PIB Headquarters
ہند-ای ایف ٹی اے تجارتی معاہدہ: 100ارب ڈالر کی سرمایہ کاری اور 10 لاکھ ملازمتوں میں اضافہ
Posted On:
11 OCT 2025 12:20PM by PIB Delhi
اہم نکات
- بھارت اور ای ایف ٹی اے نے 10 مارچ 2024 کو تجارتی اور اقتصادی شراکت داری کے معاہدے (ٹی ای پی اے) پر دستخط کیے، یہ 1 اکتوبر 2025 سے نافذ ہوا، جو چار ترقی یافتہ یورپی ممالک کے ساتھ بھارت کا پہلا آزاد تجارتی معاہدہ ہے۔
- ٹی ای پی اے کے تحت اگلے 15 سالوں میں 100 ارب امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری اور 10 لاکھ براہِ راست ملازمتیں فراہم کرنے کا عہد کیا گیا، جو کسی بھی بھارتی آزاد تجارتی معاہدے میں اپنی نوعیت کا پہلا پابند وعدہ ہے۔
- ای ایف ٹی اے 92.2فیصد محصولات کی فہرست کا احاطہ کرتا ہے (بھارت کی برآمدات کا 99.6فیصد)، جبکہ بھارت 82.7فیصد کور کرتا ہے (ای ایف ٹی اے کی برآمدات کا 95.3فیصد)، جس سے ڈیری، سویابین، کوئلہ اور زراعت جیسے اہم شعبوں کا تحفظ ہوتا ہے۔
- یہ معاہدہ مارکیٹ تک رسائی کو بڑھاتا ہے، مینوفیکچرنگ اور جدت کو فروغ دیتا ہے اور ٹیکنالوجی وپائیداری میں تعاون کو مضبوط کرتا ہے۔
- خدمات کی برآمدات میں اضافہ ہوگا، بشمول ڈیجیٹل ڈیلیوری، تجارتی موجودگی، پیشہ ورانہ نقل و حرکت اور نرسنگ، اکاؤنٹنسی اور آرکیٹیکچر جیسے شعبوں میں باہمی شناخت کے معاہدے۔
|
بھارت-یوروپ اقتصادی تعلقات میں ایک فیصلہ کن لمحہ
ای ایف ٹی اے کیا ہے؟
ای ایف ٹی اے آئس لینڈ، لِختن اسٹائن، ناروے اور سوئٹزرلینڈ کی بین الحکومتی تنظیم ہے۔ اسے 1960 میں اپنے اُس وقت کے 7 رکن ممالک نے آزاد تجارت اور رکن ممالک کے درمیان اقتصادی انضمام کو فروغ دینے کے لیے قائم کیا تھا۔ ای ایف ٹی اے یورپ کے تین اہم اقتصادی بلاکس میں سے ایک ہے (دوسرے دو: یورپی یونین اور برطانیہ)۔
|
یہ بھارت–یورپی فری ٹریڈ ایسوسی ایشن (ای ایف ٹی اے) تجارتی اور اقتصادی شراکت داری کا معاہدہ (ٹی ای پی اے)، جو 10 مارچ 2024 کو نئی دہلی میں دستخط ہوا، یکم اکتوبر 2025 سے نافذ العمل ہوا اور یہ بھارت کی بیرونی تجارتی پالیسی میں ایک فیصلہ کن لمحہ ہے۔
یہ بھارت کا پہلا فری ٹریڈ ایگریمنٹ ہے جو یورپ کے چار ترقی یافتہ ممالک، سوئٹزرلینڈ، ناروے، آئس لینڈ اور لیختن اسٹائن کے ساتھ کیا گیا اور یہ دائرہ کار اور مقصد کے لحاظ سے سب سے زیادہ پرامید معاہدوں میں سے ایک ہے۔ یہ بھارت کے ’’آتم نربھر بھارت‘‘ ویژن اور ای ایف ٹی اے کی مضبوط اور متنوع شراکت داری کی تلاش کے درمیان اسٹریٹجک ہم آہنگی کی نمائندگی کرتا ہے۔
