وزیراعظم کا دفتر
جمہوریہ گھانا کی پارلیمنٹ سے وزیر اعظم کے خطاب کا متن
Posted On:
03 JUL 2025 5:23PM by PIB Delhi
عزت مآب اسپیکر ،
ایوان کے صدر ،
معزز اراکین پارلیمنٹ ،
ریاستی کونسل کے اراکین ،
سفارتی کور کے ارکان ،
سیاسی پارٹیوں کے نمائندے ،
دی گا مان تاسے ،
آزاد آئینی ادارے ،
سول سوسائٹی کی تنظیمیں ،
گھانا میں ہندوستانی برادری ،
ماچھے!
صبح بخیر!
مجھے آج اس معزز ایوان سے خطاب کرتے ہوئے بہت اعزاز حاصل ہوا ہے ۔
گھانا میں ہونا ایک اعزاز کی بات ہے-ایک ایسی سرزمین جو جمہوریت ، وقار اور لچک کے جذبے کی عکاسی کرتی ہے ۔ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے نمائندے کے طور پر میں اپنے ساتھ 1.4 ارب ہندوستانیوں کی خیر سگالی اور مبارکباد لے کر آیا ہوں ۔
گھانا سونے کی سرزمین کے طور پر جانا جاتا ہے ، نہ صرف آپ کی مٹی کے نیچے موجود چیزوں کے لیے ، بلکہ آپ کے دلوں میں گرم جوشی اور طاقت کے لیے بھی ۔ جب ہم گھانا کو دیکھتے ہیں تو ہم ایک ایسی قوم کو دیکھتے ہیں جو ہمت کے ساتھ چمکتی ہے جو تاریخ سے بالاتر ہے اور ہر چیلنج کا وقار اور احترام کے ساتھ مقابلہ کرتی ہے ۔ جمہوری نظریات اور جامع ترقی کے لیے آپ کا عزم واقعی گھانا کو پورے افریقی براعظم کے لیے تحریک کی کرن بناتا ہے ۔
دوستوں ،
کل شام ایک شاندار تجربہ تھاجس نے دل کو جیت لیا ۔ میرے عزیز دوست صدر مہاما سے آپ کا قومی ایوارڈ حاصل کرنا ایک اعزاز ہے ۔ میں اسے ہمیشہ یاد رکھوں گا ۔
اس اعزاز کے لیے میں 140 کروڑ ہندوستانی شہریوں کی طرف سے گھانا کے لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ میں اسے ہندوستان اور گھانا کو جوڑنے والی پائیدار دوستی اور مشترکہ اقدار کے لیے وقف کرتا ہوں ۔
معزز اراکین ،
اس سے پہلے آج مجھے ایک دور اندیش سیاستدان اور گھانا کے پیارے بیٹے ڈاکٹر کومے نکرومہ کو خراج عقیدت پیش کرنے کا اعزاز حاصل ہوا ۔
ایک بار انہوں نے کہاتھا ،
‘‘وہ قوتیں جو ہمیں متحد کرتی ہیں وہ ہمیں الگ رکھنے والے زبردست اثرات سے اندرونی اور بڑی ہوتی ہیں ۔’’
ان کے الفاظ ہمارے مشترکہ سفر کی رہنمائی کرتے رہتے ہیں ۔ ان کا وژن ایک جمہوری ریپبلک تھا ، جو مضبوط اداروں پر بنایا گیا تھا ۔ حقیقی جمہوریت بحث و مباحثے کو فروغ دیتی ہے ۔ یہ لوگوں کو متحد کرتا ہے ۔ یہ وقار کی حمایت کرتا ہے اور انسانی حقوق کو فروغ دیتا ہے ۔ جمہوری اقدار کو بڑھنے میں وقت لگ سکتا ہے ۔ لیکن ان کی حفاظت اور پرورش کرنا ہماری ذمہ داری ہے ۔
دوستوں ،
ہندوستان جمہوریت کی ماں ہے ۔
ہمارے لیے ایک جمہوریت ایک نظام نہیں ایک تہذیب ہے۔ہزاروں برسوں سے جمہوریت نے ہندوستانی سماج کو مسلسل رفتار دی ہے۔
ہمارے لیے جمہوریت محض ایک نظام نہیں ہے ۔ یہ ہماری بنیادی اقدار کا حصہ ہے ۔ ہمارے پاس ہزاروں سال پہلے سے ویشالی جیسے مراکز کی مثالیں موجود ہیں ۔ رگ وید ، جو دنیا کے قدیم ترین صحیفوں میں سے ایک ہے ، کہتا ہے:
انو بھدر: کرتوو ینتو وشتوت:
اس کا مطلب ہے ، ہر طرف سے اچھے خیالات ہمارے پاس آنے دیں ۔
خیالات کے لیے یہ کشادگی جمہوریت کی بنیاد ہے ۔ ہندوستان میں دو ہزار پانچ سو سے زیادہ سیاسی پارٹیاں ہیں ۔ میں پھر سے دہراتا ہوں ، دو ہزار پانچ سو سیاسی پارٹیاں ۔ مختلف ریاستوں پر حکومت کرنے والی بیس مختلف پارٹیاں ، بائیس سرکاری زبانیں ، ہزاروں بولیاں ۔
یہی وجہ ہے کہ ہندوستان آنے والے لوگوں کا ہمیشہ کھلے دل سے استقبال کیا گیا ہے ۔ یہی جذبہ ہندوستانیوں کو جہاں بھی جائیں آسانی سے ضم ہونے میں مدد کرتا ہے ۔ گھانا میں بھی وہ معاشرے میں اسی طرح ضم ہو گئے ہیں جیسے چائے میں چینی ہوتی ہے ۔
معزز اراکین ،
ہندوستان اور گھانا کی تاریخوں پر نوآبادیاتی حکمرانی کے نشانات پائے جاتے ہیں ۔ لیکن ہماری روحیں ہمیشہ آزاد اور بے خوف رہی ہیں ۔ ہم اپنے بھرپور ورثے سے طاقت اور تحریک حاصل کرتے ہیں ۔ ہمیں اپنے سماجی ، ثقافتی اور لسانی تنوع پر فخر ہے ۔
ہم نے قوموں کی تعمیر کی جس کی جڑیں آزادی ، اتحاد اور وقار پر مبنی تھیں ۔ ہمارے تعلقات کی کوئی حد نہیں ہے ۔ اور آپ کی اجازت سے ، میں کہہ سکتا ہوں ، ہماری دوستی آپ کے مشہور ‘‘شوگر لوف’’ انناس سے زیادہ میٹھی ہے ۔ صدر مہاما کے ساتھ ، ہم نے اپنے تعلقات کو ایک جامع شراکت داری تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے ۔
دوستوں ،
دوسری جنگ عظیم کے بعد پیدا ہونے والا عالمی نظام تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے ۔ ٹیکنالوجی میں انقلاب ، گلوبل ساؤتھ کا عروج ، اور بدلتی آبادی اس کی رفتار اور پیمانے میں اپنا تعاون دے رہی ہے ۔ نوآبادیاتی حکمرانی جیسے چیلنجز جن کا انسانیت کو پچھلی صدیوں میں سامنا کرنا پڑا ہے ، اب بھی مختلف شکلوں میں برقرار ہیں ۔
دنیا کو موسمیاتی تبدیلی ، وبائی امراض ، دہشت گردی اور سائبر سکیورٹی جیسے نئے اور پیچیدہ بحرانوں کا بھی سامنا ہے ۔ پچھلی صدی میں بنائے گئے ادارے جواب دینے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں ۔ بدلتے ہوئے حالات عالمی حکمرانی میں قابل اعتماد اور موثر اصلاحات کا مطالبہ کرتے ہیں ۔
گلوبل ساؤتھ کو آواز دیے بغیر ترقی نہیں ہو سکتی ۔ ہمیں نعروں سے زیادہ کی ضرورت ہے ۔ ہمیں کارروائی کی ضرورت ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ ہندوستان کی جی 20 صدارت کے دوران ہم نے ایک زمین ، ایک خاندان ، ایک مستقبل کے وژن کے ساتھ کام کیا ۔
ہم عالمی سطح پر افریقہ کے صحیح مقام پر زور دیتے ہیں ۔ ہمیں فخر ہے کہ افریقی یونین ہماری صدارت کے دوران جی 20 کا مستقل رکن بنا ۔
دوستوں ،
ہندوستان کے لیے ہمارا فلسفہ ہے-سب سے پہلے انسانیت ۔
ہم یقین رکھتے ہیں:
سرے بھونتو سکھین: ، سرے سنتو نرمیا: ۔سروے بھدرانی پشینتو،ماں کشچت دکھ بھاگبھویت
اس کا مطلب ہے
‘‘سب خوش رہیں ، سب بیماری سے آزاد ہوں ، سب دیکھیں کہ کیا مبارک ہے ، کسی کو کسی بھی طرح سے تکلیف نہ ہو ۔’’
یہ فلسفہ دنیا کے تئیں ہندوستان کے نقطہ نظر کی علامت ہے ۔ اس نے کووڈ وبا کے دوران ہمارے اقدامات کی رہنمائی کی ۔ ہم نے گھانا میں اپنے دوستوں سمیت 150 سے زیادہ ممالک کے ساتھ ویکسین اور دوائیں شیئر کیں ۔
ہم نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور پائیدار زندگی کو فروغ دینے کے لیے مشن لائف-لائف اسٹائل فار انوائرمنٹ کا آغاز کیا ۔ یہ جامع جذبہ ہمارے عالمی اقدامات کو طاقت دیتا ہے جیسے:
ایک دنیا ، ایک سورج ، ایک گرڈ ؛
ایک دنیا ایک صحت ؛ ایک صحت مند سیارے کے لیے ؛
بین الاقوامی شمسی اتحاد ؛ شمسی توانائی اور پائیداری کی حوصلہ افزائی کرنا ؛
بین الاقوامی بگ کیٹس الائنس ؛ جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے ؛
اور عالمی حیاتیاتی ایندھن اتحاد ؛ صاف حیاتیاتی ایندھن کو آگے بڑھانا اور کاربن کے اخراج کو کم کرنا ۔
مجھے خوشی ہے کہ گھانا ، ایک بانی رکن کے طور پر ، اس ستمبر میں بین الاقوامی شمسی اتحاد کے لیے افریقی علاقائی اجلاس کی میزبانی کرے گا ۔ یہ ہمارے مشترکہ عقیدے کو ظاہر کرتا ہے کہ دنیا ایک خاندان ہے ۔
معزز اراکین ،
پچھلی دہائی کے دوران ، ہندوستان نے ایک بڑی تبدیلی دیکھی ہے ۔ ہندوستان کے لوگوں نے امن ، سلامتی اور ترقی پر اپنا اعتماد ظاہر کیا ہے ۔ پچھلے سال انہوں نے مسلسل تیسری بار ایک ہی حکومت کو دوبارہ منتخب کیا ۔ کچھ ایسا ، جو چھ دہائیوں سے زیادہ عرصے کے بعد ہوا ۔
آج ہندوستان سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی ابھرتی ہوئی معیشت ہے ۔ مستحکم سیاست اور اچھی حکمرانی کی بنیادوں پر ، ہندوستان جلد ہی تیسری سب سے بڑی معیشت بن جائے گا ۔
ہم پہلے ہی عالمی ترقی میں تقریبا 16فیصد کا حصہ دے رہے ہیں۔ ہماری آبادی اس کے منافع کی ادائیگی کر رہی ہے ۔ ہندوستان کے پاس اب دنیا کا تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام ہے ۔ ہندوستان اختراع اور ٹیکنالوجی کا ایک مرکز ہے ، جہاں عالمی کمپنیاں یکجا ہونا چاہتی ہیں ۔
ہم دنیا کی فارمیسی کے طور پر پہچانے جاتے ہیں۔ ہندوستانی خواتین آج سائنس، خلاء، ہوا بازی اور کھیلوں میں آگے ہیں۔ ہندوستان چاند پر اترا۔ اور، آج ایک ہندوستانی مدار میں ہے جو ہمارے انسانی خلائی پرواز کے مشن کو پنکھ دے رہا ہے۔
افریقہ خلا میں ہندوستان کے بہت سے قابل فخر لمحات سے جڑا ہوا ہے۔ جب ہندوستان کا چندریان چاند کے قطب جنوبی پر اترا تو میں افریقہ میں تھا۔ اور آج، ایک ہندوستانی خلاباز کے طور پر انسانیت کی فلاح و بہبود کے لیے خلائی اسٹیشن پر تجربات کر رہے ہیں — میں ایک بار پھر افریقہ میں ہوں۔
