وزارت خزانہ
azadi ka amrit mahotsav

نئی دہلی میں آج  جی ایس ٹی کونسل کی منعقدہ 56ویں میٹنگ کی سفارشات

Posted On: 03 SEP 2025 10:39PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے 15 اگست 2025 کو لال قلعہ کی فصیل سے اعلان کےعین مطابق اگلی نسل کی جی ایس ٹی اصلاحات ایک اسٹریٹجک، اصول پرمبنی اور شہریوں پر مرکوز تاریخی ٹیکس فریم ورک کےارتقاء کی نمائندگی کرتے  ہیں جس سے آخری شہری کے معیار زندگی میں بہتری آئے گی

 

جی ایس ٹی کونسل نے تمام شہریوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے اور چھوٹے تاجروں اورکاروباریوں سمیت سبھی کے لیے کاروبار کرنے میں آسانی کو یقینی بنانے پر کثیر شعبہ جاتی اور کثیر موضوعاتی توجہ کے ساتھ اصلاحات کو منظوری دی

 

جی ایس ٹی کونسل نے عام آدمی، محنت کش لوگوںوابستہ صنعتوں، کسانوں اور زراعت، صحت، معیشت کے کلیدی محرکات پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے شرح کو منطقی بنانےکی منظوری دی

 

تمام انفرادی لائف انشورنس پالیسیوں پر جی ایس ٹی کی چھوٹ( بشمول کنبہ وار پالیسیاں اور معمر  شہریوں کے لئے پالیسیاں) خواہ ٹرم لائف ہو، یو ایل آئی پی ہو یا انڈومنٹ پالیسیاں اور ری  انشورنس ہو تاکہ عام آدمی کے لیے بیمہ کو سستی بنایا جا سکے اور ملک میں انشورنس کوریج میں اضافہ ہو

 

موجودہ 4  سطحی ٹیکس کی شرح کے ڈھانچے کو شہریوں کے لئے ‘ سمپل  ٹیکس’ میں ہموار کرنا، جس میں 2 شرح کے ڈھانچے 18فیصد  کی معیاری شرح اور 5 فیصد میرٹ کی شرح؛ کچھ  منتخب اشیا اور خدمات کے لیے خصوصی ڈیمیرٹ ریٹ 40فیصد

 

عام آدمی کی بہت سی اشیاء جیسے ہیئر آئل، ٹوائلٹ صابن بار، شیمپو، ٹوتھ برش، ٹوتھ پیسٹ، سائیکل، دسترخوان، کچن کے سامان، دیگر گھریلو اشیاء وغیرہ پر جی ایس ٹی کو 18 فیصد یا 12 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کر دیا گیا ہے

 

بہت زیادہ درجہ حرارت (یو ایچ ٹی)والا دودھ، پہلے سے پیک شدہ اور لیبل والا چھینا یا پنیر پر جی ایس ٹی 5 فیصد سے کم کر کے صفر کر دیا گیا ہے۔ تمام ہندوستانی  بریڈ -روٹیوں (چپاتی، پراٹھے، پروٹہ وغیرہ) پر جی ایس ٹی بھی ہٹا دیا گیا

 

تقریباً تمام کھانے پینے کی اشیاء جیسے پیک شدہ نمکین، بھجیا، چٹنی، پاستہ، انسٹنٹ نوڈلز، چاکلیٹ، کافی،  پروسیسڈ گوشت، کارن فلیکس، مکھن، گھی وغیرہ پر جی ایس ٹی 12 فیصد یا 18 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کر دیا گیا ہے

 

ایئر کنڈیشنگ مشینوں، 32 انچ تک کے ٹی وی (تمام ٹی وی پر اب 18 فیصد ٹیکس ہے)، ڈش واشنگ مشینوں، چھوٹی کاروں، 350 سی سی یا اس سے کم انجن کی گنجائش والی موٹر سائیکلوں پر جی ایس ٹی 28 فیصد سے کم کر کے 18 فیصد کر دیا گیا ہے

 

 

تمام انفرادی ہیلتھ انشورنس پالیسیوں پر جی ایس ٹی کی چھوٹ جن  میں فیملی فلوٹر پالیسیاں اور بزرگ شہریوں کے لیے پالیسیاںشامل ہیں اور ان کی ری انشورنس کرنا تاکہ بیمہ کو عام آدمی کے لیے سستابنایا جا سکے اور ملک میں انشورنس کوریج کو بڑھایا جا سکے۔

 

موجودہ 4 درجے والے ٹیکس کی شرح کے ڈھانچے کو شہری دوست سادہ ٹیکس میںتبدیل کرکے معیاری شرح 18فیصد اورمیرٹ ریٹ 5فیصد کے ساتھ 2 شرح کا ڈھانچہ، کچھ منتخب سامان اور خدمات کے لیے 40فیصدکی خصوصی ڈی میرٹ کی شرح

 

عام آدمی کی بہت سی اشیاء جیسے ہیئر آئل، ٹوائلٹ صابن بار، شیمپو، ٹوتھ برش، ٹوتھ پیسٹ، سائیکل، دسترخوان، کچن کے سامان، دیگر گھریلو اشیاء وغیرہ پر جی ایس ٹی کو 18فیصدیا 12فیصد سے کم کر کے 5فیصد کر دیا گیا

 

الٹرا ہائی ٹمپریچر (یو ایچ ٹی) دودھ، پہلے سے پیک شدہ اور لیبل لگا ہوا چنا یا پنیر پر جی ایس ٹی کو 5فیصد سے کم کر کےصفر کردیا گیا، تمام بھارتیہ روٹیوں پر شرح صفر ہوگئی (چپاتییا روٹی، پراٹھا، پروٹہ، وغیرہ)

 

جی ایس ٹی کو 12فیصدیا 18فیصد سے کم کر کے تقریباً تمام کھانے کی اشیاء جیسے کہ پیک شدہ نمکین، بھجیا، چٹنی، پاستا، انسٹنٹ نوڈلز، چاکلیٹ، کافی، محفوظ شدہ گوشت، کارن فلیکس، مکھن، گھی وغیرہ پر 5فیصد کر دیا گیا

 

ایئر کنڈیشننگ مشینوں، ٹی وی 32 انچ (تمام ٹی وی اب 18 فیصد پر)، ڈش واشنگ مشینیں، چھوٹی کاریں، موٹر سائیکلیں 350 سی سی کے برابر یا اس سے کم پر جی ایس ٹی کو 28 فیصد سے کم کرکے 18 فیصد کر دیا گیا ہے۔

 

زرعی سامان پر جی ایس ٹی کو 12فیصدسے کم کر کے 5فیصدکر دیا گیا ہے، جیسے ٹریکٹر، زرعی، باغبانی جنگلات کی مشینری، مٹی کی تیارییا کاشت، کٹائییا تھریشنگ مشینری، جن میںبھوسےیا چارے کی بیلر، گھاس یا گھاس کاٹنے والی مشینیں، کھاد بنانے والی مشینیں وغیرہ شامل ہیں۔

 

زیادہ محنت والے جیسے ہینڈی کرافٹ، ماربل اور ٹراورٹائن بلاکس، گرینائٹ بلاکس اور چمڑے کے درمیانی سامان پر جی ایس ٹی کو 12 فیصد سے کم کرکے 5 فیصد کردیا گیا ہے

 

سیمنٹ پر جی ایس ٹی کو 28 فیصد سے کم کر کے 18 فیصد کر دیا گیا ہے

 

جان بچانے والی33  ادویات اور میڈیسن پر جی ایس ٹی کو 12فیصد سے کم کر کے صفر اور 3 زندگی بچانے والی ادویات اور کینسر، نایاب بیماریوں اور دیگر شدید دائمی بیماریوں کے علاج کے لیے استعمال ہونے والی ادویات پر 5فیصد سے صفر کر دیا گیا ہے

 

دیگر تمام ادویات اورمیڈیسن پر جی ایس ٹی کو 12 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کر دیا گیا ہے

 

