وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

برطانیہ کے وزیرِ اعظم کے ساتھ مشترکہ پریس بیان کے دوران وزیرِ اعظم کا پریس بیان

Posted On: 09 OCT 2025 12:55PM by PIB Delhi

عزت مآب، وزیرِ اعظم اسٹارمر،

دونوں ممالک کے نمائندگان،

میڈیا کے ساتھیو،

نمسکار!

 

مجھے وزیر اعظم کیر اسٹارمر کا ہندوستان کے پہلے دورے پر آج ممبئی میں خیر مقدم کرتے ہوئے بہت خوشی ہو رہی ہے ۔

 

دوستو،

وزیرِ اعظم اسٹارمر کی قیادت میں، بھارت اور برطانیہ کے تعلقات میں نمایاں ترقی ہوئی ہے۔ اس سال جولائی میں میری برطانیہ کی سفر کے دوران ہم نے تاریخی جامع اقتصادی اور تجارتی معاہدے (سی ای ٹی اے) پر اتفاق کیا۔ اس معاہدے سے دونوں ممالک کی درآمدی لاگت میں کمی آئے گی، نوجوانوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے، تجارت میں اضافہ ہوگا اور اس کا فائدہ ہمارے صنعت اور صارف دونوں کو پہنچے گا۔

معاہدے کے چند ہی مہینوں بعد آپ کا یہ بھارت دورہ، اور آپ کے ساتھ آیا اب تک کا سب سے بڑا کاروباری وفد، بھارت-برطانیہ شراکت داری میں آنے والی نئی توانائی اور وسیع نظریے کی علامت ہے۔

 

دوستو،

کل بھارت اور برطانیہ کے درمیان کاروباری رہنماؤں کی سب سے بڑی کانفرنس منعقد ہوئی ۔آج ہم انڈیا-یوکے سی ای او فورم اور گلوبل فن ٹیک فیسٹیول سے بھی خطاب کریں گے۔ ان تمام مواقع سے بھارت-برطانیہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے کئی نئے مشورے اور امکانات سامنے آئیں گے۔

 

دوستو،

بھارت اور برطانیہ فطری شراکت دار ہیں۔ ہمارے تعلقات کی بنیاد میں جمہوریت، آزادی، اور قانون کی حکمرانی جیسے اقدار پر مشترکہ اعتماد موجود ہے۔ موجودہ عالمی غیر یقینی صورتحال کے دور میں، بھارت اور برطانیہ کے درمیان یہ بڑھتی ہوئی شراکت داری عالمی استحکام اور اقتصادی ترقی کا ایک اہم ستون بنی ہوئی ہے۔

آج کی میٹنگ میں ہم نے انڈو-پیسیفک، مغربی ایشیا میں امن و استحکام، اور یوکرین میں جاری تنازع پر بھی خیالات کا تبادلہ کیا۔ یوکرین تنازع اور غزہ کے مسئلے پر، بھارت مکالمہ اور سفارتکاری کے ذریعے امن قائم کرنے کی تمام کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔ ہم انڈو-پیسیفک خطے میں سمندری تحفظ کے تعاون کو بڑھانے کے لیے مکمل طور پر پرعزم ہیں۔

 

دوستو،
بھارت اور برطانیہ کے درمیان ٹیکنالوجی شراکت داری میں بے پناہ امکانات موجود ہیں۔ ہم برطانیہ کی صنعتی مہارت اور تحقیق و ترقی کو بھارت کی صلاحیت اور پیمانے کے ساتھ جوڑنے پر کام کر رہے ہیں۔

گزشتہ سال ہم نے ہندوستان-برطانیہ ٹیکنالوجی سیکورٹی پہل کا آغاز کیا۔ اس کے تحت ہم نے اہم اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں مشترکہ تحقیق اور اختراع کے لیے ایک مضبوط پلیٹ فارم قائم کیا ہے۔ دونوں ممالک کی نوجوان نسل کو اختراعی پل سے جوڑنے کے لیے ہم نے ‘کنیکٹیویٹی اینڈ انوویشن سینٹر’ ، ‘جوائنٹ اے آئی ریسرچ سینٹر’ جیسے کئی اقدامات کیے ہیں ۔