معاہدہ 14 ابواب پر مشتمل ہے جو اہم شعبوں پر مرکوز ہیں جیسے کہ اشیاء کے لیے مارکیٹ تک رسائی، ماخذ کے اصول، تجارتی سہولت کاری، تجارتی تدارکات، صحت و نباتات کے اقدامات، تجارتی رکاوٹوں کے تکنیکی معیارات، سرمایہ کاری کی فروغ، خدمات، دانشورانہ املاک کے حقوق، تجارتی اور پائیدار ترقی اور دیگر قانونی و افقی شقیں۔
اس معاہدے کا بنیادی مقصد اگلے پندرہ سالوں میں بھارت میں 100 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کو فعال کرنا اور ایک ملین براہِ راست ملازمتیں پیدا کرنا ہے، جسے ملک کی اقتصادی تاریخ میں سب سے مستقبل بِین تجارتی شراکت داریوں میں سے ایک قرار دیا گیا ہے۔
ٹی ای پی اے کیا ہے؟
ٹی ای پی اے (تجارتی اور اقتصادی شراکت داری کا معاہدہ) ایک جدید اور بلند پرواز معاہدہ ہے، جو بھارت کے کسی بھی سابقہ آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) میں پہلی بار سرمایہ کاری اور ملازمت کے قیام کے لیے پابند وعدوں کو شامل کرتا ہے۔
|
مقصد کے ساتھ سرمایہ کاری
آرٹیکل 7.1 کے تحت، چار ای ایف ٹی اے ممالک نے عہد کیا ہے کہ پہلے 10 سالوں میں بھارت میں 50 ارب ڈالر کی براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ٹی آئی) کریں گے، جس کے بعد اگلے پانچ سالوں میں مزید 50 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی۔
یہ سرمایہ کاری پورٹ فولیو انفلوز کے برعکس طویل مدتی اور صلاحیت بڑھانے والی ہوگی، جس کا مقصد مینوفیکچرنگ، جدت اور تحقیق ہے۔ وقت کے ساتھ اس سے ایک ملین براہِ راست ملازمتیں پیدا ہونے کی توقع ہے اور بھارت کی ماہر ورک فورس اور یورپ کے ٹیکنالوجی ایکوسسٹمز کے درمیان گہری روابط استوار ہوں گے۔
سرمایہ کاری کی سہولت کے لیے ایک مخصوص بھارت–ای ایف ٹی اے ڈیسک، جو فروری 2025 سے فعال ہے، ممکنہ سرمایہ کاروں کے لیے سنگل ونڈو پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے، جس کا فوکس قابل تجدید توانائی، لائف سائنسز، انجینئرنگ اور ڈیجیٹل تبدیلی پر ہے اور مشترکہ منصوبوں اور چھوٹے و درمیانے کاروبار (ایس ایم ای) کی شراکت کو فروغ دیتا ہے۔
متوازن مارکیٹ تک رسائی
ٹی ای پی اے میں بلند پروازی اور احتیاط کے درمیان توازن قائم کیا گیا ہے۔ ای ایف ٹی اے نے 92.2فیصد محصولات کی فہرست پر ٹیکس کی چھوٹ دی ہے، جو بھارت کی برآمدات کے 99.6فیصد کو کور کرتی ہے، بشمول تمام غیر زرعی اشیاء اور پروسیس شدہ زرعی مصنوعات۔
بھارت نے بدلے میں 82.7فیصد محصولات کی فہرست پر رسائی فراہم کی ہے، جو ای ایف ٹی اے کی برآمدات کے 95.3فیصد کے مساوی ہے، مگر سخت حفاظتی اقدامات کے ساتھ۔ ای ایف ٹی اے سے آنے والی درآمدات میں 80فیصد سے زیادہ سونا ہے، جس پر محصول میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔
حساس شعبے جیسے ڈیری، سویابین، کوئلہ، دواسازی، طبی آلات اور مخصوص خوراکی مصنوعات کو مستثنٰی فہرست میں رکھا گیا ہے۔ میک ان انڈیا اور (پی ایل آئی) پیداوار سے متعلق ترغیباتی مراعات کی اسکیم جیسے مرکزی پروگراموں کے تحت مصنوعات کے لیے محصولات میں کمی 5–10 سال میں مرحلہ وار ہوگی، تاکہ مقامی صنعتیں مکمل مقابلے سے پہلے مضبوط ہو سکیں۔
خدمات اور ماہرینِ ہنر کے لیے ایک دروازہ
چونکہ خدمات بھارت کے مجموعی اضافی قدر (جی وی اے) میں 55فیصد سے زائد کا حصہ ڈالتی ہیں، ٹی ای پی اے علم اور ڈیجیٹل خدمات میں اگلی نسل کے تجارتی مواقع کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔
بھارت نے 105 ذیلی شعبوں میں عہد کیے ہیں، جبکہ ای ایف ٹی اے کی پیشکشیں سوئٹزرلینڈ سے 128، ناروے سے 114، آئس لینڈ سے 110، اور لِختن اسٹائن سے 107 ذیلی شعبوں پر محیط ہیں۔ اس میں بھارت کی اہم قوتیں شامل ہیں جیسے آئی ٹی اور بزنس خدمات، تعلیم، میڈیا، ثقافتی اور پیشہ ورانہ خدمات۔
ٹی ای پی اے کی ایک اہم خصوصیت پیشہ ورانہ شعبوں میں باہمی شناخت کے معاہدے کا شامل ہونا ہے، جیسے نرسنگ، چارٹرڈ اکاؤنٹنسی اور آرکیٹیکچر، جو پیشہ ورانہ نقل و حرکت کو آسان بنانے کی طرف ایک قدم ہے۔
ٹی ای پی اے سے بھارت کی خدمات کی برآمدات خاص طور پر آئی ٹی اور بزنس خدمات، ثقافتی اور تفریحی خدمات، تعلیم اور آڈیو-ویژوئل خدمات میں اضافہ متوقع ہے،
ای ایف ٹی اے کی خدمات کے عہدوں سے بہتر مارکیٹ تک رسائی:
- ماڈل:1 خدمات کی ڈیجیٹل فراہمی
- ماڈل:2 تجارتی موجودگی
- ماڈل:3 ہنرمند پیشہ ور افراد کے داخلے اور عارضی قیام میں زیادہ یقین دہانی
دانشورانہ املاک، جدت اور اعتماد:
ٹی ای پی اے کے (آئی پی آر) کے دفعات ٹی آر آئی پی ایس کے تحت عہدوں کی تصدیق کرتی ہیں، اعلیٰ سطح کی حفاظت فراہم کرتی ہیں اور بھارت کی عوامی صحت اور جینرک ادویات پر لچک کو برقرار رکھتی ہیں۔
سوئٹزرلینڈ کے لیے جو ایک عالمی جدت کا مرکز ہے، آئی پی آرباب بھارت کی ریگولیٹری مضبوطی میں اعتماد کی عکاسی کرتا ہے، جبکہ بھارت کے پیٹنٹ ایورگریننگ کے خلاف حفاظتی اقدامات ادویات تک سستی رسائی کو یقینی بناتے ہیں۔ یہ توازن ٹی ای پی اے کو جدت اور شمولیت کے درمیان اعتماد پر مبنی تعاون کی مثال بناتا ہے۔
پائیدار اور جامع ترقی
ٹی ای پی اے پائیدار ترقی، جامع نمو، سماجی ترقی اور ماحولیاتی تحفظ پر زور دیتا ہے۔ یہ تجارتی طریقہ کار میں شفافیت، کارکردگی، سادگی، ہم آہنگی اور مستقل مزاجی کو فروغ دے گا۔
شعبہ وار مواقع: فوائد کہاں ابھریں گے
ہند–ای ایف ٹی اے تجارتی اور اقتصادی شراکت داری کا معاہدہ (ٹی ای پی اے) متعدد صنعتوں میں مواقع کھولتا ہے۔ چونکہ ای ایف ٹی اے کی پیشکش 92فیصد محصولات کی فہرست کو کور کرتی ہے، بھارتی برآمد کنندگان، خاص طور پر مشینری، نامیاتی کیمیکلز، ٹیکسٹائل اور پروسیس شدہ خوراک کے شعبوں میں، ای ایف ٹی اے مارکیٹ تک نمایاں بہتر رسائی حاصل کریں گے۔ اس سے مقابلہ بازی میں اضافہ، تعمیل کے اخراجات میں کمی اور بھارتی مصنوعات کے لیے مارکیٹ میں تیز تر داخلے کی توقع ہے۔
زراعت اور متعلقہ اشیاء
بھارت کی ای ایف ٹی اے کو برآمدات، جو مالی سال 2024–25 میں 72.37 ملین ڈالر کی ہیں، میں گوار گم، پروسیس شدہ سبزیاں، باسمتی چاول، دالیں، پھل اور انگور غالب ہیں۔
ٹی ای پی اے کے تحت ان زمروں میں محصولات میں کمی یا ختم کی گئی ہے، خاص طور پر سوئٹزرلینڈ اور ناروے میں، جو مل کر بھارت کی ای ایف ٹی اے کے ساتھ زرعی تجارت کا 99فیصد سے زائد حصہ بناتے ہیں۔
COUNTRY-SPECIFIC GAINS
|
EFTA Nations
|
Products / HS Codes
|
Tariff Concessions / Opportunities
|
Switzerland
|
Food Preparations
|
Tariffs up to 127.5 CHF/100 kg eliminated; scope for Indian exports
|
Confectionery, Biscuits
|
Duty cuts create opportunities in processed foods
|
Fresh Grapes
|
Tariffs up to 272 CHF/100 kg eliminated
|
Nuts & Seeds, Fresh Vegetables
|
Zero tariffs post FTA, boosting competitiveness
|
Norway
|
Food Preparations, Condiments
|
Duty-free access on several tariff lines
|
Rice
|
Tariff reductions (non-feed purposes) open new markets
|
Processed Vegetables & Fruits
|
Duty-free access on selected lines
|
Biscuits, Malt Extracts, Beverages
|
Tariff relief improves access for Indian brands
|
Iceland
|
Processed Foods
|
High MFN tariffs (up to 97 ISK/kg) cut to zero
|
Chocolate & Confectionery
|
Duties eliminated; strong potential for processed food exports
|
Fresh/Chilled Vegetables
|
Tariff elimination
|
کافی اور چائے
ای ایف ٹی اے کے ممالک مجموعی طور پر 175 ملین ڈالر مالیت کی کافی درآمد کرتے ہیں، جو عالمی تجارت کا تقریباً 3فیصد ہے۔
ٹی ای پی اے کے تحت تمام کافی لائنز پر صفر محصول کے ساتھ، بھارتی پیداوار کنندگان کو سوئٹزرلینڈ اور ناروے کے پریمیم مارکیٹ تک رسائی حاصل ہوگی، جو بھارتی شیڈ-گرو اور ہینڈ پک کی گئی کافی کے لیے مثالی ہیں۔
چائے کے لیے ای ایف ٹی اے کا چھوٹا لیکن اعلیٰ قیمت والا بازار (سالانہ تقریباً 3 ملین کلو) پہلے ہی فوائد ظاہر کر رہا ہے، بھارت کی اوسط برآمدی قیمت 2024–25 میں 6.77 ڈالر/کلو تک پہنچ گئی، جو پچھلے سال کے 5.93 ڈالر/کلو سے زیادہ ہے۔
سمندری مصنوعات
ٹی ای پی اے کے تحت، بھارتی سمندری مصنوعات کو ای ایف ٹی اے کے تمام ممالک میں نمایاں محصولی چھوٹ سے فائدہ حاصل ہوگا۔
ملک بہ ملک مارکیٹ کے فوائد
|
مچھلی اور جھینگے کے چارے پر 13.16فیصد تک محصولات کی چھوٹ، جس سے بھارتی مصنوعات مزید مسابقتی بنیں گی اور چارے اور خام مال کی برآمدات میں اضافہ ہوگا۔
|
ناروے
|
جمی ہوئی، تیار شدہ اور محفوظ شدہ جھینگے، پران، اسکویڈ اور کٹل فش پر 10 فیصد تک محصولات کی ختمی اور مچھلی کے چارے پر 55 فیصد تک کمی۔
|
آئس لینڈ
|
مچھلی کی چربی اور تیل (لیور آئل کو چھوڑ کر) پر صفر محصول۔
|
سوئٹزرلینڈ
|
صنعتی اور مینوفیکچرنگ کے فوائد
انجینئرنگ مصنوعات کی ای ایف ٹی اے کو برآمدات مالی سال 2024–25 میں 315 ملین ڈالر رہیں، جو سالانہ بنیاد پر 18فیصد کا اضافہ ہے۔ یہ معاہدہ الیکٹرک مشینری، تانبا مصنوعات، توانائی موثر نظام، اور پریسیژن انجینئرنگ کے لیے مارکیٹ تک رسائی کو بڑھاتا ہے۔
ٹیکسٹائل اور ملبوسات، جن کی مالیت 0.13 ارب ڈالر ہے، اور چمڑا و جوتے محصولات کی استحکام اور معیارات کی سادگی سے فائدہ اٹھائیں گے، جبکہ کھیلوں کا سامان اور کھلونے صفر محصولات اور معیارات کی باہمی شناخت سے فائدہ حاصل کریں گے۔
جواہرات اور ہیرے کے لیے، ٹی ای پی اے ای ایف ٹی اے میں محصولات سے پاک رسائی کو مستحکم کرتا ہے، جس سے ہیرے، سونا اور رنگین جواہرات کے برآمد کنندگان کے لیے طویل مدتی پیش گوئی ممکن ہوتی ہے۔
الیکٹرانکس اور سافٹ ویئر
سو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے عہد اور اعلیٰ آمدنی والے یورپی بازاروں تک ترجیحی رسائی کے ساتھ، ٹی ای پی اے بھارت کے الیکٹرانکس شعبے کے لیے ایک اسٹریٹجک اسپرنگ بورڈ فراہم کرتا ہے، خاص طور پر ایم ایس ایم ایزاور او ای ایم ایس کے لیے جو عالمی سطح پر توسیع کے خواہاں ہیں۔
ملک کے لحاظ سے بازار کی صلاحیت
|
طبی الیکٹرانکس (تشخیصی آلات، پہننے کے قابل ڈیوائسز)، اسمارٹ سینسرز اور ایمبیڈڈ سسٹمز، محفوظ مواصلاتی ماڈیولز (فِنٹیک اور بینکنگ کے لیے)۔
اسٹریٹجک فائدہ: ٹی ای پی اے کے آئی پی آر باب کا فائدہ اٹھا کر ملکیتی ٹیکنالوجی کا تحفظ کرنا۔
|
سوئٹزرلینڈ
|
ای وی اجزاء اور بیٹری مینجمنٹ سسٹمز، سمندری الیکٹرانکس (نیویگیشن، سونار، آئی او ٹی بوئز)، اسمارٹ گرڈ اور توانائی مانیٹرنگ آلات۔
اسٹریٹجک فائدہ: ناروے کے کلائمٹ ٹیک اہداف اور عوامی خریداری کے چینلز کے ساتھ ہم آہنگ ہونا۔
|
ناروے
|
کمپیکٹ طبی آلات اور تشخیصی ڈیوائسز، اسمارٹ ہوم اور توانائی کی بچت کرنے والی الیکٹرانکس، تعلیمی ٹیک ہارڈویئر (ٹیبلٹس، سینسرز)۔
اسٹریٹجک فائدہ: مخصوص تقسیم کاروں اور عوامی صحت کے منصوبوں کو ہدف بنانا۔
|
آئس لینڈ
|
