کابینہ
کابینہ نے 15 ویں مالیاتی کمیشن سائیکل (2021-22 سے 2025-26) کے دوران اس وقت جاری مرکزی شعبے کی اسکیم ’’پردھان منتری کسان سمپداا یوجنا‘‘ (پی ایم کے ایس وائی) کے لیے 1920 کروڑ روپے کے اضافی اخراجات سمیت کل 6520 کروڑ روپےکےاخراجات کو منظوری دی
Posted On:
31 JUL 2025 3:04PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے زیر صدارت مرکزی کابینہ نے آج 15 ویں مالیاتی کمیشن سائیکل (ایف سی سی) (2021-22 سے 2025-26) کے دوران جاری مرکزی شعبے کی اسکیم ’’پردھان منتری کسان سمپداا یوجنا‘‘ (پی ایم کے ایس وائی) کے لیے 1920 کروڑ روپے کے اضافی اخراجات سمیت کل 6520 کروڑ روپے کے اخراجات کو منظوری دے دی ہے۔
پندرہویں مالیاتی کمیشن سائیکل کے دوران، دی گئی منظوری میں شامل ہیں (i) بجٹ کے اعلان کے مطابق پردھان منتری کسان سمپداا یوجنا (پی ایم کے ایس وائی) کی جزوی اسکیم- انٹیگریٹڈ کولڈ چین اینڈ ویلیو ایڈیشن انفراسٹرکچر (آئی سی سی وی اے آئی) کے تحت 50 ملٹی پروڈکٹ فوڈ اریڈی ایشن یونٹس اور جزوی اسکیم-فوڈ سیفٹی اینڈ کوالٹی ایشیورنس انفراسٹرکچر (ایف ایس کیو اے آئی) کے تحت این اے بی ایل کی منظوری کے ساتھ 100 فوڈ ٹیسٹنگ لیبز (ایف ٹی ایلس) کے قیام کے لیے 1000 کروڑ روپے اور(ii) پی ایم کے ایس وائی کی مختلف جزوی اسکیموں کے تحت منظور شدہ پروجیکٹوں کے لیے 920 کروڑ روپے۔
پندرہویں مالیاتی کمیشن سائیکل کے دوران، آئی سی سی وی اے آئی اور ایف ایس کیو اے آئی دونوں پی ایم کے ایس وائی کی مانگ پر مبنی جزوی اسکیمیں ہیں ۔ ملک بھر کے اہل اداروں سے تجاویز طلب کرنے کے لیے ایکسپریشن آف انٹرسٹس (ای او آئی) جاری کیا جائے گا۔ ای او آئی کے لیے موصول ہونے والی تجاویز کو موجودہ اسکیم کے رہنما خطوط کے مطابق اہلیت کے معیار کے مطابق مناسب جانچ پڑتال کے بعد منظوری جائے گی۔
مجوزہ 50 ملٹی پروڈکٹ فوڈ ریڈی ایشن یونٹس کے نفاذ سے ان یونٹس کے تحت تابکاری کے عمل سے گزاری گئی غذائی مصنوعات کی قسم کی بنیاد پر سالانہ 20 سے 30 لاکھ میٹرک ٹن (ایل ایم ٹی) تک کی کل تحفظ کی صلاحیت پیدا ہونے کی امید ہے۔ نجی شعبے کے تحت این اے بی ایل سے منظور شدہ 100 فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹریوں کے قیام سے کھانے کے نمونوں کی جانچ کے لیے جدید بنیادی ڈھانچے کی ترقی ہوگی، جس سے غذائی تحفظ کے معیارات کی تعمیل اور محفوظ غذاؤں کی اشیاء کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے گا۔
***************
(ش ح۔ک ح۔ع ر)
U No. 3679
(Release ID: 2150756)
Read this release in:
Bengali
,
Marathi
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam
,
Bengali-TR
,
English
,
Hindi
,
Nepali
,
Assamese
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia