وزیراعظم کا دفتر
وزیر اعظم 18 جولائی کو بہار اور مغربی بنگال کا دورہ کریں گے
وزیراعظم بہار کے موتیہاری میں 7200 کروڑ روپے سے زائد مالیت کے متعدد ترقیاتی منصوبوں کا سنگِ بنیاد رکھیں گے، افتتاح کریں گے اور قوم کے نام وقف کریں گے
وزیرِاعظم دربھنگہ میں سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس آف انڈیا(ایس ٹی پی آئی) کی نئی سہولت اور پٹنہ میں ایس ٹی پی آئی کی جدید انکیوبیشن سہولت کا افتتاح کریں گے
بہار میں رابطے کو فروغ دینے کے ایک بڑے قدم کے طور پر وزیرِ اعظم چار نئی امرت بھارت ٹرینوںکو ہری جھنڈی دکھائیں گے
وزیرِ اعظم مغربی بنگال کے درگاپور میں 5000 کروڑ روپے سے زائد لاگت کے متعدد ترقیاتی منصوبوں کا سنگِ بنیاد رکھیں گے، افتتاح کریں گے اور قوم کے نام وقف کریں گے
ان منصوبوں میں تیل و گیس، بجلی ، سڑک اور ریلو ے جیسے مختلف شعبے شامل ہوں گے
Posted On:
17 JUL 2025 11:04AM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی 18 جولائی کو بہار اور مغربی بنگال کا دورہ کریں گے۔ وہ بہار کے موتیہاری میں صبح تقریباً 11:30 بجے 7200 کروڑ روپے سے زائد مالیت کے متعدد ترقیاتی منصوبوں کا سنگِ بنیاد رکھیں گے، افتتاح کریں گے اور قوم کے نام وقف کریں گے۔ وہ ایک عوامی اجتماع سے خطاب بھی کریں گے۔
اس کے بعد وہ مغربی بنگال کا دورہ کریں گے اور درگاپور میں سہ پہر تقریباً 3؍بجے 5000 کروڑ روپے سے زائد مالیت کے متعدد ترقیاتی منصوبوں کا سنگِ بنیاد رکھیں گے، افتتاح کریں گے اور قوم کے نام وقف کریں گے۔ اس موقع پر وہ وہاں موجود لوگوں سے خطاب بھی کریں گے۔
وزیر اعظم کا بہار کادورہ:
وزیر اعظم ریلوے، سڑک، دیہی ترقی، ماہی پروری، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں سے متعلق ترقیاتی منصوبوں کا سنگِ بنیاد رکھیں گے، افتتاح کریں گے اور قوم کے نام وقف کریں گے۔
رابطے اور بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینے کے اپنے عزم کے تحت وزیر اعظم ریلوے کے متعدد منصوبے ملک کے نام وقف کریں گے۔ ان میں سمستی پور-بچھوارا ریلوے لائن کے درمیان خودکار سگنلنگ شامل ہے، جو اس سیکشن میں ٹرینوں کی مؤثر آمد و رفت کو ممکن بنائے گی۔ دربھنگہ-تھلواڑا اور سمستی پور-رام بھدرا پور ریلوے لائن کی دوہری کاری، دربھنگہ-سمستی پور ڈبلنگ(لائن کو دوہرا کرنا) پروجیکٹ کا حصہ ہے، جس کی لاگت 580 کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔ یہ منصوبہ ٹرینوں کی آمد و رفت کی صلاحیت بڑھائے گا اور جس سےٹرینوں کی تاخیر میں کمی آئے گی۔
وزیرِ اعظم متعدد ریلوے منصوبوں کا بھی سنگِ بنیاد رکھیں گے۔ ریلوے کے منصوبوں میں پاٹلی پتر میں وندے بھارت ٹرینوں کی دیکھ بھال کے لیے بنیادی ڈھانچے کی ترقی شامل ہے۔ بھٹنی-چھپڑا گرامین ریلوے لائن (114 کلومیٹر) پر خودکار سگنلنگ کا نظام نصب کیا جائے گا تاکہ ٹرینوں کی آمد و رفت کو مؤثر اور مربوط بنایا جا سکے۔ بھٹنی-چھپڑا گرامین سیکشن میں ٹریکشن سسٹم کو جدید بنایا جائے گا تاکہ ٹریکشن کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کیا جا سکے اور توانائی کی کارکردگی کو بہتر بناکرٹرینوں کی رفتار میں اضافہ ممکن ہوسکے۔ تقریباً 4,080 کروڑ روپے کی لاگت سے دربھنگہ-نرکٹیا گنج ریلوے لائن کی دوہری کاری کے منصوبے سے سیکشن کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا، زیادہ مسافر اور مال بردار ٹرینوں کی آمد و رفت ممکن ہوگی اور شمالی بہار اور ملک کے دیگر حصوں کے درمیان رابطہ مزید مضبوط ہوگا۔
