ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
پارلیمنٹ کا سوال: ٹرین کی ٹکر سے ہاتھیوں کی موت
Posted On:
28 JUL 2025 3:52PM by PIB Delhi
ریاستی حکومتوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ سے موصولہ معلومات کے مطابق ، 2019-20 اور 2023-24 کے درمیان مختلف ریاستوں کی طرف سے ٹرینوں کی ٹکر کی وجہ سے کل 81 ہاتھیوں کی ہلاکت کی اطلاع دی گئی۔
ماحولیات ، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت نے ریلوے کی وزارت کے ساتھ مل کر بین وزارتی میٹنگوں سمیت ریلوے پٹریوں پر ہاتھیوں کی اموات کو روکنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ ہاتھیوں کے مسکنوں میں رفتار کی پابندیاں ، زلزلے کے سینسر پر مبنی ہاتھیوں کا پتہ لگانے، انڈرپاس، ریمپ، باڑ لگانے جیسے پائلٹ منصوبے مختلف مقامات پر شروع کیے گئے ہیں۔
مزید برآں، وائلڈ لائف انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا، دہرادون نے ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے ریلوے لائنوں سمیت لینئرانفراسٹرکچر کو ڈیزائن کرنے میں پروجیکٹ ایجنسیوں کی مدد کرنے کے لیے’لینئر انفرا اسٹرکچر کے اثرات کو کم کرنے کے لیے ماحول دوست اقدامات‘ کے نام سے ایک دستاویز شائع کی ہے ، جس سے انسانو ں اور جانوروں کے درمیان ٹکراؤکو کم کیا جاسکے۔
ریلوے اہلکاروں کے لیے صلاحیت سازی کی ورکشاپس 2023 اور 2024 میں وائلڈ لائف انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا میں منعقد کی گئیں تاکہ انہیں ہاتھیوں کومحفوظ بنانے اور تحفظ کے مختلف پہلوؤں پر حساس بنایا جا سکے۔
کل 3,452.4 کلومیٹر پر پھیلے 127 شناخت شدہ ریلوے کے علاقے میں فیلڈ سروے کے بعد ’’ہندوستان میں خطرے سے دوچار ریلوے کے علاقوں میں ہاتھیوں اور دیگر جنگالاتی حیات اور ٹرینوں کے درمیان ٹکر کو کم کرنے کے تجویز کردہ اقدامات‘‘ کے عنوان سے ایک جامع رپورٹ تیار کی گئی ہے ۔ جنگلاتی حیات کی نقل و حرکت کی شدت کی بنیاد پر ، 14 ریاستوں میں 1,965.2 کلومیٹر کا احاطہ کرنے والے 77 ریلوے کے علاقوں سے متعلق مداخلتوں کے ساتھ تخفیف کے لیے ترجیح دی گئی ہے۔ شناخت شدہ علاقوں کی تفصیلات اور تخفیف کے اقدامات پر مشتمل رپورٹ ریاستی حکومتوں اور وزارت ریلوے کے ساتھ بھی شیئر کی گئی ہے۔
یہ معلومات ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر مملکت جناب کیرتی وردھن سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔
******
ش ح۔ ف ا۔ م ر
U-NO. 3475
(Release ID: 2149461)