وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

سال1965 کی جنگ کی ڈائمنڈ جوبلی: وزیر دفاع نے پاکستان پرہندوستان کی 60 ؍برس قبل حاصل کردہ فتح کی یاد میں جنگ کے سابق فوجیوں اور شہید ہیروز کے خاندانوں سے ملاقات کی


‘ہر ہندوستانی سپاہی اس احساس کے ساتھ خدمت کرتا ہے کہ ملک کی خودمختاری اور سالمیت پر کسی بھی قیمت پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا’

‘‘آپریشن سندور نے ہمارے دشمنوں کو دکھایا کہ ہندوستان کتنا مضبوط ہے، یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم اپنی تقدیر خود بناتے ہیں’’

جناب راجناتھ سنگھ نے ملک کی خدمت میں تعینات فوجیوں، سابق فوجیوں، ان پر منحصر اہل خانہ اور شہید ہیروز کے اہل خانہ کی فلاح و بہبود کے لیے حکومت کی عزم کو دوہرایا

Posted On: 19 SEP 2025 1:42PM by PIB Delhi

وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے 19 ستمبر 2025 کو 60 برس قبل پاکستان پر ہندوستان کی فتح کی ڈائمنڈ جوبلی کی یاد میں نئی دہلی کے ساؤتھ بلاک میں ہندوستانی فوج کے زیر اہتمام منعقدہ ایک تقریب میں 1965 کی جنگ کے بہادر سابق فوجیوں اور شہید ہیروز کے اہل خانہ سے بات چیت کی ۔  اپنے خطاب میں وزیر دفاع نے ان بہادروں کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا،جنہوں نے ملک کی خدمت کرتےہوئے سب سے بڑی قربانی دی اور ان لوگوں کوجنہوں نے اس بات کو یقینی بنایا کہ ہندوستان طاقت کے امتحان میں فاتح کے طور پر ابھرا ۔  انہوں نے کہا کہ پاکستان نے سوچا کہ وہ دراندازی ، گوریلا ہتھکنڈوں اور اچانک حملوں کے ذریعے ہمیں خوفزدہ کر سکتا ہے ، لیکن اسے یہ معلوم نہیں تھا کہ ہر ہندوستانی فوجی اس احساس کے ساتھ مادر وطن کی خدمت کرتا ہے کہ قوم کی خودمختاری اور سالمیت سے کبھی بھی کسی قیمت پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا ۔

1.jpg

جناب راجناتھ سنگھ نے جنگ کے دوران مختلف معرکوں، بشمول معرکہ اصل اتّر، معرکہ چاونڈا اور معرکہ فیلورا میں ہندوستانی فوجیوں کی بے مثال بہادری اور حب الوطنی کو اجاگر کیا۔ انہوں نے پارم ویر چکر کے ایوارڈ یافتہ کمپنی کوارٹر ماسٹر حوالدار عبد الحمید کی ناقابلِ تسخیر جذبےاور شجاعت کا خاص طور پر ذکر کیا، جنہوں نے معرکہ اصل اتّر کے دوران مسلسل مشین گن اور ٹینک کی شدید فائرنگ کے باوجود دشمن کے متعدد ٹینک تباہ کرتے ہوئے اپنی جان قربان کر دی۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے بہادر عبد الحمید نے ہمیں سکھایا کہ بہادری ہتھیار کے سائز کی نہیں بلکہ دل  اور بلند ہمت کی پہچان ہے۔ ان کی جرأت ہمیں یہ درس دیتی ہے کہ سب سے کٹھن حالات میں بھی حوصلہ، ضبط اور حب الوطنی کا امتزاج ناممکن کو ممکن بنا سکتا ہے۔’’

2.jpg

وزیر دفاع نے اس وقت کی سیاسی عزم اور قیادت کو بھی خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ کوئی بھی جنگ صرف میدانِ جنگ میں نہیں لڑی جاتی، جنگ میں فتح پوری قوم کے اجتماعی عزم کا نتیجہ ہوتی ہے۔ اس وقت 1965 میں  ہندوستان نے ناہموار صورتحال اور چیلنجز کا مقابلہ کیا، جس میں لال بہادر شاستری جی کی مضبوط قوت ارادہ والی قیادت بھی ایک اہم عنصر تھی۔وزیر دفاع نے کہاکہ انہوں نے نہ صرف فیصلہ کن سیاسی قیادت فراہم کی بلکہ پوری قوم کے حوصلے کو بلند ترین مقام تک پہنچایا، جس کے سبب مشکل حالات کے باوجود ہم نے اتحاد کا مظاہرہ کیا اور جنگ جیتی۔’’

3.jpg

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستانیوں نے بارہا ثابت کیا ہے کہ ملک اپنی تقدیر خود بناتا ہے، جناب راجناتھ سنگھ نے آپریشن سندور کو اس پختہ عزم کی ایک روشن مثال قرار دیا۔ انہوں نے کہاکہ پہلگام میں بزدلانہ دہشت گرد حملہ آج بھی ہمارے دلوں کو درد اور غم سے بھر دیتا ہے۔ اس نے ہمیں ہلا تو دیا، لیکن ہمارا حوصلہ نہیں توڑ سکے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے یہ عہد کیا کہ دہشت گردوں کو ایسا سبق سکھایا جائے جو وہ کبھی سوچ بھی نہ سکیں۔ آپریشن سندور نے ہمارے دشمنوں کو دکھا دیا کہ ہم کتنے مضبوط ہیں۔ جس ہم آہنگی اور بہادری کے ساتھ ہماری افواج نے اس آپریشن کو انجام دیا، وہ اس بات کا ثبوت ہے کہ فتح اب ہمارے لیے کوئی استثنا نہیں رہی؛ یہ ہماری عادت بن گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں ہمیشہ اس عادت کو برقرار رکھنا ہوگا۔

4.jpg

وزیر دفاع نے موجودہ وقت میں خدمات انجام دینے والے فوجیوں، سابق فوجیوں اور شہید ہیروز کے خاندانوں کے وقار اور  فلاح کے لیے حکومت کے غیر متزلزل عزم کو دوہراتے ہوئے اسے “اولین ترجیح” قرار دیا۔ انہوں نے کہاکہ ہمارا عزم دفاع کی جدید کاری، فوجیوں کی بہتر تربیت اور ساز و سامان کی اپ گریڈیشن اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہے کہ افواج کو کبھی وسائل کی کمی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔” اس تقریب میں چیف آف دی آرمی اسٹاف جنرل اُپندر دیویدی، جنرل آفیسر کمانڈنگ اِن چیف ویسٹرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل منوج کمار کٹیار، جنرل آفیسر کمانڈنگ دہلی ایریا لیفٹیننٹ جنرل بھونیش کمار، دیگر سینئرموجودہ سروس افسران، معزز سابق فوجی، بہادری کے اعزاز یافتگان اور 1965 کی جنگ کے ہیروز کے اہلِ خانہ نے شرکت کی۔

 

5.jpg

اپنے خیرمقدمی خطاب میں لیفٹیننٹ جنرل منوج کمار کٹیار نے 1965 کی جنگ میں مغربی کمانڈ کے کردار پر تاریخی جائزہ پیش کیا، جس میں آپریشنل چیلنجز اور فتوحات کو اجاگر کیا گیا۔ خصوصی طور پر تیار کی گئی ایک دستاویزی فلم کی نمائش کی گئی، جس میں اصل اتّر، اخنور اور کھیم کرن جیسے اہم معرکوں میں فوجیوں کی بہادری سے بھرپور کارروائیوں کو یاد کیا گیا۔

تقریب کو ایک ذاتی اور مؤثر رنگ دیتے ہوئے جنگ کے جانباز سابق فوجیوں نے اپنے انمول تجربات پیش  کیے۔ لیفٹیننٹ جنرل ستیش کے نمبیار (سبکدوش) نے حکمت عملی پر گہری روشنی ڈالی، جبکہ ویر چکر سے نوازے گئے میجر آر ایس بیدی (ریٹائرڈ) نے اپنی پُرجوش اور مؤثر میدان جنگ کی داستان سنائی، جو ہندوستانی فوجی کی ناقابل شکست جرأت اور ثابت قدمی کی شاندار مثال تھی۔

یہ تقریب 1965 کی جنگ میں دی جانے والی قربانیوں کی جیتی جاگتی یاد دہانی تھی اور اس نے آئندہ نسلوں کو حوصلے، ایثار اور خدمتِ وطن کو ذاتی مفاد پر مقدم رکھنے جیسے ابدی اقدار کو اپنانے کی ترغیب دی۔

6.jpg

 

***********

ش ح۔م ع ن۔ش ب ن

U-6278


(Release ID: 2168486)