PIB Headquarters
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان کی جہاز سازی کے احیاء کا آغاز

Posted On: 14 OCT 2025 4:20PM by PIB Delhi

کلیدی نکات

  • ستمبر 2025 میں 69,725 کروڑ روپے کی جہاز سازی اور بحری اصلاحات کی اسکیموں کی نقاب کشائی کی گئی۔
  • 24,736 کروڑ روپے کے اخراجات کے ساتھ جہاز سازی کی مالی امداد کی اسکیم قومی ‘جہاز سازی مشن ’کے ذریعہ مالی امداد، جہاز توڑنے والے کریڈٹ نوٹ اور گھریلو مینوفیکچرنگ کو آگے بڑھاتی ہے۔
  • 25,000 کروڑ کے اخراجات کے ساتھ میری ٹائم ڈیولپمنٹ فنڈ سرمایہ کاری اور سود کی ترغیب پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔
  • شپ بلڈنگ ڈیولپمنٹ اسکیم 19,989 کروڑ روپےکے اخراجات کے ساتھ جہاز سازی کے کلسٹرز کے لیے سرمایہ کی مدد رسک کوریج اور صلاحیت سازی کی پیشکش کرتی ہے۔
  • ملکی جہاز سازی کو فروغ دینے کے لیے بڑے جہازوں کو بنیادی ڈھانچے کا درجہ دیا گیا ہے۔

جائزہ

روایت میں لنگر انداز اور ٹکنالوجی سے تقویت یافتہ ہندوستان کا جہاز سازی کا منظر عالمی شناخت کے لیے تیار ہے۔ ہندوستان کے بحری شعبہ نے تاریخی طور پر برصغیر کو عالمی تجارتی راستوں سے جوڑنے کے لیے ایک اہم لنک کے طور پر کام کیا ہے، جس میں صدیوں کے سمندری سفر اور تجارت نے اس کی اقتصادی بنیاد کو تشکیل دیا ہے۔ ہندوستان کی جہاز سازی کی روایت وادی ٔسندھ کی تہذیب سے تعلق رکھتی ہے، جس میں لوتھل (موجودہ گجرات میں) جیسے مقامات سے آثار قدیمہ کے شواہد موجود ہیں اورجو ڈاک یارڈز اور سمندری تجارت کے وجود کی نشاندہی کرتے ہیں۔ لوتھل کی گودی کو دنیا کی قدیم ترین سمندری گودیوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔

جہاز سازی، جسے اکثر ‘ مدر آف ہیوی انجینئرنگ ’ کہا جاتا ہے روزگار پیدا کرنے، سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور قومی سلامتی اور اسٹریٹجک آزادی کو مضبوط بنانے میں کلیدی  کردار ادا کرتا ہے۔ ہندوستان کا جہاز سازی کا شعبہ مضبوط اقتصادی اثر پیدا کرتا ہے۔ ہر سرمایہ کاری ملازمتوں کو 6.4 گنا بڑھاتا ہے اور 1.8 گنا سرمایہ واپس کرتا ہے جو ترقی اور ترقی کو آگے بڑھانے کی اپنی طاقت کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ صنعت دور دراز، ساحلی اور دیہی علاقوں میں بڑے پیمانے پر روزگار کے مواقع پیدا کرنے کا اہم مواقع پیدا کرتی  ہے۔ آتم نر بھر بھارت کے ویژن کو آگے بڑھانے میں اس کی ترقی اور فروغ کو ایک کلیدی ڈرائیور کے طور پر ترجیح دی جا رہی ہے۔

جہاز سازی کے شعبہ کی ترقی اور  فروغ

ملک کی آزادی کے بعد، جہاز سازی زیادہ تر عوامی شعبے کی اکائیوں جیسے مزگاؤں ڈوک شپ بلڈرز لمٹیڈ(ممبئی)، گارڈن ریچ شپ بلڈرز اینڈ انجینئرنف لمٹیڈ(کولکاتہ) اور ہندوستان شپ یارڈ لمٹیڈ(وشاکھاپٹنم) میں مرکوز تھی۔  گزشتہ دہائی کے دوران، اس شعبہ میں پرائیویٹ جہازوں کے کھلاڑیوں کے داخلہ کے ساتھ ہندوستان کے جہاز رانی اور بحری شعبے نے کروز ٹورازم، اندرون ملک آبی نقل و حمل اور بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچے میں نمایاں ترقی کے ساتھ قابل ذکر تبدیلی دیکھی ہے۔ تزویراتی سرمایہ کاری، پالیسی اصلاحات اور توسیع شدہ آبی گزرگاہوں نے اجتماعی طور پر کارگو کی نقل و حرکت اور ساحلی رابطوں کو فروغ دیا ہے۔

اور روزگار کے مواقع اس شعبہ کو اقتصادی ترقی اور علاقائی انضمام کے کلیدی محرک کے طور پر پیش کرتے ہیں۔ نومبر 2024 تک ہندوستان کے پاس 1,552 ہندوستانی پرچم والے جہازوں کا بیڑا ہے، جن کی کل تعداد 13.65 ملین گراس ٹنیج ( جی ٹی) ہے۔

کلیدی حکومتی پالیسیاں اور اقدامات

  1. جہاز سازی کی مالی معاونت کی پالیسی ( ایس بی ایف اے پی): سبز ایندھن یا ہائبرڈ پروپلشن سسٹم استعمال کرنے والے جہازوں کے لیے 20-30 فیصد مالی امداد فراہم کرتی ہے۔
  2. پہلے انکار کا حق ( آر او ایف آر): ہندوستانی شپ یارڈز کو جہازوں کے حصول کے لیے سرکاری ٹینڈرز میں ترجیح ملتی ہے۔ نظر ثانی شدہ درجہ بندی ہندوستانی ساختہ، ہندوستانی پرچم والے اور ہندوستانی ملکیتی جہازوں کے حق میں ہے۔
  3. پبلک پروکیورمنٹ کی ترجیح: میک ان انڈیا آرڈر، 2017 کے مطابق200 کروڑ  روپےسے کم کے جہاز ہندوستانی شپ یارڈز سے منگوائے جائیں۔
  4. گرین ٹگ ٹرانزیشن پروگرام (جی ٹی ٹی پی): کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے لیے ماحول دوست ٹگ بوٹ آپریشنز کو فروغ دیتا ہے۔
  5. ہریت نوکا رہنما خطوط: اندرون ملک آبی جہازوں میں سبز ٹیکنالوجی کو اپنانے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔
  6. معیاری ٹگ ڈیزائنز: یکسانیت کو یقینی بنانے اور گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے بڑی بندرگاہوں کے استعمال کے لیے پانچ قسمیں جاری کی گئیں۔
  1. مفاہمت نامہ اور تعاون: ہندوستان اسٹریٹجک شراکت داری، بنیادی ڈھانچے کی توسیع اور مالی تعاون کے ذریعے اپنی جہاز سازی اور سمندری صلاحیتوں کو آگے بڑھا رہا ہے۔ ان کوششوں کا مقصد گھریلو مینوفیکچرنگ کو مضبوط کرنا، غیر ملکی بیڑے پر انحصار کم کرنا اور پورے شعبے میں پائیدار ترقی کو فروغ دینا ہے۔
  • شپنگ کارپوریشن آف انڈیا اور تیل کےپی ایس یو ایس نے جہازوں کے مالک جے وی  (جوائنٹ وینچر) کی تشکیل کے لیے ایک مفاہمت نامہ پر دستخط کیے، جس سے غیر ملکی بیڑے پر انحصار کم کرنے اور ہندوستانی ساختہ جہازوں کی مانگ کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔
  • بڑی بندرگاہوں اور ساحلی ریاستوں کے درمیان مشترکہ سرمایہ کاری کے ساتھ  ساتھ جہاز سازی کے کلسٹروں کو تیار کرنے کے لیے مفاہمت ناموں پر دستخط کیے گئے جس کا مقصد 2047 تک ہندوستان کو پانچ عالمی جہاز سازی کے ممالک میں شامل کرنا ہے۔
  • کوچین شپ یارڈ اور مزاگاؤں ڈوک نے بڑے جہاز سازی کے کمپلیکس قائم کرنے کے لیے تمل ناڈو ایجنسیوں کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کیے، جن میں 15,000 کروڑ روپے کی سہولت شامل ہے جس میں 10 لاکھ جی ٹی سالانہ صلاحیت اور بڑے پیمانے پر ملازمتیں  وضع کی گئی ہیں۔
  • ساگرمالا فنانس کارپوریشن نے کلیدی مالیاتی اداروں کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں تاکہ گرین شپ بلڈنگ، فلیٹ اپ گریڈ، اور میری ٹائم لاجسٹکس کے لیے متنوع فنڈنگ ​​کو کھولا جا سکے اور عالمی موسمیاتی فنانس کو گھریلو سرمائے کے ساتھ ملا کر سرمایہ کاری کا ایک مضبوط ماحولیاتی نظام بنایا جا سکے۔
  • کوچین شپ یارڈ اور ایچ ڈی کوریا شپ بلڈنگ نے ہندوستان میں بڑے تجارتی جہازوں کی تعمیر کے لیے شراکت داری کی ہے، جس کی مدد سے سی ایس ایل کی نئی ڈرائی ڈوک اور کوچی میں3,700 کروڑ روپے کی ایک منصوبہ بند فیبریکیشن سہولت جس سے ہزاروں ملازمتیں پیدا ہونے اور ایم ایس ایم ای سے منسلک سپلائی چین کو فروغ دینے کی توقع ہے۔

جہاز سازی کے شعبہ کا  احیا

جہاز سازی کے شعبہ کے لیے ستمبر 2025 میں حکومت کے حالیہ اعلانات گھریلو صلاحیت کو بڑھانے، طویل مدتی فنانسنگ تک رسائی کو بہتر بنانے اور عالمی سطح پر مسابقتی ماحولیاتی نظام کی تشکیل پر توجہ مرکوز کرتے ہیں۔ ان اقدامات کا مقصد بڑے پیمانے پر روزگار پیدا کرنا، سرمایہ کاری کو راغب کرنا اور جدید انفراسٹرکچر اور پالیسی اصلاحات کے ذریعہ ہندوستان کی اسٹریٹجک اور اقتصادی لچک کو مضبوط بنانا شامل  ہے۔

ستون 1: جہاز سازی کی مالی امداد کی اسکیم - اس اسکیم کو جسے ایک بنیادی ستون کے طور پر بھی دیکھا جاتا ہے-  اس کا مقصد ہندوستان کی مقامی جہاز سازی کی صلاحیتوں اور سمندری اختراعات کو اکٹھا کرنا ہے۔ 24,736 کروڑ روپے کی لاگت کے ساتھ یہ گھریلو جہاز سازی کی صلاحیتوں اور سمندری اختراعات کو متحرک کرنے کے لیے ایک بنیادی ستون کے طور پر کام کرتا ہے۔ یہ ہندوستان کے جہاز سازی کے ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے ہدفی ترغیبات، اسٹریٹجک مشنز اور لائف سائیکل سپورٹ کو مربوط کرتا ہے۔

جزو 1: مالی امداد

  • مقصد: قیمت کے نقصانات کو پورا کرنے اور مسابقت کو فروغ دینے کے لیے ہندوستانی شپ یارڈز کو مالی مدد فراہم کرتا ہے۔
  • ترغیب کا ڈھانچہ:
  • ایک سو کروڑ روپے سے کم قیمت والے جہازوں کے لیے 15فیصد امداد۔
  • ایک سو کروڑ  روپےسے زیادہ مالیت کے جہازوں کے لیے 20 فیصد امداد۔
  • سبز، ہائبرڈ، یا خصوصی جہازوں کے لیے 25 فیصدامداد۔
  • گھریلو قیمت کا اضافہ: مقامی مینوفیکچرنگ کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے اور مراعات کے لیے اہل ہونے کے لیے کم از کم 30 فیصد گھریلو اضافی قیمت درکار ہے۔
  • مالیاتی  اختصاص: کل 20,554 کروڑ روپے کی منظوری- مارچ 2036 تک  منطور ۔

جزو 2:  شپ بریکنگ  کریڈٹ نوٹ

  • ترغیبی قدر: جہاز کے اسکریپ کی قیمت کا 40 فیصد کریڈٹ نوٹ، ہندوستانی شپ یارڈ میں اسکریپ ہونے پر لاگو ہوتا ہے۔
  • استعمال: ہندوستانی شپ یارڈ میں ایک نئے جہاز کی تعمیر کی لاگت کے خلاف  کیش کرایا جا سکتا ہے۔
  • لچکدار: نوٹس اسٹیک ایبل، قابل منتقلی، اور 3 سال کے لیے درست ہیں۔
  • بجٹ  اختصاص: اسکیم کے لیے کل 4,001 کروڑ روپے۔
  • جزو 3: نیشنل شپ بلڈنگ مشن
  • مشن کی قیادت: تمام شعبوں میں قومی جہاز سازی کے اقدامات کو چلائیں اور ان کی نگرانی کریں۔
  • فنڈ مینجمنٹ: درخواستوں کا جائزہ لیں، دعوؤں کی تصدیق کریں اور بروقت فنڈ کی تقسیم کو یقینی بنائیں۔
  • پروکیورمنٹ کوآرڈی نیشن: مجموعی مانگ  کو منظم بنانا اور مرکزی پروکیورمنٹ کے عمل کو فعال کریں۔
  • عالمی شراکتیں: ملکی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کے لیے غیر ملکی تعاون کی شناخت اور سہولت فراہم کرنا
  • اسکیم کی مدت: 10 سال کی مدت، اسکیم کی مدت سے آگے کی ذمہ داریوں کے ساتھ دین داریوں  کی ادائیگی۔

