نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت نے مرکزی وزراء ڈاکٹر من سکھ مانڈویہ اور جناب اشونی ویشنو کی موجودگی میں  مائی بھارت 2.0 پلیٹ فارم تیار کرنے کے لیے ڈیجیٹل انڈیا کارپوریشن کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کیے


مائی بھارت 2.0 صرف ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم نہیں ہے ، یہ وکست بھارت کے لیے یووا شکتی کو بااختیار بنانے کی ایک قومی تحریک ہے:ڈاکٹر مانڈویہ

سیوا بھاؤ یعنی خدمت کا جذبہ ، ہندوستانی معاشرے کی ایک بڑی طاقت ہے اور  مائی بھارت اس اخلاقیات کو ٹیکنالوجی کے ساتھ مربوط کرتا ہے: جناب ویشنو

 مائی بھارت 2.0 کا مقصد امرت پیڑھی کو بااختیار بنانا اور 2047 تک وکست بھارت کے ویژن کو آگے بڑھانا ہے

مائی بھارت 2.0 نوجوانوں کو اسمارٹ سی وی بلڈر ، اے آئی چیٹ بوٹس اور وائس اسسٹڈ نیویگیشن سے آراستہ کرے گا

 مائی بھارت 2.0 میں نیشنل کیریئر سروسز ، مینٹرشپ ہب اور فٹ انڈیا کے لیے مخصوص سیکشن شامل ہوں گے

مائی بھارت 2.0 اینڈرائیڈ اور آئی او ایس صارفین کے لیے مکمل طور پر فعال موبائل ایپ لانچ کرے گا

 ایک کروڑ 76 لاکھ سے زیادہ نوجوان اور 1.19 لاکھ سے زیادہ تنظیمیں مائی بھارت پلیٹ فارم پر رجسٹرڈ

Posted On: 30 JUN 2025 5:33PM by PIB Delhi

ملک کے نوجوانوں کے ساتھ ڈیجیٹل مشغولیت (انگیجمنٹ )کو مضبوط بنانے کی سمت میں ایک بڑے قدم کے طور پر نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت (ایم وائی اے ایس) نے آج نئی دہلی میں الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت (ایم ای آئی ٹی وائی) کے تحت ڈیجیٹل انڈیا کارپوریشن (ڈی آئی سی) کے ساتھ مائی بھارت 2.0 پلیٹ فارم کی ترقی کے لیے مفاہمت نامے پر دستخط کیے ۔ اپ گریڈ شدہ قومی یوتھ پلیٹ فارم ملک بھر کے نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور  انھیں مربوط کرنے کے لیے ٹیکنالوجی پر مبنی حل سے فائدہ اٹھائے گا ۔ اس مفاہمت نامے پر نوجوانوں کے امور اور کھیل اور محنت و روزگار کے مرکزی وزیر ڈاکٹر من سکھ مانڈویہ اور الیکٹرانکس  و اطلاعاتی ٹیکنالوجی ، ریلوے اور اطلاعات و نشریات کے مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو کی موجودگی میں دستخط کیے گئے ۔

مفاہمت نامے پر دستخط کے بعد ،  مائی بھارت پلیٹ فارم کو اب  مائی بھارت 2.0 میں تبدیل کرنے کے لیے ایک جامع اپ گریڈ سے گزرنا پڑے گا ۔ یہ بہتر ورژن نئی خصوصیات متعارف کرائے گا جس کا مقصد صارف کے تجربے ، رسائی اور فعالیت کو بہتر بنانا ہے ۔ اسکیل ایبلٹی اور  پائیداری کو یقینی بنانے کے لیے ماڈیولر آرکیٹیکچر اپروچ کا استعمال کرتے ہوئے پلیٹ فارم کو مکمل طور پر دوبارہ تیار کیا جائے گا ۔ اس کے علاوہ ، اینڈرائیڈ اور آئی او ایس دونوں کے لیے ایک مکمل طور پر فعال موبائل ایپلی کیشن تیار کی جائے گی ۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ، ڈاکٹر مانڈویہ نے کہا  کہ’’ عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے نوجوانوں کو سمت ، مقصد اور مواقع کے ساتھ بااختیار بنانے کے لیے  مائی بھارت کا تصور ون اسٹاپ حل کے طور پر پیش کیا ۔  مائی بھارت 2.0 ایک سنگل ونڈو ڈیجیٹل ایکو سسٹم ہے جو نوجوان شہریوں کو کیریئر بنانے کے مواقع ، ہنر مندی کے فروغ اور شہری مشغولیت(انگیجمنٹ) سے ہم آہنگ کرتا ہے ، جو سیوا بھاؤ یعنی خدمت کے جذبے پر مبنی ہے ۔ پہلے سے ہی 1.75 کروڑ سے زیادہ نوجوانوں کے ساتھ ، یہ پلیٹ فارم صرف ایک ڈیجیٹل ٹول نہیں ہے  بلکہ یہ 2047 تک وکست بھارت کے مشن کے ساتھ نوجوانوں کی امنگوں کو ہم آہنگ کرنے کی ایک تحریک ہے ۔  مائی  بھارت 2.0 کے ساتھ ، ہم نوجوانوں کی امنگوں کو و کست بھارت کی بنیاد میں تبدیل کرنے کے لیے بہتر انضمام ، گہرے تعاون اور ایک جرات مندانہ نئی سمت کی طرف بڑھ رہے ہیں ۔

 حاضرین  سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو نے کہا کہ نوجوان ،رہنما اور قوم  کےمعمار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے 11 سالوں میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے نوجوانوں کے لیے متعدد شعبوں کو مکمل طور پر تبدیل کرنے کا کام کیا ہے۔چاہے وہ کھیل ہو ، ٹیکنالوجی ہو ، مختلف ادارے ہوں ، یا تعلیمی نظام ہو ۔

وزیر موصوف نے سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ میں ہندوستان کی دہائیوں پرانی امنگوں کے بارے میں بھی بات کی ۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ 1960 کی دہائی سے کوششیں کی جا رہی ہیں  لیکن اب  جاکر وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں یہ وژن حقیقت کا روپ لے رہا ہے ، اس عمل میں نوجوانوں کی شمولیت پر خصوصی زور دیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا سیمی کنڈکٹر مشن (آئی ایس ایم) کے آغاز کے بعد نوجوانوں  کے اعتماد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ چپ سیٹ اب اسکولوں اور کالجوں میں طلباء کے ذریعے ڈیزائن کیے جا رہے ہیں اور آئی ایس ایم سے چلنے والے پلیٹ فارم پہلے ہی ملک بھر کی 240 یونیورسٹیوں میں دستیاب ہیں ۔ جناب ویشنو نے مزید کہا کہ انڈیا اے آئی مشن کے تحت طلباء اور محققین کے لیے ایک  کامن کمپیوٹ سہولت دستیاب کرائی جا رہی ہے ۔ پہلے سے ہی 34,000 جی پی یوز  ہیں اور جلد ہی 6,000 مزید کو  اس میں شامل کیا جائے گا ۔ اس پہل کا مقصد ہندوستان کے نوجوانوں کو جدید ترین تکنیکی پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے ۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ عالمی صلاحیت مراکز(گلوبل کیپیبلٹی سینٹرز) ہندوستان میں 15 لاکھ سے زیادہ نوجوانوں کو روزگار فراہم کر رہے ہیں اور جامع تکنیکی ترقی کو یقینی بناتے ہوئے ٹائر-2 شہروں تک اس طرح کے مواقع کو بڑھانے کے لیے ایک نیا فریم ورک تیار کیا جا رہا ہے ۔

’’سیوا بھاؤ یعنی  خدمت کا جذبہ ، ہندوستانی معاشرے کی ایک بڑی طاقت ہے  اور میرا بھارت اس اخلاقیات کو ٹیکنالوجی کے ساتھ مربوط کرتا ہے ۔ جب ہم اس سال ڈیجیٹل انڈیا کے 10 سال کا جشن منا رہے ہیں ، مائی بھارت 2.0 ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا ۔ نوجوانوں پر مرکوز اس پلیٹ فارم کو ڈیجیٹل انڈیا کے وژن کے ساتھ مربوط کرنے سے نوجوانوں اور ملک کو بے پناہ فوائد حاصل ہوں گے۔ پلیٹ فارم کے بیک اینڈا انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانے کے لیے ایک  اس کام کے لیے مخصوص کال سینٹر ، ٹریننگ ماڈیول ، کلاؤڈ سروسز ، ایم آئی ایس (مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم) اور ای- میل اور ایس ایم ایس سروسز سمیت مواصلاتی ٹولز جیسے معاون افعال قائم کیے جائیں گے ۔ اے آئی پر مبنی کلیدی خصوصیات متعارف کرائی جائیں گی ، جن میں اسمارٹ سی وی بلڈر ، ذاتی ڈیجیٹل پروفائلز  اور اے آئی سے چلنے والے چیٹ بوٹس شامل ہیں ۔  اسپیچ –ٹو -ٹیکسٹ  کیپیبلٹی اور آواز کی مدد سے نیویگیشن تمام صارفین کے لیے استعمال اور رسائی کو مزید بہتر بنائے گی ۔

انٹیگریٹڈ ڈیش بورڈز، ایونٹ  کا انعقاد کرنے والے اداروں اور تعلیمی اداروں کو نتائج کا مؤثر طریقے سے تجزیہ اور نگرانی کرنے کا موقع فراہم کریں گے ۔ لوکیشن انٹیلی جنس اور جیو ٹیگنگ ٹولز نوجوانوں کو جغرافیہ یا دلچسپی کی بنیاد پر قریبی مواقع تلاش کرنے میں مدد کریں گے ۔ مزید برآں ، مشغولیت بڑھانے اور مسلسل سیکھنے کو فروغ دینے کے لیے انٹرایکٹو لرننگ ماڈیولز اور کوئزز شامل کیے جائیں گے ۔

 مائی  بھارت 2.0 آدھار ، ڈیجی لاکر ، بھاشینی اور مائی گو جیسے قومی ڈیجیٹل پلیٹ فارموں کے ساتھ ہموار انضمام کی سہولت بھی پیش کرے گا ، جو باہمی تعاون اور ایک  یونیفائیڈ یوزر کے تجربے کو یقینی بنائے گا ۔ اپ گریڈ شدہ پورٹل تمام صارفین کے لیے ایک محفوظ اور قابل اعتماد ڈیجیٹل ماحول کو یقینی بناتے ہوئے ڈیٹا کے تحفظ اور رازداری کے جدید ترین اصولوں کی تعمیل کرے گا ۔

مزید برآں ، پلیٹ فارم کے بہتر ورژن میں نیشنل کیریئر سروسز ، ایک مینٹرشپ ہب اور نوجوانوں میں کیریئر کی ترقی ، ذاتی ترقی اور صحت اور تندرستی کو فروغ دینے کے لیے فٹ انڈیا سیکشن شامل ہوں گے ۔ ان انضمام سے نوجوانوں کی شمولیت اور  انھیں بااختیار بنانے کے لیے ایک جامع ون اسٹاپ ڈیجیٹل گیٹ وے کے طور پر  مائی  بھارت کے وژن کو پورا کرنے میں مدد ملے گی ۔

اپ گریڈیشن، ٹیکنالوجی ، گورننس اور نوجوانوں کی توانائی کے اسٹریٹجک امتزاج کی نشاندہی کرتا ہے ، جس کا مقصد ہندوستان کے آبادیاتی منافع(ڈیمو گرافک ڈیویڈنڈ) کو ترقیاتی منافع میں تبدیل کرنا ہے ۔  مائی بھارت 2.0 امرت پیڑھی کی صلاحیت کو بروئے کار لانے اور 2047 تک وکست بھارت کے وژن کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے ۔

 مائی بھارت (https://mybharat.gov.in) ایک متحرک ٹکنالوجی پلیٹ فارم ہے جس کا تصور نوجوانوں کے امور  کے محکمہ(ڈی او وائی اے) نے کیا ہے اور اسے الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت (ایم ای آئی ٹی وائی) کے تحت ڈیجیٹل انڈیا کارپوریشن (ڈی آئی سی) نے تیار کیا ہے ۔ یہ ہندوستان کے نوجوانوں کو منظم اور بامعنی انداز میں  جوڑنے اور متحرک کرنے کے لیے ایک ادارہ جاتی فریم ورک کے طور پر کام کرتا ہے ۔ اس پلیٹ فارم کو باضابطہ طور پر وزیر اعظم نے 31 اکتوبر 2023 کو لانچ کیا تھا ۔ ابھی تک 1.76 کروڑ سے زیادہ نوجوان اور 1.19 لاکھ سے زیادہ تنظیمیں  مائی بھارت پلیٹ فارم پر رجسٹرڈ ہوچکی ہیں ۔

’سیوا بھاؤ‘ اور ’کرتویہ بودھ‘ کی ہندوستانی اخلاقیات کے ذریعے نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے بنیادی مقصد کے ساتھ ، یہ پلیٹ فارم نوجوان شہریوں کو ڈیجیٹل پروفائل بنانے ، رضاکارانہ کاموں اور سیکھنے کے مواقع میں حصہ لینے ، سرپرستوں اور ساتھیوں کے ساتھ جڑنے اور 2047 تک وکست بھارت کی تعمیر میں بامعنی تعاون کرنے کے قابل بنا کر نوجوانوں کی بامقصد شمولیت اور شہری ذمہ داری کی ثقافت کو فروغ دیتا ہے ۔ اس پلیٹ فارم پر تجرباتی لرننگ پروگرام (ای ایل پی) سمیت مختلف قسم کے مشغولیت کے اقدامات کی باقاعدگی سے میزبانی کی جاتی ہے ۔ یہ پلیٹ فارم مختلف وزارتوں ، تنظیموں ، صنعتوں ، یوتھ کلبوں اور دیگر متعلقہ فریقوں کو نوجوانوں کی شمولیت کے اقدامات ، رضاکارانہ پروگراموں اور صلاحیت سازی کی سرگرمیوں کی میزبانی کے لیے  مخصوص ویب اسپیس بھی پیش کرتا ہے ۔

مفاہمت نامے پر دستخط کے دوران نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت اور الیکٹرانکس و اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت کے سکریٹری اور دیگر اعلی حکام بھی موجود تھے ۔

*****

) ش ح –    م  م-  ش ب ن )

U.No. 2293

 


(Release ID: 2140873)