زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر زراعت شیوراج سنگھ چوہان کی صدارت میں دہلی میں‘قومی زراعت کانفرنس- ربیع مہم- 2025’ کا انعقاد


سال 2025-26 کے لیے 362.50 ملین ٹن پیداوار کا ہدف مقرر کیا گیا:  جناب شیوراج سنگھ

ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی مانگ کے مطابق ملک میں بیجوں کی  وافر مقدار میں دستیابی، 250 لاکھ میٹرک ٹن بیج دستیاب ہیں: جناب شیوراج سنگھ

ربیع کانفرنس‘ایک ملک-ایک زراعت-ایک ٹیم’ کی ایک مثال ہے:جناب شیوراج سنگھ

ربیع کانفرنس میں خصوصی گروپوں میں زرعی ترقی کے چھ اہم موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا: جناب شیوراج سنگھ

دالوں اور تیل کے بیجوں کی پیداوار بڑھانے کے لیے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ مل کر روڈ میپ تیار کیا جائے گا: جناب  شیوراج سنگھ

اب مختلف ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کا روڈ میپ وہاں ورکشاپ منعقد کرکے طے کیا جائے گا:  جناب  شیوراج سنگھ

مرکزی وزیر زراعت شیوراج سنگھ نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پوری تیاری کے ساتھ مدد جاری رکھی جا رہی ہے

ربیع کی فصلوں کے لیے ‘وکست کرشی سنکلپ ابھیان’ 3 اکتوبر سے شروع ہوگا: جناب شیوراج سنگھ

Posted On: 16 SEP 2025 5:47PM by PIB Delhi

‘نیشنل ایگریکلچر کانفرنس- ربیع  مہم- 2025’میں سال 2025-26 کے لیے 362.50 ملین ٹن پیداوار کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، جب کہ گزشتہ سال یہ  مقدار 341.55 ملین ٹن تھی۔ یہ جانکاری مرکزی زراعت اور کسانوں کی بہبود اور دیہی ترقیات کے وزیر جناب  شیوراج سنگھ چوہان نے آج دہلی میں ایک پریس کانفرنس میں دی۔

c1.jpg

ایک پریس کانفرنس میں مرکزی وزیر زراعت شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ سال 2024-25 میں ملک کی مجموعی غذائی اجناس کی پیداوار 353.96 ملین ٹن تک پہنچ گئی ہے، جو گزشتہ سال کے مقابلہ میں 21.66 ملین ٹن (6.5فیصد) زیادہ ہے۔ دھان، گندم، مکئی، مونگ پھلی اور سویا بین جیسی بڑی فصلوں میں ریکارڈ پیداوار درج کی گئی ہے۔ یہ 341.55 ملین ٹن کے مقرر کردہ ہدف سے 12.41 ملین ٹن زیادہ ہے۔

c2.jpg

انہوں نے کہا کہ ربیع کانفرنس ایک  ملک ایک زراعت ایک ٹیم کے نعرے کو سچ ثابت کرنے کی کامیاب مثال ہے۔ اس کانفرنس کے ذریعے مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے وزرائے زراعت اور ٰ زراعت کے افسران کو گہرائی سے بات چیت کے لیے ایک پلیٹ فارم ملا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پہلے ربیع کانفرنس صرف ایک دن کی ہوتی تھی لیکن اس بار کانفرنس کو دو دن کے لیے رکھا گیا ہے جس کا مقصد زیادہ باریک بینی سے کام کرنا ہے۔ جناب شیوراج سنگھ نے کہا کہ مرکز اور ریاست زراعت کی مجموعی ترقی کے لیے مل کر کام کرنے کے لیے جمع ہوئے ہیں۔

جناب  شیوراج سنگھ نے کہا کہ کانفرنس کے پہلے دن مرکز اور ریاستوں کے زراعت  کے اعلیٰ حکام نے مختلف گروپس میں چھ موضوعات پر بات چیت کی۔  جناب  شیوراج سنگھ نے کہا کہ اب مختلف ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کا روڈ میپ وہاں ایک ورکشاپ منعقد کرکے طے کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس دو روزہ کانفرنس میں زیر بحث موضوعات میں آب و ہوا کا رویہ ، معیاری بیج، کھاد، کیڑے مار ادویات، باغبانی، قدرتی کھیتی، موثر توسیعی خدمات اور کرشی وگیان کیندروں کا کردار، مرکزی اسپانسر شدہ اسکیموں کا تال میل شامل ہیں۔ دالوں اور تیل کے بیجوں کی پیداواری صلاحیت بڑھانے اور مربوط زرعی نظام پر بھی تفصیلی بات چیت ہوئی۔

