جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت نے بایو ماس پروگرام کے رہنما اصولوں میں اہم ترامیم کا اعلان کیا


حیاتیاتی توانائی کو فروغ دینے اور کاروبار میں آسانی کے لیے ایم این آر ای نے بایو ماس کے رہنما اصولوں میں ترمیم کر دی

نئے بایو ماس رہنما اصول بھارت کی صاف توانائی کی مہم کو نئی رفتار فراہم کرتے ہیں

Posted On: 28 JUN 2025 8:51AM by PIB Delhi

نئی اور قابلِ تجدید توانائی  کی وزارتِ (ایم این آر ای) نے قومی بایو انرجی پروگرام کے اول مرحلے  کے تحت بایو ماس پروگرام کے لیے نظرِ ثانی شدہ رہنما اصول جاری کیے ہیں، جو مالی سال 2021–22 سے 2025–26 کی مدت کے لیے نافذ العمل ہوں گے۔ ان ترامیم کا مقصد صاف توانائی کے حل کو فروغ دینا، کاروبار میں آسانی فراہم کرنا اور بھارت بھر میں بایو ماس ٹیکنالوجیز کو اپنانے کی رفتار کو تیز کرنا ہے۔

نئے فریم ورک کے تحت وزارت نے کئی طریقہ کار کو آسان بنایا ہے، جیسے کاغذی کارروائی میں کمی اور منظوری کے تقاضوں میں نرمی، جس سے صنعت، بالخصوص چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار (ایم ایس ایم ایز) ، اپنی پیداوار میں اضافہ کر سکیں گے۔ یہ تبدیلیاں فصلوں کی باقیات کے بہتر بندوبست اور بھارت کے 2070 تک کے نیٹ زیرو اخراج کے ہدف سے ہم آہنگ ہیں۔

اس نظرِ ثانی کی ایک اہم جھلک ٹیکنالوجی کے انضمام سے متعلق ہے، جس کے تحت مہنگے اور جدید ایس سی اے ڈی اے نظاموں کی جگہ اب آئی او ٹی پر مبنی مانیٹرنگ یا سہ ماہی ڈیٹا جمع کرانے کے متبادل کو قابلِ قبول بنایا گیا ہے۔ یہ ایک کم لاگت اور مؤثر قدم ہے جو خاص طور پر چھوٹے کاروباری افراد کے لیے ڈیجیٹل نگرانی اور جوابدہی کو فروغ دے گا۔

رہنما اصولوں میں دستاویزات سے متعلق تقاضوں کو بھی نمایاں طور پر آسان بنایا گیا ہے۔ بریکیٹ اور پیلیٹ تیار کرنے والے اکائیوں کے ترقیاتی اداروں کو اب منظوری سے متعلق متعدد دستاویزات جمع کرانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ یہ تبدیلی وقت کی بچت کرے گی اور کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دے گی۔

عملی لچک کو بڑھانے کے لیے، پہلے سے لازمی دو سالہ بریکیٹ یا پیلیٹ فروخت کے معاہدے کی شرط کو اب ایک عمومی فروخت معاہدے سے بدل دیا گیا ہے۔ اس تبدیلی سے منصوبہ سازوں کو مارکیٹ کی صورتحال کے مطابق زیادہ مؤثر انداز میں فیصلہ کرنے کی آزادی حاصل ہوگی اور وہ طویل المدتی معاہدوں کی پابندی سے آزاد ہوں گے۔ نظرِ ثانی شدہ رہنما اصول بایو ماس مصنوعات کی فروخت میں لچک فراہم کرتے ہیں، یعنی کاروبار اب بغیر طویل مدتی معاہدوں کے بھی شروعات کر سکتے ہیں۔

مزید یہ کہ مرکزی مالی امداد (سی ایف اے) کے تحت سبسڈی کی ادائیگی کا طریقہ کار اب کارکردگی پر مبنی اور شفاف بنا دیا گیا ہے۔ وہ منصوبے جو 80 فیصد یا اس سے زیادہ کی کارکردگی کے ساتھ چلیں گے، انہیں مکمل مالی امداد فراہم کی جائے گی، جبکہ 80 فیصد سے کم کارکردگی والے منصوبوں کو تناسب کی بنیاد پر معاونت دی جائے گی۔

کارکردگی کے معائنے کے دورانیے کو بھی آسان بنایا گیا ہے۔ پہلے یہ معائنہ منصوبے کے آغاز (کمیشننگ) کی تاریخ سے 18 ماہ کے اندر کرنا لازمی تھا، لیکن اب یہ معائنہ یا تو کمیشننگ کی تاریخ سے یا سی ایف اے کی اصولی منظوری کی تاریخ سے، جو بھی بعد میں ہو، 18 ماہ کے اندر کیا جا سکتا ہے۔ مزید برآں، منصوبہ سازوں کو درپیش زمینی چیلنجوں کے پیشِ نظر، ایم این آر ای کے سیکرٹری اس مدت میں توسیع بھی کر سکتے ہیں۔

معائنے کے دوران کارکردگی کی رپورٹ پہلے تین مسلسل دنوں تک یومیہ اوسطاً 16 گھنٹے کے حساب سے پلانٹ کی 80 فیصد پیداواری صلاحیت کی بنیاد پر بنائی جاتی تھی۔ اب اس میں تبدیلی کرتے ہوئے معائنہ کا دورانیہ کم کر کے صرف 10 گھنٹے کر دیا گیا ہے، کیونکہ اس عمل کا بنیادی مقصد دعوٰی شدہ اور عملی پیداواری صلاحیت کی تصدیق کرنا ہے، جس کے لیے 10 گھنٹے کا مسلسل آپریشن کافی تصور کیا گیا ہے۔

فضائی آلودگی، خصوصاً شمالی بھارت میں فصلوں کی باقیات جلانے کے مسئلے کے فوری حل کی ضرورت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے، نئی رہنما ہدایات میں دہلی، پنجاب، ہریانہ، اور راجستھان و اتر پردیش کے این سی آر اضلاع میں بایوماس پیلیٹ تیار کرنے والوں کو یہ سہولت دی گئی ہے کہ وہ ایم این آر ای  یا سی پی سی بی میں سے کسی ایک اسکیم کا انتخاب کر سکیں، جو بھی ان کے لیے زیادہ فائدہ مند ہو۔

یہ ترامیم نہ صرف بایو ماس پروگرام کے مؤثر نفاذ اور کمیشن شدہ پلانٹس کو بروقت مالی امداد کی فراہمی میں مدد کریں گی، بلکہ اس شعبے کو مزید بایو ماس پر مبنی پلانٹس قائم کرنے کی ترغیب بھی دیں گی۔ اس سے بالآخر فصلوں کی باقیات جلانے جیسے سنگین مسئلے کے حل اور زرعی فضلے کے پائیدار انتظام میں مدد ملے گی۔

مجموعی طور پر، یہ نظرِ ثانی شدہ رہنما اصول کاروباری اداروں کے لیے بایو ماس ٹیکنالوجیز کو اپنانا آسان بنائیں گے، مؤثر کارروائیوں پر مالی مراعات فراہم کریں گے اور بھارت کی صاف توانائی کی کوششوں کو فروغ دیں گے، جب کہ فضلہ انتظام اور آلودگی میں کمی کے لیے عملی اور کاروبار دوست حل پیش کریں گے۔

******

ش ح۔ ش ا ر۔ ول

Uno- 2232


(Release ID: 2140353)