امور داخلہ کی وزارت
اے آئی سے چلنے والے سائبر جرائم میں اضافہ اور مالی نقصانات کو روکنے کے اقدامات
Posted On:
20 AUG 2025 4:37PM by PIB Delhi
جرائم کا قومی ریکارڈز بیورو (این سی آر بی) اپنی اشاعت "کرائم ان انڈیا" میں جرائم کے شماریاتی ڈیٹا کو مرتب اور شائع کرتا ہے۔ مصنوعی ذہانت (اے آئی) سے چلنے والے سائبر جرائم کے بارے میں مخصوص ڈیٹا این سی آر بی کے ذریعہ الگ سے برقرار نہیں رکھا جاتا۔
’پولیس‘ اور ’عوامی نظم و ضبط‘ بھارت کے آئین کی ساتویں شیڈول کے مطابق ریاستی موضوعات ہیں۔ ریاستیں/مرکز کے زیر انتظام علاقے اپنی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں (ایل ای ایز) کے ذریعہ سائبر جرائم سمیت جرائم کی روک تھام، پتہ لگانے، تفتیش اور استغاثہ کے لیے بنیادی طور پر ذمہ دار ہیں۔ مرکزی حکومت ریاستیوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی کوششوں کو مشوروں اور اپنی ایل ای ایز کی صلاحیت بڑھانے کے لیے مختلف اسکیموں کے تحت مالی امداد کے ذریعے معاونت فراہم کرتی ہے۔
سائبر جرائم سے جامع اور مربوط انداز میں نمٹنے کے لیے میکانزم کو مضبوط کرنے کے لیے، مرکزی حکومت نے درج ذیل اقدامات اٹھائے ہیں:
- وزارت داخلہ نے ’انڈین سائبر کرائم کوآرڈینیشن سینٹر‘ (آئی 4 سی) کو ایک منسلک دفتر کے طور پر قائم کیا ہے تاکہ ملک میں ہر قسم کے سائبر جرائم سے مربوط اور جامع انداز میں نمٹا جا سکے۔
- ’ سائبر جرائم کی رپورٹنگ کا قومی پورٹل‘ (این سی آر پی) آئی 4 سی کے حصے کے طور پر شروع کیا گیا ہے تاکہ عوام کو ہر قسم کے سائبر جرائم سے متعلق واقعات کی رپورٹنگ کی سہولت مل سکے، خاص طور پر خواتین اور بچوں کے خلاف سائبر جرائم پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ اس پورٹل پر رپورٹ کیے گئے سائبر جرائم کے واقعات، انہیں ایف آئی آر میں تبدیل کرنے اور اس کے بعد کی کارروائی متعلقہ ریاستی/مرکزی زیر انتظام علاقوں کی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے ذریعہ قانون کے مطابق کی جاتی ہے۔
- ’شہری مالی سائبر دھوکہ دہی رپورٹنگ اور انتظامی سسٹم‘ (سی ایف سی ایف آر ایم ایس) آئی 4 سی کے تحت 2021 میں شروع کیا گیا ہے تاکہ مالیاتی دھوکہ دہی کی فوری رپورٹنگ کی جا سکے اور دھوکہ بازوں کے ذریعہ رقوم کی منتقلی کو روکا جا سکے۔ سی ایف سی ایف آر ایم ایس کے مطابق، اب تک 17.82 لاکھ سے زیادہ شکایات میں 5,489 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم بچائی گئی ہے۔ آن لائن سائبر شکایات درج کرنے میں مدد کے لیے ایک ٹول فری ہیلپ لائن نمبر ’1930‘ فعال کیا گیا ہے۔
- آئی 4 سی میں ایک جدید ’سائبر دھوکہ دہی کی روک تھام کا مرکز ‘ (سی ایف ایم سی) قائم کیا گیا ہے جہاں بڑے بینکوں، مالیاتی ثالثوں، ادائیگی ایگریگیٹرز، ٹیلی کام سروس فراہم کنندگان، آئی ٹی ثالثوں اور ریاستی/مرکزی زیر انتظام علاقوں کی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے نمائندے مل کر فوری عمل اور سائبر جرائم سے نمٹنے کے لیے ہموار تعاون کے لیے کام کر رہے ہیں۔
- اب تک، پولیس حکام کی رپورٹ کے مطابق 9.42 لاکھ سے زیادہ سم کارڈز اور 2,63,348 آئی ایم ای آئیز کو حکومت ہند نے بلاک کیا ہے۔
- وزارت داخلہ نے 22.01.2025 کو ایم اے سی (ملٹی ایجنسی سینٹر) پلیٹ فارم کے تحت سائبر کثیر ایجنسی مرکز (سائیمک) تشکیل دیا ہے تاکہ سائبر سیکیورٹی خطرات، سائبر جاسوسی، ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے غلط استعمال اور قومی سلامتی سے متعلق اسی طرح کے خدشات کو مؤثر طریقے سے حل کیا جا سکے۔
- انڈیا اے آئی کے ساتھ شراکت میں، آئی 4 سی نے سائبر جرائم کے واقعات کی خودکار درجہ بندی کے لیے ایک اے آئی پر مبنی نظام تیار کرنے کے لیے انڈیا اے آئی سائبر گارڈ اے آئی ہیکاتھون شروع کیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں (ایل ای ایز) کی کارکردگی اور ردعمل کو بہتر بنانا ہے۔
- مرکزی حکومت نے ایک دیسی مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور بڑے ڈیٹا کا تجزیہ ٹول ’ایس ٹی آر‘ تیار کیا ہے تاکہ ایک ہی شخص کے مختلف ناموں سے لی گئی مشتبہ موبائل کنکشنز کی شناخت کی جا سکے۔ اب تک، 82 لاکھ سے زیادہ ایسے کنکشنز کو دوبارہ تصدیق کے عمل میں ناکام ہونے کے بعد منقطع کیا گیا ہے۔
- نئی دہلی میں آئی 4 سی کے حصے کے طور پر ایک جدید ’نیشنل سائبر فورنسک لیبارٹری (انویسٹی گیشن)‘ قائم کی گئی ہے تاکہ ریاستی/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے پولیس کے تفتیشی افسران (آئی اوز) کو ابتدائی مرحلے میں سائبر فورنسک مدد فراہم کی جا سکے۔ اب تک، نیشنل سائبر فورنسک لیبارٹری (انویسٹی گیشن) نے سائبر جرائم سے متعلق تقریباً 12,460 مقدمات میں ریاستی/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ایل ای ایز کو اپنی خدمات فراہم کی ہیں۔
- آئی 4 سی کے تحت ایک بڑے پیمانے پر آن لائن کورسز (ایم او او سی) پلیٹ فارم، یعنی ’سائٹرین‘ پورٹل تیار کیا گیا ہے، تاکہ پولیس افسران/عدالتی افسران کی صلاحیت بڑھانے کے لیے سائبر جرائم کی تفتیش، فورنزک، استغاثہ وغیرہ کے اہم پہلوؤں پر آن لائن کورسز کے ذریعے تربیت دی جا سکے۔ اب تک، ریاستی/مرکزی زیر انتظام علاقوں سے 1,05,796 سے زیادہ پولیس افسران رجسٹرڈ ہیں اور اس پورٹل کے ذریعے 82,704 سے زیادہ سرٹیفکیٹس جاری کیے گئے ہیں۔
- سمنویہ پلیٹ فارم کو ایک انتظام کے اطلاعاتی نظام (ایم آئی ایس) پلیٹ فارم، ڈیٹا ذخیرہ اور ایل ای ایز کے لیے سائبر جرائم کے ڈیٹا شیئرنگ اور تجزیات کے لیے ایک رابطہ پلیٹ فارم کے طور پر فعال کیا گیا ہے۔ یہ سائبر جرائم کی شکایات میں ملوث جرائم اور مجرموں کے بین الریاستی روابط پر مبنی تجزیات فراہم کرتا ہے۔ ’پرتبمب‘ ماڈیول مجرموں اور جرائم کی بنیادی ڈھانچے کے مقامات کو نقشے پر نقش کرتا ہے تاکہ دائرہ اختیار کے افسران کو مرئیت فراہم کی جا سکے۔ یہ ماڈیول ایل ای ایز کو آئی 4 سی اور دیگر ماہرین سے تکنیکی قانونی مدد حاصل کرنے اور دینے کی سہولت بھی دیتا ہے۔ اس سے اب تک 12,987 ملزمان کی گرفتاری، 1,51,984 روابط اور 70,584 سائبر تفتیشی مدد کی درخواستیں ہوئی ہیں۔
- ’سہیوگ‘ پورٹل کو آئی ٹی ایکٹ، 2000 کی دفعہ 79 کی ذیلی دفعہ (3) کے شق (بی) کے تحت مناسب حکومت یا اس کی ایجنسی کے ذریعہ آئی ٹی ثالثوں کو نوٹس بھیجنے کے عمل کو تیز کرنے کے لیے شروع کیا گیا ہے تاکہ غیر قانونی عمل کے لیے استعمال ہونے والی کسی بھی معلومات، ڈیٹا یا مواصلاتی رابطے کو ہٹانے یا غیر فعال کرنے کی سہولت فراہم کی جا سکے۔
- مرکزی حکومت نے سائبر جرائم کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کے لیے مختلف اقدامات اٹھائے ہیں، جن میں شامل ہیں:
