ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
مرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو نے آج سووچھ وایو سرویکشن ایوارڈز اور ویٹ لینڈ سٹیز ریکگنیشن تقریب 2025 کے تحت شہروں کو ایوارڈز سے نوازا
وزارت ماحولیات نے صاف ستھری ہوا کی حصولیابیوں کے لیے این سی اے پی میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے 11 شہروں کو اعزازات عطا کئے
این سی اے پی ایوارڈز 2025 کے تحت اندور ، جبل پور ، آگرہ اور سورت ہوا کے معیار میں ملک میں سرفہرست شہر ہیں
ویٹ لینڈ سٹی کی منظوری: اندور اور ادے پور کو رام سر کنونشن کے تحت بین الاقوامی شناخت ملی
ایک سو تیس ہندوستانی شہروں میں صاف ستھری ہوا اور ماحولیات کے ساز گاربنیادی ڈھانچے کے لیے 1.55 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم اکٹھاکی گئی
وزیر اعظم کا ویژن شہروں کو تحریک دیتا ہے: صاف ستھری ہوا سے متعلق قومی پروگرام 103 شہری مراکز میں نمایاں بہتری دکھاتا ہے: جناب بھوپیندر یادو
سووچھ وایو سرویکشن: وسیع اثرات کے لیے صاف ستھری ہوا سے متعلق سالانہ سروے کو وارڈ کی سطح تک توسیع دی جائے گی
ملک بھر میں ہوا کے معیار کے شہری اقدامات کی رہنمائی کے لیے بہترین شہری طورطریقوں کا خلاصہ جاری کیا گیا
مرکزی وزیر نے ہر شہری کے لیے پائیدار ترقی اور صاف ستھری ہوا کے مشن کا اعادہ کیا
Posted On:
09 SEP 2025 4:21PM by PIB Delhi
سووچھ وایو سرویکشن ایوارڈز اور دلدلی زمین والے شہرں کو تسلیم کرنے سے متعلق تقریب 2025 کا انعقاد آج ماحولیات ، جنگلات اور آب وہوا کی تبدیلی کی وزارت (ای ایف اینڈ سی سی)نے ماحولیات ، جنگلات اور آب وہوا کی تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب بھوپندر یادو کی موجودگی میں کیا۔
صاف ستھری ہوا سے متعلق قومی پروگرام کا آغاز 15 اگست 2020 کو ہمارے وزیر اعظم کے ایک حوصلہ افزا پیغام کے ساتھ ہوا ۔ وزیر اعظم نے مربوط اور جدید نقطہ نظر کے ذریعے مشن موڈ میں آلودگی کو کم کرنے کے لیے 100 شہروں میں کارروائی کرنے پر زور دیا ۔
وزیر موصوف کی طرف سے کی گئی واضح اپیل کے مطابق ، ماحولیات ، جنگلات اور آب وہوا کی تبدیلی کی وزارت (ای ایف اینڈ سی سی) صاف ستھری ہوا سے متعلق قومی پروگرام (این سی اے پی) کو نافذ کر رہا ہے، جو منصوبہ بندی سے حقیقی کارروائی کی طرف بڑھ گیا ہے اور اس کے واضح نتائج سامنے آئے ہیں ۔
وزیر موصوف نے صاف ستھری ہوا کے مشن کو آگے بڑھانے میں شاندار عزم اور اختراع کا مظاہرہ کرنے پر سوچھ وایو سرویکشن 2025 کے تحت 130 این سی اے پی شہروں میں سے گیارہ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے شہروں کو اعزازات سے نوازا ۔
سووچھ وایو سروکشن کو ایک ٹھوس، کثیر سطحی تشخیصی طریقہ کار کے طور پر تشکیل دیا گیا ہے ، جس کی بنیاد صاف ستھری ہوا سے متعلق قومی پروگرام کے تحت جامع مستعدی سے رکھی گئی ہے ۔ ہوا کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے شہروں کے درمیان صحت مند مسابقت کو فروغ دینے کے لیے این سی اے پی کے تحت سالانہ 130 شہروں کے لیے سووچھ وایو سرویکشن کا انعقاد کیا جاتا ہے ۔
ماحولیات ، جنگلات اور آب وہوا کی تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب بھوپندر یادو نے درج ذیل شہروں کو ایوارڈ سے نوازا:
زمرہ-1 میں (10 لاکھ سے زیادہ آبادی والے شہر)
- اس زمرے میں اندور نے 200 میں سے 200 کے اسکور کے ساتھ پہلا مقام حاصل کیا اور 1.5 کروڑ روپے کا نقد انعام حاصل گیا ہے ۔ اندور نے پچھلے سال 16 لاکھ سے زیادہ درخت لگائے ہیں ، جس نے گنیز ورلڈ ریکارڈ حاصل کیا ہے ۔ اندور شہر میں 120 الیکٹرک بسوں اور 150 سی این جی بسوں کے ذریعے پبلک ٹرانسپورٹ چلتی ہے ۔
- جبل پور نے 200 میں سے 199 کے اسکور کے ساتھ دوسرا مقام حاصل کیا اور 1 کروڑ روپے کے نقد انعام کا مستحق قرار پایا ہے ۔ جبل پور نے 11 میگاواٹ کے فضلے سے توانائی کا پلانٹ لگایا ہے اور ہریالی پیدا کی ہے ۔
- آگرہ اور سورت نے 200 میں سے 196 کے اسکور کے ساتھ تیسرا مقام حاصل کیا اور ہر شہر کو 25 روپے کا نقد انعام دیا گیا ہے ۔ آگرہ نے کچرا پھینکنے کی روایتی جگہ کا ازالہ کیا ہے اور میاواکی شجرکاری کی ہے ۔ سورت نے ای وی کو مراعات اور ٹیکس کے فوائد فراہم کرنے کے لیے ای وی پالیسی لائی ہے اور 38 فیصد گرین کور کو برقرار رکھا ہے ۔
زمرہ-2 میں (3 سے 10 لاکھ کے درمیان کی آبادی والے شہر)
- امراوتی نے 200 میں سے 200 کے اسکور کے ساتھ پہلا درجہ حاصل کیا اور 75 لاکھ روپے کا نقد انعام حاصل کیا ہے ۔ امراوتی نے شروع سے آخر تک فٹ پاتھ سمیت 340 کلومیٹر سڑک کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنایا اور 53 باغات میں وسیع پیمانے پر ہریالی کی اور 19 ایکڑ بنجر زمین کو گھنے جنگل میں تبدیل کیا ۔
- جھانسی اور مراد آباد نے 200 میں سے 198.5 کے اسکور کے ساتھ دوسرا مقام حاصل کیا اور 25 لاکھ روپے کا نقد انعام حاصل کیا۔ جھانسی نے شہری ہریالی اور میاواکی جنگلات تیار کیے ۔ مراد آباد نے سڑک کے بنیادی ڈھانچے اور تعمیرات اور انہدامی کچرے کے بندوبست پر کام کیا ہے ۔
- الور نے 200 میں سے 197.6 کے اسکور کے ساتھ تیسرا مقام حاصل کیا اور 25 لاکھ ۔ روپے کا نقد انعام حاصل کیا ہے ۔ الور نے کچرا پھینکنے کی روایتی جگہوں کو درست کیا ہے ۔
زمرہ-3 میں (3 لاکھ سے کم کی آبادی والے شہر)
- دیواس نے 200 میں سے 193 کے اسکور کے ساتھ پہلا درجہ حاصل کیا اور 37.50 لاکھ روپے کا نقد انعام حاصل کیا ہے ۔ دیواس نے صنعتوں کو صاف ستھرے ایندھن کی طرف منتقل کیا ہے۔
- پروانو نے 200 میں سے 191.5 کے اسکور کے ساتھ دوسرا مقام حاصل کیا اور 25 لاکھ روپے کا نقد انعام حاصل کیا ہے ۔ پروانو نے شروع سے آخر تک فٹ پاتھ سمیت سڑکوں پر کام کیا ہے۔
- انگول نے 200 میں سے 191 کے اسکور کے ساتھ تیسرا درجہ حاصل کیا اور 12.50 لاکھ روپے کا نقد انعام حاصل کیا ہے ۔ انگول نے سڑک کے بنیادی ڈھانچے پر بھی کام کیا اور عوامی رسائی کی سرگرمیاں انجام دی ہیں۔
یہ ایوارڈز متعلقہ شہروں کے میئرز ، ضلع کلکٹروں اور میونسپل کمشنروں نے حاصل کیے ۔
وزیر موصوف نے مراد آباد اور آگرہ کو 3 بار ، اندور ، جبل پور ، سورت ، جھانسی ، دیواس ، پروانو اور انگول کو 2 بار اور الور شہر کو نیا فاتح بننے پر مبارکباد دی ۔
صاف ستھری ہوا کے قومی پروگرام کے تحت ، حکومت نے 20-2019 کے دوران اب تک 130 شہروں کے لیے 20,130 کروڑ روپے مختص کیے ہیں ۔ ہوا کی کوالٹی کی کارکردگی سے مربوط 13,237 کروڑ روپے کی امدادی رقم فراہم کی۔ 130 شہروں کو فضائی آلودگی کو کم کرنے کے اقدامات کو نافذ کرنے کے لیے ایک اہم فنڈنگ کے طور پر یہ رقم فراہم کی گئی ہے ۔ مرکزی حکومت کی مختلف اسکیموں جیسے سوچھ بھارت مشن (شہری) امرُت ، اسمارٹ سٹی مشن ، ایس اے ٹی اے ٹی ، فیم-II ، اور نگر ون یوجنا سے وسائل کے انضمام سے فنڈ اکٹھا کیا جا رہا ہے ۔
حکومت نے ہوا کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے پائیدار اور سبز بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے مختلف وزارتوں کی مختلف مرکزی حکومت کی اسکیموں اور پروگراموں کے ذریعے 73,350 کروڑ روپے کی رقم کی سرمایہ کاری کی ہے ۔ ریاستی حکومتوں اور مقامی اداروں نے بھی 130 شہروں میں 82 ہزار کروڑ روپے کا تعاون پیش کیا ہے ۔ اس طرح ان شہروں میں کُل 1.55 لاکھ کروڑ روپے کی رقم اکٹھا ہوئی۔
صاف ستھری ہوا کے قومی پروگرام کے تحت شہر مختلف شعبوں میں فضائی آلودگی سے نمٹنے ، یعنی سڑک کی دھول ، کچرے کا انتظام ، گاڑیوں کی آلودگی ، سی اینڈ ڈی کچرے کا انتظام ، صنعتی آلودگی کی روک تھام کے لیے صاف ستھری ہوا ایکشن پلان نافذ کر رہے ہیں۔
وزیر موصوف نے بتایا کہ اب 'ٹیک میک ڈسپوز' طریقہ کار کے بجائے ری سائیکل اور دوبارہ استعمال پر زور دیا گیا ہے ۔ حکومت نے ماحول میں کچرے کو ٹھکانے لگانے پر قابو پانے کے لیے مدور معیشت کے تحت مزید اقدامات کیے ہیں ۔
وزیر موصوف نے 130 شہروں میں سے 103 شہروں میں پی ایم 10 کی سطح میں ہوا کے معیار میں بہتری دکھانے میں صاف ستھری ہوا کے قومی پروگرام کے ذریعے کی گئی پیش رفت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے 64 شہروں کو مبارکباد دی، جنہوں نے 18-2017 کی سطح کے مقابلے میں 25-2024 میں پی ایم 10 کی سطح میں 20 فیصد کی کمی کی ہے اور انہوں نے 25 شہروں کی تعریف کی، جنہوں نے 25-2024 تک ہی 40 فیصد کمی کا نشانہ حاصل کرلیا ہے ۔
تقریب کے دوران 'وارڈ سطح کی سوچھ وایو سرویکشن رہنما خطوط' جاری کئے گئے ۔ ایچ ایم ای ایف سی سی نے بتایا کہ سالانہ سرویکشن کو اب وارڈ کی سطح تک بڑھایا جائے گا، تاکہ بیداری میں اضافہ کیا جا سکے اور وارڈ کی سطح پر فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے کارروائی کی حوصلہ افزائی کی جا سکے ۔
اس کے علاوہ 'صاف ستھری ہوا کے قومی پروگرام کے تحت بہترین طورطریقوں کا مجموعہ' بھی جاری کیا گیا ہے ۔ یہ وسیلہ این سی اے پی کے تحت مختلف شہروں کے ذریعے نافذ کردہ موثر حکمت عملی کو اجاگر کرتا ہے ، جو بیش بہابصیرت پیش کرتے ہیں، جن سے دوسرے شہر سیکھ سکتے ہیں اور اپنے فضائی معیار کے اقدامات کو بڑھانے کے لیے ان کی نقل تیار کر سکتے ہیں ۔
انہوں نے بتایا کہ پرانا پورٹل جیسے ڈیجیٹل پلیٹ فارم نے شہروں کو اپنی پیش رفت کو ٹریک کرنے میں مدد کی ہے اور ساتھ ہی شہروں کی طرف سے کی جانے والی ہوا کے معیار کو بہتر بنانے کی سرگرمیوں کے نفاذ میں شفافیت کو یقینی بنایا ہے ۔
وزیر موصوف نے بتایا کہ حکومت نے ایک پیڑ ماں کے نام مہم کے تحت 17 ستمبر سے 2 اکتوبر 2025 تک سیوا پرو کے دوران 75 کروڑ پودے لگانے کا ہدف رکھا ہے ۔ ماحولیات، جنگلات اور آب وہوا کی تبدیلی کی وزارت نے نگر ون یوجنا کے تحت 75 نگر وین تیار کرنے کا بھی ہدف رکھا ہے ۔
وزیر موصوف نے حکومت کی کامیابیوں کا اشتراک کرنے پر خوشی کا اظہار کیا ۔ پچھلے 10 سالوں کے دوران رام سر مقامات کی تعداد 2014 میں 25 رام سر مقامات سے بڑھ کر 91 ہو گئی ہے ، جس میں 250 فیصد کی بہتری دکھائی گئی ہے ۔
وزیر اعظم نے ملک کے ہر ضلع میں آبی ذخائر کی ترقی اور ان کے احیاء کے لیے مشن امرت سروور کا آغاز کیا ہے ۔ چونکہ تازہ پانی کے محدود وسائل دستیاب ہیں ، بڑھتی ہوئی آبادی کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے ، وزیر اعظم نے تمام شہریوں کے لیے ماحول دوست طرز زندگی کو اپنانے کے لیے 'سیو واٹر' کے تھیم سمیت سات موضوعات کے ساتھ مشن لائف کا آغاز کیا ۔
ملک میں اس کے جغرافیائی علاقے سے باہر 4.7 فیصد جھیلیں ہیں ، جن میں سے دو تہائی جنگل سے باہر ہیں۔ جھیلیں سیلاب کا انتظام فراہم کرتی ہیں ، ثقافتی شناخت کی علامت ہیں اور ماہی گیروں کو روزی روٹی فراہم کرتی ہیں ۔ جھیلیں آلودگیوں کو جذب کرنے کے لیے ماحول کے لیے اہم مرکزکے طور پر کام کرتی ہیں ۔
مزید برآں ، وزیر موصوف نے بتایا کہ حکومت نے ماحولیاتی تحفظ ، حیاتیاتی تنوع اور پائیدار معاش میں دلدلی علاقوں کے کردار کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کے تحفظ کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں ۔ ہندوستان دلدلی زمین والے رام سر کنونشن کا فریق ہے اور اب اس میں 1.36 ملین ہیکٹر کے ساتھ 91 دلدلی زمین ہیں ، جنہیں رام سر مقامات کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے ، جو ایشیا میں سب سے زیادہ تعداد ہے اور عالمی سطح پر تیسرے مقام پر ہے ۔
دلدلی زمین والے شہروں کو تسلیم کرنے سے متعلق اسکیم رام سر کنونشن کے ذریعے متعارف کرائی گئی ہے اور یہ اسکیم ان شہروں کو تسلیم کرتی ہے جنہوں نے اپنے شہری علاقوں میں دلدلی زمین کے تحفظ کے لیے غیر معمولی اقدامات کیے ہیں ۔
وزیر موصوف نے دو شہروں اندور اور ادے پور کو رام سر کنونشن کے تحت دلدلی زمین کے حامل شہر کے طور پر تسلیم کیے جانے پر مبارکباد دی ہے ۔ انہوں نے رام سر کنونشن سکریٹریٹ کی طرف سے جاری کردہ سرٹیفکیٹ ان شہروں کے میئرز اور ضلع کلکٹروں کے حوالے کیے۔
وزیر موصوف نے اندور کو مسلسل ملک کا سب سے صاف ستھرا شہر بننے پر مبارکباد دی ۔
وزیر موصوف نے زور دے کر کہا کہ ایوارڈ کی تقریب صاف ستھری ہوا اور ماحولیات کے تحفظ کے لیے ہمارے عزم کی توثیق کرنے کے بارے میں ہے ۔ فاتح شہروں کو مبارکباد دیتے ہوئے ، انہوں نے سب پر زور دیا کہ وہ مشن موڈ میں کام جاری رکھیں ، جیسا کہ وزیر اعظم نے تصور پیش کیا ہے ، تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ہر شہری صاف ستھری ہوا میں سانس لے اور ہر شہر پائیدار ترقی کا نمونہ بنے ۔
اس تقریب میں ماحولیات، جنگلات اور آب وہوا کی تبدیلی کی وزارت (ایم او ای ایف سی سی) کے سکریٹری اور قومی راجدھانی خطے (این سی آر) اور ملحقہ علاقوں میں ہوا کے معیار کے بندوبست کے کمیشن کے چیئرپرسن نے بھی شرکت کی ۔ میئرز ، ضلع کلکٹرز اور میونسپل کمشنرز ، ایم او ای ایف سی سی ، آلودگی کو کنٹرول کرنے سے متعلق مرکزی بورڈ اور ر آلودگی کنٹرول کرنےسے متعلق ریاستی بورڈ کے افسران اس تقریب میں شامل ہوئے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح –م ع ۔ ق ر)
U. No.5802
(Release ID: 2165028)
Visitor Counter : 2