 

ستون 2: میری ٹائم ڈیولپمنٹ فنڈ (25,000 کروڑ روپے) - میری ٹائم ڈیولپمنٹ فنڈ کا مقصد ہندوستان کی ای ایکس آئی ایم- ایکزم تجارت کی ریڑھ کی ہڈی کو مضبوط کرنا ہے جو سمندری نقل و حمل پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے – 95 فیصد تجارت کو حجم کے لحاظ سے اور 65 فیصد قدر کے لحاظ سے سنبھالتا ہے۔ اپنی اسٹریٹجک اہمیت کے باوجود اس شعبہ کو سستی مالیات تک رسائی میں مسلسل چیلنجز کا سامنا ہے۔ ہندوستان کی بحری معیشت کی مکمل صلاحیت کو کھولنے کے لیے ان رکاوٹوں کو دور کرنا ضروری ہے۔

جزو 1: میری ٹائم انویسٹمنٹ فنڈ

  • فنڈ کارپس: 20,000 کروڑ  روپےکا ابتدائی اختصاص۔
  • فنڈنگ ​​اور سرمایہ کار: اضافی سرمایہ کاروں کے تعاون کے ساتھ ایکویٹی پر مبنی فنانسنگ میری ٹائم انویسٹمنٹ فنڈ کے سرمائے کے ڈھانچے کو اینکر کرے گی۔
  • اسٹریٹجک فوکس ایریاز:
  • ہندوستانی جہاز رانی کی صلاحیت (ٹنج) کی توسیع۔
  • شپ یارڈز، جہاز کی مرمت کی سہولیات اور معاون صنعتوں کی ترقی۔
  • بندرگاہ اور متعلقہ انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانا۔
  • موڈل شیئر کو بہتر بنانے کے لیے اندرون ملک اور ساحلی آبی نقل و حمل کو فروغ دینا۔
  • مالیاتی ڈھانچہ: پبلک فنڈنگ ​​کے ساتھ نجی شعبے کی سرمایہ کاری کو متحرک کرنے کے لیے ایک  انضمام  شدہ مالیاتی ماڈل کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے۔
  • حکومت کی طرف سے رعایتی شرح پر 49 فیصد سرمایہ۔
  • 51فیصد تجارتی سرمایہ کثیر جہتی قرض دہندگان، پورٹ اتھارٹیز اور خودمختار فنڈز سے حاصل کیا گیا ہے۔

جزو 2: سود کی ترغیب کا فنڈ

  • فنڈ کارپس: پہل کے لیے 5,000 کروڑ مختص کیے گئے۔
  • اسکیم کا دورانیہ: 10 سال- مارچ -2036 تک ویلڈ۔
  • ترغیب کا ڈھانچہ:
  • 3فیصد تک سود کی ترغیب۔
  • بینکوں اور مالیاتی اداروں کو پیش کی جاتی ہے۔
  • ہندوستانی شپ یارڈز کو دیئے گئے قرضوں پر لاگو۔
  • نفاذ: نامزد نفاذ کرنے والی ایجنسیوں کے ذریعہ مربوط ہونا۔

 

ستون 3: جہاز سازی کی ترقی و فروغ  کی اسکیم (19,989 کروڑ روپے) - بہتر انفراسٹرکچر، حفاظتی اقدامات اور رسک مینجمنٹ کے ذریعے جہاز سازی کو فروغ دینے کے لیے طویل مدتی تعاون کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

جہاز سازی کی ترقی کی اسکیم

  • جہاز سازی کے کلسٹرز کے لیے کیپٹل سپورٹ:
  • گرین فیلڈ کلسٹر: 9,930 کروڑ روپے
  • براؤن فیلڈ کی صلاحیت میں توسیع: 8,261 کروڑ
  • جہاز سازی کے خطرے کی کوریج: 1,443 کروڑ روپے
  • صلاحیت کی ترقی کے اقدامات: 305 کروڑ روپے
  • کل کارپس: 19,989 کروڑ روپے
  • دورانیہ: 10 سال (مارچ 2036 تک)

