صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

صدرجمہوریہ ہند نے ایمس، کلیانی کے کانووکیشن تقریب میں شرکت کی

Posted On: 30 JUL 2025 5:37PM by PIB Delhi

صدرِ جمہوریۂ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے آج (30 جولائی 2025) ایمس، کلیانی کی پہلی کانووکیشن یعنی جلسۂ تقسیمِ اسناد کی تقریب میں شرکت کی۔

1.jfif

 

صدرِ جمہوریہ نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپنی سماجی ذمہ داریوں سے بخوبی واقف ڈاکٹروں نےقوم کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ آزادی کے وقت اوسط متوقع عمر صرف 32 سال تھی جو اب بڑھ کر تقریباً 70 سال ہو گئی ہے۔ گزشتہ چند برسوں میں ٹیکہ کاری یعنی ویکسی نیشن کے شعبے میں غیرمعمولی ترقی ہوئی ہے۔ کئی بیماریوں کا مکمل خاتمہ ہو چکا ہے۔ مثال کے طور پر، گزشتہ سال بھارت کو ٹریکوما سے پاک قرار دیا گیا۔ تاہم اب بھی کئی چیلنجز باقی ہیں، جن میں نوجوان ڈاکٹر فیصلہ کن کردار ادا کریں گے۔ ذیابیطس، دل کی بیماریاں اور موٹاپے جیسے صحت کے مسائل پر قابو پانے میں ڈاکٹروں کا کردار حکومت اور دیگر متعلقہ فریقوں سے کہیں زیادہ اہم ہے۔

2.jfif

 

صدرِ جمہوریہ نے فارغ التحصیل ہونے والے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایمس، کلیانی کے پہلے بیچ کے طور پر وہ اس ادارے کے سینئر ترین سابق طلبہ ہیں۔ اس ادارے کی شناخت بنانے میں ان کا ایک اہم کردار ہوگا۔ اس لحاظ سے وہ ایمس کلیانی کے مستقبل کے معمار بھی ہیں۔

3.jfif

 

صدرِ جمہوریہ نے طبی سائنس کے شعبے میں روز بروز ہونے والی نئی تبدیلیوں کو اجاگر کرتے ہوئے طلبہ کو نصیحت کی کہ وہ تمام عمر سیکھنے والے بنے رہیں اور نئی تحقیق و طبی طریقۂ کار سے خود کو ہمہ وقت باخبر رکھیں۔

4.jfif

 

صدرِ جمہوریہ نے نوٹ کیا کہ کلیانی کے منصوبہ بند شہر کی بنیاد ڈاکٹر بیدھن چندر رائے نے رکھی تھی۔ انہوں نے کہا کہ بطور وزیر اعلیٰ اپنی طویل مدتِ خدمات کے دوران بھی ڈاکٹر بی۔سی۔ رائے نے مریضوں کو بلا معاوضہ علاج فراہم کرنا جاری رکھا۔ انہوں نے ایمس، کلیانی کے طلبہ، اساتذہ اور انتظامیہ سے کہا کہ وہ عہد کریں کہ ایمس، کلیانی کو ایک قومی فخر کا ادارہ بنائیں گے۔ ساتھ ہی انہوں نے انہیں ڈاکٹر بی۔سی۔ رائے کی مثال پر عمل کرنے کی نصیحت کی کہ وہ غریب اور محروم طبقات کو مفت طبی خدمات فراہم کریں۔

5.jfif

 

صدرِ جمہوریہ نے ڈاکٹروں سے کہا کہ وہ ایسا طرزِ زندگی اپنائیں جو عام لوگوں کے لیے مثال بن سکے۔ انہوں نے کہا کہ جینیاتی اثرات ایک الگ بات ہیں، مگر زیادہ تر صحت کے مسائل مناسب خوراک اور طرزِ زندگی کی مدد سے بڑی حد تک روکے یا حل کیے جا سکتے ہیں۔ ادویات کے علاوہ، انہیں علاج کے لیے آنے والے لوگوں کو طرزِ زندگی سے متعلق مشورے بھی دینے چاہئیں۔ جب کوئی ڈاکٹر کوئی مشورہ دیتا ہے تو اس کا لوگوں پر زیادہ اثر ہوتا ہے اور جب ڈاکٹر خود ایک مثالی طرزِ زندگی پیش کرتا ہے تو اس کا اثر اور بھی زیادہ ہوتا ہے۔

صدر کے خطاب کو دیکھنے کے لیے براہِ کرم یہاں کلک کریں۔

************

ش ح ۔ م م ۔ ص ج

Urdu Release No-3614


(Release ID: 2150318)