کامرس اور صنعت کی وزارتہ
اپیڈا نے بھارتی آم کی برآمدات کو فروغ دینے کے لیے ابوظہبی میں 'انڈین مینگو مینیا 2025' کا انعقاد کیا
انڈین مینگو مینیا 2025 میں جی آئی -ٹیگ شدہ خصوصیات کے حامل آم سمیت بھارت کے اہم آموں کی اقسام کو اجاگر کیا گیا
Posted On:
03 JUL 2025 4:24PM by PIB Delhi
تجارت اورصنعت کی وزارت کے تحت کام کرنے والی زرعی اور ڈبہ بند خوراک کی مصنوعات کی برآمدات سے متعلق ترقیاتی اتھارٹی (اپیڈا) نے بھارت کی زرعی مصنوعات، بالخصوص آموں، کی عالمی سطح پر موجودگی کو فروغ دینے کی جاری کوششوں کے تحت ابوظہبی میں آم کے فروغ کی خاطر ایک خصوصی پروگرام کا انعقاد کیا۔اس تقریب کے دوران ’انڈین مینگو مینیا 2025‘ کا باقاعدہ آغاز کیا گیا — جو کہ متحدہ عرب امارات میں بھارتی سفارت خانے اور لولو گروپ کے اشتراک سے منعقد ہونے والا ایک رنگا رنگ ان اسٹور آم فیسٹیول ہے۔یہ پروموشن آم کے موسم کے عروج پر منعقد کیا گیا ہے، جس کا مقصد بین الاقوامی صارفین، خصوصاً متحدہ عرب امارات اور خلیجی خطے میں مقیم بڑی بھارتی برادری کو بھارت کی اعلیٰ ترین آم اقسام سے روشناس کرانا ہے۔
نمائش میں پیش کی گئی بھارت کی پریمیم آم اقسام میں جی آئی ٹیگ شدہ اور علاقائی خصوصیات کی حامل اقسام شامل تھیں، جیسے: بنارسی لنگڑا، دشیری، چوسہ، سندرجا، امرپالی، مالدہ، بھارت بھوگ، پربھا شنکر، لکشمن بھوگ، محمود بہار، ورنداوانی، فاسلی، اور ملیکا۔
اس مہم کا باقاعدہ افتتاح متحدہ عرب امارات میں بھارت کے سفیر جناب سنجے سدھیر نے لولو ہائپرمارکیٹ، خالدیہ مال، ابوظہبی میں کیا۔ اس موقع پر لولو گروپ کے چیئرمین جناب یوسف علی ایم اے بھی موجود تھے۔ اس تقریب میں انڈیا ایمبیسی کے کاؤنسلر (ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ) جناب روہت مشرا، اے پی ای ڈی اے کے ڈپٹی جنرل منیجر ڈاکٹر سی بی سنگھ اور دیگر معزز شخصیات نے بھی شرکت کی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے متحدہ عرب امارات میں بھارت کے سفیر شری سنجے سدھیر نے کہا کہ لولو گروپ بھارتی زرعی مصنوعات کو عالمی سطح پر فروغ دینے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم ثابت ہوا ہے، اور اے پی ای ڈی اے (اپیڈا) نے بھارتی آم کے کاشتکاروں کو متحدہ عرب امارات کی منڈیوں سے جوڑنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا، "اس میلے کے ذریعے اتر پردیش، بہار، مغربی بنگال، مدھیہ پردیش اور مشرقی بھارت جیسے ریاستوں سے تعلق رکھنے والے اعلیٰ معیار کے تازہ اور خوش ذائقہ آم خلیجی ممالک کے گھروں تک پہنچیں گے۔"
چیئرمین لولو گروپ، جناب یوسف علی ایم اے نے ان خیالات کی توثیق کرتے ہوئے بھارت-خلیج مارکیٹ روابط کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا، "لولو کو متحدہ عرب امارات اور خلیجی خطے میں اپنی ریٹیل چینز کے ذریعے بھارت کی بہترین مصنوعات کو پیش کرنے پر فخر ہے۔"
بھارت کی جانب سے، اے پی ای ڈی اے (اپیڈا) کے چیئرمین جناب ابھیشیک دیو نے ایک پیغام میں زرعی اور پروسیس شدہ غذائی مصنوعات، خصوصاً اعلیٰ معیار کے باغبانی پیداوار جیسے آم، کی برآمدات کو فروغ دینے کے ادارے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا، "اے پی ای ڈی اے نے اترپردیش، بہار، مغربی بنگال اور مدھیہ پردیش سے مختلف اقسام کے آموں کی ہوائی ترسیل کو ممکن بنایا ہے۔ یہ اقدام نہ صرف بھارت کے آموں کی تنوع کا جشن ہے بلکہ بھارتی کسانوں کے لیے برآمدی مواقع پیدا کرکے زرعی برادری کی بھرپور معاونت بھی کرتا ہے۔"
تازہ آموں کی نمائش کے ساتھ ساتھ اس پروموشن میں آم سے تیار کردہ مختلف لذیذ پکوان بھی پیش کیے گئے، جنہیں خاص طور پر منتخب کیا گیا تھا، جن میں شامل تھے:
بیکری اور میٹھے پکوان: آم کے پیسٹری، سوئس رول، ڈونٹس، میکرون، آم والی بریڈ اور کیکس
روایتی بھارتی کھانے: ممبازھا پایسم، آم پلاؤ، آم فش کری، آم چٹنی، اور آم کھچڑی
سنیکس اور سلاد: آم کے پکوڑے، چاٹ، رائتہ، اور ٹراپیکل سلاد
عالمی فیوژن پکوان: آم سوشی، آم بھرے چکن، اور آم چاپلی کباب
اچار اور محفوظ اشیاء: آم اور کھجور کا اچار، لہسن آم اچار، کشمیری طرز کے اچار
مشروبات: تازہ آم کا جوس، اسموتھی، پلپ، جیمز اور جیلیز
متحدہ عرب امارات بھارتی آموں کے لیے سب سے بڑا برآمدی بازار ہے۔ سال 2024 میں بھارت نے متحدہ عرب امارات کو 12,000 میٹرک ٹن سے زائد آم برآمد کیے، جن کی مالیت تقریباً 20 ملین امریکی ڈالر رہی، جو بھارتی زرعی پیداوار کی عالمی سطح پر مضبوط مانگ کو ظاہر کرتا ہے۔

اے پی ای ڈی اے (اپیڈا) بھارت کی زرعی برآمدات کو وسعت دینے کے لیے پرعزم ہے، اور ایف پی اوز، ایف پی سیز اور زرعی برآمدکنندگان کے لیے مارکیٹ تک رسائی کو بہتر بنانے کے اقدامات جاری رکھے ہوئے ہے۔ ادارہ بھارت کو اعلیٰ معیار اور متنوع زرعی و غذائی مصنوعات کے عالمی رہنما کے طور پر پیش کرنے کے ہدف پر مستقل کام کر رہا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح –اس ک۔ ج)
U. No.2407
(Release ID: 2141846)