بجلی کی وزارت
سینٹرل الیکٹریسٹی اتھارٹی (سی ای اے) نے الیکٹریکل سیفٹی ڈے (26.06.2025) کے موقع پر آل انڈیا الیکٹریکل سیفٹی بیداری پروگرام کا انعقاد کیا
بھارت سرکار کے وزیر مملکت برائے بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی نے ’’سرکشا شکتی‘‘ کے نام سے سیفٹی ماسکٹ کا افتتاح کیا اور الیکٹریکل سیفٹی ڈے (26 جون 2025) کے موقع پر الیکٹریکل سیفٹی ہینڈ بک جاری کی
Posted On:
28 JUN 2025 11:03AM by PIB Delhi
مرکزی بجلی اتھارٹی (سی ای اے)، وزارت بجلی، بھارت سرکار نے بی ایس ای ایس کے تعاون سے نئی دہلی میں الیکٹریکل سیفٹی ڈے 2025 کا انعقاد کیا۔ الیکٹریکل سیفٹی کے دن کی تقریبات 26وہ جون 2025 یہ ملک کے صاف ستھرے اور سمارٹ توانائی کے عزائم کے ساتھ مل کر تیار ہونے والے صفر نقصان والے برقی ایکو سسٹم کو تخلیق کرنے کے بھارت کے عزم کی ایک طاقتور یاد دہانی کے طور پر کام کرتا ہے۔
اس سال کا موضوع ، ’’اسمارٹ توانائی ، محفوظ قوم ‘‘ نے بھارت کے جدید توانائی کے سفر کے ہر پہلو میں حفاظت کو شامل کرنے کی ضرورت پر زور دیا - خاص طور پر بیٹری توانائی اسٹوریج سسٹم (بی ای ایس ایس)، الیکٹرک وہیکل (ای وی) چارجنگ انفراسٹرکچر اور چھت پر شمسی توانائی جیسی ابھرتی ہوئی ٹکنالوجیوں کے تناظر میں۔ بجلی کے نظام کی بڑھتی ہوئی برقیکاری اور ڈی سینٹرلائزیشن کے ساتھ ، متعلقہ خطرات میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے ، جس سے بجلی کی حفاظت ایک اجتماعی ضرورت بن گئی ہے۔
اس تقریب کا افتتاح بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے وزیر مملکت جناب شری پد یسو نائک نے کیا جنہوں نے بھارت کی تیزی سے توانائی کی منتقلی کے ساتھ ساتھ مضبوط حفاظتی پروٹوکول کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ ان کے ساتھ وزارت توانائی کے سکریٹری جناب پنکج اگروال بھی موجود تھے۔ جناب گھنشیام پرساد، چیئرپرسن، سنٹرل الیکٹریسٹی اتھارٹی۔ جناب امل سنہا، ڈائریکٹر اور گروپ سی ای او، بی ایس ای ایس، جنہوں نے الیکٹریکل سیفٹی کی اہمیت پر شرکا سے خطاب کیا۔

توانائی کے شعبے کے کونے کونے سے 300 سے زائد مندوبین – یوٹیلیٹیز اور ریگولیٹری باڈیز ، اسٹیٹ چیف الیکٹریکل انسپکٹریٹ افسران ، ریزیڈنٹ ویلفیئر ایسوسی ایشنز (آر ڈبلیو اے)، او ای ایمز ، مینوفیکچررز ، فیلڈ ٹیکنیشنز ، اور فعال توانائی صارفین (پروسومرز) نے ذاتی طور پر اس تقریب میں شرکت کی ، جبکہ لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے براہ راست یوٹیوب ویب کاسٹ کے ذریعے ورچوئل طور پر دیکھا ۔ قومی سطح پر 22 گھنٹوں میں اس تقریب کو 25000 مرتبہ دیکھا گیا۔
بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے وزیر مملکت جناب شری پد یسو نائک نے اپنے خطاب میں کہا کہ الیکٹریکل سیفٹی کا دن ہمارے لیے ایک بڑی یاد دہانی ہے کہ ہم ایک صاف ستھرے ، اسمارٹ اور زیادہ ڈیجیٹل توانائی ایکو سسٹم کی طرف منتقل ہو رہے ہیں ۔ بجلی جدید زندگی کے ہر پہلو کو بااختیار بناتی ہے - گھروں اور اسپتالوں سے لے کر صنعتوں اور نقل و حرکت تک - لیکن اسے انتہائی احتیاط کے ساتھ سنبھالنا چاہیے۔ حکومت چھت پر شمسی توانائی، ای وی چارجنگ انفراسٹرکچر، بیٹری اسٹوریج اور ڈیجیٹل فالٹ ڈیٹیکشن جیسے اقدامات کے ذریعے محفوظ اور سمارٹ توانائی کے مستقبل کی تعمیر کے لیے پرعزم ہے۔ لیکن حفاظت ایک مشترکہ ذمہ داری ہے، اور میں ہر شہری، ٹیکنیشن اور اسٹیک ہولڈر پر زور دیتا ہوں کہ وہ محتاط اور ذمہ دار رہیں۔ آئیے مل کر نہ صرف ایک سمارٹ انڈیا بلکہ ایک محفوظ بھارت کی تعمیر کریں۔
