اقلیتی امور کی وزارتت
azadi ka amrit mahotsav

اقلیتی امور کے مرکزی وزیر مملکت نے کوچی میں این ایم ڈی ایف سی ایس سی اے کے علاقائی جائزہ اجلاس کی صدارت کی

Posted On: 26 AUG 2025 6:08PM by PIB Delhi

قومی اقلیتی ترقی اور فنانس کارپوریشن (این ایم ڈی ایف سی) جنوبی خطے کی ریاستی چینلائزنگ ایجنسیوں (ایس سی اے) کا ایک علاقائی جائزہ اجلاس 26 اگست، 2025 کو کوچی، کیرالہ میں منعقد ہوا۔ اس اجلاس کی صدارت اقلیتی امور اور ماہی گیری، مویشی پروری اور ڈیری کے وزیر مملکت جناب جارج کورین نے کی۔

قومی اقلیتی ترقی اور فنانس کارپوریشن (این ایم ڈی ایف سی) اقلیتی برادریوں سے مستفید ہونے والوں کو بااختیار بنانے کے لیے مختلف اسکیموں کو نافذ کرتا ہے جس میں خواتین اور پیشہ ورگروہوں کو خصوصی ترجیح دیتے ہوئے خود روزگار اور آمدنی پیدا کرنے والے منصوبوں کے لیے رعایتی قرض فراہم کیے جاتے ہیں۔ ان اسکیموں کا نفاذ متعلقہ ریاستی حکومتوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ کے ذریعہ نامزد ایس سی اے کے ساتھ ساتھ پنجاب گرامین بینک اور کینرا بینک کے ذریعہ کیا جاتا ہے۔

اجلاس میں کیرالہ، تمل ناڈو، آندھرا پردیش، پڈوچیری، لکشدیپ اور دیگر شریک مالیاتی اداروں کے ایس سی اے کے شرکا نے شرکت کی۔ ان سے خطاب کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کوآپریٹو وفاقیت کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ریاستیں 95 فیصد سرکاری اسکیموں کو نافذ کرتی ہیں۔

وزیر موصوف نے کہا کہ حصہ داری کا حق اور معلومات کا حق جمہوریت کے اہم ستون ہیں ، انھوں نے مزید کہا کہ ہر شہری ، بشمول معاشی طور پر کمزور طبقوں کے لوگوں کو ان کی بہبود کے لیے تیار کردہ سرکاری اسکیموں کے بارے میں جانکاری دینے کا حق ہے۔

ٹکنالوجی کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر موصوف نے نشاندہی کی کہ سوشل میڈیا ایک زیادہ طاقتور ذریعہ بن گیا ہے کیونکہ معلومات کا اندازہ صرف ایک کلک سے لگایا جاسکتا ہے۔ انھوں نے کہا، ’’پہلے، ہم صرف ملازمت تلاش کرنے والوں کے بارے میں بات کرتے تھے، لیکن اب ہم نوکری دینے والوں کو یکساں اہمیت دے رہے ہیں‘‘۔

وزیر موصوف نے تمام ایجنسیوں پر زور دیا کہ وہ اقلیتی برادریوں کی مجموعی ترقی کے لیے مرکزی اسکیموں کے مؤثر نفاذ کے لیے تندہی سے کام کریں۔ انھوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ یہ کوششیں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے 2047 تک وکست بھارت کی تعمیر کے وژن سے ہم آہنگ ہیں۔

 

***

(ش ح – ع ا)

U. No. 5327


(Release ID: 2161020)
Read this release in: English , Hindi , Malayalam