یہ کوئی معمولی اتفاق نہیں ہے۔ یہ اس گہرے بندھن کی عکاسی کرتا ہے جس کا ہم اشتراک کرتے ہیں، ہماری مشترکہ خواہشات اور ہمارے مشترکہ مستقبل کو ظاہر کرتا ہے۔ ہماری ترقی شامل ہے۔ ہماری ترقی ہر ہندوستانی کی زندگی کو چھوتی ہے۔
ہندوستان کے لوگوں نے 2047 تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کا عزم کیا ہے، جب ہم آزادی کے 100 سال منائیں گے۔ جیسا کہ گھانا ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہے، ہندوستان اس سڑک پر آپ کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر چلے گا۔
دوستوں،
آج عالمی سطح پر عدم استحکام ہر کسی کے لئے تشویش کا موضوع کیوں ہے؟ایسے میں ہندوستان کی جمہوریت امید کی کرن بنی ہوئی ہے۔اسی طرح ہندوستان کی ترقی کا سفر عالمی ترقی کو رفتار دینے والا ہے۔دنیا کی سب بڑی جمہوریت ،ایک ایسا ستون ہے جو جتنا مضبوط ہوگا ،دنیا اتنی ہی مضبوط ہوگی۔عالمی استحکام بڑھانے میں تعاون دے گا۔
عالمی غیر یقینی صورتحال کے اس دور میں ہندوستان کا جمہوری استحکام امید کی کرن بن کر چمک رہا ہے۔ ہندوستان کی تیز رفتار ترقی عالمی ترقی کے لیے ایک محرک ہے۔ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے طور پر، ہندوستان دنیا کے لیے طاقت کا ستون ہے۔ ایک مضبوط ہندوستان، زیادہ مستحکم اور خوشحال دنیا میں حصہ ڈالے گا۔ سب کے بعد، ہمارا منتر ہے:
سب کا ساتھ، سب کا وکاس ، سب کا وشواس ، سب کا پریاس
اس کا مطلب ہے ‘‘سب کی ترقی کے لئے سب کا اعتماد اور سب کی مشترکہ کوشش ’’
افریقہ کے ترقیاتی سفر میں ہندوستان ایک پرعزم شراکت دار بنا ہوا ہے ۔ ہم اپنے لوگوں کے روشن اور پائیدار مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے افریقہ کے ترقیاتی فریم ورک ، ایجنڈا 2063 کی حمایت کرتے ہیں ۔
افریقہ کے اہداف ہماری ترجیحات ہیں ۔ ہمارا نقطہ نظر ایک ساتھ مساوی طور پر ترقی کرنا ہے ۔ افریقہ کے ساتھ ہماری ترقیاتی شراکت داری مانگ پر مبنی ہے ۔ اس کی توجہ مقامی صلاحیتوں کو بڑھانے اور مقامی مواقع پیدا کرنے پر مرکوز ہے ۔ ہمارا مقصد صرف سرمایہ کاری کرنا نہیں ہے ، بلکہ بااختیار بنانا ہے ۔ خود کفیل ماحولیاتی نظام کو فروغ دینے میں مدد کرنا ہے۔
اس شراکت داری کو مزید رفتار دینا میرے لیے اعزاز کی بات ہے ۔ 2015 میں ہم نے انڈیا افریقہ سمٹ کی میزبانی کی تھی ۔ صدر مہاما ہمارے معزز مہمانوں میں سے ایک تھے ۔ 2017 میں ، ہندوستان نے افریقی ترقیاتی بینک کے سالانہ اجلاس کی میزبانی کی ۔ ہم نے اپنی سفارتی موجودگی کو افریقہ کے 46 ممالک تک بڑھایا ہے ۔
پورے براعظم میں 200 سے زیادہ منصوبے رابطے ، بنیادی ڈھانچے اور صنعتی صلاحیت کو بڑھاتے ہیں ۔ ہر سال ہمارا انڈیا افریقہ بزنس کانکلیو نئے مواقع پیدا کرتا ہے ۔