- معزز وزیر اعظم نے 27.10.2024 کو "من کی بات" کے ایپی سوڈ کے دوران ڈیجیٹل گرفتاریوں کے بارے میں بات کی اور ہندوستان کے شہریوں کو آگاہ کیا۔
- آئی 4 سی نے سی بی ایس ای کے ساتھ مل کر سائبر جرائم کے بارے میں شعور بیدار کرنے کی مہمات منظم کیں، جن کے ذریعے 25,000 سے زیادہ اساتذہ اور طلباء کو تعلیم دی گئی۔
- آئی 4 سی نے ملک بھر میں 2 لاکھ سے زیادہ این سی سی، این ایس ایس اور این وائی کے ایس طلباء کو سائبر بیداری کی تربیت دی۔
- آئی 4 سی نے 22.12.2024 کو گروگرام، ہریانہ کے سیکٹر 79 میں ماؤنٹ اولمپس اسکول کے ساتھ مل کر 1930 سائبر واکنگ تھون کا اہتمام کیا۔ اس پروگرام میں 1500 سے زیادہ افراد، بشمول طلباء، والدین اور پولیس افسران نے شرکت کی۔
- ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) صارفین کے شعور کے لیے سائبر سیکیورٹی شعور اور ڈیجیٹل سیفٹی ایجوکیشن کو مربوط کرنے کے اقدامات کرتا ہے۔ ’بی (اے) ویئر‘ اور ’راجو اور چالیس چور‘ نامی ایک کتابچہ جاری کیا گیا ہے جو دھوکہ دہی کے طریقہ کار اور دھوکہ بازوں کے ہتھے چڑھنے سے ہوشیار رہنے/بچنے کے طریقوں کا احاطہ کرتا ہے، اور اسے آر بی آئی کی ویب سائٹ پر عوام کے استعمال کے لیے رکھا گیا ہے۔
- آکاشوانی، نئی دہلی کی طرف سے 28.10.2024 کو ڈیجیٹل گرفتاری پر ایک خصوصی پروگرام منعقد کیا گیا۔
- کالر ٹیون مہم: آئی 4 سی نے محکمہ ٹیلی کمیونیکیشنز (ڈی او ٹی) کے ساتھ مل کر 19.12.2024 سے سائبر جرائم کے بارے میں شعور اجاگر کرنے اور سائبر کرائم ہیلپ لائن نمبر 1930 اور این سی آر پی پورٹل کو فروغ دینے کے لیے ایک کالر ٹیون مہم شروع کی ہے۔ کالر ٹیونز انگریزی، ہندی اور 10 علاقائی زبانوں میں ٹیلی کام سروس فراہم کنندگان (ٹی ایس پیز) کے ذریعہ نشر کی جا رہی ہیں۔ چھ مختلف قسم کی کالر ٹیونز چلائی گئیں جو مختلف طریقہ کار کا احاطہ کرتی ہیں، یعنی ڈیجیٹل گرفتاری، سرمایہ کاری گھوٹالہ، مالویئر، جعلی لون ایپ، جعلی سوشل میڈیا اشتہارات۔
- مرکزی حکومت نے ڈیجیٹل گرفتاری کے گھوٹالوں پر ایک جامع شعوری پروگرام شروع کیا ہے، جس میں شامل ہیں: اخبارات میں اشتہار، دہلی میٹرو میں اعلانات، سوشل میڈیا اثر انداز کرنے والوں کا استعمال خصوصی پوسٹس بنانے کے لیے، پراسار بھارتی اور الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے مہم، اور 27.10.2024 کو دہلی کے کاناٹ پلیس میں راہگیری فنکشن میں شرکت۔
- سائبر جرائم کے بارے میں مزید شعور پھیلانے کے لیے، مرکزی حکومت نے اقدامات اٹھائے ہیں، جن میں شامل ہیں: ایس ایم ایس کے ذریعے پیغامات کی ترسیل، آئی 4 سی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس یعنی ایکس (@CyberDost)، فیس بک (CyberDostI4C)، انسٹاگرام (CyberDostI4C)، ٹیلی گرام (cyberdosti4c)، ایس ایم ایس مہم، ٹی وی مہم، ریڈیو مہم، اسکول مہم، سنیما ہالز میں اشتہار، مشہور شخصیات کی توثیق، آئی پی ایل مہم، کمبھ میلہ 2025 کے دوران مہم، مائی گوو کو متعدد میڈیمز میں تشہیر کے لیے مشغول کیا، ریاستی/مرکزی زیر انتظام علاقوں کے ساتھ سائبر سیفٹی اینڈ سیکیورٹی ایوارنیس ہفتوں کا اہتمام، نوعمر/طلباء کے لیے ہینڈ بک کی اشاعت، ریلوے اسٹیشنوں اور ہوائی اڈوں پر ڈیجیٹل ڈسپلے وغیرہ۔
یہ بیانات وزیرداخلہ کی وزارت میں وزیر مملکت جناب باندی سنجے کمار نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دیے۔
****
ش ح ۔ م د ۔ م ص
(U :5029 )
(Release ID: 2158682)