زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
کسانوں کے لیے ایک بڑا تحفہ — پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا کے تحت بیمہ کلیم کی رقم براہِ راست ان کے بینک کھاتوں میں جمع کیا گیا
مرکزی وزیر زراعت جناب شیو راج سنگھ چوہان نے راجستھان کے جھنجھنو میں کسانوں کے کھاتوں میں بیمہ کی رقم ڈیجیٹل طریقے سے منتقل کی
کل 3,900 کروڑ روپے کے بیمہ کلیم 35 لاکھ کسانوں کو دیے گئے
راجستھان کے وزیر اعلیٰ جناب بھجن لال شرما بھی اس پروگرام میں موجود تھے
Posted On:
11 AUG 2025 6:43PM by PIB Delhi
کسانوں کی فلاح و بہبود کے تئیں حکومت کے عزم کا مظاہرہ کرتے ہوئے، زراعت و کسانوں کی فلاح و بہبود اور دیہی ترقی کےمرکزی وزیر جناب شیو راج سنگھ چوہان نے آج راجستھان کےجھنجھنوسے پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا کے تحت فصل بیمہ کی ادائیگیاں براہِ راست کسانوں کے بینک کھاتوں میں ڈیجیٹل طور پر منتقل کیں۔ تقریباً 3,900 کروڑ روپے کی رقم قریب 35 لاکھ کسانوں کے کھاتوں میں جمع کی گئی۔

زراعت و کسانوں کی فلاح و بہبود کے وزیر مملکت جناب بھگیرتھ چودھری، راجستھان کے وزیر اعلیٰ جناب بھجن لال شرما اور راجستھان کے وزیر زراعت ڈاکٹر کیروری لال مینا اس موقع پر بڑی تعداد میں موجود کسانوں کے ساتھ موجود تھے۔ مختلف ریاستوں کے لاکھوں کسان اور مستفیدین بھی ورچوئل طور پر اس پروگرام سے جڑے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جناب شیو راج سنگھ چوہان نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ہم ایک شاندار بھارت کی تشکیل کے گواہ بن رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جلد ہی راجستھان کو یمنا، چمبل اور ساتھ ہی سندھ ندی سے بھی پانی حاصل ہوگا۔ وزیر موصوف نے یاد دلایا کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے کا بھارت نے بھرپور جواب دیا اور ‘‘آپریشن سندور’’ کے تحت دہشت گردوں کے اڈے تباہ کر دیے، یہ فیصلہ بھارت نے مکمل طور پر خود لیا تھا اور اس میں کسی تیسرے فریق کی کوئی شمولیت نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کی طاقت کے سامنے جھکنے کے بعد ہی تمام فوجی کارروائیاں روکی گئیں۔
وزیر موصوف نے کہا کہ پچھلی حکومتوں میں فصل بیمہ کا معاوضہ صرف اس وقت دیا جاتا تھا جب پورے تحصیل یا بلاک کی فصل تباہ ہو جاتی تھی، لیکن وزیر اعظم مودی نے پرانی اسکیموں کو ختم کر کے ایک ایسا بیمہ منصوبہ شروع کیا جس کے تحت اگر کسی گاؤں میں صرف ایک کسان کی فصل بھی خراب ہو جائے تو اسے بھی معاوضہ فراہم کیا جاتا ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ حکومت کسانوں کی زندگی بہتر بنانے کے لیے متعدد اسکیموں کے ذریعے کام کر رہی ہے۔ پی ایم-کسان سمان ندھی یوجنا کے تحت 3.75 لاکھ کروڑ روپے براہِ راست کسانوں کے کھاتوں میں منتقل کیے گئے ہیں۔ 2016 میں پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا کے آغاز سے اب تک 2.12 لاکھ کروڑ روپے کسانوں کو ادا کیے جا چکے ہیں۔
