وزارت دفاع
وزیردفاع نے دہلی میں گگنیاتریوں — گروپ کیپٹن شُبھانشو شکلا، گروپ کیپٹن پی بی نائر، گروپ کیپٹن اجیت کرشنن اور گروپ کیپٹن انگد پرتاپ — کو مبارکباد پیش کی
ہمارے خلاباز بھارت کی امنگوں کے علمبردار ہیں: جناب راجناتھ سنگھ
’’بھارت خلا کو صرف تحقیق کا میدان نہیں سمجھتا بلکہ اسے آنے والے کل کی معیشت، سلامتی، توانائی اور انسانیت کا مستقبل کے طور پر دیکھتا ہے‘‘
Posted On:
24 AUG 2025 1:25PM by PIB Delhi
وزیردفاع جناب راجناتھ سنگھ نے 24 اگست 2025 کو نئی دہلی میں ایک تقریب کے دوران گروپ کیپٹن شُبھآنشو شکلا گروپ کیپٹن پی بی نائر، گروپ کیپٹن اجیت کرشنن اور گروپ کیپٹن انگد پرتاپ کو مبارکباد پیش کی، جو اسرو کے اولین خلا مشن "گگنیان" کا حصہ ہیں۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیردفاع نے چاروں گگن یاتریوں کو ملک کے نایاب نگینے اور قومی امنگوں کے علمبردار قرار دیا۔

خلا میں بھارت کی بڑھتی ہوئی موجودگی کو اجاگر کرتے ہوئے جناب راجناتھ سنگھ نے کہا ’’ہم خلا کو صرف تحقیق کا میدان نہیں سمجھتے بلکہ اسے آنے والے کل کی معیشت، سلامتی، توانائی اور انسانیت کا مستقبل مانتے ہیں۔ ہم زمین کی سطح سے آگے خلا کی نئی سرحدوں کی طرف مسلسل پیش قدمی کر رہے ہیں۔ ہم پہلے ہی چاند سے مریخ تک اپنی موجودگی درج کرا چکے ہیں اور آج ملک گگن یان جیسے مشنز کے لیے پوری طرح تیار ہے۔‘‘
وزیردفاع نے اس کامیابی کو محض ایک تکنیکی سنگ میل نہیں بلکہ آتم نربھر بھارت کا ایک نیا باب قرار دیا۔ انہوں نے کہا،
"بھارت فخر کے ساتھ دنیا کی سرکردہ خلائی طاقتوں میں شامل ہے۔ اس کا خلائی پروگرام صرف لیبارٹریوں اور لانچ وہیکلز تک محدود نہیں ہے بلکہ یہ ہماری قومی امنگوں اور عالمی وژن کی عکاسی ہے۔ چندریان سے منگلیان تک ہم نے یہ ثابت کیا ہے کہ محدود وسائل کے باوجود لامحدود عزم سب سے مشکل اہداف کو بھی شاندار کامیابیوں میں بدل سکتا ہے۔"

جناب راجناتھ سنگھ نے اس بات کی نشاندہی کی کہ خلا سے حاصل ہونے والی ٹیکنالوجیوں، چاہے وہ مواصلاتی سیٹلائٹس ہوں، موسم کی نگرانی ہو یا آفاتِ سماوی سے نمٹنے کے نظام، آج بھارت کے ہر گاؤں اور ہر کھیت تک خدمات فراہم کر رہی ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ بھارت خلا کی اس یاترا میں پیچھے نہیں رہ سکتا۔ آنے والے وقت میں خلا سے معدنیات نکالنا، گہرے خلا کی جستجو اور سیاروں کے وسائل انسانی تہذیب کے سفر کی سمت متعین کریں گے، انہوں نے کہا۔
وزیردفاع نے مزید کہا کہ دنیا ایک ایسے دور میں داخل ہو چکی ہے جہاں خلا اب فوجی طاقت یا تکنیکی برتری کی علامت نہیں رہا، بلکہ یہ انسانی تہذیب کے اجتماعی سفر کا ایک نیا مرحلہ ہے۔ انہوں نے کہا"بھارت نے ہمیشہ دنیا کو وسودھیو کٹمبکم (ساری دنیا ایک خاندان ہے) کا پیغام دیا ہے اور آج ہمارے سائنس داں اور خلا باز اسی پیغام کو نئی بلندیوں تک لے جا رہے ہیں۔"
گروپ کیپٹن شُبھانشو شکلا کو ان کے کامیاب خلا مشن پر سراہتے ہوئے جناب راجناتھ سنگھ نے ان کے عزم اور حوصلے کو اجاگر کیا، جو بھارت کی روح کی عکاسی کرتے ہیں اور انہیں قومی فخر کا باعث بناتے ہیں۔ انہوں نے کہا"محض ڈھائی ماہ میں ڈھائی برس کی تربیت مکمل کرنا گروپ کیپٹن شکلہ کی غیر معمولی لگن اور بھارتی عوام کی ثابت قدمی کا ثبوت ہے۔ ان کا یہ شاندار کارنامہ صرف ایک تکنیکی کامیابی نہیں بلکہ ایمان اور وقفِ خدمت کا پیغام ہے۔ یہ صرف بھارت کا فخر نہیں بلکہ پوری انسانیت کی ترقی کا ثبوت ہے۔"

"اگرچہ وہ بھارتی فضائیہ کی وردی پہنتے ہیں، لیکن ان کا خلا کا سفر صرف مسلح افواج یا بھارت کی نمائندگی کے لیے نہیں تھا، بلکہ پوری انسانیت کی جانب سے تھا۔ اس تاریخی مشن کے ذریعے ان کی شہری شعبے میں دی گئی شاندار خدمات ہمیشہ تاریخ میں درج رہیں گی۔"
خلا بازوں کو جسمانی، ذہنی، جذباتی اور نفسیاتی طور پر تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے جناب راجناتھ سنگھ نے اس تربیت میں انسٹیٹیوٹ آف خلائی طب کے انسٹی ٹیوٹ کے اہم کردار کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا:گروپ کیپٹن شُبھآنشو شکلہ اس ادارے کی کامیابی کا درخشاں نمونہ ہیں۔"
تقریب کے ایک حصے کے طور پر گروپ کیپٹن شکلہ نے "ایکسیم مشن 4" کے تحت بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے اپنے غیر معمولی سفر کے تجربات بیان کیے۔ اس اعزاز کے موقع پر چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انل چوہان اور چیف آف دی ایئر اسٹاف ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ بھی موجود تھے۔
***
ش ح ۔ م د ۔ م ص
(U : 5246 )
(Release ID: 2160316)