بھارتی چناؤ کمیشن
نائب صدر جمہوریہ ہند کے عہدے کا انتخاب2025 (سترہویں نائب صدر کا انتخاب)
Posted On:
01 AUG 2025 4:14PM by PIB Delhi
مرکزی وزرات داخلہ کے ذریعہ جاری نوٹیفکیشن نمبر ایس او3354(ای )مورخہ 22جولائی 2025کے پیش نظر نائب صدر جمہوریہ ہند کا عہدہ خالی ہوگیا۔ صدارتی اور نائب صدر کے انتخابات کے ایکٹ 1952 کے سیکشن 4 کی ذیلی دفعہ (یکم) اور ذیلی دفعہ (چہارم) کی دفعات کے مطابق، نائب صدر کے انتخابات کو اس وجہ سے ہونے والی اسامی پر کرنے کا نوٹیفکیشن ضروری ہےکہ مذکورہ اسامی کے وقوع پذیر ہونے کے بعد جلد از جلد نوٹیفیکیشن جاری کیا جائے۔
دوئم۔آئین ہند کے آرٹیکل 67 کی دفعات کے تحت، نائب صدر اپنے عہدے پر آنے کی تاریخ سے پانچ سال کی مدت کے لیے عہدہ سنبھالے گا۔ مزید برآں، آئین کے آرٹیکل 68(2) کی دفعات کے مطابق، نائب صدر کے عہدے میں خالی اسامی کو پُر کرنے کے لیے انتخاب جو اس کی موت، استعفیٰ یا برطرفی یا کسی اور وجہ سے ہوتا ہے، اس آسامی کے وقوع پذیر ہونے کے بعد جلد از جلد کرایا جائے گا، اور اس عہدے کو پُر کرنے کے لیے منتخب ہونے والا شخص، اسامی کو پُر کرےگا۔ جس تاریخ کو وہ اپنے دفتر میں داخل ہوتا ہے اس سے پانچ سال کی پوری مدت کے لیے عہدہ رکھنے کا حقدار ہے۔
سوئم۔ آئین کا آرٹیکل 324 صدارتی اور نائب صدر کے انتخابات کے ایکٹ، 1952 کے ساتھ پڑھا گیا ہے اور صدارتی اور نائب صدر کے انتخابات کے قواعد، 1974، الیکشن کمیشن آف انڈیاکو نائب صدر کے دفتر کے انتخابات کے انعقاد کی نگرانی، ہدایت اور کنٹرول کا اختیار دیتا ہے۔ الیکشن کمیشن کو اس بات کو یقینی بنانے کا پابند بنایا گیا ہے کہ نائب صدر کا انتخاب آئینی دفعات اور متعلقہ قوانین اور قواعد کے مطابق کرایا جائے۔ اس کے علاوہ، ای سی آئی نے آج 17 ویں نائب صدر کے انتخاب کے لیے انتخابات کے شیڈول کا اعلان کیا۔
چہارم۔آئین ہند کے آرٹیکل 66 کے مطابق، نائب صدر کا انتخاب الیکٹورل کالج کے اراکین کے ذریعے کیا جاتا ہے جس میں متناسب نمائندگی کے نظام کے مطابق واحد منتقلی ووٹ کے ذریعے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے اراکین شامل ہوتے ہیں۔سال 2025میں 17ویں نائب صدر کے انتخاب کے لیے، الیکٹورل کالج ان افراد پر مشتمل ہے:
راجیہ سبھا کے 233 منتخب ممبران (فی الحال پانچ سیٹیں خالی ہیں)
راجیہ سبھا کے 12 نامزد ارکان، اور
لوک سبھا کے 543 منتخب ممبران (فی الحال ایک سیٹ خالی ہے)۔
الیکٹورل کالج پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے کل 788 ارکان وجودہ 782 ارکان پر مشتمل ہے۔ چونکہ تمام انتخاب کنندگان پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے رکن ہیں، اس لیے ہر رکن پارلیمنٹ کے ووٹ کی قدر یکساں ہوگی یعنی ایک ہوگی۔
