وزیراعظم کا دفتر
وزیر اعظم نریندر مودی کانیشنل ایوارڈ یافتہ اساتذہ سے خطاب
بائیس ستمبر سے، نوراتری کے پہلے دن، جی ایس ٹی کی نئی شرحیں لاگو ہونے جا رہی ہیں، یہ ہمارے ملک کے لیے سپورٹ اور ترقی کی دوہری خوراک کا کام کریں گی: وزیر اعظم
اس سے نہ صرف ہر خاندان کی بچت میں اضافہ ہوگا بلکہ ہماری معیشت کو نئی طاقت ملے گی: وزیراعظم
آئیے ایک آتم نربھر بھارت کی تعمیر کے لیے کام کریں! اور، نوجوان نسل کو اس مقصد کی طرف راغب کرنے کے لیے، ہمارے اساتذہ کا کردار بہت اہم ہے: وزیر اعظم
ہمیں اپنے نوجوانوں کی بھلائی کا خیال ہے۔ اسی لیے، ہم نے آن لائن منی گیمز کو روکنے کے لیے ایک بڑا قدم اٹھایا ہے: وزیراعظم
بھارت کی نوجوان نسل کے پاس سائنسدان اور اختراعی بننے کے مواقع کی کمی نہیں ہونی چاہیے۔ اس میں ہمارے اساتذہ کی شرکت بھی اہم ہے: وزیراعظم
فخر سے کہو، یہ سودیشی ہے، آج یہ جذبہ ملک کے ہر بچے کو متاثر کرنا چاہئے: وزیر اعظم
Posted On:
04 SEP 2025 10:02PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج نئی دہلی میں نیشنل ایوارڈ یافتہ اساتذہ سے خطاب کیا۔ جناب مودی نے اساتذہ کے لیے بھارتیہ معاشرے کے فطری احترام کی تعریف کی اور انھیں قوم کی تعمیر میں ایک طاقتور قوت قرار دیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اساتذہ کو عزت دینا محض ایک رسم نہیں ہے بلکہ ان کی زندگی بھر کی لگن اور اثر کا اعتراف ہے۔
وزیر اعظم نے نیشنل ٹیچرز ایوارڈز حاصل کرنے والے تمام افراد کو دلی مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ ان کا انتخاب ان کی محنت اور غیر متزلزل لگن کا اعتراف ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اساتذہ نہ صرف حال کی تشکیل کرتے ہیں بلکہ قوم کے مستقبل کو بھی تشکیل دیتے ہیں اور ان کے کردار کو قومی خدمت کی اعلیٰ ترین شکلوں میں سے ایک بناتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک بھر کے لاکھوں اساتذہ، اس سال کے ایوارڈ یافتہ افراد کی طرح، خلوص، عزم اور خدمت کے جذبے کے ساتھ تعلیم کے لیے وقف ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے قوم کی تعمیر میں شامل تمام ماہرین تعلیم کی خدمات کو خراج تحسین بھی پیش کیا۔
وزیر اعظم نےبھارت کی ترقی میں اساتذہ کے لازوال کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہملک نے ہمیشہ گرو ششیہ روایت کا احترام کیا ہے۔جناب مودی نے کہابھارت ایک گرو محض علم فراہم کرنے والا نہیں ہے بلکہ زندگی کے لیے رہنما ہے۔جب ہم ترقی یافتہ بھارت کی تعمیر کے وژن کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں، تو یہ روایت ہماری طاقت بنی ہوئی ہے۔ آپ جیسے اساتذہ اس ورثے کے زندہ مجسم ہیں۔ آپ نہ صرف خواندگی فراہم کر رہے ہیں بلکہ نوجوان نسل میں قوم کے لیے جینے کا جذبہ بھی پیدا کر رہے ہیں۔
وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ اساتذہ ایک مضبوط قوم اور بااختیار معاشرے کی بنیاد ہیں۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ اساتذہ نصاب اور نصاب میں بروقت تبدیلیوں،تعلیم کو وقت کے بدلتے ہوئے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت کے بارے میں بھی حساس ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا’یہی جذبہ قوم کے لیے کی جانے والی اصلاحات میں بھی جھلکتا ہے۔ اصلاحات کا تسلسل اور وقت کے ساتھ مطابقت ہونا چاہیے، یہ ہماری حکومت کا پختہ عزم ہے۔‘
ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے ذریعے بھارت کو خود کفیل بنانے کے لال قلعہ سے اپنے عہد کو یاد کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا’میں نے وعدہ کیا تھا کہ دیوالی اور چھٹھ پوجا سے پہلے، لوگوں کے لیے دوہرا جشن منایا جائے گا۔ اسی جذبے کے مطابق جی ایس ٹی کونسل نے ایک تاریخی فیصلہ لیا ہے۔ جی ایس ٹی اب اور بھی آسان ہو گیا ہے۔ اب بنیادی طور پر دو جی ایس ٹی سلیب ہیں، 5فیصد اور 18فیصد ہیں۔ یہ نئی شرحیں سوموار، 22 ستمبر، نوراتری کے پہلے دن سے لاگو ہوں گی۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ نوراتری کے آغاز سے ہی کروڑوں خاندانوں کے لیے ضروری اشیاء مزید سستی ہو جائیں گی، انہوں نے مزید کہا کہ اس سال کا دھن تیرس زیادہ متحرک ہو گا، کیونکہ درجنوں اشیا پر ٹیکس میں نمایاں کمی کی گئی ہے۔
جناب مودی نے کہا کہ جی ایس ٹی آزادبھارت میں سب سے بڑی اقتصادی اصلاحات میں سے ایک ہے۔ اس نے ملک کو متعدد ٹیکسوں کے پیچیدہ جال سے آزاد کر دیا۔ اب، جیسے ہی بھارت 21 ویں صدی میں آگے بڑھ رہا ہے،جی ایس ٹی اصلاحات کے اس نئے مرحلے کو میڈیا میں کچھ لوگ جی ایس ٹی ٹو کے نام سے پکار رہے ہیں، یہ واقعی حمایت اور ترقی کی دوہری خوراک ہے۔ یہ اصلاحات عام خاندانوں کے لیے بچتوں میں اضافے اور معاشی رفتار کو مضبوط کرنے کے دوہرے فوائد پیش کرتی ہے۔ اس اقدام سے غریبوں، نو متوسط طبقے، متوسط طبقے، کسانوں، خواتین، طالب علموں اور نوجوانوں کو کافی ریلیف ملنے کی امید ہے۔ نئی ملازمتیں شروع کرنے والے نوجوان پیشہ ور افراد خاص طور پر گاڑیوں کے ٹیکس میں کمی سے فائدہ اٹھائیں گے۔ اس فیصلے سے خاندانوں کے لیے گھریلو بجٹ کا انتظام کرنے اور ان کے معیار زندگی کو بہتر بنانے میں آسانی ہوگی۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے این ڈی اے حکومت کی طرف سے کی گئی تبدیلی کے ٹیکس اصلاحات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جی ایس ٹی میں بڑے پیمانے پر کٹوتیوں نےبھارتیہ گھرانوں پر مالی بوجھ کو نمایاں طور پر کم کیا ہے۔ جناب مودی نے روشنی ڈالی کہ 2014 سے پہلے، کانگریس کی قیادت والی حکومت کے تحت، ضروری اشیاء اور روزمرہ استعمال کی اشیاء پر بھاری ٹیکس لگایا جاتا تھا۔ ٹوتھ پیسٹ، صابن، برتن، سائیکل، اور یہاں تک کہ بچوں کی کینڈی جیسی مصنوعات پر 17فیصدسے لے کر 28فیصد تک ٹیکس کی شرحیں ہیں۔ ہوٹل میں قیام جیسی بنیادی خدمات پر بھی بھاری ٹیکس عائد ہوتا ہےجن میں اضافی ریاستی سطح کے محصولات شامل ہیں۔اگر یہی ٹیکس نظام جاری رہتا، تو لوگ اب بھی ہر 100 روپے خرچ کرنے پر 20-25 روپے ٹیکس ادا کر رہے ہوتے۔ اس کے برعکس، بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کے تحت، ملک بھر میں لاکھوں خاندانوں کے لیے براہ راست راحت کو یقینی بناتے ہوئے، اس طرح کے سامان اور خدمات پر جی ایس ٹی کو صرف 5 فیصد تک کم کر دیا گیا ہے۔
وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ یہ اصلاحات گھریلو بچتوں کو بڑھانے اور زندگی گزارنے کی لاگت کو کم کرنے خاص طور پر متوسط طبقے، کسانوں، خواتین اور نوجوان پیشہ ور افراد کے لیے حکومت کے غیر متزلزل عزم کی عکاسی کرتی ہیں۔
