پنچایتی راج کی وزارت
پنچایت قائدین کی لال قلعہ میں79ویں یومِ آزادی کی تقریبات میں شرکت، دیہی بھارت کے جذبے کی عکاسی
پنچایتی قائدین کی اعزازی تقریب میں’سبھاسار‘ کے اجراء کے ساتھ پنچایتیں اے آئی دور میں داخل
Posted On:
15 AUG 2025 5:19PM by PIB Delhi
اس سال کے یومِ آزادی کے موضوع ’’نیا بھارت‘‘ سے ہم آہنگ، جمہوریت کی نچلی سطح کے ایک تاریخی جشن میں بھارت بھر سے تقریباً 210 منتخب پنچایت نمائندگان، جن میں سرپنچ، مُکھیا اور گرام پردھان شامل تھے، خصوصی مہمانوں کی حیثیت سے لال قلعہ میں منعقدہ79ویں یومِ آزادی کی تقریبات میں شریک ہوئے۔ متنوع روایتی لباس میں ملبوس، انہوں نے دیہی بھارت کی ثقافت اور جذبے کو پیش کیا، جو حکمرانی کی تیسری سطح کی قوت کی علامت ہے۔ ان کی موجودگی اور قوم کی تعمیر میں ان کی نمایاں خدمات کو آج لال قلعہ کی فصیل سے اپنے خطاب میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے بھی سراہا۔
یومِ آزادی 2025 سے ایک دن قبل شام کو، ان خصوصی مہمانوں کو نئی دہلی میں منعقدہ ایک تقریب ’’آتم نربھر پنچایت، وکست بھارت کی پہچان‘‘ میں اعزاز سے نوازا گیا۔ اس موقع پر مرکزی وزیر برائے وزارتِ پنچایتی راج اور ماہی پروری، پشوپالن و ڈیری جناب راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ اور وزارتِ پنچایتی راج و ایف اے ایچ ڈی کے مرکزی وزیرِ مملکت پروفیسر ایس۔ پی۔ سنگھ بگھیل نے شرکت کی۔ وزارت کے سکریٹری جناب وویک بھاردواج اور دیگر سینئر افسران کے ساتھ ملک بھر سے 425 سے زائد شرکاء بھی اس تقریب میں موجود تھے۔
ان خصوصی مہمانوں نے ’سبھاسار‘ کی رونمائی بھی دیکھی، جو مصنوعی ذہانت سے چلنے والا ایک آلہ ہے جو گرام سبھاؤں اور دیگر پنچایتی اجلاسوں کی آڈیو اور ویڈیو ریکارڈنگز سے خودکار طور پر تفصیلات ایک منظم طریقے پر تیار کرتا ہے۔ اس موقع پر گرامودے سنکلپ پترِکا کے 16ویں شمارے کا بھی اجرا کیا گیا، جو ایک ای-اشاعت ہے جس میں پنچایت کے بااختیار ہونے، مقامی طرزِ حکمرانی اور جدت طرازی میں اہم نکات، کامیابی کی کہانیاں اور متاثر کن تجربات شامل ہیں۔ اس ایڈیشن کا موضوع ہے ’’پنچایتی راج اداروں کے ذریعے خواتین کا بااختیار بننا‘‘۔
ان خصوصی مہمانوں سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ نے منتخب پنچایت نمائندگان کی مثالی زمینی سطح کی خدمات اور حکومت کی نمایاں اسکیموں جیسے ہر گھر جل، پی ایم آواس یوجنا (دیہی)، مشن اندردھنش، پی ایم سوریہ گھر مفت بجلی یوجنا وغیرہ کی صد فیصد عمل آوری میں ان کے کردار کو سراہا۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ دہائی میں پنچایتوں کو دی جانے والی مالی معاونت میں تاریخی اضافہ ہوا ہے، فی کس سالانہ الاٹمنٹ 176 روپے سے بڑھ کر 674 روپے ہوگیا ہے جو تقریباً پانچ گنا اضافہ ہے۔
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ راشٹریہ گرام سوراج ابھیان کے تحت گزشتہ پانچ سالوں میں تقریباً 1.76 کروڑ شرکاء، جن میں زیادہ تر پنچایت نمائندگان شامل ہیں، کو تربیت دی گئی ہے۔ سوامتوا اسکیم کے اثرات پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ملک کے 3.26 لاکھ سے زائد دیہات میں ڈرون سروے مکمل ہو چکے ہیں، جس کے نتیجے میں 2.63 کروڑ سے زائد قانونی طور پر تسلیم شدہ پراپرٹی کارڈز تقسیم کیے گئے ہیں۔ مرکزی وزیر نے اعادہ کیا کہ سوامتو اسکیم نے خاندانوں کو قرض حاصل کرنے، تنازعات حل کرنے اور مقامی حکمرانی کو بہتر بنانے میں مدد دی ہے۔
