وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آندھرا پردیش کے وشاکھاپٹنم میں یوگا کے 11 ویں بین الاقوامی دن کی تقریبات سے خطاب کیا


یوگا نے پوری دنیا کو متحد کیا ہے: وزیر اعظم

یوگا ہر کسی کے لیے ہے ، حدود سے پرے ، پس منظر سے پرے ، عمر یا صلاحیت سے پرے: وزیر اعظم

یوگا ہمیں دنیا کے ساتھ اتحاد کی طرف لے جاتا ہے ، یہ ہمیں سکھاتا ہے کہ ہم الگ تھلگ افراد نہیں بلکہ فطرت کا حصہ ہیں: وزیر اعظم

یوگا ایک ایسا نظام ہے جو ہمیں مجھ سے ہم تک لے جاتا ہے: وزیر اعظم

یوگا ایک وقفہ بٹن ہے جس کی انسانیت کو ضرورت ہے ، سانس لینے کے لیے ، توازن قائم کرنے کے لیے ، پھر سے مکمل ہونے کے لیے: وزیر اعظم

یوگا کا یہ دن انسانیت کے لیے یوگا 2.0 کا آغاز ہو ، جہاں اندرونی امن، عالمی پالیسی بن جائے: وزیر اعظم

Posted On: 21 JUN 2025 7:52AM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج آندھرا پردیش کے وشاکھاپٹنم میں یوگا کے 11 ویں بین الاقوامی دن (آئی وائی ڈی) کی تقریب سے خطاب کیا ۔ وزیر اعظم نے یوگا کے عالمی دن کی تقریبات کی قیادت کی اور یوگا سیشن میں حصہ لیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے یوگا کے عالمی دن کے موقع پر ہندوستان اور دنیا بھر کے لوگوں کو گرم جوشی سے مبارکباد پیش کرتے ہوئے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اس سال 11 واں موقع ہے جب دنیا 21 جون کو اجتماعی طور پر یوگا کی مشق کرنے کے لیے اکٹھا ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوگا کا جوہر ’’متحد ہونا‘‘ ہے، اور یہ دیکھ کر خوشی ہوتی ہے کہ یوگا نے دنیا کو کس طرح متحد کیا ہے۔ پچھلی دہائی کے دوران یوگا کے سفر پر غور کرتے ہوئے ، جناب مودی نے اس لمحے کو یاد کیا جب ہندوستان نے اقوام متحدہ میں یوگا کے بین الاقوامی دن کا خیال پیش کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ 175 ممالک نے اس تجویز کی حمایت کی، جو اس طرح کے وسیع عالمی اتحاد کی ایک نایاب مثال ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ حمایت محض ایک تجویز کے لیے نہیں تھی، بلکہ انسانیت کی بھلائی کے لیے دنیا کی اجتماعی کوشش کی نمائندگی کرتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ گیارہ سال بعد یوگا دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کی طرز زندگی کا ایک لازمی حصہ بن گیا ہے۔ وزیر اعظم نے یہ دیکھ کر فخر کا اظہار کیا کہ کس طرح دیویانگ افراد بریل میں یوگ کے متن پڑھ رہے ہیں اور کس طرح سائنس دان خلا میں یوگ کی مشق کر رہے ہیں۔ انہوں نے یوگا اولمپیاڈوں میں دیہی علاقوں کے نوجوانوں کی پرجوش شرکت کا بھی ذکر کیا۔ جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ چاہے وہ سڈنی اوپیرا ہاؤس کی سیڑھیاں ہوں، ماؤنٹ ایورسٹ کی چوٹی ہو یا سمندر کا وسیع پھیلاؤ ہو، پیغام یکساں ہے ، ’’یوگا سب کے لیے اور سب کے لیے ہے، حدود سے پرے ، پس منظر سے پرے ، عمر یا صلاحیت سے پرے‘‘۔

وشاکھاپٹنم میں اپنی موجودگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے، شہر کو فطرت اور ترقی کا سنگم قرار دیتے ہوئے، جناب مودی نے اس تقریب کے بہترین انعقاد کے لیے لوگوں کی تعریف کی اور جناب چندرا بابو نائیڈو اور جناب پون کلیان کو ان کی قیادت کے لیے مبارکباد پیش کی۔ وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ان کی قیادت میں آندھرا پردیش نے ایک قابل ذکر پہل-یوگندھرا ابھیان کا آغاز کیا۔ انھوں نے جناب نارا لوکیش کی کوششوں کو بھی خاص طور پر سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے دکھایا ہے کہ یوگا کس طرح ایک حقیقی سماجی جشن ہوسکتا ہے اور معاشرے کے ہر طبقے کو کیسے شامل کیا جا سکتا ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ پچھلے ایک سے ڈیڑھ ماہ میں جناب لوکیش نے یوگندھرا ابھیان کے ذریعے مثالی عزم کا مظاہرہ کیا ہے اور وہ ان کوششوں کے لیے تعریف کے مستحق ہیں۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ دو کروڑ سے زیادہ لوگ یوگندھرا ابھیان میں شامل ہوئے ہیں، جو عوامی شرکت کے متحرک جذبے کی عکاسی کرتا ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ یہی جذبہ وِکست بھارت کی بنیاد بناتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب شہری خود کسی مشن کی ذمے داری لیتے ہیں اور فعال طور پر حصہ لیتے ہیں تو کوئی بھی مقصد پہنچ سے باہر نہیں رہتا۔ جناب مودی نے کہا کہ وشاکھاپٹنم میں پورے پروگرام کے دوران لوگوں کی خیر سگالی اور پرجوش کوششیں نظر آئیں ۔

اس سال یوگا کے بین الاقوامی دن کے موضوع ’’یوگا فار ون ارتھ، ون ہیلتھ‘‘ (یوگا ایک کرۂ ارض، ایک صحت کے لیے) پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اس کا تھیم ایک گہری سچائی کی عکاسی کرتا ہے: زمین پر ہر وجود کی صحت آپس میں جڑی ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انسانی فلاح و بہبود کا انحصار اس مٹی کی صحت پر ہے جو ہماری خوراک پیدا کرتی ہے، وہ دریا جو ہمیں پانی فراہم کرتے ہیں، وہ جانور جو ہمارے ماحولیاتی نظام کا اشتراک کرتے ہیں اور وہ پودے جو ہماری پرورش کرتے ہیں ۔ جناب مودی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ یوگا ہمیں اس باہمی ربط کی طرف بیدار کرتا ہے اور دنیا کے ساتھ اتحاد کی طرف سفر پر رہنمائی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوگا ہمیں سکھاتا ہے کہ ہم الگ تھلگ افراد نہیں بلکہ فطرت کے لازمی حصے ہیں۔ ابتدائی طور پر، ہم اپنی صحت اور تندرستی کی دیکھ بھال کرنا سیکھتے ہیں، لیکن آہستہ آہستہ، یہ دیکھ بھال ہمارے ماحول، معاشرے اور سیارے تک پھیل جاتی ہے۔ یوگا ایک گہرا ذاتی نظم و ضبط ہے جو ساتھ ہی ساتھ ایک اجتماعی نظام کے طور پر کام کرتا ہے، جو لوگوں کو مجھ سے ہم میں تبدیل کرتا ہے۔

جناب مودی نے کہا کہ ’ میں سے ہم ‘  کا جذبہ ہندوستان کی روح کو سمیٹتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب کوئی فرد اپنے مفاد سے بالاتر ہو کر بڑے پیمانے پر معاشرے کے بارے میں سوچنا شروع کرتا ہے تو پوری انسانیت کی فلاح و بہبود ممکن ہو جاتی ہے۔ انہوں نے ہندوستانی ثقافت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ ہمیں ’’سَروے بھونتو سکھینہ‘‘ کی قدر سکھاتی ہے-سب کی فلاح و بہبود ایک مقدس فریضَہ ہے اور ’میں‘ سے ’ہم‘ تک کا یہ سفر خدمت، لگن اور بقائے باہمی کی بنیاد بناتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہی سوچ سماجی ہم آہنگی کو فروغ دیتی ہے۔