پنجم۔آئین کے آرٹیکل 66 (یکم) میں کہا گیا ہے کہ انتخابات متناسب نمائندگی کے نظام کے مطابق واحد منتقلی ووٹ کے ذریعے کرائے جائیں گے اور ایسے انتخابات میں ووٹنگ خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہوگی۔ اس نظام میں، ووٹر کو امیدواروں کے ناموں کے مقابلے میں ترجیحات کو نشان زد کرنا ہوتا ہے۔ ترجیح کوبھارتیہ ہندسوں کی بین الاقوامی شکل میں، رومن شکل میں، یا کسی بھی تسلیم شدہ بھارتیہ زبانوں کی شکل میں نشان زد کیا جاسکتا ہے۔ ترجیح کو صرف اعداد و شمار میں نشان زد کرنا ہوگا اور الفاظ میں اشارہ نہیں کیا جائے گا۔ ووٹر امیدواروں کی تعداد جتنی ترجیحات کو نشان زد کر سکتا ہے۔ جب کہ بیلٹ پیپر کے درست ہونے کے لیے پہلی ترجیح کا نشان لگانا لازمی ہے، دوسری ترجیحات اختیاری ہیں۔
ششم۔ ووٹ کی نشان دہی کے لیے کمیشن مخصوص قلم فراہم کرے گا۔ بیلٹ پیپر کے حوالے کیے جانے پر پولنگ اسٹیشن میں ووٹرز کو قلم نامزد اہلکار دے گا۔ رائے دہندگان کو بیلٹ کو صرف اس مخصوص قلم سے نشان زد کرنا ہوگا کسی دوسرے قلم سے نہیں۔ کسی دوسرے قلم کا استعمال کرتے ہوئے ووٹنگ گنتی کے وقت ووٹ کو نااہل کرنے کا باعث بنے گی۔
ہفتم۔ الیکشن کمیشن نے مرکزی حکومت کی مشاورت سے، 25 جولائی، 2025 کے نوٹیفکیشن کے ذریعے، نائب صدر جمہوریہ ہند کے دفتر کے موجودہ انتخابات کے لیے سیکریٹری جنرل، راجیہ سبھا کو ریٹرننگ افسر مقرر کیا ہے۔ کمیشن نے ریٹرننگ افسر کی مدد کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس (راجیہ سبھا) میں دو اسسٹنٹ ریٹرننگ افسران کو بھی مقرر کیا ہے۔
ہشتم۔ صدارتی اور نائب صدر کے انتخابات کے قواعد 1974 کے قاعدہ 8 کے مطابق انتخابات کے لیے رائے شماری پارلیمنٹ ہاؤس میں کی جائے گی۔ پولنگ، اگر ضرورت ہو تو، کمرہ نمبرایف 101وسودھا
پہلی منزل، پارلیمنٹ ہاؤس، نئی دہلی میں ہوگی
نہم۔ انتخابات کے شیڈول کے مطابق، امیدوار کے کاغذات نامزدگی کو نئی دہلی میں ریٹرننگ آفیسر کو اس جگہ پر پہنچایا جانا چاہیے جو اس کے ذریعہ ایک عوامی نوٹس کے ذریعے بیان کیا جائے جو اس کے ذریعہ جاری کیا جائے گا ۔صدارتی اور نائب صدارتی انتخابات کے قواعد، 1974 کے ساتھ منسلک فارمیکممیں اور کسی اور جگہ پر نہیں۔ قانون کے تحت، نامزدگی (مقررہ فارم تین میں) یا تو امیدوار خود یا اس کے تجویز کنندہ یا حمایتی کے ذریعہ صبح 11بجے سے دوپہر 3 بجے کے درمیان داخل کیا جا سکتا ہے۔ عام تعطیلات پر کاغذات نامزدگی داخل نہیں کیے جا سکتے۔ کسی امیدوار کے کاغذات نامزدگی کو کم از کم بیس ووٹرز بطور تجویزر اور کم از کم دیگر بیس ووٹرز کو بطور حمایتی تائید کرنا ہوگا۔ کوئی بھی انتخاب کنندہ ایک ہی انتخاب میں ایک سے زیادہ کاغذات نامزدگی کی تائید نہیں کرے گا، بطور تجویز کنندہ یا حمایتی اور یہ صدارتی اور نائب صدارتی انتخابات ایکٹ 1952 کے سیکشن بی55کے تحت چلتا ہے۔ ایک امیدوار زیادہ سے زیادہ چار کاغذات نامزدگی داخل کر سکتا ہے۔ انتخابات کے لیے سیکیورٹی ڈپازٹ 15,000ہزار روپے (صرف پندرہ ہزار روپے) ہے، جسے کاغذات نامزدگی کے ساتھ بنانا ضروری ہے۔نامزدگی داخل کرنے سے پہلے، اس مقصد کے لیے متعلقہ ہیڈ آف اکاؤنٹس کے تحت ریزرو بینک آف انڈیا یا حکومت کے خزانہ میں جمع کرانا چاہیے۔
دہم۔ صدارتی اور نائب صدر کے انتخابات کے قواعد، 1974 کے قاعدہ 40 کے مطابق، کمیشن نائب صدر کے انتخاب کے مقصد کے لیے، آرٹیکل 66 میں ذکر کردہ الیکٹورل کالج کے ممبران کی فہرست کو برقرار رکھے گا جن کے پتے ابھی تک درست ہیں۔ الیکٹورل کالج کے ممبران کی فہرست جو کمیشن برائے نائب صدر کے انتخابات 2025 کے لیے رکھے گئے ہیں، نوٹیفکیشن کی تاریخ سے الیکشن کمیشن آف انڈیا کے احاطے میں کھولے گئے کاؤنٹر سے 100 روپے فی کاپی فروخت کے لیے دستیاب ہوگی۔
گیارہ ۔ ہر مقابلہ کرنے والا امیدوار ایک نمائندے کو پولنگ کی جگہ اور گنتی کے لیے مقرر کردہ جگہ (کاؤنٹنگ ہال) پر موجود ہونے کا اختیار دے سکتا ہے۔ اس مقصد کے لیے نمائندوں کی اجازت امیدوار کی طرف سے، تحریری طور پر، مناسب وقت پر دی جائے گی۔
بارہ۔ آئین نے واضح طور پر فراہم کیا ہے کہ نائب صدر کے عہدے کا انتخاب خفیہ رائے شماری سے ہوگا۔ لہٰذا، رائے دہندگان سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ووٹ کی رازداری کا احتیاط رکھیں۔ اس الیکشن میں اوپن ووٹنگ کا کوئی تصور نہیں ہے اور صدارتی اور نائب صدر کے انتخابات کے معاملے میں کسی کو بھی بیلٹ دکھانا مکمل طور پر ممنوع ہے۔ صدارتی اور نائب صدر کے انتخابات کے قواعد، 1974 میں بیان کردہ ووٹنگ کا طریقہ کار فراہم کرتا ہے کہ ووٹنگ کمپارٹمنٹ میں ووٹ کو نشان زد کرنے کے بعد، ووٹر کو بیلٹ پیپر کو تہہ کرکے بیلٹ باکس میں ڈالنا ہوگا۔ ووٹنگ کے طریقہ کار کی کسی بھی خلاف ورزی پر پریزائیڈنگ آفیسر کے ذریعے بیلٹ پیپر کو منسوخ کرنا پڑے گا۔ جیسا کہ پہلے ہی پیراگراف 6 میں ذکر کیا گیا ہے، ووٹ کی مارکنگ صرف اس مخصوص قلم سے کی جا سکتی ہے جو پریزائیڈنگ آفیسر پولنگ کے مقام پر ووٹرز کو فراہم کرتا ہے۔
تیرہ۔ یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ سیاسی جماعتیں نائب صدر کے انتخاب میں ووٹنگ کے معاملے میں اپنے اراکین پارلیمنٹ کو کوئی وہپ جاری نہیں کر سکتیں۔ صدارتی اور نائب صدر کے انتخابات ایکٹ 1952 کے سیکشن 18 کے مطابق رشوت یاغیر ضروری اثر و رسوخ کو بھارتیہ نیائے سمہتا کے سیکشن 170 اور 171 میں جرم بیان کیا گیا ہے، واپس آنے والے امیدوار یا واپس آنے والے امیدوار کی رضامندی سے کسی بھی شخص کی طرف سے سپریم کورٹ کی جانب سے انتخاب کو کالعدم قرار دیا جا سکتا ہے۔
