وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم 26-27 جولائی کو تمل ناڈو کا دورہ کریں گے


وزیر اعظم تمل ناڈو کے توتیکورن میں4800 کروڑ روپے سے زیادہ کے مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے، افتتاح کریں گے اور قوم کو وقف کریں گے

وزیر اعظم توتیکورن ہوائی اڈے  کی نئی ٹرمینل عمارت کا افتتاح کریں گے

وزیر اعظم موثر علاقائی رابطے کے لیے3600 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے متعدد ریل اور سڑک پروجیکٹوں کو قوم کے نام وقف کریں گے

وزیر اعظم بجلی کی ترسیل کے لیے کڈنکلم نیوکلیئر پاور پلانٹ کے بین ریاستی ٹرانسمیشن سسٹم کا سنگ بنیاد رکھیں گے

وزیر اعظم  و ی او چدمبرانار پورٹ میں کارگو ہینڈلنگ کے سہولیاتی مرکز کا افتتاح کریں گے

وزیر اعظم آدی تھروتیرائی فیسٹیول کے موقع پر تروچیراپلی کا دورہ کریں گے

وزیر اعظم راجندر چول اول کی جنوب مشرقی ایشیا تک بحری مہم کے1000 سال کی یادگاری  تقریب اور گنگائی کونڈاچولاپورم مندر کی تعمیر کے آغاز میں شرکت کریں گے

Posted On: 25 JUL 2025 10:09AM by PIB Delhi

اپنے  برطانیہ اور مالدیپ کے دورے سے واپس آنے کے فوراً بعد وزیر اعظم جناب نریندر مودی 26 جولائی کوتقریباً رات 8 بجے کے توتیکورن، تمل ناڈو میں عوامی تقریب میں 4800 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے، افتتاح کریں گے اور قوم کو وقف کریں گے۔

وزیر اعظم تمل ناڈو کے تروچیراپلی میں واقع گنگائی کونڈا چولاپورم مندر میں27 جولائی کو دوپہر تقریباً 12 بجے آدی تھیرواتھیرائی فیسٹیول کے ساتھ شہنشاہ راجندر چول اول کے یوم پیدائش کی تقریب میں شرکت کریں گے۔

وزیر اعظم توتیکورن میں

مالدیپ میں اپنا سرکاری دورہ مکمل کرنے کے بعد وزیر اعظم براہ راست توتیکورن پہنچیں گے اور متعدد شعبوں میں اہم منصوبوں کی ایک سیریز کا افتتاح کریں گے اور قوم کے نام وقف کریں گے جن سےعلاقائی رابطوں میں نمایاں بہتری ہوگی، رسد کی کارکردگی کو فروغ ملے گا، صاف توانائی کے بنیادی ڈھانچے مضبوط ہوں گےاور تمل ناڈو کے شہریوں کے معیارزندگی میں بہتری آئے گی۔

عالمی معیار کے ہوائی بنیادی ڈھانچے کو ترقی دینے اور کنیکٹیویٹی کو فروغ دینے  کے پنے عہد کے مطابق، وزیر اعظم توتیکورن ہوائی اڈے پر تقریباً 450 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کردہ نئی ٹرمینل عمارت کا افتتاح کریں گے جو جنوبی خطے کی بڑھتی ہوئی ہوا بازی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے تیار کی گئی ہے۔ وزیر اعظم توتیکورن ہوائی اڈے پر نئی ٹرمینل عمارت میں واک تھرو بھی کریں گے۔