مرکزی وزیر زراعت جناب شیوراج سنگھ نے کہا کہ اناج کی پیداوار کے ساتھ ساتھ ملک میں پھلوں اور سبزیوں کی پیداوار میں بھی گزشتہ  سال کے مقابلے اس سال کافی اضافہ ہوا ہے۔ مستقبل میں بھی مرکز اور ریاست مربوط کوششیں کرتے ہوئے زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے مل کر کام کرتے رہیں گے۔

مرکزی وزیر زراعت نے سیلاب سے متاثرہ ریاستوں کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا اور کہا کہ حکومت متاثرین کی مدد کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے کچھ ریاستیں خاص طور پر متاثر ہوئی ہیں جن میں پنجاب، ہماچل پردیش، جموں، اتراکھنڈ، مہاراشٹر، آسام اور جزوی طور پر ہریانہ شامل ہیں۔ ان ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں مدد کی کوئی کمی نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم فصل بیمہ اسکیم کے تحت آنے والی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں اس بات کو یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے کہ کسانوں کو بیمہ کی رقم کا صحیح اور فوری فائدہ ملے۔

 جناب  شیوراج سنگھ نے کہا کہ ربیع کی فصل کے لیے کافی مقدار میں بیج دستیاب ہیں۔ بوائی کے ہدف کے تحت 229 لاکھ میٹرک ٹن بیج کی ضرورت ہے۔  ہمارے پاس اس سے زیادہ تقریباً 250 لاکھ میٹرک ٹن بیج دستیاب ہیں۔ کھاد اور کھاد کے بارے میں مرکزی وزیر شیوراج سنگھ نے کہا کہ بارش اور دیگر حالات کی وجہ سے فصل کا نمونہ بدل جاتا ہے۔ اس سال اچھی مقدار میں بارش ہوئی ہے جس کی وجہ سے بوائی کے رقبہ میں اضافہ ہوا ہے۔ یہ کھاد کی اضافی مانگ کی وجہ بھی ہو سکتی ہے۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ کھاد اور کھاد کی مکمل سپلائی ہو گی، ریاستوں کی مانگ کے مطابق جتنی کھاد کی ضرورت ہو گی دستیاب کرائی جائے گی۔ اس کے لیے ہم وزارت کیمیکل اور فرٹیلائزر کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔

مرکزی وزیر زراعت  جناب شیوراج سنگھ نے کہا کہ گزشتہ  بار کی طرح اس بار بھی ربیع کی فصل کے لیے ‘وکست کرشی سنکلپ ابھیان’ چلا کر سائنس دانوں کی دو ہزار سے زیادہ ٹیمیں گاؤں بھیجی جائیں گی، جو کسانوں کو مناسب معلومات فراہم کریں گی۔ ان ٹیموں میں مرکز اور ریاستوں کے زراعت کے محکموں کے اہلکار، کرشی وگیان کیندروں کے سائنسدانوں کے ساتھ ساتھ زرعی یونیورسٹیوں، ایف پی او اور ترقی پسند کسانوں کو بھی ان میں نمائندگی دی جائے گی۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی کال پر‘لیب سے زمین’ کو جوڑنے کے لیے ایک بار پھر سب مل کر کام کریں گے۔

c3.jpg

مرکزی وزیر زراعت نے کہا کہ ملک میں دھان اور گندم کی پیداوار عالمی معیار کی ہے، جب کہ دالوں اور تیل کے بیجوں کی پیداوار بڑھانے کے لیے مزید کوششوں کی ضرورت ہے۔ اس سمت میں روڈ میپ تیار کرکے مزید کام کیا جائے گا اور  فی ہیکٹر پیداوار بڑھانے پر زور دیا جائے گا۔ ریاستوں میں فصل وار بحث کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اب تک کپاس اور سویا بین کی پیداوار بڑھانے کے لیے بڑے پیمانے پر میٹنگیں ہو چکی ہیں، ربیع کی فصل مہم اور اس کے بعد مختلف دیگر فصلوں کی پیداوار بڑھانے کے لیے مزید ٹھوس اقدامات کیے جائیں گے۔

مرکزی وزیر جناب  شیوراج سنگھ نے جعلی کیڑے مار ادویات، بیجوں اور کھادوں پر ریاستوں کی طرف سے کی جا رہی کارروائی پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ راجستھان سمیت مختلف ریاستوں نے جعلی کیڑے مار ادویات، بیج اور کھاد فروخت کرنے والوں کے خلاف چھاپے مارے ہیں، جس کا وسیع اثر پڑا ہے۔ مستقبل میں بھی مرکز اور ریاستیں مل کر کام کریں گی اور ایسی سرگرمیوں میں ملوث مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے وزیر زراعت، زراعت کے سکریٹری  جناب  دیویش چترویدی اور انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ایم ایل جاٹ پریس کانفرنس میں بھی موجود تھے۔

 

*******

ش ح۔ ظ ا-م خ

UR  No. 6084


(Release ID: 2167294) Visitor Counter : 2