ہم نے اہم معدنیات پر تعاون کے لیے ایک انڈسٹری گلڈ اور سپلائی چین آبزرویٹری قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔  اس کا سیٹلائٹ کیمپس آئی ایس ایم دھنباد میں ہوگا ۔

پائیدار ترقیاتی اہداف کے لیے ہمارا مشترکہ عزم ہے ۔  ہم اس سمت میں بھارت-برطانیہ آف شور ونڈ ٹاسک فورس کی تشکیل کا خیرمقدم کرتے ہیں ۔

 

ہم نے کلائمیٹ ٹیکنالوجی اسٹارٹ اپ فنڈ قائم کیا ہے ۔  اس سے دونوں ممالک میں آب و ہوا ، ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کے شعبے میں کام کرنے والے اختراع کاروں اور کاروباریوں کو مدد ملے گی ۔

 

دوستو،

دفاع اور سلامتی سے لے کر تعلیم اوراختراع تک - بھارت اور برطانیہ کے تعلقات میں نئے ایام تشکیل دیے جا رہے ہیں۔

 

آج وزیرِ اعظم اسٹارمر کے ساتھ تعلیم کے شعبے کا اب تک کا سب سے بڑا اور مؤثر وفد موجود ہے۔ یہ انتہائی خوشی کی بات ہے کہ اب برطانیہ کی نو یونیورسٹیاں بھارت میں کیمپس کھولنے جا رہی ہیں۔ ساؤتھمپٹن یونیورسٹی کے گروگرام کیمپس کا حال ہی میں افتتاح ہوا ہے اور طلبہ کا پہلا گروپ داخلہ بھی لے چکا ہے۔ ساتھ ہی گفٹ سٹی میں برطانیہ کی تین دیگر یونیورسٹیوں کے کیمپس کی تعمیر کا کام جاری ہے۔

 

ہمارے درمیان دفاعی تعاون بھی بڑھا ہے۔ ہم دفاعی ہم آہنگی اور مشترکہ پیداوار کی جانب بڑھ رہے ہیں اور دونوں ممالک کی دفاعی صنعتوں کو جوڑ رہے ہیں۔ دفاعی تعاون کو ایک قدم آگے بڑھاتے ہوئے، ہم نے عسکری تربیت میں تعاون پر سمجھوتہ کیا ہے، جس کے تحت بھارتی فضائیہ کے فلائنگ انسٹرکٹرز برطانیہ کی رائل ایئر فورس میں ٹرینرز کے طور پر کام کریں گے۔

یہ خاص اتفاق ہے کہ جہاں ایک طرف ملک کی معاشی راجدھانی ممبئی میں یہ اجلاس ہو رہا ہے، وہیں دوسری طرف ہمارے بحری جہاز ‘‘کونکن 2025’’ مشترکہ مشقیں کر رہے ہیں۔

 

دوستو،

برطانیہ میں 1.8 ملین ہندوستانی ہماری شراکت داری میں ایک متحرک کڑی ہیں ۔  برطانوی معاشرے اور معیشت میں اپنے قیمتی تعاون سے انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان دوستی ، تعاون اور ترقی کے پل کو مضبوط کیا ہے ۔

 

دوستو،

بھارت کی متنوع صلاحیت اور برطانیہ کی مہارت مل کر ایک منفرد ہم آہنگی پیدا کرتی ہے۔ ہماری شراکت داری قابل اعتماد ہے اور قابلیت اور ٹیکنالوجی پر مبنی ہے۔ اور آج جب میں اور وزیرِ اعظم اسٹارمر اس اسٹیج پر ایک ساتھ کھڑے ہیں، تو یہ ہمارا واضح عزم ہے کہ ہم مل کر دونوں ممالک کے عوام کے لیے روشن مستقبل کی تعمیر کریں گے۔

 

میں ایک بار پھر وزیرِ اعظم اسٹارمر اور ان کے وفد کا اس بھارت دورے کے لیے دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔

بہت بہت شکریہ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح۔ ش آ۔م ش)

U. No.7307


(Release ID: 2176724) Visitor Counter : 34