وزارت توانائی کے سکریٹری پنکج اگروال نے کہا کہ بجلی کے شعبے میں حفاظت صرف چیک لسٹ نہیں بلکہ بنیادی قدر ہونی چاہیے۔ جیسے جیسے ہم اسمارٹ، صاف توانائی کے نظام کی طرف بڑھ رہے ہیں، احتساب اور نگرانی سب سے اہم ہو جاتی ہے. میرا ماننا ہے کہ ایک قابل اعتماد اور مستقبل کے لیے تیار پاور ایکو سسٹم کی تعمیر کے لیے ایک فعال سیفٹی کلچر کو فروغ دینا کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔
سی ای اے کے چیئرپرسن جناب گھنشیام پرساد نے کہا، ’’الیکٹریکل سیفٹی صرف ایک مینڈیٹ نہیں بلکہ یہ ایک ذہنیت ہے۔ تقسیم شدہ اور سمارٹ توانائی کے نظام کے اس دور میں، ہمیں یہ یقینی بنانا ہوگا کہ حفاظت ہر جدت طرازی اور ہر کنکشن کا مرکز رہے۔ احتیاط کے ساتھ بجلی کو سنبھالیں اور ہوشیار رہیں‘‘
اس تقریب کی ایک اہم خصوصیت سرکاری الیکٹریکل سیفٹی میسکوٹ ’’سرکشا شکتی‘‘ کا اجراء تھا، جسے ایک دلچسپ اور متعلقہ انداز میں حفاظتی بیداری کو مقبول بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی الیکٹریکل سیفٹی ہینڈ بک کا پہلا ایڈیشن بھی جاری کیا گیا۔ سی ای اے اور بی ایس ای ایس کا یہ مشترکہ اقدام بی ای ایس ایس ، چھت پر شمسی نظام ، اور ای وی چارجرز کی تنصیب اور دیکھ بھال کے لیے واضح حفاظتی رہنما خطوط فراہم کرتا ہے۔ اس میں یوٹیلیٹیز، صارفین، پروسومرز اور تکنیکی ماہرین کے لیے کیا کرنا ہے اور کیا نہیں کرنا ہے، اس کا خاکہ پیش کیا گیا ہے، جو بجلی کے جھٹکے، آگ اور حادثات جیسے خطرات کو کم کرنے کے لیے ایک عملی حوالہ کے طور پر کام کرتا ہے۔
افتتاحی سیشن کے بعد سی ای اے، این پی ٹی آئی، بی ایس ای ایس اور ارتھنگ سلوشنز پر انڈسٹری لیڈر کی قیادت میں تکنیکی پریزنٹیشنز اور ماہرین کے تبادلہ خیال کا ایک سلسلہ شامل تھا۔

ایک خاص طور پر دلچسپ لمحہ جناب ستیہ جیت پادھی کا ایک دلچسپ کام تھا ، جو الیکٹریکل سیفٹی کے متعلق کیاگیا ، اس میں پیچیدہ تصورات کو آسان بنانے اور آر ڈبلیو اے اور روزمرہ صارفین کے ساتھ قابل رسائی شکل میں جڑنے میں مدد کی گئی۔
مستقبل کو دیکھتے ہوئے ، الیکٹریکل سیفٹی ڈے کی تقریبات کے بعد ایک ہفتہ طویل مہم چلائی جائے گی جس میں حفاظتی وعدے کی تقریبات ، بہترین طور طریقوں کی تشہیر اور عوامی رسائی میں اضافہ ہوگا۔ اہم نتائج اور فالو اپ اقدامات میں بیداری مہموں کے لیے سرکشا شکتی ماسکٹ کا وسیع پیمانے پر رول آؤٹ، اسکولوں، آر ڈبلیو اے اور صنعتوں میں سیفٹی پلیج کو ادارہ جاتی شکل دینا، اور بھارت کے پاور سیکٹر ایکو سسٹم میں سیفٹی پروٹوکول اور گائیڈ لائنز کی مسلسل تشہیر شامل ہے۔
اس سال کا الیکٹریکل سیفٹی ڈے پالیسی سازوں، یوٹیلیٹیز اور عوام کے درمیان ایک اہم تعاون کی علامت ہے، جو اسمارٹ توانائی، سیف نیشن کی بنیاد کو مضبوط کرتا ہے۔ جیسا کہ بھارت اپنے سبز اور ڈیجیٹل پاور سسٹم کی تعمیر کر رہا ہے، ایک اصول اس سفر کو آگے بڑھاتا رہے گا- جدت طرازی کی ہر چنگاری کی بنیاد حفاظت، لچک اور دیکھ بھال پر ہونی چاہیے۔
تقریب کو براہ راست اسٹریم کیا گیا تھا اور یہاں دیکھنے کے لیے دستیاب ہے: www.youtube.com/CEA-ElectricalSafetyDay2025
***
(ش ح – ع ا)
U. No. 2239
(Release ID: 2140410)