مجموعی17,340 مربع میٹر پر محیط یہ ٹرمینل 1,350 مسافروں کومصروف اوقات میں اورسالانہ20 لاکھ مسافروں کو ہینڈل کرنے کے لیےآراستہ  ہو گا، جس کی مستقبل میں توسیع کی گنجائش  مصروف اوقات میں1,800 مسافروں اور سالانہ 25 لاکھ مسافروں تک ہو گی۔100 فیصدایل ای ڈی لائٹنگ، توانائی کے مؤثر ای اینڈ ایم نظام اور سائٹ پر موجود سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کے ذریعےصاف شدہ پانی کے دوبارہ استعمال کی سہولیات سےآراستہ ٹرمینل کوجی آر آئی ایچ اے-4 کی پائیداری کی درجہ بندی حاصل کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔ توقع ہے کہ اس جدید انفراسٹرکچر سے علاقائی ہوائی رابطے میں نمایاں اضافہ ہوگا اور جنوبی تمل ناڈو میں سیاحت، تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا۔

سڑک کے بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں وزیر اعظم اسٹریٹجک لحاظ سے اہم شاہراہوں کے دو منصوبے قوم کے نام وقف کریں گے۔ پہلا منصوبہ این ایچ- 36 کے 50 کلومیٹرطویل سیتھیاتھوپ-چولاپورم حصے کی4 لیننگ کا ہے، جو وکراونڈی-تھنجاور کوریڈور کے تحت 2,350 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے۔ اس میں تین بائی پاس، کولیڈم ندی پر ایک کلومیٹر کا چار لین والا پل، چار بڑے پل، سات فلائی اووراورمتعدد انڈر پاس شامل ہیں، جس سے سیتھیاتھوپ– چولاپورم کے درمیان سفر کے وقت میں45 منٹ کی کمی  آئے گی اور ڈیلٹا خطے کے ثقافتی اور زراعتی مرکزوں سے رابطے بہتر ہوں گے۔ دوسرا پروجیکٹ5.16 کلومیٹر طویل این ایچ- 138 توتیکورن پورٹ روڈ کی 6 لیننگ کا ہے، جو تقریباً 200 کروڑ روپے کی لاگت سے بنایا گیا ہے۔ انڈر پاس اور پلوں کی خصوصیت سے لیس یہ پروجیکٹ کارگو کے بہاؤ کو آسان کرے گا، جس لاجسٹکس کے اخراجات میں کمی آئے گی، اور وی او چدمبرانار پورٹ کے ارد گرد بندرگاہ کے زیر اثر صنعتی ترقی میں مدد ملے گی۔

بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچے اور صاف توانائی کے اقدامات کو بڑھانے کی بڑی پہل کے تحت وزیر اعظم وی او چدمبرانار پورٹ پر تقریباً 285 کروڑ روپےکی لاگت سےایم ایم ٹی پی اے 6.96 کی کارگو ہینڈلنگ کی صلاحیت کے ساتھ نارتھ کارگو برتھ – III کا افتتاح کریں گے۔ اس سے خطے میں بلک کارگو کی ضروریات کو سنبھالنے کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے میں مدد ملے گی، اس طرح بندرگاہ کی مجموعی کارکردگی میں بہتری آئے گی اور کارگو ہینڈلنگ لاجسٹکس کو بہتر بنایا جا سکے گا۔

وزیر اعظم جنوبی تمل ناڈو میں ریلوے کے تین اہم بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کاافتتاح کریں گے تاکہ پائیدار اور موثر رابطے کو فروغ دیا جاسکے۔ 90 کلومیٹر طویل مدورائی –بوڈینیاک کنور لائن کی برقی کاری سے ماحول موافق ٹرانسپورٹ کو فروغ ملے گا اور مدورائی اور تھینی  علاقہ میں سیاحت اور سفر میں مدد ملے گی۔ 21 کلومیٹرطویل ناگرکوئل ٹاؤن – کنیا کماری سیکشن کو 650 کروڑ روپےکی لاگت سے ڈبل لائن کیا جائےگا، جو ترواننت پورم – کنیا کماری پروجیکٹ کا حصہ ہے،اس سے تمل ناڈو اور کیرالہ کے درمیان رابطہ مضبوط ہوگا۔  مزید برآں،ارالیاموجھی-ناگیرکوئل جنکشن (1287 کلو میٹر) اورترونیلویلی-میلاپلائم (3.6کلومیٹر) کےحصوں کو ڈبل لائن کرنے سے چنئی-کنیا کماری جیسے بڑے جنوبی روٹ  پر سفر کے وقت میں کمی آئے گی اور مسافروں اور مال برداری کی صلاحیت کو بہتر بنا کر علاقائی اقتصادی شمولیت میں اضافہ ہوگا۔