انہوں نے کھاد پر دی جانے والی خطیر سبسڈی کا بھی ذکر کیا اور بتایا کہ 45 کلو یوریا کی بوری کسانوں کو 266 روپے میں ملتی ہے، جب کہ اس کی اصل قیمت 1,633.24 روپے ہے، باقی رقم حکومت ادا کرتی ہے۔ اسی طرح 50 کلو ڈی اے پی (ڈائی امونیم فاسفیٹ) کی بوری کسانوں کو 1,350 روپے میں ملتی ہے، جب کہ اس کی اصل قیمت 3,100 روپے ہے۔ اب تک 14.06 لاکھ کروڑ روپے کھاد کمپنیوں کو فراہم کیے جا چکے ہیں تاکہ کسانوں کو سستی کھاد دستیاب ہو سکے۔
جناب چوہان نے دیگر فلاحی اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ایم ایس پی (کم از کم امدادی قیمت) میں اضافہ کیا ہے اور یہ یقینی بنایا ہے کہ اسے پیداوار لاگت سے 50 فیصد زیادہ مقرر کیا جائے۔ حکومت نے مونگ کی خریداری 2,000 روپے فی کوئنٹل کی شرح سے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پی ایم-آشا اسکیم (پردھان منتری ان داتا آئے سنرکشن ابھیان) کے تحت گندم اور دھان کی خریداری کے لیے 43.87 لاکھ کروڑ روپے کسانوں کے کھاتوں میں منتقل کیے گئے ہیں۔ مارکیٹ انٹروینشن اسکیم (ایم آئی پی) کے تحت کسانوں کو دیگر ریاستوں میں اپنی پیداوار فروخت کرنے کی اجازت ہے اور اس کی ترسیل کا خرچ حکومت برداشت کرتی ہے۔
نقلی کھاد کے مسئلے پر وزیر موصوف نے کہا کہ مجرموں کو سزا دینے کے لیے سخت قانون لانے کی کوشش جاری ہے اور اس سلسلے میں ایسے اقدامات کیے جا رہے ہیں جن سے خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی اور قید کی سزا یقینی بنائی جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فصل میں وائرس کے حملے کی صورت میں اگر کسان اطلاع دیں یا صرف ایک تصویر بھیج دیں تو سائنسدانوں کی ایک ٹیم فوراً گاؤں پہنچ کر مدد فراہم کرے گی۔
جناب چوہان نے کہا کہ خریف سیزن کے بعد، وکست کرشی سنکلپ ابھیان کے تحت، سائنسدانوں کی ٹیمیں ربیع کی فصل کے سیزن میں گاؤں کا دورہ کریں گی تاکہ درست زرعی اور تحقیقی معلومات فراہم کی جا سکیں۔ مستقبل کی زرعی تحقیق کسانوں کی ضروریات کی بنیاد پر کی جائے گی، جس میں مونگ، اُرَد، سویابین اور باجرا کے معیاری بیج تیار کرنے پر توجہ دی جائے گی تاکہ پیداوار میں اضافہ ہو۔
وزیر موصوف نے وزیر اعظم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ملک خوش قسمت ہے کہ اسے ایسی قیادت میسر ہے جو قومی مفاد کو سب سے اوپر رکھتی ہے، اور وزیر اعظم نے یقین دلایا ہے کہ کسانوں کے مفاد پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، چاہے اس کے لیے ذاتی قربانی ہی کیوں نہ دینی پڑے۔ اس پُرعزم موقف نے عالمی سطح پر بھارت کی ساکھ کو مزید مضبوط کیا ہے۔
جناب چوہان نے راجستھان میں زراعت کو مزید فروغ دینے کے لیے ایک خصوصی روڈ میپ تیار کرنے کی بات بھی کہی۔
آخر میں، جناب چوہان نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ یہ عہد کریں کہ اپنی روزمرہ کی تمام ضروریات کے لیے صرف دیسی مصنوعات استعمال کریں گے، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ مقامی اشیاء اپنانے سے چھوٹے کاریگروں اور صنعت کاروں کو مضبوطی ملے گی اور بھارتی معیشت کو بھی فروغ حاصل ہوگا۔
********
ش ح۔ع ح ۔ رض
U-4549
(Release ID: 2155364)
Visitor Counter : 7