انہوں نے پنچایتی نمائندگان پر زور دیا کہ وہ وزیر اعظم کے وِکسِت بھارت کے ویژن کو پورا کرنے کے لیے اپنی لگن اور محنت جاری رکھیں۔
مرکزی وزیر مملکت برائے پنچایتی راج پروفیسر ایس۔ پی۔ سنگھ بگھیل نے اپنے خطاب میں یومِ آزادی کی مبارکباد پیش کی اور آزادی کے مجاہدین کی قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ پنچایتیں اب خدمت کی فراہمی کے مراکز میں تبدیل ہو چکی ہیں، جہاں پنشن، سرٹیفکیٹ، پی ایم-کسان کے فوائد اور آیوشمان کارڈز فراہم کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے پنچایتی راج اداروں میں 46 فیصد خواتین کی نمائندگی کو سراہتے ہوئے ان کے مکمل بااختیار ہونے کی ضرورت پر زور دیا۔ پروفیسر بگھیل نے پنچایت نمائندگان کو دہلی کے تاریخی ورثے سے تحریک لینے اور اپنے علاقوں کی ترقی کے لیے نئے خیالات کے ساتھ واپس لوٹنے کی ترغیب دی۔
وزارتِ پنچایتی راج کے سکریٹری جناب وویک بھاردواج نے مہمانوں سے خطاب کرتے ہوئے حال ہی میں تیار کیے گئے پنچایت ایڈوانسمنٹ انڈیکس (پی اے آئی) کی اہمیت پر روشنی ڈالی، جو گرام پنچایت کی کارکردگی کا جائزہ لینے اور اسے بہتر بنانے کا ایک مؤثر آلہ ہے۔ انہوں نے سبھاسار بھی پیش کیا، جو وزارت کا نیا اے آئی سے چلنے والا حل ہے، جس کا مقصد گرام سبھا کی کارروائیوں کو زیادہ مؤثر، شفاف اور جامع بنانا ہے۔
وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری جناب سشیل کمار لوہانی نے وزارت کی اہم ڈیجیٹل اور طرزِ حکمرانی سے متعلق پہلوؤں پر روشنی ڈالی اور پنچایتوں کو انہیں مؤثر طریقے سے استعمال کرنے کی ترغیب دی۔
قومی دارالحکومت کے اپنے دورے کے دوران ان خصوصی مہمانوں نے پردھان منتری سنگرہالیہ کا بھی دورہ کیا، جہاں انہوں نے بھارت کی شاندار تاریخ اور سنگِ میل کامیابیوں کا تفصیلی جائزہ لیا اور ہر گھر ترنگا ابھیان میں بھی حصہ لیا۔
سبھاسار کے بارے میں
جدید مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور نیچرل لینگویج پروسیسنگ (این ایل پی) سے چلنے والا ’سبھاسار‘ اجلاسوں کی گفتگو کو تحریر میں تبدیل کرتا ہے، اہم فیصلوں اور ایکشن پوائنٹس کی نشاندہی کرتا ہے اور اجلاس کی منظم اور خوبصورت منٹس تیار کرتا ہے۔ یہ آلہ ’بھاشنی‘ (حکومتِ ہند کے قومی لسانی ترجمہ مشن کے تحت) کے ساتھ مربوط ہے اور مزید توسیع کی گنجائش کے ساتھ فی الحال 13 بھارتی زبانوں کی سہولت فراہم کرتا ہے، تاکہ مختلف لسانی علاقوں میں موجود پنچایتوں کے لیے شمولیت کو یقینی بنایا جا سکے۔
وزارتِ پنچایتی راج نے تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے درخواست کی ہے کہ وہ 15 اگست 2025 کو منعقد ہونے والی خصوصی گرام سبھاؤں کی دستاویز بندی کے لیے ’سبھاسار‘ کا استعمال کریں۔ تریپورہ اس ضمن میں پیش قدمی کرے گا، جہاں تمام 1,194 گرام پنچایتیں اور روایتی مقامی ادارے اس موقع پر اس ٹول کو اپنائیں گے۔
یہ اقدام نہ صرف پنچایتوں کی مدد کرے گا بلکہ حقیقی استعمال کی بنیاد پر اس نظام کو مزید بہتر بنانے میں بھی معاون ہوگا۔ ’سبھاسار‘ کو اپنانے کے ذریعے پنچایتیں شفاف، جوابدہ اور ٹیکنالوجی سے لیس مقامی طرزِ حکمرانی کی جانب ایک اہم قدم بڑھا رہی ہیں۔
*****
ش ح۔ ش ا ر۔ ول
Uno- 4765
(Release ID: 2156941)