وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

وزیر دفاع نے نئی دہلی میں منعقدہ یو این ویمن ملٹری آفیسرز کورس 2025 میں حصہ لینے والی عالمی خواتین امن کاروں سے تبادلۂ خیال کیا


‘‘ہندوستان صنفی مساوات کو آگے بڑھانے، شمولیتی قیادت کو فروغ دینے اور ایک ایسی دنیا بنانے کے لیے کام جاری رکھے گا، جہاں امن پروان چڑھے‘‘

’’خواتین افسران تبدیلی کی مشعل بردار ہیں، وہ امن مشنوں میں قیمتی نقطۂ نظر اور طریقۂ کار لاتی ہیں‘‘

Posted On: 22 AUG 2025 3:15PM by PIB Delhi

وزیر دفاع جناب راجناتھ سنگھ نے 22 اگست 2025 کو ہندوستان سمیت 15 ممالک کی خواتین افسران سے تبادلۂ خیال کیا، جو نئی دہلی کے منیکشا سینٹر میں منعقدہ تقریباً دو ہفتے طویل اقوام متحدہ ویمن ملٹری آفیسرز کورس(یو این ڈبلیو ایم ایم او سی-2025) میں حصہ لے رہی ہیں۔ یہ کورس وزارت دفاع اور وزارت خارجہ کے تحت سینٹر فار یونائیٹڈ نیشنز پیس کیپنگ کے زیر اہتمام 18 اگست سے 29 اگست 2025 تک منعقد کیا جا رہا ہے۔ اس کا مقصد خواتین فوجی افسران کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو فروغ دینا ہے تاکہ وہ کثیر جہتی اقوام متحدہ مشنز میں مؤثر طور پرشرکت کر سکیں۔

ساؤتھ بلاک میں افسران سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قیام امن کی  مہمات میں سب سے بڑے حصہ دار کے طور پر ہندوستان ہمیشہ خواتین کی حصہ داری اور ان کی شمولیت کا مضبوط حامی رہا ہے اوریو این ڈبلیو ایم او سی جیسے اقدامات کے ذریعے خواتین افسران کو قیام امن کے پیچیدہ ماحول کے لیے تیار کرتا ہے۔

جناب راجناتھ سنگھ نے مزید کہاکہ ہم اپنی مسلح افواج اور امن قائم رکھنے والے دستوں میں خواتین کی شمولیت کو فروغ دینے کے لیے پالیسیوں کو مضبوط بنا رہے ہیں تاکہ انہیں قیادت اور خدمت انجام دینے کے مساوی مواقع فراہم ہوں۔ ہم اقوام متحدہ اور فوجی دستے فراہم کرنے والے ممالک کے ساتھ مل کر صنفی مساوات کو آگے بڑھانے، شمولیتی قیادت کو فروغ دینے اور ایک ایسی دنیا بنانے کے لیے کام کرتے رہیں گے، جہاں امن صرف قائم نہ رہے بلکہ تنوع اور مساوات کے ذریعے پروان چڑھے۔

یو این ڈبلیو ایم او سی-2025 نے آرمینیا، ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو، مصر، آئیوری کوسٹ، کینیا، کرغیز رجمہوریہ، لائبیریا، ملیشیا، مراکش، نیپال، سیرا لیون، سری لنکا، تنزانیہ، یوروگوئے اور ویتنام کے شرکاء کو ایک جگہ یکجا کیا ہے، جن کے ساتھ 12 ہندوستانی خواتین افسران اور پانچ انٹرنز بھی شامل ہیں، جس سے یہ کورس تربیت اور تبادلے کے لیے ایک متحرک بین الاقوامی پلیٹ فارم بن گیا ہے ۔

وزیر دفاع  نے 15 ممالک کے افسران کی موجودگی کو اقوام متحدہ کے ایک چھوٹے سے عکس اور اس کی دیرپا وحدت و تعاون کی روح کی عکاسی قرار دیا۔ انہوں نے افسران سے کہاکہ آپ تبدیلی کے مشعل بردار ہیں۔ آپ کی لگن نہ صرف امن قائم رکھنے کو مضبوط بناتی ہے بلکہ عالمی سلامتی کے تانے بانے کو بھی تقویت دیتی ہے۔ ہندوستان آپ کے ساتھ کھڑا ہے، آپ کی خدمات پر فخر کرتا ہے اور آپ کے سفر میں آپ کی بھرپور حمایت کےلیے پرعزم ہے۔

اقوام متحدہ کے امن قائم رکھنے والے مشنز میں خواتین افسران کی شمولیت بڑھانے کے وژن پر بات کرتے ہوئے جناب راجناتھ سنگھ نے کہا کہ یہ عہد اس اعتراف سے جنم لیتا ہے کہ امن کار مشنز کو زیادہ مؤثر، شمولیتی اور پائیدار بنانے کے لیے خواتین کی حصہ داری ناگزیر ہیں۔انہوں نے کہاکہ خواتین افسران امن کارروائیوں میں قیمتی نقطۂ نظر اور طریقۂ کار لاتی ہیں۔ وہ اکثر مقامی برادریوں، خاص طور پر خواتین اور بچوں کے ساتھ زیادہ گہرا اعتماد قائم کرنے کے قابل ہوتی ہیں، جن کی آوازیں تنازعات سے متاثرہ معاشروں کی دوبارہ تعمیر میں نہایت اہم ہیں۔ ان کی موجودگی نے یہ ثابت کیا ہے کہ وہ جنسی تشدد کو روکنے، انسانی امداد تک رسائی بہتر بنانے اور زمینی سطح پر صنفی مساوات  کو فروغ دینے  میں مددگار ہیں۔ اس کے علاوہ خواتین امن کار طاقتور رول ماڈل کے طور پر کام کرتی ہیں، جو مقامی خواتین اور لڑکیوں کو متاثر کرتی ہیں تاکہ وہ خود کو امن و سلامتی میں فعال شرکاء کے طور پر دیکھیں‘‘۔انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کا اپنا قیام امن کا سفر بھی خواتین افسران کی قوت اور صلاحیت پر اسی اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔

5187-2.jpg

اس موقع پر وزیر دفاع نے یو این جرنل 2025 - بلو ہیلمٹ اوڈیسی:ایئرس آف انڈین پیس کیپنگ( ہندوستان کے قیام امن کے 75 برس) کا اجرا بھی کیا، جو پلاٹینم جوبلی ایڈیشن ہے اور جس میں اقوام متحدہ کی قیام امن کی کارروائیوں میں ہندوستان کی میراث، اختراعات اور مستقبل کا وژن شامل ہے۔ہیلمٹ کے نیلے رنگ پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جیسے آسمان تحفظ اور سلامتی کا احساس دیتا ہے، ویسے ہی یو این پیس کیپرز بھی یہ احساس فراہم کرتے ہیں اور جیسے سمندر سرحدوں اور ثقافتوں کے درمیان رشتے قائم کرتے ہیں، ویسے ہی یہ امن کار بھی تعلقات استوار کرتے ہیں۔اس موقع پر چیف آف دی آرمی اسٹاف جنرل اوپیندر دیویدی اور دیگر سینئر افسران بھی موجود تھے۔

5187-3.jpg

یو این ڈبلیو ایم او سی-2025 کے نصاب میں جدید امن کے کلیدی پہلو جیسےبین الاقوامی انسانی حقوق سےمتعلق قانون ، پناہ گزین اور اندرونی طور پر بے گھر افراد ، شہریوں کا تحفظ ، طرز عمل اور نظم و ضبط ، تنازعات سے متعلق جنسی تشدد اور تنازعات میں بچوں کا تحفظ شامل ہیں ۔  اقوام متحدہ ، وزارت خارجہ ، بین الاقوامی تنظیموں اور ہندوستانی فوج کے سینئر سابق فوجیوں میں سے ممتاز مقررین شرکاء سے خطاب کر رہے ہیں ۔ اقوام متحدہ کے لیے نامزد ایک انفنٹری بٹالین کی جانب سے میدانی مظاہرہ بھی کیا جائے گا تاکہ عملی سمجھ کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔

 ****

U.N-5187

(ش ح۔م ع ن۔ع ا)


(Release ID: 2159785)