زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
                
                
                
                
                
                    
                    
                        مرکزی وزیر زراعت شیوراج سنگھ چوہان نے دہلی میں نیشنل ایف پی او کنکلیو 2025 کا افتتاح کیا
                    
                    
                        
کنکلیو میں24 ریاستوں اور 140 اضلاع کے کسان، ایف پی اوز، سی بی بی اوز اور ایجنسیوں کی شرکت
مرکزی وزیر نے ترقی پسند کسانوں کے ساتھ براہ راست بات چیت کی اور ممتاز ایف پی اوز، سی بی بی اوز اور عملدرآمدی ایجنسیوں کو اعزاز سے نوازا
ہم جلد ہی ایک سیڈ ایکٹ لائیں گے جس میں کسانوں کو اچھے معیار کے بیج کی فراہمی کو یقینی بنانے کا التزام کیا جائے گا: جناب شیوراج سنگھ
مربوط کاشتکاری، معیاری بیجوں اور کسانوں کی کاروباری صلاحیت  پر توجہ مرکوز کریں: جناب شیوراج سنگھ چوہان
حکومت جعلی بیجوں اور کیڑے مار ادویات کے خلاف سخت قانون لائے گی: جناب شیوراج سنگھ
ایف پی اوز کو معیشت کو مضبوط بنانے، خواتین کو بااختیار بنانے اور سودیشی کے ذریعے خود کفیل گاؤوں کو فروغ دینے میں مدد کرنی چاہیے: جناب چوہان
                    
                
                
                    Posted On:
                30 OCT 2025 2:12PM by PIB Delhi
                
                
                
                
                
                
                زراعت ،کسانوں کی فلاح و بہبود اور دیہی ترقی کے مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے آج دہلی میں ’’قومی ایف پی کنکلیو 2025‘‘ کا افتتاح کیا۔اس پروگرام میں 24 ریاستوں اور 140 اضلاع کے 500 سے زیادہ ترقی پسند کسانوں، ایف پی اوز، عمل درآمدی ایجنسیوں (آئی ایز) اور کلسٹر پر مبنی کاروباری تنظیموں (سی بی بی اوز) نے شرکت کی۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، مرکزی وزیر نے کسانوں، ایف پی او کے اراکین اور حصہ لینے والے اداروں کی کاوشوں کی ستائش کی اور ان سے زور دے کر کہا کہ وہ کسانوں کو پیداکاروں سے صنعکاروں اور تاجروں میں تبدیل کریں تاکہ پورا فائدہ براہ راست ان تک پہنچ سکے۔

جناب چوہان نےکسانوں کے مفادات کے تحفظ کے تئیں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے پختہ عزم کے لیے  کسانوں کی جانب سے اُن کا شکریہ ادا کیا اور اس بات پر زور دیا کہ زراعت ذریعۂ معاش اور قومی غذائی تحفظ دونوں کے لیے بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ہماری توجہ کسانوں کے فائدے کے لیے مربوط کھیتی پر مرکوز ہے۔ صرف اناج پر انحصار کرنا کافی نہیں ہوگا؛ کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لیے متعلقہ سرگرمیوں کو فروغ دینا چاہیے۔‘‘
5T05.jpeg)
قیمت کے تفاوت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، شری چوہان نے کہا کہ کسانوں کو اکثر ان کی پیداوار کی مناسب قیمت نہیں ملتی، جبکہ صارفین زیادہ قیمت ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس فرق کو کم کیا جانا چاہیے۔ مرکزی وزیر نے اعلان کیا کہ کسانوں کو اعلیٰ معیار کے بیج کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے حکومت جلد ہی سیڈ ایکٹ متعارف کرائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت جعلی بیجوں اور کیڑے مار ادویات کے خلاف سخت کارروائی کر رہی ہے اور کسانوں کے تحفظ کے لیے سخت قانون بنائے گی۔
Q11O.jpeg)
کسانوں سے ویلیو ایڈیشن کی طرف بڑھنے کی اپیل کرتے ہوئے، مرکزی وزیر نے کہا، ’’کسانوں کو صرف پیداکنندہ ہی نہیں رہنا چاہیے بلکہ زراعت کے ذریعے صنعتکار بننا چاہیے۔ پروسیسنگ اور ویلیو ایڈیشن سے ان کی آمدنی میں اضافہ ہوگا۔‘‘