گھانا میں ہم نے پچھلے سال ٹیما-ایمپاکدان ریل لائن کا افتتاح کیا تھا ۔ یہ افریقی خطے کے اس حصے میں بنیادی ڈھانچے کا سب سے بڑا منصوبہ ہے ۔ ہم افریقی براعظمی آزاد تجارتی علاقے کے تحت اقتصادی انضمام کو تیز کرنے کے لیے گھانا کی اپنی کوششوں کا خیر مقدم کرتے ہیں ۔
گھانا میں خطے میں آئی ٹی اور اختراعی مرکز بننے کی بھی بڑی صلاحیت ہے ۔ ہم مل کر وعدے اور ترقی سے بھرپور مستقبل کی تشکیل کریں گے ۔
معزز اراکین ،
آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کسی بھی جمہوریت کی روح ہوتے ہیں ۔ یہ دیکھنا حوصلہ افزا ہے کہ ہمارے انتخابی کمیشن مل کر کام کر رہے ہیں ۔ مجھے یقین ہے کہ ہندوستان کے الیکشن کمیشن کو پورے اعتماد اور شفافیت کے ساتھ دنیا کے سب سے بڑے انتخابات کے انعقاد میں اپنے تجربات شیئر کرنے کا اعزاز حاصل ہوگا ۔
پارلیمانی تبادلے بھی ہماری دونوں جمہوریتوں کے درمیان تعلقات کی بنیاد ہیں ۔ مجھے 2023 میں اکرا میں منعقدہ کامن ویلتھ پارلیمنٹری ایسوسی ایشن کا اجلاس یاد ہے ۔ اس نے گھانا میں سب سے بڑے ہندوستانی پارلیمانی وفد کا خیرمقدم کیا ، جس میں ہندوستان کی ریاستی مقننہ بھی شامل ہیں ۔ ہم اس طرح کے متحرک مکالمے کی بہت قدر کرتے ہیں ۔
میں آپ کی پارلیمنٹ میں گھانا-انڈیا پارلیمنٹری فرینڈشپ سوسائٹی کے قیام کا خیر مقدم کرتا ہوں ۔ میں اپنے پارلیمانی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کی تجویز پیش کرتا ہوں ۔ میں آپ کو ہندوستان کی نئی پارلیمنٹ کا دورہ کرنے کی دعوت دیتا ہوں ۔ آپ دیکھ سکیں گے کہ ہم نے ہندوستانی پارلیمنٹ اور ریاستی اسمبلیوں میں خواتین کے لیے ایک تہائی سیٹیں محفوظ کرنے کے لیے کیا جرات مندانہ اقدامات کیے ہیں ۔
آپ ان مباحثوں اور مباحثوں کو دیکھ سکتے ہیں جو ہندوستانی جمہوریت کی پہچان ہیں ۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ وہ آپ کے پیارے سیاہ ستاروں کے کھیل کی طرح پرجوش ہیں!
دوستوں ،
ہندوستان اور گھانا ایک مشترکہ خواب دیکھتے ہیں ۔ ایک ایسا خواب جہاں ہر بچے کو مواقع ملیں ۔ جہاں ہر آواز سنائی دیتی ہے ۔ جہاں قومیں اکٹھی اٹھتی ہیں ، الگ الگ نہیں ۔
ڈاکٹر نکرومہ نے کہا تھا ، اور میں حوالہ دیتا ہوں: ‘‘میں افریقی اس لئے نہیں ہوں کیونکہ میں افریقہ میں پیدا ہوا تھا ۔ بلکہ اس لئے ہوں کیونکہ افریقہ مجھ میں پیدا ہوا تھا ۔ ’’
اسی طرح ہندوستان افریقہ کو اپنے دل میں رکھتا ہے ۔ آئیے ہم نہ صرف آج کے لیے بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے بھی شراکت داری بنائیں ۔
آپ کا شکریہ ۔
میدا-مواسے!
*****
ش ح۔ ا م ۔ع ر
(U N. 2413)
(Release ID: 2141893)
Visitor Counter : 4
Read this release in:
English
,
Marathi
,
हिन्दी
,
Assamese
,
Bengali
,
Manipuri
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam