وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

پریفیکچرس کے گورنروں کے ساتھ بات چیت کے دوران وزیر اعظم کے  اظہارِ خیال کا اردو ترجمہ

Posted On: 30 AUG 2025 10:46AM by PIB Delhi

نمسکار

آج آپ سب سے مل کر مجھے بہت خوشی ہوئی ۔  آپ جاپان کی توانائی اور گوناگونیت  کا زندہ وجاوید مجسمہ ہیں ۔

میں اس کمرے میں ، سےتاما کی رفتار ، میاگی کی لچک ، فوکوکا کی تحریک  اور نارا کے ورثے کو محسوس کر سکتا ہوں ۔  آپ سب کے پاس کماموٹو کی گرم جوشی ، ناگانو کی تازگی ، شیزوکا کی خوبصورتی اور ناگاساکی کی دھڑکن  ہے ۔  آپ سب ماؤنٹ فُوجی کی طاقت اور ساکورا کے جذبے  کو مجسم بناتے ہیں ۔  آپ سب مل کر جاپان کو لازوال  بناتے ہیں ۔

معززین ،

ہندوستان اور جاپان کے درمیان گہرے رشتے ہزاروں سال پرانے ہیں ۔  ہم بھگوان بدھ کی ہمدردی سے جڑے ہوئے ہیں ۔  بنگال کے رادھابنود پال نے ’ٹوکیو ٹرائلز‘ میں ’انصاف‘ کو ’حکمت عملی‘ سے بالاتر رکھا ۔  ہم ان کی ناقابل تسخیر ہمت سے مربوط  ہیں ۔

میری آبائی ریاست گجرات کے ہیرے کے تاجر پچھلی صدی کے اوائل میں کوبے آئے تھے ۔  ہما-ماتسو کی کمپنی نے ہندوستان کے آٹوموبائل کے شعبے میں انقلاب برپا کیا ۔  دونوں ممالک کا یہ کاروباری جذبہ ہمیں جوڑتا ہے ۔

اس طرح کی بہت سی کہانیاں ہیں ، بہت سے تعلقات ، جو ہندوستان اور جاپان کے قریبی رابطے کی مثال  ہیں ۔  آج تجارت ، ٹیکنالوجی ، سیاحت ، سلامتی ، ہنر مندی اور ثقافت کے شعبے میں ان رشتوں میں نئے باب کا اضافہ ہو رہا ہے۔  یہ رشتہ ٹوکیو یا دہلی کے گلیاروں تک محدود نہیں ہے ۔  یہ رشتہ ہندوستان اور جاپان کے لوگوں کے  ذہنوں میں موجود  ہے۔

معززین ،

وزیر اعظم بننے سے پہلے میں نے تقریبا ڈیڑھ دہائی تک گجرات کے وزیر اعلی کے طور پر خدمات انجام دیں ۔  اور اس دوران مجھے جاپان کا دورہ کرنے کا بھی اعزاز حاصل ہوا ۔  میں نے اپنی ریاستوں اور آپ کے پریفیکچرس  میں امکانات کو قریب سے دیکھا ہے ۔

وزیر اعلی کے طور پر ، میری توجہ پالیسی پر مبنی حکمرانی ، صنعت کو فروغ دینے ، مضبوط بنیادی ڈھانچے کی تعمیر ، اور سرمایہ کاری کے لیے ایک سازگار ماحول پیدا کرنے پر تھی ۔  آج اسے ’گجرات ماڈل‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے ۔

سال2014 میں وزیر اعظم بننے کے بعد میں نے اس سوچ کو قومی پالیسی کا حصہ بنایا ۔  ہم نے اپنی ریاستوں میں مسابقتی جذبے کو دوبارہ زندہ کیا ۔  ہم نے انہیں قومی ترقی کا پلیٹ فارم بنایا ۔  جاپان کے پریفیکچرز کی طرح ، ہندوستان کی ہر ریاست کی اپنی شناخت ، اپنی خصوصیت ہے ۔  ان کے علاقے مختلف ہیں ۔  کچھ ساحلی ہیں ، دیگر پہاڑوں کی گود میں واقع ہیں ۔

ہم نے اپنی گوناگونیت کو منافع میں تبدیل کرنے کے لیے کام کیا ہے ۔  ہر ضلع کی معیشت اور شناخت کو فروغ دینے کے لیے ہم نے’’ون ڈسٹرکٹ-ون پروڈکٹ‘‘ مہم شروع کی ۔  پسماندہ اضلاع اور بلاکوں کے لیے ، ہم نے امنگوں پر مبنی ضلع اور بلاک پروگرام متعارف کرایا ۔  دور دراز کے سرحدی دیہاتوں کو مرکزی دھارے سے مربوط  کرنے کے لیے ہم نے وائبرینٹ ولیجز پروگرام شروع کیا ۔  آج یہ اضلاع اور گاؤں قومی ترقی کے نئے مراکز کے طور پر ابھر رہے ہیں ۔