طبی، جراحی، دانتوں یا ویٹرنری کے استعمال یا جسمانییا کیمیائی تجزیہ کے لیے استعمال ہونے والے مختلف طبی آلات اورسامان پر جی ایس ٹی کو 18فیصدسے کم کر کے 5فیصدکر دیا گیا ہے

 

مختلف طبی آلات اور سپلائی کے آلات جیسے ویڈنگ گاج، پٹیاں، تشخیصی کٹس اور ری ایجنٹس، خون میں گلوکوز مانیٹرنگ سسٹم (گلوکومیٹر) طبی آلات وغیرہ پر جی ایس ٹی کو 12 فیصد سے کم کرکے 5 فیصد کر دیا گیا ہے

 

سی سی 350 کے برابر یا اس سے کم کی چھوٹی کاروں اور موٹر سائیکلوں پر جی ایس ٹی کو 28 فیصد سے کم کر کے 18 فیصد کر دیا گیا ہے

 

بسوں، ٹرکوں، ایمبولینسوں وغیرہ پر جی ایس ٹی کو 28 فیصد سے کم کرکے 18 فیصد کردیا گیا ہے

 

تمام آٹو پارٹس پر 18فیصد کی یکساں شرح ان کےایچ ایس کوڈ سے قطع نظر، تھری وہیلر 28فیصد سے 18فیصدتک

 

انسانی ساختہ ٹیکسٹائل سیکٹر کے لیے طویل عرصے سے زیر التواء انورٹیڈ ڈیوٹی(حتمی ٹیکس سے درآمد ٹیکس زیادہ ہونے کی صورتحال) کے ڈھانچے کی اصلاح، انسان ساختہ فائبر پر جی ایس ٹی کی شرح کو 18فیصد سے کم کر کے 5فیصد اور انسانی ساختہ دھاگے کو 12فیصدسے 5فیصد کر دیا گیا ہے

 

سلفیورک ایسڈ، نائٹرک ایسڈ اور امونیہ پر جی ایس ٹی کو 18 فیصد سے کم کرکے 5 فیصد کر کے کھاد کے شعبے میں انورٹیڈ ڈیوٹی(حتمی ٹیکس سے درآمد ٹیکس زیادہ ہونے کی صورتحال) کے ڈھانچے کی اصلاح

 

قابل تجدید توانائی کے آلات اور ان کی تیاری کے پرزوں پر جی ایس ٹی کو 12 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کر دیا گیا ہے

 

ہوٹل رہائش خدمات پر جی ایس ٹی کو 12فیصد سے کم کر کے 5فیصد کر دیا گیا ہے جس کی قدر7,500 فییونٹیومہیا اس کے برابر ہے

 

 

خوبصورتی اور جسمانی تندرستی کی خدمات جس عام آدمی استعمال کرتا ہے جن میںجم، سیلون، حجام، یوگا سنٹر وغیرہ کی خدمات شامل ہیں ،ان میںجی ایس ٹی کو 18فیصدسے گھٹا کر 5فیصدکر دیا گیا

 

جی ایس ٹی کونسل ستمبر کے اختتام سے پہلے اپیلوں کو قبول کرنے اور دسمبر 2025 کے اختتام سے پہلے سماعت شروع کرنے کے لیے گڈز اینڈ سروسز ٹیکس اپیلیٹ ٹریبونل (جی ایس ٹی اے ٹی) کو فعال کرنے کی سفارش کرتی ہے

 

جی ایس ٹی کونسل نے سفارش کی ہے کہ خدمات پر جی ایس ٹی کی شرحیں 22 ستمبر 2025 سے لاگو ہوں گی

 

جی ایس ٹی کونسل کی 56ویں میٹنگ نئی دہلی میں مرکزی خزانہ اور کارپوریٹ امور کی وزیر محترمہ نرملا سیتار من کی صدارت میں منعقد ہوئی۔ جی ایس ٹی کونسل نے جی ایس ٹی ٹیکس کی شرحوں میں تبدیلی، افراد، عام آدمی، خواہشمندمتوسط طبقے کےافراد کو راحت فراہم کرنے اور جی ایس ٹی میں تجارت کی سہولت کے اقدامات سے متعلق سفارشات پیش کیں۔ شکوک و شبہات کی وضاحت کے لیے عمومی سوالنامہ بھی جاری کیا جا رہا ہے۔ 56ویں جی ایس ٹی کونسل کی طرف سے دی گئی سفارشات حسب ذیل ہیں:

 

الف۔ اشیاء اور خدمات کے جی ایس ٹی کی شرحوں میں تبدیلی

  1. اشیا پر جی ایس ٹی کی شرح سے متعلق سفارشات
  2. اشیاء کے جی ایس ٹی کی شرحوں میں تبدیلی

ایچ ایس این کے حساب سے شرح کی تبدیلیاں ضمیمہ یکم میں ہیں اور سیکٹر وار شرح کی تبدیلیاں ضمیمہ دوئم میں ہیں۔

 

2. سامان سے متعلق دیگر تبدیلیاں

  1. یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ پان مسالہ، گٹکھا، سگریٹ، غیر تیار شدہ تمباکو، زردہ جیسے چبانے والے تمباکو پر لین دین کی قیمت کے بجائے ریٹیل سیل پرائس (آر ایس پی) پر جی ایس ٹی لگایا جائے گا۔
  2. صدر جمہوریہ ہند کے لئے صدر کے سیکرٹریٹ کی طرف سے درآمد کی گئی نئی بکتر بند سیڈان کار پر ایڈہاک آئی جی ایس ٹی اور معاوضہ سیس کی چھوٹ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
  • iii. خدمات پر جی ایس ٹی کی شرحوں سے متعلق سفارشات
  • iv. خدمات کے جی ایس ٹی کی شرحوں میں تبدیلی

ایچ ایس این کے حساب سے شرح کی تبدیلیاں ضمیمہ سوئم میں ہیں اور سیکٹر وار شرح کی تبدیلیاں ضمیمہ چہارم میں ہیں۔

2. خدمات سے متعلق دیگر تبدیلیاں

  1. کونسل نے ریستوران کی خدمات کوقابل ٹیکس ہونےکے تناظر میں مخصوص احاطے کی تعریف میں وضاحتیں شامل کرنے کی سفارش کی ہے تاکہ اس پوزیشن کو واضح کیا جا سکے کہ آزادانہ طور پرکام کرنے والےریستوراں خود کومخصوص احاطہ قرار نہیں دےسکتے اور اس کے نتیجے  میں آئی ٹی سی کے ساتھ 18فیصد کی شرح سے جی ایس ٹی ادا کرنے کا اختیار حاصل نہیں کر سکتے۔
  2. کونسل نے لاٹری ٹکٹوں پر لاگو ٹیکس کی شرح میں تبدیلی کے ساتھ جائزہ کے قوانین کو ہم آہنگ کرنے کی سفارش کی ہے، جی ایس ٹیجائزہ کے قوانین میں کچھ ترامیم کی جا رہی ہیں۔

 

  • iii. نفاذ کی تاریخ سے متعلق سفارش

کونسل کا خیال تھا کہ اشیاء اور خدمات کے جی ایس ٹی کی شرحوں میں تبدیلیوں کو 22 ستمبر 2025 سے لاگو کرنے کی ضرورت ہے۔ تاہم، معاوضہ سیس اکاؤنٹ کے تحت ذمہ داری کو پورا کرنے کے لیے فنڈز کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے، کونسل نے فیصلہ کیا کہ جی ایس ٹی کی شرحوں میں تبدیلیاں مرحلہ وار طریقے سے لاگو کی جا سکتی ہیں:

  1. خدمات پر جی ایس ٹی کی شرحوں میں تبدیلیاں 22 ستمبر 2025 سے لاگو ہوں گی۔
  2. پان مسالہ، گٹکھا، سگریٹ، چبانے والی تمباکو کی مصنوعات جیسے زردہ، غیر تیار شدہ تمباکو اور بیڑی کے علاوہ تمام اشیا کے جی ایس ٹی کی شرحوں میں تبدیلی 22 ستمبر 2025 سے لاگو ہوگی۔
  3. پان مسالہ، گٹکھا، سگریٹ، تمباکو کی مصنوعات جیسے زردہ، غیر تیار شدہ تمباکو اور بیڑی پر جی ایس ٹی اور معاوضہ سیس کی موجودہ شرحوں پر جاری رہے گا، جب تک کہ معاوضہ سیس اکاؤنٹ کے تحت قرض اور سود کی ادائیگی کی ذمہ داریوں کو مکمل طور پر ختم نہیں کیا جاتا ہے۔
  4. مندرجہ بالا (ج) کی بنیاد پر، مرکزی وزیر خزانہ اورجی ایس ٹی کونسل کی چیئرپرسن مندرجہ بالا اشیاء کے لیے کونسل کی طرف سے منظور شدہ جی ایس ٹی کی نظرثانی شدہ شرحوں میں منتقلی کی اصل تاریخ کا فیصلہ کر سکتی ہیں۔
  5. سی جی ایس ٹی ایکٹ، 2017 میں زیر التوا مطلوبہ ترامیم،سنٹرل بورڈ آف ان ڈائریکٹ ٹیکسز اور کسٹمز انتظامی طور پر نظام، سپلائیز کے ذریعے کیے گئے ڈیٹا کے تجزیہ اور خطرے کی تشخیص کی بنیاد پر انورٹیڈ ڈیوٹی کے ڈھانچے سے پیدا ہونے والے 90فیصد عارضی ریفنڈ کی گرانٹ کے نظرثانی شدہ نظام کا نفاذ شروع کرے گا۔جیسا کہ خطرے پر مبنی عارضی رقم کی واپسی کے معاملے میں زیرو ریٹیڈ کے حساب سے کیاگیا۔

ب۔ تجارت کی سہولت کے لیے اقدامات

  1. اصلاحات کے طریقہ کار
  1. جی ایس ٹی کونسل نے مختلف فیصلے کیے ہیں اور تجارت کو آسان بنانے کے لیے مختلف اقدامات کی سفارش کی ہے۔طریقہ کار میں اصلاحات اور جی ایس ٹی قانون اور طریقہ کار سے متعلق دیگر اقدامات ضمیمہ پنجم میں ہیں۔ ان طریقہ کار اصلاحات کے نفاذ کی تاریخ مقررہ وقت پر مطلع کر دی جائے گی۔
  1. گڈس اینڈ سروسز ٹیکس اپیلیٹ ٹریبونل (جی ایس ٹی اے ٹی)کے انتظامی  امور کا آغاز

گڈس اینڈ سروسز ٹیکس اپیلیٹ ٹریبونل (جی ایس ٹی اے ٹی) کو ستمبر کے آخر سے پہلے اپیلوں کو قبول کرنے کے لیے فعال کر دیا جائے گا اور اس سال دسمبر کے آخر سے پہلے اس کی سماعت شروع ہو جائے گی۔ کونسل نے 30.06.2026 کی تاریخ کی سفارش کی ہے کہ زیرالتواء اپیلوں کو دائر کرنے کی حد بندی کی جائے۔ جی ایس ٹی اے ٹی کا پرنسپل بنچ ایڈوانس رولنگ کے لیے نیشنل اپیل اتھارٹی کے طور پر بھی کام کرے گا۔ یہ اقدامات تنازعات کے حل کے لیے ایک مضبوط طریقہ کار فراہم کرتے ہوئے، پیشگی فیصلوں میں مستقل مزاجی کو یقینی اور ٹیکس دہندگان کو زیادہیقین کی پیشکش کرتے ہوئےجی ایس ٹی کے ادارہ جاتی فریم ورک کو نمایاں طور پر مضبوط کریں گے۔ اس سےجی ایس ٹی نظام کے تحت اعتماد، شفافیت اور کاروبار کرنے میں آسانی ہوگی۔

تفصیلی ضمیمہ دیکھنے کے لئے براہ کرم یہاں کلک کریں۔

***

ش ح – ا ص – ج ا

U. No. 5643


(Release ID: 2163588) Visitor Counter : 2