علاقے میں سڑک کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے وزیرِ اعظم این ایچ-319 کے آرا بائی پاس پر 4 لین بنانے کا سنگِ بنیاد رکھیں گے، جو آرا-موہانیا این ایچ-319 اور پٹنہ-بکسر این ایچ-922 کو جوڑتا ہے، اس سے مربوط رابطہ ممکن ہوگا اور سفر کا وقت کم ہوگا۔
وزیرِ اعظم این ایچ-319 کے پراریا سے موہانیا سیکشن کے 4؍لین کا بھی افتتاح کریں گے، جس پر 820 کروڑ روپے سے زائد کی لاگت آئے گی۔ یہ این ایچ-319 کا وہ حصہ ہے جو آرا شہر کو این ایچ-02 (سنہری چوراستہ) سے جوڑتا ہے، جس سے مال برداری اور مسافروں کی آمد و رفت میں بہتری آئے گی۔ دیگر منصوبوں میں این ایچ-333 سی پر سرون سے چکائی تک پختہ سڑک کے ساتھ دو ہری (2-لین) سڑک کی تعمیر شامل ہے، جو مال اور لوگوں کی آمد و رفت کو آسان بنائے گی اور بہار اور جھارکھنڈ کے درمیان ایک اہم رابطے کے طور پر کام کرے گی۔
وزیرِ اعظم دربھنگہ میں نئے سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس آف انڈیا (ایس ٹی پی آئی) کی سہولت اور پٹنہ میں ایس ٹی پی آئی کی جدید انکیوبیشن سہولت کا افتتاح کریں گے تاکہ آئی ٹی/آئی ٹی ای ایس/ایس ڈی ایم صنعت اور اسٹارٹ اپس کو فروغ دیا جا سکے۔ یہ سہولیات آئی ٹی سافٹ ویئر اور سروسز کی برآمدات کو بڑھانے میں مدد فراہم کریں گی۔ یہ ابھرتے ہوئے کاروباری افراد کے لیے ٹیک ا سٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام کو بھی فروغ دے گا اور ساتھ ہی جدت طرازی، آئی پی آر اور مصنوعات کی ترقی کی حوصلہ افزائی کرے گا۔
وزیرِ اعظم بہار میں ماہی گیری اور آبی زراعت کے شعبے کو مضبوط بنانے کی جانب ایک اہم قدم کے طور پر وزیرِ اعظم مچھلی شمپدا یوجنا( پی ایم ایم ایس وائی) کے تحت منظور شدہ متعدد ماہی گیری سے متعلق ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کریں گے۔ اس سے جدید ماہی گیری کے بنیادی ڈھانچے کا آغاز ہوگا ،جس میں مچھلی کی نئی ہیچریاں، بائیو فولک یونٹس، سجاوٹی مچھلی کی پرورش، مربوط آبی زراعتی یونٹس اور مچھلی کے کھانے کی فیکٹریاں بہار کے مختلف اضلاع میں قائم کی جائیں گی۔ یہ آبی زراعتی منصوبے روزگار کے مواقع پیدا کرنے، مچھلی کی پیداوار بڑھانے، کاروباری افراد کی حوصلہ افزائی کرنے اور بہار کے دیہی علاقوں میں سماجی و اقتصادی ترقی کو تیز کرنے میں مدد فراہم کریں گے ۔
وزیر اعظم مستقبل کے لیے تیار ریلوے نیٹ ورک کے اپنےوژن کے مطابق راجندر نگر ٹرمینل (پٹنہ) سے نئی دہلی، باپودھام موتیہاری سے دہلی (آنند وہار ٹرمینل)، دربھنگہ سے لکھنؤ (گومتی نگر) اور بھاگلپور کے راستےمالدا ٹاؤن سے لکھنؤ (گومتی نگر) تک چار نئی امرت بھارت ٹرینوں کو جھنڈی دکھاکر روانہ کریں گے، جس سے علاقے میں رابطے میں بہتری آئے گی۔
وزیرِ اعظم دین دیال ان تودیا یوجنا-نیشنل رورل لیولی ہڈز مشن(ڈی اے وائی-این آر ایل ایم)کے تحت بہار میں تقریباً 61,500 میں اپنی مدد آپ گروپس(سیلف ہیلپ گروپس) کو 400 کروڑ روپے جاری کریں گے۔ خواتین کی قیادت میں ترقی پر خاص توجہ مرکوز کرتے ہوئے 10 کروڑ سے زائد خواتین کو سیلف ہیلپ گروپس (ایس ایچ جی ایز) سے منسلک کیا گیا ہے۔
وزیرِ اعظم 12,000 مستفیدین کے گریہ پرویش (گھروں میں داخلہ )کے حصے کے طور پر کچھ مستحقین کو چابیاں بھی سونپیں گے اور پردھان منتری آواس یوجنا-گرامین کے 40,000 مستفیدین کو 160 کروڑ روپے سے زائد کی رقم بھی جاری کریں گے۔
وزیر اعظم کا مغربی بنگال کا دورہ:
وزیراعظم تیل و گیس، بجلی، سڑک اور ریلوے کے شعبوں سے متعلق متعدد ترقیاتی منصوبوں کا سنگِ بنیاد رکھیں گے، افتتاح کریں گے اور قوم کے نام وقف کریں گے۔
علاقے میں تیل اور گیس کے بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینے کے لیے وزیرِ اعظم مغربی بنگال کے بنکورا اور پورولیا اضلاع میں تقریباً 1,950 کروڑ روپے کی لاگت سے بھارت پیٹرولیم کارپوریشن لمیٹڈ (بی پی سی ایل) کی شہری گیس تقسیم(سی جی ڈی) منصوبے کا سنگِ بنیاد رکھیں گے۔ یہ منصوبہ گھروں، تجارتی اداروں اور صنعتی صارفین کو پی این جی کنکشن فراہم کرے گا، خردہ دوکانوں(ریٹیل آؤٹ لیٹس) پر سی این جی دستیاب کرے گا اور علاقے میں روزگار کے مواقع بھی پیدا کرے گا۔
وزیرِ اعظم درگاپور سے کولکاتا تک کے سیکشن (132 کلومیٹر) کو ملک کے نام وقف کریں گے جو درگاپور-ہلدیا نیچرل گیس پائپ لائن کا حصہ ہے اور جگ دیش پور-ہلدیا اور بوکارو-ڈھمرا پائپ لائن کے بڑے منصوبے سے منسلک ہے،اسے پردھان منتری اُرجا گنگا(پی ایم یو جی) پروجیکٹ بھی کہا جاتا ہے۔ درگاپور سے کولکاتا تک کا یہ سیکشن، جس کی مالیت 1,190 کروڑ روپے سے زائد ہے، مغربی بنگال کے اضلاع پوربا بردھمان، ہوگلی اور نادیہ سے گزرتا ہے۔ اس پائپ لائن کی تنصیب کے دوران براہِ راست اور بالواسطہ روزگار کے مواقع فراہم کیے اور اب یہ خطے میں لاکھوں گھروں تک قدرتی گیس کی فراہمی کو آسان بنائے گا۔
صاف ہوا اور سب کے لیے صحت کے تحفظ کے عزم کے تحت وزیرِ اعظم درگاپور اسٹیل تھرمل پاور اسٹیشن اور رگھوناتھ پور تھرمل پاور اسٹیشن دامودر ویلی کارپوریشن میں آلودگی پر قابو پانے کے لیے ریٹروفٹنگ پولوشن کنٹرول سسٹم - فلو گیس ڈی سلفرائزیشن (ایف جی ڈی) کو بھی قوم کے نام وقف کریں گے، جس پر 1,457 کروڑ روپے سے زائد کی لاگت آئی ہے۔ یہ منصوبہ علاقے کو صاف توانائی کی پیداوار میں مدد فراہم کرنے کے ساتھ علاقے میں روزگار کے مواقع پیدا کرے گا۔
علاقے میں ریلوے کے بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینے کے لیے وزیرِ اعظم پورولیا میں پورولیا – کوٹشیلا ریلوے لائن کے 36 کلومیٹر طویل دوہری کاری منصوبے کو بھی قوم کے نام وقف کریں گے،جس پر 390؍کروڑ روپے سے زائد کی لاگت آئی ہے ۔ یہ منصوبہ جمشیدپور، بوکارو اور دھنباد کی صنعتوں کو رانچی اور کولکاتا سے بہتر ریلوے رابطہ فراہم کرے گا، مال بردار ٹرینوں کی مؤثر نقل و حرکت ممکن بنائے گا، سفر کے وقت کو کم کرے گا اور صنعتوں و کاروبار کے لیے لاجسٹکس کو بہتر بنائے گا۔
وزیرِ اعظم سیتوبھارتم پروگرام کے تحت پچھم بردھمان کے ٹوپسی اور پانڈابیشور میں380؍کروڑ روپے سے زیادہ لاگت سے تعمیر کیے گئے دو روڈ اوور برج (آر او بی ایس) کا افتتاح کریں گے۔ یہ پل رابطے کو بہتر بنائیں گے اور ریلوے لیول کراسنگ پر حادثات کی روک تھام میں مددگار ہوں گے۔
***
(ش ح –م ع ن-ع د)
U. No.2835
(Release ID: 2145446)
Visitor Counter : 5
Read this release in:
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Manipuri
,
Bengali
,
Bengali-TR
,
Assamese
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam