خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

آٹھویں راشٹریہ پوشن ماہ 2025 دہرادون میں اختتام پذیر: قوم نے غذائیت اور بااختیار بنانے کا جشن منایا


مین اسٹریمنگ ، لوکل فوڈز ، ڈیجیٹل انوویشن: پوشن ماہ 2025 کی جھلکیاں غذائیت سے متعلق آگاہی ، ٹیکنالوجی اور کنورجنس کے ذریعے کمیونٹیز کو بااختیار بنانا

غذائیت ایک دن کی مہم نہیں ہے بلکہ ایک صحت مند زندگی اور ایک خوشحال معاشرے کی تعمیر کی طرف ایک مسلسل سفر ہے-جہاں ہر بچہ صحت مند ہو ، ہر ماں بااختیار ہو ، اور ہر خاندان اچھی غذائیت کا حامل ہو: محترمہ انپورنا دیوی

سال 2018میں اپنے آغاز کے بعد سے ، اس مہم نے 140 کروڑ سے زیادہ کمیونٹی پر مبنی سرگرمیوں کو متحرک کیا ہے ، جس سے اس وژن کو تقویت ملی ہے کہ "ہر بچے کی پرورش ہو ، ہر ماں بااختیار ہو ، اور ہر برادری کو مضبوطی ملے ": محترمہ ساوتری ٹھاکر

Posted On: 17 OCT 2025 7:59PM by PIB Delhi

اچھی غذائیت ترقی ، مواقع اور لچک کو فروغ دیتی ہے ۔ لاکھوں آنگن واڑی کارکنوں ، کمیونٹی ممبران ، اور خاندانوں کی فعال شرکت کے ساتھ ، 8 ویں راشٹریہ پوشن ماہ 2025 نے خواتین اور بچوں کی صحت اور بااختیار بنانے کے لیے ہندوستان کے اجتماعی عزم کو ظاہر کیا ۔

آٹھویں راشٹریہ پوشن ماہ 2025 کی اختتامی تقریب آج ہمالیائی ثقافتی مرکز دہرادون ، اتراکھنڈ میں منعقد ہوئی ، جو غذائیت سے متعلق بیداری اور کارروائی کے لیے وقف ایک ماہ طویل ملک گیر جن آندولن کے اختتام کے موقع پر منعقد ہوئی ۔

ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے خواتین اور بچوں کی ترقی کی مرکزی وزیر محترمہ انّپورنا دیوی نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو پوشن ماہ کے دوران ان کی فعال کوششوں کے لیے مبارکباد دی ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ غذائیت ایک دن کی مہم نہیں ہے بلکہ ایک صحت مند زندگی اور ایک خوشحال معاشرے کی تعمیر کی طرف ایک مسلسل سفر ہے-جہاں ہر بچہ صحت مند ہو ، ہر ماں بااختیار ہو ، اور ہر خاندان اچھی غذائیت کا حامل ہو ۔

وزیر موصوف نے پوشن ابھیان کے آغاز کے دوران وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے متاثر کن الفاظ کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ "ہر صحت مند خاتون ، ہر بااختیار خاندان ، اور ہر غذائیت یافتہ بچپن وکشت بھارت کی بنیاد ہے" ۔

انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ آج حاصل کی گئی قابل ذکر پیش رفت لاکھوں آنگن واڑی کارکنوں کی لگن ، ماؤں کی بیداری اور ملک بھر کی برادریوں کی فعال شرکت کا نتیجہ ہے ۔

اختتامی تقریب میں  خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت میں وزیر مملکت محترمہ ساوتری ٹھاکر مہمان خصوصی کے طور پر شریک ہوئیں ۔ ریکھا آریہ ، کابینہ وزیر ، خواتین کو بااختیار بنانے اور بچوں کی ترقی ، حکومت اتراکھنڈ ، اور جناب گنیش جوشی ، کابینہ وزیر ، وزیر زراعت اور کسانوں کی بہبود ، فوجی بہبود اور دیہی ترقی ، حکومت اتراکھنڈ نے شرکت کی۔

