وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

آپریشن سندور نے پاکستان کے فضائی دفاع کو بے نقاب کیا ، ہندوستان کی فیصلہ کن صلاحیت کو ثابت کیا:  وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ


سر کریک سیکٹر میں پاکستان کی طرف سے کسی بھی طرح کی مہم جوئی کا فیصلہ کن جواب دیا جائے گا ؛ جواب اتنا  شدید ہوگا کہ یہ تاریخ اور جغرافیہ دونوں کو بدل دے گا:  وزیر دفاع

جناب راج ناتھ سنگھ نے گجرات کے بُھج میں وجے دشمی منائی اور شستر پوجا کی

شستر پوجا کے دوران وزیر دفاع نے کہا: ہتھیار ہمیشہ انصاف اور راستبازی کے تحفظ کے لیے استعمال کیے جانے چاہئیں 

Posted On: 02 OCT 2025 1:07PM by PIB Delhi

وجے دشمی کے موقع پر وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے 2 اکتوبر 2025 کو بُھج ملٹری اسٹیشن ، بُھج ، گجرات میں شستر پوجا کی ۔  اپنے خطاب میں وزیر دفاع نے آپریشن سندور کے دوران ہندوستان کے دفاعی نیٹ ورک کو توڑنے کی پاکستان کی کوششوں کو کامیابی کے ساتھ ناکام بنانے پر ہندوستانی مسلح افواج کی تعریف کی ۔  انہوں نے کہا کہ پاکستان نے لیہہ سے سر کریک سیکٹر تک ہندوستان کے دفاع میں گھسنے کی کوشش کی تھی ، لیکن ہندوستانی افواج کی تیز اور موثر جوابی کارروائی نے نہ صرف پاکستان کے فضائی دفاعی نظام کی کمزوریوں کو بے نقاب کیا بلکہ دنیا کو یہ واضح پیغام بھی دیا کہ ہندوستان اپنی پسند کے وقت ، جگہ اور انداز میں بھاری نقصان پہنچا سکتا ہے۔

وزیر دفاع نے اس حقیقت کی طرف توجہ مبذول کرائی کہ آزادی کے 78 سال بعد بھی پاکستان بات چیت کے ذریعے مسئلے کو حل کرنے کی بھارت کی بار بار کوششوں کے باوجود سر کریک سیکٹر پر تنازعات پیدا کر رہا ہے ۔  انہوں نے نشاندہی کی کہ پاکستان کی طرف سے سر کریک سیکٹر میں فوجی بنیادی ڈھانچے کی حالیہ توسیع اس کے  بدنیتی کی عکاسی کرتی ہے ۔  انہوں نے یہ بھی کہا کہ سر کریک سیکٹر میں پاکستان کی طرف سے کسی بھی طرح کی مہم جوئی فیصلہ کن ردعمل کو دعوت دے گی ۔انھوں نے   کہا "اگر پاکستان سر کریک سیکٹر میں کارروائی کرنے کی ہمت کرتا ہے تو جواب اتنا  شدید ہوگا کہ یہ تاریخ اور جغرافیہ دونوں کو بدل دے گا ۔  1965 میں ہندوستانی فوج نے لاہور پہنچ کر ہمت کا مظاہرہ کیا اور 2025 میں پاکستان کو یاد رکھنا چاہیے کہ کراچی جانے والی سڑک بھی کریک سے گزرتی ہے۔

ریکارڈ وقت میں آپریشن سندور کی کامیابی کی تعریف کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ یہ مسلح افواج کے  بہتر اتحاد کی وجہ سے ممکن ہوا ۔  انہوں نے فوجیوں اور افسران کو ان کی حکمت عملی ، ہمت اور صلاحیت کے لیے مبارکباد دی جس نے کسی بھی حالت میں اپنے مخالفین کو شکست دینے کی ہندوستان کی صلاحیت کو ثابت کیا۔

وزیر دفاع نے اس بات پر زور دیا کہ صلاحیت ہونے کے باوجود ، ہندوستان نے تحمل کا مظاہرہ کیا کیونکہ آپریشن سندور کا مقصد دہشت گردی کا مقابلہ کرنا تھا ، نہ کہ وسیع تر تنازعہ کو بھڑکانا ۔  انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ آپریشن سندور کے تمام فوجی مقاصد کامیابی کے ساتھ حاصل کیے گئے اور اس بات کا اعادہ کیا کہ دہشت گردی کے خلاف ہندوستان کی لڑائی مکمل عزم کے ساتھ جاری رہے گی ۔  وزیر دفاع نے یقین دلایا کہ ہندوستانی مسلح افواج اور بارڈر سیکورٹی فورس ملک کی سرحدوں کی چوکسی سے حفاظت کر رہے ہیں۔

اس موقع پر مسلح افواج سے خطاب کرتے ہوئے ، وزیر دفاع نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ شستر پوجا محض ایک رسم نہیں ہے ، بلکہ ہندوستان کے تہذیبی فلسفے کی عکاسی ہے ، جہاں ہتھیاروں کو  دھرم کا آلہ  تصور کیاجاتاہے نہ کہ  محض تشددکے  آلہ کے  طور پر  ۔  انہوں نے ہندوستانی روایت سے  متعلق بات کی  جہاں کسان اپنے ہل کی پوجا کرتے ہیں ، طلباء اپنی کتابوں کا احترام کرتے ہیں ، اور فوجی اپنے ہتھیاروں کا احترام کرتے ہیں ۔  انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہتھیار ہمیشہ انصاف اور راستبازی کے تحفظ کے لیے استعمال کیے جانے چاہئیں۔

انھوں نے کہا کہ علم   دفاع  کی طاقت کے بغیر کمزور ہے ، اور علم کی رہنمائی کے بغیر طاقت افراتفری کا باعث بنتی ہے ۔  شستر (علم) اور شستر (ہتھیاروں) کا توازن ہماری تہذیب کو متحرک اور ناقابل تسخیر رکھتا ہے۔

وزیر دفاع نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان ، جو ہمیشہ علم سے مالا مال رہا ہے ، آج دفاعی مینوفیکچرنگ میں بھی آتم نربھر بن رہا ہے ۔  آتم نربھر بھارت کے وژن کے تحت ، ہندوستان دفاعی آلات کے مینوفیکچرر اور برآمد کنندہ کے طور پر ابھر رہا ہے۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے فوج ، بحریہ اور فضائیہ کی یکجہتی کی بھی تعریف کی اور انہیں ہندوستان کی قومی سلامتی کے تین مضبوط ستون قرار دیا ۔  اس شعبے میں کی جانے والی مشق ورون استر کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے تینوں افواج کی مشترکہ آپریشنل صلاحیت اور کسی بھی خطرے کو ناکام بنانے کے لیے ان کی تیاری کا مظاہرہ ہوتا ہے۔

شستر (ہتھیاروں) کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ رکشا منتری نے ملک کی سرحدوں پر درپیش چیلنجوں کے بارے میں بھی بات کی ۔  انہوں نے کہا کہ چیلنجز کبھی بھی آسان نہیں ہوتے اور وہ مختلف شکلوں میں آتے ہیں ۔  انہوں نے مزید کہا کہ بعض اوقات یہ چیلنجز بیرونی جارحیت کی شکل میں ، بعض اوقات دہشت گرد تنظیموں کی شکل میں اور آج کی دنیا میں سائبر وارفیئر اور انفارمیشن وارفیئر کی شکل میں بھی سامنے آتے ہیں۔

وجے دشمی کے موقع پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ یہ تہوار ہمیں یاد دلاتا ہے کہ چاہے کتنی ہی طاقتور برائی ظاہر ہو، بالآخر راستبازی غالب آتی ہے ۔  انہوں نے مزید کہا کہ اس دن ہتھیاروں کی پوجا ہندوستان کی قومی زندگی سے گہرائی سے  جڑی ہوئی ہے ، کیونکہ یہ ملک کی اجتماعی طاقت ، سلامتی اور آزادی کے احترام کی نمائندگی کرتی ہے ۔  وزیر دفاع نے مسلح افواج کی ہمت ، حکمت عملی اور صلاحیت کی تعریف کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ان کی تیاری اور عزم ہندوستان کی خودمختاری اور سالمیت کے تحفظ کے لیے جاری رہے گا۔

وزیر دفاع نے مہاتما گاندھی کو ان کے یوم پیدائش پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انہیں اخلاقی ہمت کی ایک روشن مثال قرار دیا ۔  انہوں نے کہا کہ گاندھی جی نے صرف اپنے جذبہ کی طاقت سے اس وقت کی سب سے مضبوط سلطنت کو جھکنے پر مجبور کیا ۔  انہوں نے کہا کہ ہمارے فوجیوں کے پاس حوصلہ اور ہتھیار دونوں ہیں اور اس لیے کوئی بھی چیلنج ان کے عزم کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔

وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے اسٹریٹجک کریک سیکٹر میں ٹائڈل انڈیپینڈنٹ برتھنگ سہولت اور جوائنٹ کنٹرول سینٹر (جے سی سی) کا ورچوئل طور پر افتتاح کیا ۔  یہ سہولیات مربوط ساحلی کارروائیوں کے لیے  کام  کوممکن بنائیں  گی جبکہ مشترکہ آپریشنل صلاحیت ، ساحلی سلامتی کوآرڈینیشن اور کسی بھی خطرے کا تیزی سے جواب دینے میں نمایاں اضافہ کریں گی ۔  وزیر دفاع نے  بُھج  ملٹری اسٹیشن پر فوجیوں کے ساتھ بات چیت بھی کی۔

اس تقریب میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اوپیندر دویدی، جنوبی فوج کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل دھیرج سیٹھ ، 12 کور کے کور کمانڈر جودھ پور، لیفٹیننٹ جنرل آدتیہ وکرم سنگھ راٹھی  اور ایئر آفیسر کمانڈنگ، ایئر فورس اسٹیشن بُھج، ایئر کموڈور کے پی ایس دھام نے بھی شرکت کی۔

 

******

ش ح۔ ف ا ۔ م ر

U-NO. 6959


(Release ID: 2174257) Visitor Counter : 6