صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر صحت جناب جے پی نڈا نے ڈینگو اور ملیریا کی  تازہ صورتحال کا جائزہ لیا


تمام وزرائے اعلی کو جاری کردہ ایڈوائزری میں ان  سےزور  دے کر کہا گیاہے کہ وہ آنے والے مہینوں میں چوکس رہیں اور ڈینگو اور ملیریا پر مؤثر کنٹرول کے لیے احتیاطی اقدامات کے ساتھ ساتھ  سماجی بیداری  کی سرگرمیوں کو تیز کریں

ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 20 دن  کے اندر ایکشن پلان اور  سماجی بیداری کو تیز کرنے کا مشورہ دیا گیا

بھارت نے ملیریا کے کیسیز میں  کمی لانے کے سلسلے میں  بڑی کامیابیاں حاصل کیں ، 2030 تک اس کے خاتمے کا نشانہ

Posted On: 11 SEP 2025 2:11PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر صحت جناب جگت پرکاش نڈا نے 10 ستمبر 2025 کو ملک میں ڈینگو اور ملیریا کی  تازہ صورتحال کا جائزہ لیا تاکہ ریاستوں کی طرف سے کی جانے والی احتیاطی سرگرمیوں کو فروغ دیا جا سکے ۔ میٹنگ  میں صحت کی  مرکزی سکریٹری محترمہ پنیا سلیلا سریواستو   اور مرکزی وزارت صحت کے سینئر افسران نے شرکت کی ۔

جائزے کے دوران جناب نڈا نے ڈینگو اور ملیریا کی روک تھام اور کنٹرول میں  تازہ صورتحال اور اہم چیلنجوں کا جائزہ لیا ۔ انہوں نے ریاستوں ، مقامی اداروں اور برادریوں سے  زور  دے کر کہا کہ وہ عوامی صحت کے تحفظ اور ویکٹر سے پیدا ہونے والی بیماریوں  پر قابو پانے  کے سلسلے میں حاصل کردہ فوائد کو برقرار رکھنے کے لیے ، خاص طور پر زیادہ خطرے کے اس دور میں ، احتیاطی اور کنٹرول کے اقدامات کو تیز کریں ۔

مرکزی وزیر صحت نے تمام وزرائے اعلی کو ایک ایڈوائزری بھی جاری کی جس میں ان  سے  زور دے کر کہا  گیا کہ وہ آنے والے مہینوں میں چوکس رہیں اور ڈینگو اور ملیریا پر موثر کنٹرول کے لیے احتیاطی اقدامات کے ساتھ ساتھ سماجی بیداری کی سرگرمیوں کو تیز کریں ۔

جناب نڈا نے ویکٹر سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے خلاف فوری اور مربوط کارروائی کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے ریاستی وزرائے صحت کو مشورہ دیا کہ وہ ذاتی طور پر صورتحال کا جائزہ لیں اور 20 دن کے اندر ایکشن پلان تیار کریں ، جبکہ میونسپل کارپوریشنوں ، پنچایتوں اور مقامی اداروں سے کہا گیا ہے  کہ وہ سماجی بیداری مہم کو تیز کریں ۔ مرکزی حکومت کے تحت آنے والے اسپتالوں اور دیگر  اسپتالوں کو مناسب ادویات ، تشخیص ، بستر وں اور ایسے احاطوں کو یقینی بنانا چاہیے جہاں  مچھر بالکل نہ ہوں۔ حالیہ بارشوں کی وجہ سے پانی جمع  ہونے کے سبب  جگہ جگہ مچھروں کی افزائش ہونے لگی ۔لہذا ریاستوں اور مقامی اداروں سے کہا گیا کہ وہ احتیاطی تدابیر میں  تیز ی لائیں۔ سماجی شرکت اور ذاتی حفاظت میں اضافے کے لیے  آئی ای سی اور سوشل میڈیا کی وسیع  طور پررسائی جاری رہے گی ۔ انہوں نے یہ بھی ہدایت دی کہ ڈینگو کی صورتحال کا باریک بینی سے جائزہ لینے اور پیشگی تیاریوں کو یقینی بنانے کے لیے خاص طور پر دہلی اور این سی آر کے لیے ایک اعلی سطحی جائزہ میٹنگ بھی  منعقدکی جائے ۔

مرکزی وزیر صحت نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان نے ملیریا سے نمٹنے میں نمایاں پیش رفت کی ہے ۔ ملک نے 2015 اور 2024 کے درمیان ملیریا کے معاملات میں 78 فیصد سے زیادہ اور ملیریا سے ہونے والی اموات میں تقریبا 78 فیصد کمی لاکر ایک حصولیابی کی ہے۔ اس کے علاوہ  160 اضلاع میں 2022-24 کے درمیان ملیریا کے کسی بھی   کیس  کی اطلاع نہیں ملی اور 33 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں  تین ریاستوں کو چھوڑ کر باقی علاقوں میں  ایک سے بھی کم اے پی آئی کیسز کی اطلاع ملی ہے ۔

حکومت ہند نے ملیریا کے خاتمے کے لیے متعدد اقدامات شروع کیے ہیں ، جن میں ملیریا کے خاتمے کے لیے قومی اسٹریٹجک پلان (2023-27) ،  بروقت نگرانی کے لیے صحت کی دیکھ بھال کا مربوط پلیٹ فارم (آئی ایچ آئی پی) کا نفاذ ، آشا ترغیبات میں اضافہ ، لیبارٹری کے تکنیکی ماہرین کے لیے طویل مدتی جراثیم کش نیٹ (ایل ایل آئی این) بڑے پیمانے پر  ریفریشر ٹریننگ  دیا جانا  اور ’’ ملیریا کے مکمل خاتمے‘‘ کا درجہ حاصل کرنے والے اضلاع کو تسلیم کرنا شامل ہیں ۔ ہندوستان نے 2030 تک ملیریا کو ختم کرنے کا  نشانہ مقرر کیا ہے ۔

ڈینگو کے بارے میں ، جناب نڈا نے  کہا  کہ تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں (لداخ  کو چھوڑ کر ) ڈینگو اور چکنگنیا  کے کیسز پائے جاتے ہیں  ، اور اس کے پھیلنے کا خطرہ مانسون اور  اس کے بعد کی مدت میں سب سے زیادہ ہوتا ہے ۔

حکومت ہند نے 869 سینٹینل سرویلنس اسپتالوں اور 27 اپیکس ریفرل لیبارٹریوں کو مفت جانچ کی سہولیات فراہم کرنے کے ساتھ تشخیصی صلاحیت کو بھی  مستحکم بنایا ہے ۔ 2025 کے دوران (اب تک) 5,520 سے زیادہ ڈینگو اور 2,530 چکنگنیا تشخیصی کٹس ریاستوں کو فراہم کی گئی ہیں ۔ آئی ای سی کی سرگرمیاں ، ڈینگو کے خلاف ماہ (جولائی) اور ڈینگو کا قومی دن (16 مئی) منانا اور این ٹی ڈی کے عالمی دن (30 جنوری) پر انڈیا گیٹ کو روشن کرنا احتیاطی تدابیر کو تیز کرنے کی ملک گیر مہم کا حصہ تھے ۔

*****

(ش ح ۔ا س  ۔م ذ)

U.No: 5891


(Release ID: 2165656) Visitor Counter : 2
Read this release in: English , Hindi , Marathi , Malayalam