کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

ڈی پی آئی آئی ٹی کےسکریٹری نے جھارکھنڈ، سکم، ناگالینڈ، آسام اور اروناچل پردیش میں بڑے پیمانے پر بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں سے متعلق پی ایم جی جائزہ میٹنگ  کی صدارت کی

Posted On: 26 JUN 2025 12:01PM by PIB Delhi

صنعتی و داخلی تجارت  کے فروغ کے محکمہ(ڈی پی آئی آئی ٹی) کے سیکریٹری جناب  امر دیپ سنگھ بھاٹیہ نے 24 جون 2025 کو جھارکھنڈ، سکم، ناگالینڈ، آسام اور اروناچل پردیش کی ریاستوں میں جاری بڑے پیمانے پر بنیادی ڈھانچوں کے منصوبوں کو درپیش اہم مسائل کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی۔ اس اجلاس میں مرکزی وزارتوں، ریاستی حکومتوں اور منصوبوں سے متعلقہ اداروں کے سینئر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس کا مقصد وزارتوں اور ریاستی اداروں کے درمیان بہتر ہم آہنگی کے ذریعے مسائل کے فوری حل کو ممکن بنانا تھا، جس کی قیادت پروجیکٹ مانیٹرنگ گروپ (پی ایم جی) نے کی۔

اجلاس میں ریاست جھارکھنڈ کے 11 بڑے منصوبوں کے تحت 18 مسائل کا جائزہ لیا گیا، جن کی مجموعی لاگت 34,213 کروڑ روپے سے زائد ہے۔ ریاست سکم میں 2 منصوبوں کے 2 مسائل، جن کی لاگت 943.04 کروڑ روپے ہے، ناگالینڈ میں 2 منصوبوں کے 3 مسائل جن کی لاگت544.65 کروڑ روپے ہے، آسام میں ایک منصوبے کا ایک مسئلہ  جس کی لاگت 6,700 کروڑ روپے ہے جبکہ اروناچل پردیش میں 3 منصوبوں کے 7 مسائل، جن میں ایک نجی منصوبہ بھی شامل ہے، کا جائزہ لیا گیا جن کی مجموعی لاگت 33,469 کروڑ روپے تھی۔

جھارکھنڈ سے متعلق پتراتو تھرمل پاور اسٹیشن توسیعی منصوبہ فیز-1 پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ یہ منصوبہ وزارت توانائی کے تحت نیشنل تھرمل پاور کارپوریشن (این ٹی پی سی)/پتراتو وِدیت اُتپادن نگم لمیٹڈ (پی یو وی این ایل ) کے ذریعے نافذ کیا جا رہا ہے۔ منصوبے کے تحت کل 4,000 میگاواٹ صلاحیت کی تنصیب کی جا رہی ہے، فیز 1 میں تین یونٹس، ہر ایک 800 میگاواٹ، شامل ہیں۔ یہ منصوبہ سپر کریٹیکل ٹیکنالوجی پر مبنی ہے، جس سے توانائی کی افادیت میں اضافہ اور آلودگی میں کمی ممکن ہے۔ اس منصوبے کے لیے پانی نلکاری ڈیم سے حاصل کیا جائے گا اور کوئلے کی فراہمی این ٹی پی سی کے اپنے کوئلہ بلاکس سے یقینی بنائی گئی ہے۔

اروناچل پردیش میں2880 میگاواٹ دیبانگ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ ، جو کہ این ایچ پی سی کے ذریعے وزارت توانائی کے تحت تیار کیا جا رہا ہے، بھارت کا سب سے اونچا ڈیم بنائے گا اور سالانہ 11,223 ملین یونٹس صاف توانائی پیدا کرے گا۔ اس کی تکمیل فروری 2032 تک متوقع ہے۔ یہ منصوبہ نہ صرف سیلاب پر قابو پانے میں مدد دے گا بلکہ ریاست کو 13فیصد مفت بجلی فراہم کرے گا اور بھارت کے نیٹ زیرو اہداف کی حمایت کرے گا۔

ناگالینڈ میں کوہیما بائی پاس روڈ جو کہ این ایچ آئی ڈی سی ایل  کے ذریعےسڑک ٹرانسپورٹ و شاہراہوں کی وزارت کے تحت تیار کیا جا رہا ہے، کوہیما شہر کی ٹریفک کو کم کرے گا، بین ریاستی رابطے کو بہتر بنائے گا اور تجارت، سیاحت و علاقائی ترقی کو فروغ دے گا۔

اروناچل پردیش میں جیو انپرو پیٹرولیم لمیٹڈ کے ایک نجی شعبے کے منصوبے، جس کی مالیت 1,000 کروڑ روپے ہے، کا بھی اجلاس میں جائزہ لیا گیا۔ ڈی پی آئی آئی ٹی کے سکریٹری نے ریاستی حکومت کو ہدایت دی کہ اس منصوبے کو اولین ترجیح دی جائے اور جیو انپرو پیٹرولیم کو درکار تمام تعاون فراہم کیا جائے تاکہ منصوبے سے متعلقہ مسائل کو بروقت حل کیا جا سکے۔ مزید برآں، ریاستی حکومت کو ایز آف ڈوئنگ بزنس کو فروغ دینے کے لیے فعال اقدامات اختیار کرنے کی ترغیب دی گئی تاکہ ریاست اور ملک میں سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول پیدا ہو۔

ڈی پی آئی آئی ٹی کے سیکریٹری نے منصوبوں کی نگرانی  کے ادارہ جاتی ڈھانچے کو مزید بہتر بنانے کے عزم کا اعادہ کیا اور متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ وہ زیر التواء مسائل کو حل کرنے کے لیے فعال کردار ادا کریں۔ انہوں نے نجی شعبے کے متعلقہ شراکتداروں  پر زور دیا کہ وہ پروجیکٹ مانیٹرنگ گروپ (پی ایم جی ) کے اس مخصوص نظام (https://pmg.dpiit.gov.in/) سے فائدہ اٹھائیں تاکہ منصوبوں پر عملدرآمد میں تیزی لائی جا سکے اور مرکزی حکومت، ریاستی حکام اور نجی اداروں کے درمیان تعاون کے ذریعے ان کے مسائل کا بروقت اور مؤثر حل ممکن بنایا جا سکے۔

 

****

 

ش ح – ع ح۔ م ش

UR No. 2169


(Release ID: 2139791)