وزیر اعظم نے کہاکہ 2014 سے پہلے، طبی علاج بہت سے لوگوں کی پہنچ سے باہر تھا، کانگریس حکومت نے تشخیصی کٹس پر 16 فیصد ٹیکس عائد کیا تھا۔ یہ اب صرف 5 فیصد رہ گئی ہے، جس سے بنیادی صحت کی دیکھ بھال غریب اور متوسط طبقے کے لیے زیادہ قابل رسائی ہے۔ "پچھلی حکومت کے دور میں، گھر بنانا ایک مہنگا معاملہ تھا۔ سیمنٹ پر 29فیصد، اوراے سی و ٹی وی جیسے آلات پر 31فیصد ٹیکس لگایا جاتا تھا۔ ہماری حکومت نے ان شرحوں کو کم کر کے 18فیصد کر دیا ہے، جس سے لاکھوں لوگوں کے رہنے کی لاگت میں آسانی ہو گئی ہے۔
وزیر اعظم نے پہلے ٹیکس نظام کے تحت کسانوں کی حالت زار پر بھی توجہ دی، جہاں ضروری آلات جیسے ٹریکٹر، آبپاشی کے اوزار، اور پمپنگ سیٹس پر 12فیصد سے14فیدٹیکس لگاتے تھے۔ جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ آج ان میں سے زیادہ تر اشیاء پرصفر یا 5فیصد ٹیکس لگایا جاتا ہے، جس سے کاشتکاری کی لاگت میں نمایاں کمی آتی ہے اور دیہی معاش کو سہارا ملتا ہے۔ یہ اصلاحات گھریلو بجٹ کو بہتر بنانے، کسانوں کو بااختیار بنانے اور ملک بھر میں معیار زندگی کو بڑھانے کے لیے حکومت کے وسیع عزم کا حصہ ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ٹیکسٹائل، دستکاری اور چمڑے جیسے بڑے افرادی قوت کو ملازمت دینے والے شعبوں کو جی ایس ٹی کی شرح میں کمی کے ذریعے نمایاں ریلیف دیا گیا ہے۔ یہ اصلاحات نہ صرف ان صنعتوں میں کام کرنے والوں اور کاروباری افراد کو فائدہ پہنچائیں گی بلکہ اس سے ضروری اشیاء جیسے کپڑے اور جوتے کی قیمتیں بھی کم ہوں گی۔اسٹارٹ اپس،ایم ایسایم ایمز اور چھوٹے تاجروں کے لیے، حکومت نے ٹیکسوں میں کمی کو ہموار طریقہ کار کے ساتھ ملایا ہے، جس سے کاروبار میں آسانی اور آپریشنل لچک کو بڑھایا گیا ہے۔انہوںنے مزید کہاکہ تندرستی پر بڑھتی ہوئی توجہ کو تسلیم کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے نوجوانوں میں فٹنس کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے جم، سیلون اور یوگا جیسی خدمات پر کم جی ایس ٹی کا اعلان کیا۔ جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ یہ اصلاحات وکست بھارت کی تعمیر کے وسیع تر ایجنڈے کا حصہ ہیں، جہاں نوجوان، کاروبار اور صحت کلیدی قومی ترجیحات ہیں۔
وزیر اعظم نے جی ایس ٹی کی تازہ ترین اصلاحات کو بھارت کی اقتصادی تبدیلی میں ایک تاریخی قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان اصلاحات نے ملک کی ترقی پذیر معیشت میںپانچ اہم جواہرات کا اضافہ کیا ہے۔ "پہلا، ٹیکس کا نظام نمایاں طور پر آسان ہو گیا ہے۔ دوسرا، بھارتیہ شہریوں کا معیار زندگی مزید بہتر ہو گا۔ تیسرا، کھپت اور اقتصادی ترقی کو ایک نیا فروغ ملے گا۔
چوتھا، کاروبار کرنے میں آسانی مضبوط ہوگی، جس سے مزید سرمایہ کاری اور ملازمتیں پیدا ہوں گی۔ پانچویں، تعاون پر مبنی وفاقیت کی روح، مرکز اور ریاستوں کے درمیان شراکت داری کو مزید تقویت دی جائے گی، جو ترقی یافتہبھارت کے لیے بہت ضروری ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج ہربھارتیہ کی فلاح و بہبود کے تئیں اپنی وابستگی پر زور دیتے ہوئے حکومت کے رہنما اصول ’’ناگرک دیو بھا‘‘ (شہری خدا ہے) کو دہرایا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اس سال ٹیکس ریلیف نہ صرف جی ایس ٹی میں کٹوتی کے ذریعے آیا ہے بلکہ انکم ٹیکس میں بھی نمایاں کٹوتیاں کی گئی ہیں12 لاکھ تک کی آمدنی اب ٹیکس سے پاک ہے، جو ٹیکس دہندگان کو خاطر خواہ ریلیف فراہم کرتی ہے۔
جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ بھارت میں مہنگائی اس وقت انتہائی کم اور کنٹرول شدہ سطح پر ہے، جو حقیقی عوام نواز حکمرانی کی عکاسی کرتی ہے۔ اس کے نتیجے میں، بھارت کی شرح نمو تقریباً آٹھ فیصد تک پہنچ گئی ہے، جو اسے دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت بناتی ہے۔ یہ شاندار کامیابی 140 کروڑبھارتیوں کی طاقت اور عزم کا ثبوت ہے۔
وزیر اعظم نےبھارت کو خود کفیل بنانے کے مقصد سے اصلاحات کے سفر کو جاری رکھنے کے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ جناب مودی نے کہا، ’’آتم نر بھر بھارت (خود انحصاربھارت) صرف ایک نعرہ نہیں ہے بلکہ ایک پرعزم تحریک ہے۔ انہوں نے ملک بھر کے تمام اساتذہ پر زور دیا کہ وہ ہر طالب علم میں خود انحصاری کے بیج بوئے۔ وزیر اعظم نے آسان زبان اور مقامی بولیوں میں خود انحصار بھارت کی اہمیت کو سمجھانے میں ماہرین تعلیم کے اہم رول پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اساتذہ پر زور دیا کہ وہ طلباء کو یہ سمجھنے کی ترغیب دیں کہ دوسروں پر انحصار کرنے والی قوم کبھی بھی اتنی تیزی سے ترقی نہیں کر سکتی جتنی اس کی حقیقی صلاحیت اجازت دیتی ہے۔ وزیر اعظم نے اساتذہ کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ طلباء کو مشقوں میں شامل کریں جو روزمرہ کی زندگی میں درآمدی مصنوعات کی موجودگی کو اجاگر کریں اور دیسی متبادل کے استعمال کو فروغ دیں۔ انہوں نے بھارت کی جانب سے خوردنی تیل کی درآمدات پر سالانہ 1 لاکھ کروڑ روپے خرچ کرنے کی مثال پیش کی، اس بات پر زور دیا کہ قومی ترقی کے لیے خود انحصاری ضروری ہے۔
سودیشی کو فروغ دینے کی مہاتما گاندھی کی وراثت کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ اس مشن کو مکمل کرنا اب اس نسل کا فرض ہے۔جناب مودی نے زور دیا کہ ہر طالب علم کو اپنے آپ سے پوچھنا چاہیےکہمیں اپنے ملک کی کسی بھی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے کیا کر سکتا ہوں؟ خود کو قوم کی ضروریات سے جوڑنا بہت ضروری ہے۔ یہ ملک ہی ہمیں زندگی میں آگے لے جاتا ہے، جو ہمیں بہت کچھ دیتا ہے اور اسی لیے ہر طالب علم کو یہ سوچ ہمیشہ اپنے دل میں رکھنا چاہیے: میں اپنے ملک کو کیا دے سکتا ہوں، اور میں ملک کی کون سی ضرورت پوری کرنے میں مدد کرسکتا ہوں۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے اختراعات، سائنس اور ٹکنالوجی میں بھارتیہ طلباء کی بڑھتی ہوئی دلچسپی کو سراہتے ہوئے چندریان مشن کی کامیابی کا سہرا لاکھوں لوگوں کو سائنسدان اور اختراع کار بننے کے لیے دیا۔ انہوں نے یاد کیا کہ کس طرح گروپ کیپٹن شوبانشو شکلا کی خلائی مشن سے واپسی نے ان کے اسکول کی کمیونٹی کو حوصلہ بخشا، جس نے نوجوانوں کو ماہرین تعلیم سے آگے کی تشکیل اور رہنمائی میں اساتذہ کے اہم کردار پر زور دیا۔
وزیر اعظم نے اٹل انوویشن مشن اور اٹل ٹنکرنگ لیبز کے ذریعے اب دستیاب تعاون پر روشنی ڈالی، ملک بھر میں پہلے سے ہی 10,000 سے زیادہ لیبز قائم ہیں۔ حکومت نے ملک بھر میں نوجوان اختراع کاروں کو اختراع کے مزید مواقع فراہم کرنے کے لیے ایک اضافی 50,000 لیبز بنانے کی منظوری دی ہے۔ جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ ’’ان اقدامات کی کامیابی کا انحصار اساتذہ کی سرشار کوششوں پر ہے جو اختراعیوں کی اگلی نسل کی پرورش کرتے ہیں‘‘۔
جناب مودی نے نوجوانوں کو ڈیجیٹل طور پر بااختیار بنانے پر حکومت کی دوہری توجہ کو اجاگر کیا اور انہیں ڈیجیٹل دنیا کے نقصان دہ اثرات سے بچایا۔ انہوں نے آن لائن گیمنگ کو ریگولیٹ کرنے والے پارلیمنٹ میں حال ہی میں منظور کیے گئے قانون کا حوالہ دیا، جس کا مقصد طلباء اور خاندانوں کو لت، مالی طور پر استحصال اور پرتشدد مواد سے بچانا ہے۔
وزیر اعظم نے اساتذہ پر زور دیا کہ وہ طلباء میں ان خطرات کے بارے میں بیداری پیدا کریں۔ انہوں نے عالمی گیمنگ سیکٹر میں بھارت کی موجودگی کو فروغ دینے کے لیے حکومت کے عزم پر زور دیا، خاص طور پر روایتی بھارتیہ کھیلوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اور اختراعی اسٹارٹ اپس کی حمایت کرتے ہوئے۔ جناب مودی نے مزید کہاطلبہ کو ذمہ دار گیمنگ اور ڈیجیٹل مواقع کے بارے میں تعلیم دے کر، حکومت اس پھیلتی ہوئی صنعت میں نوجوانوں کے لیے کیریئر کے امید افزا اختیارات پیدا کرنے کا تصور کرتی ہے۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ماہرین تعلیم پر زور دیا کہ وہ ’وکل فار لوکل‘ مہم میں اہم کردار ادا کریں، جو بھارت کے فخر اور عزت نفس کی علامت کے طور پر دیسی مصنوعات کو اپنانے کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔ انہوں نے طلباء کو اسکول کے پروجیکٹوں اور سرگرمیوں میں شامل کرنے پر زور دیا جومیڈ ان انڈیا اشیاء کی شناخت اور جشن مناتے ہیں۔
وزیر اعظم نے ایسی اسائنمنٹس تجویز کیں جو طالب علموں اور ان کے خاندانوں کو گھر میں مقامی مصنوعات کے استعمال کو پہچاننے میں مدد کریں، جس سے بچپن ہی سے بیداری پیدا ہو۔ انہوں نے آرٹ اور کرافٹ کی کلاسوں اور اسکول کی تقریبات میں دیسی مواد کے استعمال کی بھی حوصلہ افزائی کی تاکہ ہندوستانی ساختہ اشیا میں زندگی بھر کے لیے فخر کا احساس پیدا ہو۔
جناب مودی نے اسکولوں پر زور دیا کہ وہ ’سودیشی ہفتہ‘ اور ’مقامی پروڈکٹ ڈے‘ جیسے اقدامات کا اہتمام کریں جہاں طلباء اپنے خاندانوں سے مقامی مصنوعات لاتے ہیں اور اپنی کہانیاں شیئر کرتے ہیں۔ انہوں نے گہری آگاہی کو فروغ دینے کے لیے ان مصنوعات کی اصلیت، بنانے والوں اور قومی اہمیت پر بات چیت پر زور دیا۔طلباء اور مقامی کاریگروں کے درمیان تعامل ہونا چاہیے، نسل در نسل دیسی دستکاری اور مینوفیکچرنگ کی قدر کو اجاگر کرنا چاہیے۔ مقامی مصنوعات میں فخر پیدا کرنے کے لیے سالگرہ جیسے مواقع پر میڈ ان انڈیا تحائف کی حوصلہ افزائی کی جا سکتی ہے۔ اس طرح کی کوششوں سے حب الوطنی، خود اعتمادی، اور نوجوانوں میں محنت کے احترام کو فروغ ملے گا۔
وزیراعظم نے اس یقین کا اظہار کیا کہ اساتذہ لگن کے ساتھ قوم کی تعمیر کے اس مشن کو آگے بڑھاتے رہیں گے۔ جناب مودی نے تمام ایوارڈ یافتہ اساتذہ کو ان کی مثالی شراکت کے لیے مبارکباد دیتے ہوئے اختتام کیا۔
***
(ش ح۔اص)
UR No 5709
(Release ID: 2164154)
Visitor Counter : 2