بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

درج فہرست ذاتوں اور دیہی استفادہ کنندگان کے لیے پی ایم ای جی پی کی جانب سے کم ادائیگی پر زیادہ سبسڈی کی فراہمی


پی ایم ایم وائی کی جانب سےچھوٹے کاروباری اداروں کے لیے 20 لاکھ روپے تک کے بغیر ضمانتی قرضوں کی فراہمی

Posted On: 21 AUG 2025 2:12PM by PIB Delhi

ایم ایس ایم ای کی وزارت، کھادی اور گاؤں کی صنعت کمیشن (کے وائی آئی سی) کے ذریعے، وزیر اعظم کے روزگار پیدا کرنے کے پروگرام (پی ایم ای جی پی) کو نافذ کر رہی ہے۔ یہ ایک مرکزی سیکٹر کی اسکیم ہے جو بنیادی طور پر دیہی علاقوں میں روزگار کے مواقع پیدا کرتی ہے جو کہ غیرزرعی شعبے میں نئے مائیکرو انٹرپرائزز کے قیام میں ممکنہ کاروباریوں کی مدد کرتی ہے۔ پی ایم ای جی پی کے تحت، دیہی علاقوں سے تعلق رکھنے والے اور درج فہرست ذاتوں سے تعلق رکھنے والے استفادہ کنندگان کو خصوصی زمرے میں شامل کیا جاتا ہے، جو پروجیکٹ کی لاگت میں  کم ادائیگی پر زیادہ  سبسڈی  کی شرح کے اہل ہیں۔

ایم ایس ایم ای کی وزارت ایس سی/ایس ٹی کاروباریوں کی عوامی خریداری میں حصہ لینے اورایس سی/ایس ٹی ایس ایس ای سے لازمی خریداری کے 4فیصد کو حاصل کرنے کے لیے ورنگل سمیت پورے ملک میں ‘قومی درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل مرکز’ کو بھی نافذ کرتی ہے۔ اسکیم کے تحت ایس سی/ایس ٹی کاروباریوں کو ہنر مندی، صلاحیت سازی، مارکیٹ لنکیجز، فنانس کی سہولت، ٹینڈر بولی میں شرکت وغیرہ میں پیشہ ورانہ مدد فراہم کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے گئے ہیں۔

پردھان منتری مُدرا یوجنا (پی ایم ایم وائی)، بغیر کسی گارنٹی کے ادارہ جاتی قرض دینے والے رُکن اداروں (ایم ایل آئی) کے ذریعہ فراہم کیا جاتا ہے، یعنی شیڈولڈ کمرشل بینک (ایس سی بی)، علاقائی دیہی بینک (آر آر بی)، غیر بینکنگ مالیاتی کمپنیاں (این بی ایف سی) اور مائیکرو فائنانس انسٹی ٹیوشنز(ایم ایف آئی)۔ کوئی بھی فرد، جو قرض لینے کا اہل ہے اور چھوٹے کاروباری اداروں کے لیے کاروباری منصوبہ رکھتا ہے، وہ پی ایم ایم آئی کے تحت 20 لاکھ روپے تک کا قرض حاصل کر سکتا ہے،تاکہ مینوفیکچرنگ، ٹریڈنگ اور سروس سیکٹر میں آمدنی پیدا کرنے والی سرگرمیوں کے لیے قرض کے چار زمروں میں، یعنی ششو (50,000 روپے تک کے قرضے)، کشور (50،000 روپے سے زیادہ اور 5 لاکھ روپے تک کے قرضے)، ترون (5 لاکھ روپے سے زیادہ اور 10 لاکھ روپے تک کے قرضے) اور ترون پلس (10 لاکھ روپے سے زیادہ اور 20 لاکھ روپے تک کے قرضے- ان لوگوں کے لیے، جنہوں نے ماضی میں قرضے حاصل کیے ہیں اور24 اکتوبر 2024 سے نافذ العمل ‘ترون’ زمرہ کے تحت قرض حاصل کر چکے ہیں۔

یہ معلومات مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کی وزیر مملکت محترمہ شوبھا کرندلاجے نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

 

********

ش ح۔ع و۔ن ع

U-5069

                         


(Release ID: 2159011)