ریاست میں بجلی کے بنیادی ڈھانچے کو مزید مضبوط کرنے کویقینی بناتے ہوئے، وزیر اعظم بڑے پاور ٹرانسمیشن پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھیں گے، جس کےتحت کڈنکلم نیوکلیئر پاور پلانٹ یونٹس 3 اور 4 (2x1000 میگاواٹ) سے بجلی کے اجراء کے لیے بین ریاستی ٹرانسمیشن سسٹم (آئی ایس ٹی ایس) سے متعلق ہے۔تقریباً 550 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار  ہونے والے اس پروجیکٹ میں کڈنکلم سے توتیکورن-جی آئی ایسII سب اسٹیشن تک 400 کے وی (کواڈ) ڈبل سرکٹ ٹرانسمیشن لائن اور ٹرمینل کے متعلقہ آلات شامل ہوں گے۔یہ قومی گرڈ کو مضبوط بنانے، صاف توانائی کی قابل اعتماد تقسیم کو یقینی بنانے اور تمل ناڈو اور دیگر مستفید ریاستوں کی بڑھتی ہوئی بجلی کی طلب کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

وزیر اعظم تروچیراپلی میں

 

وزیر اعظم گنگائیکونڈہ چولاپورم مندر میں عوامی تقریب کے  ذریعہ آدی تھیروتھیرائی تہوار مناتے ہوئے ہندوستان کے عظیم شہنشاہوں میں سے ایک راجندر چول اول کے اعزاز میں ایک یادگاری سکہ جاری کریں گے۔

یہ خصوصی جشن راجندر چول اول کی جنوب مشرقی ایشیا تک سمندری مہم کے 1,000 سال اور مشہور گنگائیکونڈہ چولاپورم مندر کی تعمیر کے آغاز کی نشان دہی بھی  کرتاہے، جو چول عہد کے فن تعمیر کا ایک شاندار نمونہ ہے۔

راجندر چول اول (1014-1044 عیسوی) ہندوستانی تاریخ کے سب سے طاقتور اوردور اندیش حکمرانوں میں سے ایک تھے۔ ان کی قیادت میں، چول سلطنت نے پورے جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیا میں اپنا اثر و رسوخ بڑھایا۔ اس نے اپنی فاتحانہ مہمات کے بعد گنگائیکونڈہ چولاپورم کو شاہی دارالحکومت کے طور پر قائم کیا اور اس نے وہاں جو مندر تعمیر کی اس نے 250 سال سے زائد عرصے تک شیو آستھا،یادگار فن تعمیر اور انتظامی صلاحیتوں کی روشنی کا کام کیا۔ آج یہ مندر یونیسکو کے عالمی ثقافتی وراثت کے مقام پر کھڑا ہے جو اپنے پیچیدہ مجسموں، چول کانسہ اور قدیم نوشتہ جات کے لیے مشہور ہے۔

آدی تھیروتھیرائی تہوار بھی بھرپور تمل شیو بھکتی کی روایت کا جشن ہے، جسے چول بادشاہوں نے بھرپور طریقے سے فروغ دیا اور 63 نیانماروں- تمل شیو مت کے بھکت شاعروں نے امر کر دیا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ راجندر چول کی پیدائش کا ستارہ، تھیرواتھیرائی (اردر) 23 جولائی کو شروع ہوتا ہے، جو اس سال کے تہوار کو مزید اہم بناتا ہے۔

************

 

UR-3289

(ش ح۔ م ش ع ۔اش ق)

 


(Release ID: 2148214)