معززین ،

آپ کے پریفیکچر ٹیکنالوجی ، مینوفیکچرنگ اور اختراع کے حقیقی پاور ہاؤس ہیں ۔  ان میں سے کچھ کی معیشتیں پورے ممالک سے بڑی ہیں ۔  اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ آپ پر اتنی ہی بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے ۔

بین الاقوامی تعاون کا مستقبل آپ کی کوششوں سے تشکیل پا رہا ہے ۔  بہت سی ہندوستانی ریاستوں اور جاپانی پریفیکچرس میں پہلے ہی شراکت داریاں ہیں ، جیسے:

گجرات اور شیزوکا ،

اتر پردیش اور یامانشی ،

 مہاراشٹر اور وکیاما ،

 آندھرا پردیش اور تویاما ۔

تاہم ، مجھے یقین ہے کہ یہ شراکت داری صرف کاغذ پر نہیں رہنی چاہیے ۔  اسے  کاغذ سے لوگوں تک خوشحالی تک پہنچنا چاہیے ۔

ہم چاہتے ہیں کہ ہندوستانی ریاستیں بین الاقوامی اشتراک  کے مرکز بنیں ۔  اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے ، وزیر اعظم اشیبا اور میں نے کل اسٹیٹ-پریفیکچر پارٹنرشپ انیشیٹو کا آغاز کیا ۔  ہمارا مقصد یہ ہے کہ کم از کم تین ہندوستانی ریاستوں اور تین پریفیکچرس کے وفود ہر سال ایک دوسرے کے ممالک کا دورہ کریں ۔  میں آپ سب کو اس پہل کا حصہ بننے اور ہندوستان آنے کی گرمجوشی سے دعوت دیتا ہوں ۔

ہندوستان کی ریاستوں اور جاپان کے پریفیکچرز کو ہماری مشترکہ ترقی میں شریک پائلٹ بننے دیں ۔

آپ کا صوبہ نہ صرف بڑی کمپنیوں بلکہ ایس ایم ایز اور اسٹارٹ اپس کے لیے بھی زرخیز زمین فراہم کرتا ہے ۔  اسی طرح ہندوستان میں چھوٹے شہروں کے اسٹارٹ اپس اور ایم ایس ایم ای ملک کی ترقی کی کہانی کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں ۔

اگر جاپان اور ہندوستان کے یہ متحرک ماحولیاتی نظام ایک ساتھ آتے ہیں -

خیالات کا ایک سلسلہ ہوگا ، اختراعات میں اضافہ ہوگا ، اور مواقع سامنے آئیں گے!

مجھے خوشی ہے کہ اس خیال کو ذہن میں رکھتے ہوئے کنسائی میں بزنس ایکسچینج فورم کا آغاز کیا جا رہا ہے ۔  اس سے کمپنیوں کے درمیان براہ راست رابطہ قائم ہوگا ، نئی سرمایہ کاری آئے گی ، اسٹارٹ اپ شراکت داری مضبوط ہوگی اور ہنر مند پیشہ ور افراد کے لیے مزید مواقع پیدا ہوں

معززین ،

جب نوجوان ذہن  ایک دوسرے سے رابطے میں آتے ہیں  تو عظیم  ممالک ساتھ ساتھ ترقی کرتے ہیں ۔

جاپان کی یونیورسٹیاں عالمی شہرت یافتہ ہیں ۔  مزید ہندوستانی طلباء کو یہاں پڑھنے ، سیکھنے اور تعاون کرنے کی ترغیب دینے کے لیے ، ہم نے کل وزیر اعظم اشیبا کے ساتھ مل کر ایک ایکشن پلان شروع کیا ۔  اس منصوبے کے تحت اگلے 5 سالوں میں 5 لاکھ افراد مختلف شعبوں میں تبادلے کے پروگراموں میں حصہ لیں گے ۔  اس کے علاوہ 50,000 ہنر مند ہندوستانی پیشہ ور افراد جاپان آئیں گے ۔  جاپان کے پریفیکچر اس میں کلیدی کردار ادا کریں گے ۔  مجھے یقین ہے کہ اس کوشش میں ہمیں آپ کا تعاون حاصل ہوگا ۔

معززین ،

میری خواہش ہے کہ جیسے جیسے ہمارے ممالک مل کر آگے بڑھیں ، ہر پریفیکچر اور ہر ہندوستانی ریاست نئی صنعتیں بنائے ، نئی مہارتیں تیار کرے ، اور اپنے لوگوں کے لیے نئے مواقع پیدا کریں ۔

ٹوکیو اور دہلی قائدانہ رول ادا کرسکتے ہیں۔

لیکن ، کانگاوا اور کرناٹک کو اپنے خیالات کا اظہار کرنے دیں ۔

آئیچی اور آسام کو مل کر خواب دیکھنے دیں ۔

اوکایاما اور اڈیشہ کو مستقبل کی تعمیر کرنے دیں ۔

بہت بہت شکریہ ۔

اریگاتو گوزیماسو ۔

*****

ش ح-ا ع خ  ۔ر  ا

U-No- 5481


(Release ID: 2162237) Visitor Counter : 21