جل شکتی وزارت
سوچھ بھارت مشن کے تحت او ڈی ایف پلس گاؤں
Posted On:
18 AUG 2025 2:47PM by PIB Delhi
جل شکتی کے وزیر مملکت جناب وی سومننا نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ ملک کے تمام گاؤں کو کھلے میں رفع حاجت سے پاک (او ڈی ایف) پلس قرار دینے کے لیے استعمال کیے جانے والے کلیدی معیار اور طریقہ کار درج ذیل ہیں: -
او ڈی ایف پلس گاؤں کی تعریف ایک ایسے گاؤں کے طور پر کی گئی ہے جو کھلے میں رفع حاجت سے پاک (او ڈی ایف) کی حیثیت کو برقرار رکھتا ہے، ٹھوس اور رقیق فضلہ کے انتظام کو یقینی بناتا ہے اور یہ دیکھنے میں صاف ستھرا نظر آتا ہے۔ او ڈی ایف پلس گاؤں کی ترقی کے تین مراحل ہیں:
· او ڈی ایف پلس امنگوں والے گاؤں : ایک گاؤں جو اپنی او ڈی ایف کی حیثیت کو برقرار رکھے ہوئے ہے اور اس میں ٹھوس فضلات کے بندوبست اور رقیق کچرے کی دیکھ بھال کے انتظامات ہیں۔
· او ڈی ایف پلس ابھرتے ہوئے گاؤں: ایک گاؤں جو اپنی او ڈی ایف کی حیثیت کو برقرار رکھے ہوئے ہے اور اس میں ٹھوس فضلات کے بندوبست اور رقیق کچرے کی دیکھ بھال کے انتظامات ہیں۔
· او ڈی ایف پلس مثالی گاؤں: ایک گاؤں جو اپنی او ڈی ایف کی حیثیت کو برقرار رکھے ہوئے ہے اور اس میں ٹھوس فضلات کے بندوبست اور رقیق کچرے کی دیکھ بھال کے انتظامات ہیں ۔ صفائی ستھرائی نظر آتی ہے، یعنی، کم سے کم گندگی، کم سے کم ٹھہرا ہوا گندا پانی، عوامی مقامات پر کوئی پلاسٹک کا کچرا نہیں اوراوڈی ایف پلس انفارمیشن، ایجوکیشن اینڈ کمیونیکیشن(آئی ای سی) پیغامات دکھاتا ہے۔
ایک گاؤں جواو ڈی ایف پلس کے تمام معیارات پر پورا اترتا ہے وہ گرام سبھا کی میٹنگ میں خود کو او ڈی ایف پلس کا اعلان کرے گا۔ ضلع کو پہلی بار او ڈی ایف پلس کے اعلان کے 90 دنوں کے اندر گاؤں کی تیسرے فریق کی تصدیق کو یقینی بنانا چاہیے تیسرے فریق کی لازمی تصدیق صرف او ڈی ایف پلس (ماڈل) گاؤں کے لیے کی جائے گی۔ تاہم، او ڈی ایف پلس گاؤں کے لیے تینوں زمرے(امنگوں والے/ابھرتے ہوئے/مثالی گاؤں) کے لیے نگرانی کی تصدیق بلاک/ضلع/ریاست کی سطح پر کمانڈ کے سلسلے میں ذمہ دار افسران کے ذریعے کی جا سکتی ہے۔
ریاستوں/مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے ذریعہ ایس بی ایم (جی) کے آن لائن انٹیگریٹڈ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (آئی ایم آئی ایس) پر رپورٹ کردہ اعداد و شمار کے مطابق،13 اگست 2025 کو سوچھ بھارت مشن (گرامین) کے تحت کھلے میں رفع حاجت سے پاک (او ڈی ایف) پلس کے اعلان کردہ گاؤں کی ریاست/مرکز کے زیرانتظام علاقہ وار تعداد ذیل میں دی گئی ہے۔
صفائی ستھرائی ریاست کا معاملہ ہے، پینے کے پانی اور صفائی کا محکمہ ریاستوں کو مالی اور تکنیکی مدد فراہم کرتا ہے۔ سوچھ بھارت مشن (گرامین) ایس بی ایم (جی) کا دوسرا مرحلہ 21-2020 سے 26-2025 کی مدت کے دوران لاگو کیا جا رہا ہے، جس میں کھلے میں رفع حاجت سے پاک (او ڈی ایف) پائیداری پر توجہ مرکوز کی گئی ہے اور تمام گاؤں کو ٹھوس اور رقیق فضلہ کے انتظام سے ڈھانپنا ہے یعنی گاؤں کو او ڈی ایف سے او ڈی ایف پلس ڈیل میں تبدیل کرنا ہے۔ یہ سمجھتے ہوئے کہ بیت الخلاء کی تعمیر کا کام ایک مسلسل عمل ہے نہ کہ ایک وقتی سرگرمی، کیونکہ وہاں مسلسل نئے ابھرتے ہوئے گھرانے، تارکین وطن وغیرہ ہیں جن کے لیے بیت الخلاء کی ضرورت ہوگی، گھروں کے اندر نئے انفرادی بیت الخلاء (آئی ایچ ایچ ایل) کی تعمیر فیز-II کے تحت ایس بی ایم (جی) فنڈز پر پہلا چارج ہے اور ایس بی ایم (جی) کے لیے مستقل طور پر منصوبہ بندی کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ اس فرق کو ترجیحی بنیادوں پر پورا کریں۔
(راجیہ سبھا غیر ستارہ والے سوال 2804)
ریاست/ مرکز زیرانتظام علاقہ وار کھلے میں رفع حاجت سے پاک او ڈی ایف پلس گاؤں (13اگست 2025 کو)
|
نمبر شمار
|
ریاست/مرکز کے زیرانتظام علاقے
|
گاؤں کی کل تعداد
|
اوڈی ایف پلس گاؤں کی تعداد
|
او ڈی ایف پلس گاؤں کی کل تعداد
|
|
امنگوں والے
|
ابھرتے ہوئے
|
مثالی
|
|
|
1
|
انڈمان ونکوبار جزائر
|
265
|
0
|
0
|
208
|
208
|
|
2
|
آندھرا پردیش
|
15,995
|
7,675
|
55
|
8,234
|
15,964
|
|
3
|
اروناچل پردیش
|
5,134
|
3,153
|
847
|
956
|
4,956
|
|
4
|
آسام
|
25,368
|
1,363
|
876
|
22,947
|
25,186
|
|
5
|
بہار
|
37,138
|
1,842
|
234
|
32,935
|
35,011
|
|
6
|
چھتیس گڑھ
|
19,643
|
972
|
34
|
17,707
|
18,713
|
|
7
|
دمن ودیواوردادر ونگر حویلی
|
98
|
0
|
0
|
94
|
94
|
|
8
|
گوا
|
373
|
58
|
2
|
308
|
368
|
|
9
|
گجرات
|
17,973
|
3,514
|
919
|
13,331
|
17,764
|
|
10
|
ہریانہ
|
6,618
|
2,678
|
86
|
3,754
|
6,518
|
|
11
|
ہماچل پردیش
|
17,618
|
1,280
|
386
|
14,452
|
16,118
|
|
12
|
جموں وکشمیر
|
6,216
|
20
|
17
|
5,959
|
5,996
|
|
13
|
جھارکھنڈ
|
29,322
|
18,409
|
555
|
7,702
|
26,666
|
|
14
|
کرناٹک
|
26,484
|
18,161
|
263
|
7,978
|
26,402
|
|
15
|
کیرالہ
|
1,435
|
6
|
5
|
1,370
|
1,381
|
|
16
|
لداخ
|
240
|
10
|
0
|
230
|
240
|
|
17
|
لکشدیپ
|
10
|
0
|
0
|
10
|
10
|
|
18
|
مدھیہ پردیش
|
51,043
|
247
|
4
|
50,521
|
50,772
|
|
19
|
مہاراشٹر
|
40,247
|
4,865
|
98
|
33,337
|
38,300
|
|
20
|
منی پور
|
2,567
|
41
|
1
|
26
|
68
|
|
21
|
میگھالیہ
|
6,466
|
4,727
|
244
|
476
|
5,447
|
|
22
|
میزورم
|
646
|
0
|
0
|
618
|
618
|
|
23
|
ناگالینڈ
|
1,425
|
512
|
69
|
553
|
1134
|
|
24
|
اوڈیشہ
|
46,928
|
833
|
11
|
44,239
|
45,083
|
|
25
|
پڈوچیری
|
91
|
53
|
0
|
37
|
90
|
|
26
|
پنجاب
|
11,977
|
9,701
|
69
|
2,012
|
11,782
|
|
27
|
راجستھان
|
43,463
|
281
|
83
|
42,417
|
42,781
|
|
28
|
سکم
|
400
|
0
|
0
|
400
|
400
|
|
29
|
تمل ناڈو
|
11,739
|
535
|
25
|
11,009
|
11,569
|
|
30
|
تلنگانہ
|
9,773
|
535
|
0
|
8,398
|
8,933
|
|
31
|
تریپورہ
|
765
|
8
|
0
|
757
|
765
|
|
32
|
اترپردیش
|
96,174
|
1,054
|
80
|
93,502
|
94,636
|
|
33
|
اتراکھنڈ
|
14,967
|
52
|
1
|
14,864
|
14,917
|
|
34
|
مغربی بنگال
|
38,343
|
4,357
|
241
|
32,580
|
37,178
|
|
|
|
5,86,944
|
86,942
|
5,205
|
4,73,921
|
5,66,068
|
|
************
ش ح۔م ع۔ ج ا
(U: 4827)
(Release ID: 2157542)
|