مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ہاؤس اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے ) نے میگا مانسون سوچھتا مہم شروع کی


صفائی اپناؤ ، بیماری بھاگاؤ: نالوں کی صفائی اور کچرے کے ہاٹ اسپاٹس کو ختم کرنے کے لیے ایس بی ایم-شہری نے مانسون کی کوششوں کو تیز کر دیا ہے

Posted On: 26 JUN 2025 3:39PM by PIB Delhi

مانسون کے موسم کے آغاز کے ساتھ ہی صفائی اور ستھرائی سے متعلق چیلنجز بڑھ جاتے ہیں ، جس سے پانی سے پیدا ہونے والی اور ویکٹر سے پیدا ہونے والی بیماریوں کا خطرہ پیدا ہوجاتا ہے ۔ ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے) ، سوچھ بھارت مشن-شہری  (ایس بی ایم-یو) کے فلیگ شپ پروگرام کے تحت ‘صفائی اپناؤ ، بیماری بھگاؤ’(ایس اے بی بی) مہم (یکم  جولائی سے 31 جولائی 2025) کے ذریعے صحت پر مرکوز شہری صفائی پر اپنی توجہ مرکوز کر رہی ہے ۔ پچھلے سال کی طرح مشن کا مقصد ‘سوابھاؤ سوچھتا ، سنسکار سوچھتا’ کے ساتھ ہم آہنگ ہے ، یہ مہم اپنے دو جہتی نقطہ نظر کو جاری رکھے ہوئے ہے- جس کے تحت شہریوں اور یو ایل بی کو سوچھتا کو اپنانے اور بیماریوں کے پھیلنے سے  روکنے کے لیے حفاظتی صفائی اور بیداری  کے اقدامات کو نافذ کرنے کے لیے متحرک کرنا ہے ۔

 

ایس اے بی بی مہم 2025 کا مقصد بند نالوں ، کچرے کے مقامات ، پانی کے اکٹھا ہونے سے نمٹنے اور صفائی ستھرائی اور پینے کے صاف پانی تک رسائی کو یقینی بنا کر صحت عامہ کے خطرات کو کم کرنا ہے ۔ نگرانی اور آگاہی مہموں کے ذریعے یہ خاص طور پر جھگی چھوپڑیوں ، اسکولوں اور زیادہ آبادی والے علاقوں میں حفظان صحت اور ہاتھ دھونے کو فروغ دیتا ہے  ۔ کمیونٹی اور عوامی بیت الخلاء کے لیے صفائی مہموں کے ساتھ طرز عمل کی حوصلہ افزائی صاف ستھرے، صحت مند محلوں کی حوصلہ افزائی کرتی ہے ۔ ڈینگی ، ملیریا اور چکنگنیا جیسی بیماریوں کو روکنے کے لیے یو ایل بی کو نالوں  کی صفائی ستھرائی کو برقرار رکھنا چاہیے ، آبی ذخائر میں فضلے کو روکنا چاہیے ۔ ماہانہ مہم خاص طور پر آبی ذخائر میں کچرے کے موثر انتظام ، نالوں کی احتیاطی صفائی اور  کوڑے گھر میں کمی کے ذریعے صاف ستھرے شہروں پر مرکوز ہے ۔

 

صحت عامہ اور صفائی ستھرائی کو برقرار رکھنے میں شہری کلیدی کردار ادا کرتے ہیں ۔ پانی اور ویکٹر سے پیدا ہونے والی بیماریوں کی روک تھام کے لیے ایس اے بی بی کے 6 منتروں پر عمل کرنا ضروری ہے۔ یہ چھ منتر ہیں: (1) ہاتھ صاف کرنا ؛  (2) گھروں کو صاف کرنا ؛  (3) پڑوس کو صاف کرنا  ؛ (4) صاف بیت الخلاء ؛  (5) نالوں اور آبی ذخائر کو صاف کرنا  اور (6) عوامی مقامات کو صاف کرنا ۔ آبی ذخائر اور نالوں کی احتیاطی صفائی مانسون کی تیاری کا ایک لازمی جز  ہے ۔ پانی کے  اکٹھا  ہونےاور مچھروں اور دیگر بیماریوں کے ویکٹرز کی افزائش کو روکنا بہت ضروری ہے ۔ شہریوں کو اس کو  بھی یقینی بنانا چاہیے کہ کھلے نالے کچرے سے بھرے نہ ہوں ، اور پانی کا ذخیرہ کرنے والے کنٹینرز کو ڈھک کر رکھا جائے اور وقتاً فوقتاً انہیں صاف کیا جائے ۔ گھروں اور آس پاس کے علاقوں میں پانی کے اکٹھا ہونے کو روکنا ضروری ہے ۔  کوڑے اور کچرے سے گریز کریں اور عوامی مقامات پر الگ کچرے کے ڈبوں کا سرگرم طور پر استعمال کریں ۔ یو ایل بی کے ذریعے بروقت ازالہ کی خاطر صفائی ستھرائی کے کسی بھی مسئلے کی اطلاع سوچھتا ایپ کے ذریعے دی جا سکتی ہے ۔

یو ایل بی کو تمام محکموں میں ہم آہنگی پیدا کرنی چاہیے ، صفائی ستھرائی پر مرکوز کارروائی کے لیے زیادہ خطرے والے علاقوں کی نشاندہی کرنی چاہیے ۔ انہیں باقاعدگی سے کچرا اکٹھا کرنے کو یقینی بنانا چاہیے ، کچرے کے مقامات کو کم کرنا چاہیے ، اور خاص طور پر کمزور علاقوں میں عوامی بیت الخلاء کو برقرار رکھنا چاہیے  ۔ مذکورہ مہم اسکول میں ہاتھ دھونے ، پینے کے صاف پانی تک رسائی اور گھر گھر بیداری کے ذریعے بچوں کی حفظان صحت پر زور دیتی ہے ۔ آر ڈبلیو اے ، این جی اوز اور دیگر کے ساتھ شراکت داری سے رسائی کو فروغ حاصل ہوگی  ۔ صفائی متروں کے لیے صاف پانی تک رسائی اور حفظان صحت پر خصوصی توجہ دی گئی ہے ۔ تمام سرگرمیوں کو یو ایل بی کے ذریعے سوچھتم پورٹل (https://admin.sbmurban.org/) پر رجسٹر کرنا ہوگا اور رپورٹ کرنا ہوگا ۔

مہم کے دوران 100 اسمارٹ شہروں میں اسپیشل پرپز وہیکلز (ایس پی وی) کو فعال کیا جائے گا تاکہ فوڈ اسٹریٹ ، بازار اور ہیریٹیج سائٹس جیسی عوامی جگہوں کی صفائی ستھرائی  پر توجہ د مرکوز کی جا سکے  اور اختراع کے لیے مربوط کمان اور کنٹرول مراکز کا استعمال کیا جا سکے ۔

پچھلے سال کی طرح ، اسے صحت اور خاندانی بہبود (ایم او ایچ ایف ڈبلیو) کی وزارت ،  ایم او ایچ یو اے کے پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے (ڈی ڈی ڈبلیو ایس) ، دیہی ترقی کی وزارت (ایم او آر ڈی) خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت (ایم او ڈبلیو سی ڈی) اور اسکولی تعلیم اور خواندگی  کے محکمے(ڈی او ایس ای ایل) کے ساتھ مل کر انجام دیا جائے گا ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 (ش ح – ش م - ت ح)

U. No. 2176


(Release ID: 2139844)