شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کی وزارت
مرکزی وزیر جناب جیوترادتیہ ایم سندھیا نے ایم ڈی او این ای آر کی ایک سالہ حصولیابیوں پر مشترکہ اخباری کانفرنس کے دوران شمال مشرق کو بھارت کی ‘‘ ترقی کے انجن ’’ کے طور پر اجاگر کیا ، جہاں ترقی اور مواقع کی نئی راہ ہموار ہوئی ہیں
प्रविष्टि तिथि:
17 OCT 2025 3:27PM by PIB Delhi

شمال مشرقی خطے کے مواصلات اور ترقی کے مرکزی وزیر جناب جیوترادتیہ ایم سندھیا نے آج شمال مشرقی خطے کی ترقی کی وزارت (ایم ڈی او این ای آر) ، محکمہ ڈاک (ڈی او پی) اور محکمہ ٹیلی مواصلات (ڈی او ٹی) کی ایک سالہ حصولیابیوں (اگست 2024 ء-ستمبر 2025 ء ) پر مشترکہ اخباری کانفرنس کی صدارت کی ۔ تقریب میں مواصلات کے وزیر مملکت ڈاکٹر چندر شیکھر پیماسانی ، تعلیم اور شمال مشرقی خطے کی ترقی کے وزیر مملکت ڈاکٹر سکنتا مجمدار اور شمال مشرقی خطے کی ترقی کے وزیر مملکت ڈاکٹر چندر شیکھر پیماسانی اور ایم ڈی او این ای آر کے سکریٹری چنچل کمار نے شرکت کی ۔
عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں شمال مشرقی خطے میں گزشتہ ایک سال کے دوران قابل ذکر تبدیلی آئی ہے ۔ میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے ، جناب سندھیا نے اس پیش رفت پر فخر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کی رہنمائی میں وزارت نے بنیادی ڈھانچے ، سرمایہ کاری ، حکمرانی اور نوجوانوں کی شمولیت میں ریکارڈ ترقی کرتے ہوئے اصلاحات، رسائی اور نتائج کے تین ستونوں پر پیش رفت کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘ شمال مشرق آج ایک نئے بھارت کے جذبے کی نمائندگی کرتا ہے-بااختیار ، جڑے ہوئے اور مستقبل کے لیے تیار بھارت ۔ وزیر اعظم کے ویژن کی رہنمائی میں ، یہ خطہ ایک فرنٹیئر سے فرنٹ رنر میں تبدیل ہو گیا ہے ، جو اعتماد اور مسابقت کی علامت ہے ۔

تاریخی ترقی اور اقتصادی صلاحیت
جناب سندھیا نے شمال مشرقی خطے کی اعلیٰ ترقی کی صلاحیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ خطے کی دہائی کی جی ڈی پی کی ترقی ملک کی اوسط سے زیادہ رہی ہے ۔ انہوں نے خواندگی کی اعلی ٰشرح اور نفع بخش آبادی پر روشنی ڈالی ، جس میں 70 فی صد آبادی 28 سال سے کم عمر کی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘ یہ سب مل کر خطے کو صحیح معنوں میں بھارت کی ترقی کا انجن بناتے ہیں ۔ ’’
وزیر موصوف نے اس بات کو جاگر کیا کہ وزارت نے مالی سال 25-2024 ء میں 3447.71 کروڑ روپے کا اپنا اب تک کا سب سے زیادہ خرچ کیا ، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 74.4 فی صد اور تین سالوں میں 200 فی صد سے زیادہ اضافہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ کارکردگی مالی نظم و ضبط ، ڈیجیٹل نگرانی اور بروقت فراہمی پر ایم ڈی او این ای آر کے زور کی عکاسی کرتی ہے ۔ ہفتہ وار جائزہ میکانزم ، چار انسٹالمنٹ فنڈ ریلیز اور پورووتر وکاس سیتو پورٹل کے ذریعے ڈیجیٹل ٹریکنگ نے شفافیت اور کارکردگی پیدا کی ہے ، جس کے نتیجے میں 97 فی صد پروجیکٹ معائنہ کوریج اور مکمل شدہ پروجیکٹوں کا 91 فی صد آپریشنلائزیشن ہوا ہے ۔

اصلاحات ، حکمرانی اور ادارہ جاتی مضبوطی
حکمرانی میں بڑی اصلاح کے تحت ، وزارت نے سیاحت ، سرمایہ کاری ، دستکاری ، زراعت ، بنیادی ڈھانچہ ، کھیل کود، شمال مشرقی اقتصادی راہداری اور پروٹین میں خود کفالت جیسے آٹھ شعبوں میں وزیر اعلی ٰکی قیادت والی سیکٹرل ہائی لیول ٹاسک فورسز کو ادارہ جاتی بنایا ہے ۔ یہ ٹاسک فورسز بین ریاستی تعاون کو فروغ دے رہی ہیں ، پالیسی کی صف بندی کو فعال کر رہی ہیں اور اس بات کو یقینی بنا رہی ہیں کہ ترقیاتی کوششیں ریاست کے پابند ہونے کے بجائے علاقائی طور پر مربوط ہوں ۔
ایک بین وزارتی سہولت کاری میکانزم کے ذریعے ، ایم ڈی او این ای آر نے شیلانگ ہوائی اڈے کی توسیع ، سکم میں این ایچ-10 کے لیے متبادل صف بندی ، اور تری پورہ میں کیلاشہار ہوائی اڈے کی ترقی سمیت بڑے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے لیے منظوریوں میں تیزی لائی ہے ، جس سے خطے میں رابطے کی ریڑھ کی ہڈی مضبوط ہوئی ہے ۔

سرمایہ کاری اور اقتصادی انضمام
جناب سندھیا نے سال بھر کے دوران ہونے والی مضبوط سرمایہ کاری کی رفتار کو اجاگر کیا ۔ مئی ، 2025 ءمیں بھارت منڈپم ، نئی دلّی میں منعقدہ رائزنگ نارتھ ایسٹ انویسٹرس سمٹ 2025 اور متعلقہ تقریبات میں آٹھ وزرائے اعلی ٰ، آٹھ مرکزی وزراء ، 100 سے زیادہ سفیروں اور 108 پی ایس یوز نے شرکت کی ، جس کے نتیجے میں 4.48 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے وعدے ہوئے ،جو خطے کے لیے ایک تاریخی سنگ میل ہیں ۔
مورخہ 6 سے 8 دسمبر ، 2024 ء کو منعقدہ اشٹ لکشمی مہوتسو ، جس کا افتتاح وزیر اعظم نے کیا ، شمال مشرق کی آٹھ ریاستوں کے ثقافتی ورثے کا جشن منایا اور سرمایہ کاری لیڈز کے طور پر 2326 کروڑ روپے حاصل کیے گئے، جب کہ اگرتلہ میں دسمبر ، 2024 ء میں نارتھ ایسٹ بینکر کا کانکلیو منعقد ہوا ، جس کے نتیجے میں 51 نئی بینک شاخوں ، اے ٹی ایم نیٹ ورک کی توسیع اور ایم ایس ایم ای کریڈٹ تک رسائی میں اضافہ ہوا ۔
مالی شمولیت اور صنعت کاری کو مزید تقویت دینے کے تحت این ای ڈی ایف آئی کے ذریعے 5300 سے زیادہ ایم ایس ایم ایز کی مدد کی گئی اور 766 کروڑ روپے اسٹارٹ اپس اور کاروباری اداروں کے لیے جمع کیے گئے ۔

سیاحت ، کنیکٹیویٹی اور گلوبل پوزیشننگ
انہوں نے ایک مرکزی برانڈ نارتھ ایسٹ حکمت عملی کے ذریعے شمال مشرق کو عالمی سیاحت اور ثقافتی منزل کے طور پر قائم کرنے کی ایم ڈی او این ای آر کی کوششوں پر مزید روشنی ڈالی ۔ ہر ریاست نے اپنی شناخت کو فروغ دینے کے لیے منفرد مصنوعات اور تجربات کی نشاندہی کی ہے-جیسے آسام کی موگا ریشم ، میگھالیہ کی لاکڈونگ ہلدی ، منی پور کی پولو ، سکم کی نامیاتی کاشت کاری اور تری پورہ کا کوئین انناس ۔
کازی رنگا ، زیرو ، سوہرا ، تھینزول ، ماتاباری ، کساما ، نامچی اور مویرنگ سمیت آٹھ مشہور سیاحتی مقامات کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت عالمی معیار کے پرکشش مقامات کے طور پر تیار کیا جا رہا ہے ۔ ہوم اسٹے اور ایکو ٹورزم ماڈل ریاستوں میں پھیل چکے ہیں ، جو دیہی آمدنی میں 45 فی صد اضافے اور پائیدار معاش کو فروغ دینے میں معاون ہیں ۔
سیاحت کی صلاحیت کو مکمل طور پر حاصل کرنے کے لیے رابطے کو بہتر بنانے کی اہمیت پر ، جناب سندھیا نے گزشتہ 11 سالوں کے دوران کی گئی قابل ذکر پیش رفت کا ذکر کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘ 8 شمال مشرقی ریاستوں میں صرف 9 ہوائی اڈوں کے مقابلے میں ، جن میں سکم اور اروناچل پردیش میں کوئی ہوائی اڈے نہیں ہیں ، اب یہ تعداد بڑھ کر 17 ہو گئی ہے ، صرف اروناچل پردیش میں 4 ہوائی اڈے ہیں ۔ جہاں تک ریل رابطے کا تعلق ہے ، تمام شمال مشرقی ریاستیں سال 2029 ء تک مربوط ہو جائیں گی ۔ ہم شمال مشرقی خطے کو باقی دنیا سے جوڑنے کے لیے کلادان اور بھارت-میانمار-تھائی لینڈ سہ فریقی شاہراہ پروجیکٹوں کے ساتھ بھی پیش رفت کر رہے ہیں ۔ یہ خطہ سرحد کا آخری حصہ ہونے کی بجائے بھارت کے گیٹ وے کے طور پر ابھر رہا ہے ۔

زراعت ، صنعت اور صنعت کاری
جناب سندھیا نے صنعت کی قیادت میں ایگری - ہارٹی ویلیو چین کی ترقی کے ذریعے شمال مشرق کی معیشت کو متنوع بنانے کی حکومت کی کوششوں کو بھی اجاگر کیا ۔ خوردنی تیل پر قومی مشن-آئل پام نے 47 نرسریوں اور پانچ بیج گارڈن کے قیام کے ساتھ 68000 ہیکٹر سے زیادہ پر کاشت کاری کی ہے ۔
اگر ووڈ کے شعبے میں برآمدی کوٹے میں چھ گنا اضافہ ہوا ہے اور ڈی جی ایف ٹی کے تعاون سے برآمدی سہولت کے پورٹل کو فعال کیا گیا ہے ، جس میں فی الحال جی آئی رجسٹریشن جاری ہے ۔ بانس کے شعبے نے 126.7 کروڑ روپے کے 22 پروجیکٹوں کے ساتھ 2587 کاریگروں کو تربیت دی ہے اور روایتی دست کاری کو عالمی منڈیوں کے ساتھ مربوط کرتے ہوئے ایمیزون سے منسلک مارکیٹ تک رسائی کے ماڈل لانچ کیے ہیں ۔ یہ اقدامات روزگار پیدا کر رہے ہیں ، برآمدات کو مضبوط کر رہے ہیں اور دیہی صنعت کاری کو بڑھا رہے ہیں ۔

**************
( ش ح ۔ ض ر ۔ ع ا )
U.No. 09
(रिलीज़ आईडी: 2180350)
आगंतुक पटल : 24