جناب چوہان نے ایف پی اوز سے زور دے کر کہا کہ وہ چھوٹے کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے سنجیدگی سے کام کریں اور وزارت کے ساتھ عملی تجاویز شیئر کریں، اور اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ مناسب اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے ایف پی اوز سے اپیل کی کہ وہ ایک سال کے اندر آمدنی میں اضافہ کریں، ممبر شپ کو بڑھائیں اور ساکھ اور معیار میں اضافہ کریں تاکہ ممبر کسانوں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچایا جا سکے۔
NDYR.jpeg)
دہلی کے حوض خاص میں این سی ڈی سی اور این سی یو آئی میں منعقدہ افتتاحی تقریب میں، مرکزی وزیر نے تنظیم، کاروبار، اور ڈیجیٹل اختراع میں بہترین کارکردگی کے لیے ممتاز ایف پی اوز، سی بی بی اوز اور نفاذ کرنے والی ایجنسیوں کو بھی مبارکباد دی۔
VWSV.jpeg)
زرعی مصنوعات کی عظیم الشان نمائش
این سی ڈی سی کے احاطے میں منعقدہ نمائش میں کل 267 ایف پی اوز نے اناج، دالیں، تیل کے بیج، پھل، سبزیاں، نامیاتی، پروسیس شدہ اور روایتی مصنوعات کی نمائش کی۔ مرکزی وزیر زراعت نے 57 اسٹالوں کا دورہ کیا، کسانوں سے براہ راست بات چیت کی، ان کی اختراعات کی ستایش کی اور انہیں ٹیکنالوجی، بازاروں اور نئے آئیڈیاز کو اپنانے کی ترغیب دی۔

تکنیکی سیشنز اور پینل مباحثے
اس پروگرام میں تیل کے بیجوں کی پیداوار، پانی کے استعمال کی کارکردگی، قدرتی کاشتکاری، زرعی بنیادی ڈھانچہ فنڈ، شہد کی پیداوار، ڈیجیٹل مارکیٹنگ، اے جی ایم اے آر کےسرٹیفیکیشن اور بیج کی پیداوار سمیت موضوعات پر متعدد تکنیکی سیشنز اور پینل مباحثے شامل تھے۔ ان سیشنز میں زرعی ماہرین، صنعت کے نمائندوں اور کسانوں نے شرکت کی۔
R4WL.jpeg)
کسانوں کی کاروباری صلاحیت اور بازار روابط کو فروغ دینا
ایف پی اوز، کسانوں، خریداروں اور فروخت کاروں کے درمیان بات چیت کے لیے ایک خصوصی پلیٹ فارم تشکیل دیا گیا، جس سے دیہی صنعت کاروں کے لیے مارکیٹ کے نئے مواقع کی راہ ہموار ہوئی۔ کنکلیو کا مقصد کسانوں کو پیداکاروں، فراہم کاروں اور شراکت داروں کے طور پر بااختیار بنانا ہے، جو شمولیاتی اور اختراعی زرعی ترقی کی جانب ایک تاریخی قدم ہے۔
یہ اہم پروگرام وزیر – کسان مکالمے کی ایک اچھی مثال پیش کرتا ہے،  جس سے نہ صرف ایف پی اومصنوعات اور نئے خیالات کے تبادلے کو فروغ ملے گا بلکہ ملک بھر کے کسانوں کو فائدہ پہنچے گا۔
*****
ش ح۔ ک ح۔ج۔
U-484
                
                
                
                
                
                (Release ID: 2184153)
                Visitor Counter : 20