ہوگا اور والدین کو اس بات کو یقینی بنانے میں کردار ادا کرنا ہوگا کہ بچے موبائل فون کے عادی نہ ہوں ۔ ماہرین نے مشورہ دیا کہ جعلی سپلیمنٹس،مضبوط باڈی بنانے کے بارے میں غلط مشورہ کے خلاف احتیاط برتی جانی چاہیے ، اور جنک فوڈ فروخت کرنے والی فوڈ ایپس سے بچنا چاہیے۔
******
ش ح۔ف ا۔ م ر
U-NO.646
(Release ID: 2185500)
Visitor Counter : 5