چودہ۔ اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسرز پولنگ کے انعقاد اور بیلٹ بکس اور دیگر اہم انتخابی مواد کو الیکشن کمیشن سے پارلیمنٹ ہاؤس اور پولنگ کے بعد واپس الیکشن کمیشن تک پہنچانے میں ریٹرننگ آفیسر کی مدد کریں گے۔
پندرہ۔ کمیشن پولنگ اور گنتی کے مقام پر حکومت ہند کے سینئر افسران کو اپنے مبصر کے طور پر بھی مقرر کرتا ہے۔
سولہ۔ کمیشن کی ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ انتخابات کو ماحول دوست بنایا جائے۔ بھارت کے نائب صدر کے عہدے کا انتخاب، بالواسطہ انتخاب ہونے کے ناطے، بینرز، پوسٹرز وغیرہ کو آویزاں کرنے کے روایتی انداز میں انتخابی مہم شامل نہیں ہے، پھر بھی، کمیشن نے اس انتخاب کی اہمیت کے پیش نظر، متعلقہ ریٹرننگ افسر کو ہدایت کی ہے کہ وہ ماحول دوست اور بائیو ڈیگریڈیبل مواد کے استعمال کو یقینی بنائے اور سابقہ ہدایات کے مطابق ممنوعہ پلاسٹک کے استعمال کو ختم کرے۔
سترہ۔ ووٹوں کی گنتی، ضرورت پڑنے پر، ریٹرننگ آفیسر کی نگرانی میں نئی دہلی میں ہوگی۔ گنتی مکمل ہونے پر، ریٹرننگ آفیسرصدارتی اور نائب صدارتی انتخابات کے قواعد، 1974 کے ساتھ منسلک فارم 7 میں ریٹرننگ آفیسر کے دستخط اور جاری کیے جائیں گے۔
اٹھارہ۔ صدارتی اور نائب صدر کے انتخابات ایکٹ، 1952 کے سیکشن (چہارم) کی ذیلی دفعہ (یکم) کی پیروی میں، الیکشن کمیشن آف انڈیا نے ضمیمہ کے مطابق نائب صدر جمہوریہ ہند کےعہدے کو پرکرن کے لیے انتخابات کا پروگرام طے کیا ہے۔
انیس۔ بھارت کے نائب صدر کے دفتر اور گزشتہ سولہویں نائب صدر کے انتخابات کے موجودہ انتخابات کے تمام پہلوؤں کا احاطہ کرنے والا معلوماتی کتابچہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔ مذکورہ معلوماتی کتابچے کی ایک کاپی کمیشن کے سیل کاؤنٹر سے 50 روپےفی کاپی حاصل کی جا سکتی ہے۔
ضمیمہ- یکم
بھارت کے نائب صدر کے عہدے کا انتخاب، 2025 ( 17 ویں نائب صدر کا انتخاب)
(i)
|
انتخابات کرانے کے لئے انتخابی کمیشن کے نوٹفکیشن کا اجراء
|
7 اگست 2025 ء
(جمعرات )
|
(ii)
|
کاغذاتِ نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ
|
21 اگست 2025ء
(جمعرات )
|
(iii)
|
کاغذاتِ نامزدگی کی جانچ کرنے کی آخری تاریخ
|
22 اگست2025 ء
( جمعہ)
|
(iv)
|
امید وار کے نام واپس لینے کی آخری تاریخ
|
25اگست 2025 ء
( پیر )
|
(v)
|
اگر ضروری ہو تو پولنگ کرانے کی تاریخ
|
9 ستمبر 2025ء
( منگل )
|
(vi)
|
پولنگ کے اوقات
|
10 بجے صبح سے 5 بجے شام تک
|
(vii)
|
اگر ضروری ہوا تو ووٹوں کی گنتی کی تاریخ
|
9 ستمبر 2025ء
( منگل )
|
***
(ش ح۔اص)
UR No 386
(Release ID: 2151579)