صنعتی کنٹرول سسٹمز، بینکنگ کے لیے محفوظ ایمبیڈڈ الیکٹرانکس، او ای ایم ایس کے لیے اعلیٰ درستگی والے اجزاء۔
اسٹریٹجک فائدہ: بھارت کو یورپی او ای ایم ایس کے لیے ایک قابل اعتماد ای ایم ایس پارٹنر کے طور پر پیش کرنا۔
|
لکٹنسٹائن
|
کیمیکلز، پلاسٹک اور متعلقہ مصنوعات
ای ایف ٹی اے نے بھارت کی کیمیکل برآمدات کے 95فیصد پر صفر یا کم محصولات کی چھوٹ دی ہے، جس سے ایف ٹی اےسے پہلے کی 54فیصد تک کی محصولات میں کمی آئی ہے۔
متوقع ہے کہ برآمدات 49 ملین ڈالر سے بڑھ کر 65–70 ملین ڈالر تک جائیں، خاص طور پر پیٹ فوڈ، ربر، سیرامکس اور گلاس ویئر میں۔
پلاسٹک اور شیلاک پر مبنی مصنوعات کے لیے، ٹی ای پی اے اعلیٰ قیمت والے یورپی بازاروں میں تنوع کو ممکن بناتا ہے اور امریکہ جیسے محصول بھاری مارکیٹوں پر انحصار کم کرتا ہے۔
اعتعماد پر مبنی شراکت داری
بھارت کے لیے، ٹی ای پی اے صرف ایک تجارتی معاہدہ نہیں بلکہ ایک اسٹریٹجک اعتماد کا آلہ ہے، جو اُن ہم خیال معیشتوں کے ساتھ قائم کیا گیا ہے جو شفافیت، قواعد پر مبنی تجارت اور جدت کو اہمیت دیتی ہیں۔
یہ تجارتی آزادی پسندی کے لیے ایک پختہ نقطہ نظر بھی ظاہر کرتا ہے، جو مقامی مفادات کا تحفظ کرتا ہے اور بھارت کو عالمی سپلائی چین میں ایک قابل اعتماد شراکت دار کے طور پر پیش کرتا ہے۔
سرمایہ کاری، روزگار، ٹیکنالوجی اور پائیداری کے دروازے کھول کر، ٹی ای پی اے ایک جدید اقتصادی شراکت داری کی روح کو ظاہر کرتا ہے، جو بلند پرواز، متوازن اور مستقبل کی نظر رکھنے والی ہے۔
نتیجہ
ہند–ای ایف ٹی اے تجارتی اور اقتصادی شراکت داری کا معاہدہ (ٹی ای پی اے) ایک تاریخی سنگ میل کی نمائندگی کرتا ہے، جو بھارت کا چار ترقی یافتہ یورپی ممالک کے ساتھ پہلا آزاد تجارتی معاہدہ ہے۔ یہ معاہدہ اگلے 15 سالوں میں 100 ارب امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری اور 10 لاکھ براہِ راست ملازمتیں پیدا کرنے کے عہد کے ساتھ آتا ہے۔
یہ معاہدہ اشیاء اور خدمات کے لیے مارکیٹ تک رسائی کو بڑھاتا ہے، دانشورانہ املاک کے حقوق کو مضبوط کرتا ہے اور پائیدار و جامع ترقی کو فروغ دیتا ہے، جبکہ میک ان انڈیا اور آتم نربھر بھارت کے اہداف کو آگے بڑھاتا ہے۔
References
Ministry of Commerce and Industry
https://www.commerce.gov.in/international-trade/trade-agreements/india-efta-ٹی ای پی اے/
https://www.pib.gov.in/PressReleaseIframePage.aspx?PRID=2013169
PIB
https://www.pib.gov.in/PressNoteDetails.aspx?NoteId=154945&ModuleId=3
https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2173138
Click here to see pdf
******
ش ح۔ ش ا ر۔ ول
Uno- 7418
(Release ID: 2177770)
Visitor Counter : 12