زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر زراعت شیوراج سنگھ چوہان نے دھن-دھنیا کرشی یوجنا کی کابینہ کی کلیدی منظوری پر بیان جاری کیا

Posted On: 16 JUL 2025 8:03PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے آج ’پردھان منتری دھن دھنیا کرشی یوجنا‘ کو منظوری دینے کے کابینہ کے اہم فیصلے پر میڈیا سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ غذائی اجناس کی پیداوار میں 40 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے اور پھلوں، دودھ اور سبزیوں کی پیداوار میں بھی تاریخی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ تاہم، پیداواری صلاحیت میں نمایاں تفاوت ریاستوں کے درمیان برقرار ہے، یہاں تک کہ ایک ہی ریاست کے اندر اضلاع کے درمیان بھی۔

انہوں نے کہا کہ ایسے اضلاع کی نشاندہی کی جائے گی جن کی زرعی پیداوار کم ہے یا کسانوں کے ذریعہ زرعی کریڈٹ کارڈز (اے سی سی) کا محدود استعمال ہے۔ ان علاقوں میں حکومت 11 مختلف محکموں کی اسکیموں کے جامع نفاذ کو کنورجن کے ذریعے یقینی بنانے کے لیے کام کرے گی۔ اس میں نہ صرف مرکزی اسکیمیں شامل ہوں گی بلکہ ریاستی حکومتوں کی جانب سے بھی شامل ہوں گے، ساتھ ہی ساتھ کسی دوسرے رضامند شراکت داروں کے تعاون بھی شامل ہوں گے۔ اس طرح کے تقریباً 100 اضلاع کا انتخاب کیا جائے گا، جس میں ہر ریاست سے کم از کم ایک ضلع ہوگا۔ تیاری کا کام پہلے ہی سے جاری ہے۔ ہر ضلع کے لیے ایک نوڈل افسر کا تقرر کیا جائے گا، اور دونوں اضلاع اور ان کے نوڈل افسران کو جولائی کے آخر تک حتمی شکل دی جائے گی۔ تربیتی سیشن اگست میں شروع ہوں گے، جن میں عوامی بیداری بڑھانے کی کوششیں ہوں گی۔

جناب چوہان نے بتایا کہ نیتی آیوگ کو کچھ اشارے کی بنیاد پر ضلعی سطح کی پیشرفت کو ٹریک کرنے کا کام سونپا جائے گا۔ یہ پیشرفت کی نگرانی کے لیے ایک ڈیش بورڈ بھی بنائے گا۔ مہم کا آغاز اکتوبر میں ربیع کے موسم سے ہوگا۔ گرام پنچایت یا ضلع کلکٹر کی قیادت میں ایک ضلعی سطح کی کمیٹی بنائی جائے گی، جس میں محکمانہ افسران، ترقی پسند کسان اور دیگر شامل ہوں گے جو اجتماعی طور پر فیصلے لیں گے۔ اسی طرح کی ٹیمیں ریاستی سطح پر بھی تشکیل دی جائیں گی، جن کی ذمہ داری اضلاع میں اسکیموں کے موثر اتحاد کو یقینی بنانے کی ہوگی۔ مرکزی سطح پر، دو ٹیمیں تشکیل دی جائیں گی - ایک مرکزی وزراء کے ماتحت اور دوسری سیکرٹریوں کے تحت جس میں مختلف محکموں کے افسران ہوں گے۔ یہ اسکیم متعدد شعبوں میں کام کرے گی۔

جناب چوہان نے اس بات پر زور دیا کہ مجموعی ہدف کم پیداوار والے اضلاع میں پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانا ہے – نہ صرف قومی اوسط تک پہنچنا بلکہ اعلیٰ پیداواری سطح کو بھی حاصل کرنا۔ فصلوں کے علاوہ پھلوں کی کاشت، ماہی گیری، شہد کی مکھیوں کے پالنا، مویشی پالنا اور زرعی جنگلات پر بھی توجہ دی جائے گی۔

ش ح ۔ ال

U-2830


(Release ID: 2145381)