 مرکزی اور ریاستی حکومت  اتراکھنڈ  کے اعلی عہدیداروں نے بھی شرکت کی ۔

اپنے خطاب میں خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت میں وزیر مملکت محترمہ ساوتری ٹھاکر نے آنگن واڑی کارکنوں اور فرنٹ لائن ٹیموں کی کوششوں کی تعریف کی جنہوں نے پوشن ابھیان کو ایک اسکیم سے ملک گیر تحریک میں تبدیل کیا ہے ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ 2018 میں اپنے آغاز کے بعد سے ، اس مہم نے 140 کروڑ سے زیادہ کمیونٹی پر مبنی سرگرمیوں کو متحرک کیا ہے ، جس سے اس وژن کو تقویت ملی ہے کہ "ہر بچے کی پرورش ہوتی ہے ، ہر ماں کو بااختیار بنایا جاتا ہے ، اور ہر برادری کو مضبوط کیا جاتا ہے" ۔

انہوں نے مزید کہا کہ "پوشن صرف ایک اسکیم نہیں ہے-یہ ایک قومی ذمہ داری ہے ۔

ایک شروعات جہاں غذائیت محض ایک پروگرام نہیں ہے ، بلکہ ایک ثقافت ہے ؛ ایک واقعہ نہیں ، بلکہ ایک تحریک ہے ؛ اور ایک مہینہ نہیں ، بلکہ ایک طرز زندگی ہے ۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے محترمہ ریکھا آریہ ، کابینہ وزیر ، خواتین کو بااختیار بنانے اور بچوں کی ترقی ، اتراکھنڈ نے 'ووکل فار لوکل' کے جذبے کی عکاسی کرتے ہوئے ، پہاڑی اور قبائلی برادریوں میں مقامی کھانوں ، باجرا کی شمولیت ، اور غذائیت سے متعلق بیداری کی اہمیت پر روشنی ڈالی ۔ وزیر موصوف نے آئی سی ٹی گورننس ٹول پوشن ٹریکر کو ایک انقلابی موبائل ایپلی کیشن کے طور پر سراہا جس نے آنگن واڑیوں میں خدمات کی فراہمی اور ٹریکنگ میں شفافیت لائی ہے ۔ اس نے اے ڈبلیو ڈبلیو کو ڈیجیٹل جاب ایڈ کے طور پر بھی مدد کی ہے ۔

حکومت اتراکھنڈ کے دیہی ترقی کے کابینہ وزیر جناب گنیش جوشی نے مقامی طور پر تیار کردہ کھانوں ، خاص طور پر مقامی باجرے اور دالوں کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا جو اتراکھنڈ کی روایتی غذا میں گہری جڑیں رکھتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مقامی طور پر اگائی جانے والی دالوں کے ساتھ مانڈوا (راگی) اور جھنگورا (بارنیارڈ باجرا) جیسے باجرے نہ صرف غذائیت سے بھرپور ہیں بلکہ پہاڑی ریاست کے موسمی حالات کے لیے بھی لچکدار ہیں ۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ "مقامی صحت کے لیے حقیقی گیم چینجر ہے" ۔ انہوں نے فاسٹ فوڈ کی کھپت کے بڑھتے ہوئے رجحان کے خلاف خبردار کیا اور صحت مند ، گھریلو غذا کی طرف واپسی پر زور دیا جو تندرستی اور خود انحصاری دونوں کو فروغ دیتی ہے ۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اتراکھنڈ مقامی فوڈ برانڈز کے وسیع تر فروغ کے ذریعے غذائیت ، معاش اور پائیدار زراعت کو جوڑنے میں مثال قائم کر سکتا ہے ۔

خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری جناب لو اگروال نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ 1975 میں اس کے آغاز کے بعد سے آنگن واڑی خدمات دنیا کے سب سے بڑے ابتدائی بچپن کی دیکھ بھال اور ترقیاتی پروگرام کے طور پر تیار ہوئی ہیں ، جو 14 لاکھ آنگن واڑی مراکز کے ذریعے 9 کروڑ سے زیادہ مستفیدین کی خدمت کر رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پوشن ٹریکر کے ذریعے 99.55 فیصد آدھار کی تصدیق اور ڈیجیٹل انضمام نے شفافیت اور کارکردگی کو یقینی بنایا ہے ، جبکہ 2 لاکھ آنگن واڑی مراکز کو سمارٹ آلات اور ترقی کی نگرانی کے آلات سے لیس جدید ، بچوں کے موافق "سکشم" مراکز میں اپ گریڈ کیا جا رہا ہے ۔

اس تقریب میں پوشن چیمپئنز اور مشن شکتی چیمپئنز کی عزت افزائی ، نوعمر لڑکیوں کے لیے مہالکشمی کٹس اور پوشن کٹس کی تقسیم ، اور کووڈ سے متاثرہ خاندانوں کے بچوں کے لیے 'وتسلیہ' قسط کا آن لائن اجرا شامل تھا ۔ معززین نے آنگن واڑی کارکنوں اور معاونین کے ساتھ بھی بات چیت کی اور ان کی نچلی سطح کی خدمات کو سراہا ۔

اس سال کی پوشن ماہ 2025 میں چھ موضوعاتی ستونوں پر 14 کروڑ سے زیادہ سرگرمیاں دیکھنے میں آئیں: پوشن بھی پڑھائی بھی کے ذریعے بچوں میں موٹاپے سے نمٹنا ، ابتدائی بچپن کی دیکھ بھال اور تعلیم (ای سی سی ای) ، شیر خوار اور چھوٹے بچوں کو کھانا کھلانے (آئی وائی سی ایف) کے طریقوں کو مضبوط بنانا ، غذائیت میں مردوں کو شامل کرنا (مین اسٹریمنگ) مقامی کھانوں (ووکل فار لوکل) کو فروغ دینا اور بہتر خدمات کی فراہمی کے لیے ہم آہنگی اور ڈیجیٹلائزیشن کو بڑھانا ۔

پہلی بار ، "مین اسٹریمنگ" کو پوشن ماہ کے ایک اہم موضوع کے طور پر متعارف کرایا گیا ، جس میں خاندان اور بچوں کی غذائیت کو یقینی بنانے میں مردوں کے اہم کردار کو تسلیم کیا گیا ۔ ملک بھر میں ، اس تھیم کے تحت 1.5 کروڑ سے زیادہ سرگرمیاں انجام دی گئیں ، جن میں باپ ، مرد نگہداشت کرنے والے ، اور کمیونٹی لیڈر شامل تھے تاکہ مشترکہ ذمہ داری اور صنفی شمولیت والے غذائیت کے طریقوں کو فروغ دیا جا سکے ۔

دیگر فوکس علاقوں کے تحت موضوعاتی سرگرمیاں بھی بڑے پیمانے پر انجام دی گئیں ۔ باقی پانچ موضوعات میں ملک بھر میں 14 کروڑ سے زیادہ سرگرمیوں کی اطلاع دی گئی ، جن میں بچپن کے موٹاپے سے نمٹنے کے لیے 2.55 کروڑ ، کنورجنس اور ڈیجیٹائزیشن پر 3.2 کروڑ ، آئی وائی سی ایف کے طریقوں پر 2.26 کروڑ ، ای سی سی ای اور پوشن بھی پڑھائی بھی پر 2.19 کروڑ ، اور مقامی اقدامات کے لیے ووکل پر 1.2 کروڑ شامل ہیں جو روایتی اور مقامی طور پر تیار کردہ غذائیت سے بھرپور کھانوں کے استعمال کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں ۔ ان وسیع سرگرمیوں نے پوشن جن آندولن کے مربوط ، کمیونٹی پر مبنی جذبے کو تقویت بخشی ۔

ان اجتماعی کوششوں کے ذریعے ، پوشن ماہ 2025 نے نہ صرف آج کے غذائیت کے چیلنجوں کو حل کیا بلکہ صحت مند مستقبل کی مضبوط بنیاد بھی رکھی ۔ وزارت نے اس بات پر زور دیا کہ آنگن واڑی خدمات سے مستفید ہونے والے بچے 2047 تک ہندوستان کی ترقی کی کہانی کو آگے بڑھانے والے صحت مند ، قابل نوجوان ہوں گے ۔

وزارت نے مشن سکشم آنگن واڑی اور پوشن 2.0 کو مضبوط بنانے اور سوپوشت اور وکشت بھارت کے اجتماعی عزم کو پورا کرنے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا ۔

آٹھویں راشٹریہ پوشن ماہ کا افتتاح وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 17 ستمبر 2025 کو مدھیہ پردیش کے دھار سے 'سوستھ ناری ، سشکت پریوار' کے موضوع کے تحت کیا تھا ، جس میں خواتین کی صحت اور خاندانی اختیار کو ہندوستان کی غذائیت کی حکمت عملی کے مرکز میں رکھا گیا تھا ۔

********

U.No:54

ش ح۔ح ن۔س ا

 


(Release ID: 2180582) Visitor Counter : 8