ستون 4: قانونی، پالیسی اور عمل میں اصلاحات - قانونی، پالیسی اور عمل میں اصلاحات کے ایک حصے کے طور پر بڑے بحری جہازوں کو انفراسٹرکچر کا درجہ دیا گیا ہے تاکہ سستی فنانسنگ تک آسان رسائی ممکن ہو، جب کہ ڈیمانڈ ایگریگیشن کے ذریعے ملکی جہاز سازی کو فروغ دینے کے لیے مربوط کوششیں جاری ہیں۔ بحری قوانین کو جدید بنانے اور ریگولیٹری فریم ورک کو مضبوط بنانے کے لیے قانون سازی کی تازہ کاری کا ایک سلسلہ بھی متعارف کرایا گیا ہے۔

قانونی، پالیسی اور عمل میں اصلاحات

  • 19 ستمبر 2025 کو بڑے جہازوں کے لیے بنیادی ڈھانچے کی حیثیت طویل مدتی، کم لاگت کی مالی اعانت تک رسائی کی سہولت فراہم کرنے کے لیے دی گئی۔
  • تیل اور گیس پی ایس یوز کے ذریعے ڈیمانڈ ایگریگیشن کا مقصد اگلے 10  برسوں میں ہندوستان میں 110 سے زائد جہاز  تیار کرنا ہے۔
  • قانونی اصلاحات متعارف کرائی گئیں۔

بلز آف لیڈنگ ایکٹ - 2025

سمندری ایکٹ- 2025 کے ذریعے سامان کی گاڑی

کوسٹل شپنگ ایکٹ- 2025

مرچنٹ شپنگ ایکٹ- 2025

انڈین پورٹس ایکٹ- 2025

اصلاحات کے اثرات - ان اصلاحات کا مقصد ہندوستان کے جہاز رانی اور بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچے کو عالمی معیارات تک پہنچانا، خاطر خواہ روزگار، سرمایہ کاری اور جہاز سازی اور سمندری صلاحیت میں توسیع کرنا ہے۔ ان سے  جہازوں کی تعداد اور پورٹ تھرو پٹ میں نمایاں اضافے کا بھی وعدہ کرتے ہیں، جس سے شعبے کی مجموعی مسابقت کو تقویت ملتی ہے۔

نتیجہ:

ہندوستان کا جہاز سازی کا شعبہ ترقی کے ایک امید افزا مرحلے میں داخل ہو رہا ہے، جسے ترقی پسند اقدامات اور پالیسی اصلاحات کی ایک سیریز کے ذریعہ  تعاون حاصل ہے۔ ان اقدامات کا مقصد بنیادی ڈھانچے کو جدید بنانا، گھریلو مینوفیکچرنگ کی صلاحیتوں کو بڑھانا اور عالمی سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے جس سے طویل مدتی ترقی کی مضبوط بنیاد رکھی جائے۔ جدت، پائیداری، اور مہارت کی ترقی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے یہ شعبہ میری ٹائم انڈیا ویژن- 2030 میں بیان کردہ اسٹریٹجک اہداف کو پورا کرنے کے لیے اچھی پوزیشن میں ہے۔ مزید برآں، اس کی توسیع وِکِست بھارت - 2047 کی وسیع تر قومی امنگوں کے ساتھ بغیر کسی رکاوٹ کے ہم آہنگ ہے جس سے معاشی، عالمی سطح پر لچک پیدا کرنے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں مدد ملتی ہے۔ صنعت اور حکومت کے درمیان مسلسل تعاون کے ساتھ ہندوستان کی جہاز سازی کی صنعت ملک کی سمندری طاقت کا ایک اہم ستون اور جامع ترقی کا محرک بننے کے لیے تیار ہے۔

*****

حوالہ جات

پریس انفارمیشن بیورو:

https://www.pib.gov.in/Pressreleaseshare.aspx?PRID=2035583

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2168994

https://www.pib.gov.in/PressReleaseIframePage.aspx?PRID=2085228

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2110319

https://www.pib.gov.in/PressReleseDetailm.aspx?PRID=2172488

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2170575

Click here for pdf file.

 

*******

ش ح-  ظ ا -  ن ع  

UR  No. 9839


(Release ID: 2179058) Visitor Counter : 4
Read this release in: English , Gujarati , Odia