دنیا کے مختلف حصوں میں بڑھتے ہوئے تناؤ ، بدامنی اور عدم استحکام پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ ایسے وقت میں یوگا امن کا راستہ پیش کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوگا وہ وقفہ بٹن ہے جس کی انسانیت کو سانس لینے کے لیے، توازن قائم کرنے کے لیے، دوبارہ مکمل ہونے کے لیے ضرورت ہے۔ وزیر اعظم نے یوگا کے عالمی دن کے موقع پر عالمی برادری سے خصوصی اپیل کرتے ہوئے زور دیا کہ ’’اس یوگا ڈے کو انسانیت کے لیے یوگا 2.0 کا آغاز ہونے دیں، جہاں اندرونی امن، عالمی پالیسی بن جائے‘‘۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یوگا محض ایک ذاتی مشق نہیں رہنا چاہیے بلکہ اسے عالمی شراکت داری کے لیے ایک ذریعہ کے طور پر تیار ہونا چاہیے۔ انہوں نے ہر ملک اور ہر معاشرے پر زور دیا کہ وہ یوگا کو اپنی طرز زندگی اور عوامی پالیسی میں شامل کریں۔ جناب مودی نے ایک پرامن، متوازن اور پائیدار دنیا کو آگے بڑھانے کے لیے اجتماعی کوشش کا تصور پیش کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یوگا کو دنیا کو تنازعات سے تعاون اور تناؤ سے حل کی طرف رہنمائی کرنی چاہیے ۔

یوگا کی سائنس کو اس کی عالمی تشہیر میں مدد کرنے کے لیے جدید تحقیق کے ذریعے مضبوط کرنے کی ہندوستان کی کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے ، وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کے سرکردہ طبی ادارے یوگا کی تحقیق میں سرگرم عمل ہیں، جس کا مقصد عصری طبی طریقوں کے اندر اس کی سائنسی مطابقت قائم کرنا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان اپنے طبی اور تحقیقی اداروں کے ذریعے یوگا کے شعبے میں ثبوت پر مبنی تھیراپی کو فروغ دے رہا ہے۔ جناب مودی نے اس سمت میں مثالی تعاون کے لیے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) نئی دہلی کی تعریف کی۔ ایمس کے تحقیقی نتائج کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یوگا نے دل اور اعصابی عوارض کے علاج کے ساتھ ساتھ خواتین کی صحت اور ذہنی تندرستی کو بہتر بنانے میں نمایاں اثر دکھایا ہے۔

جناب مودی نے کہا کہ قومی آیوش مشن کے ذریعے یوگا اور تندرستی کے پیغام کو پورے ملک میں فعال طور پر آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی نے اس کوشش میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ یوگا پورٹل اور یوگ آندھرا پورٹل کے ذریعے ملک بھر میں دس لاکھ سے زیادہ تقریبات رجسٹر کی گئی ہیں، جو ملک بھر میں یوگا کی رسائی کی قابل ذکر توسیع کی نشان دہی کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے ہر کونے میں ہونے والے واقعات کا پیمانہ یوگا کے بڑھتے ہوئے اثر کی عکاسی کرتا ہے۔

’’ہیل اِن انڈیا‘‘ یعنی بھارت میں مرہم، منتر کی بڑھتی ہوئی عالمی مقبولیت کا ذکر کرتے ہوئے، شفا یابی کے لیے ایک اہم مقام کے طور پر ہندوستان کے ابھرنے پر روشنی ڈالتے ہوئے، جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ یوگا اس ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ مشق کو معیاری بنانے کے لیے ایک مشترکہ یوگا پروٹوکول تیار کیا گیا ہے۔ یوگا سرٹیفکیشن بورڈ کی کوششوں کو اجاگر کرتے ہوئے، جس نے 6.5 لاکھ سے زیادہ رضاکاروں کو تربیت دی ہے اور تقریباً  130 اداروں کو تسلیم کیا ہے، وزیر اعظم نے طبی کالجوں میں 10 روزہ یوگا ماڈیول کو ایک جامع تندرستی کے ماحولیاتی نظام کی تعمیر کے حصے کے طور پر شامل کرنے کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ تربیت یافتہ یوگا اساتذہ کو ملک بھر میں آیوشمان آروگیہ مندروں میں تعینات کیا جا رہا ہے۔ ہندوستان کے تندرستی کے ماحولیاتی نظام سے عالمی برادری کے فوائد کو یقینی بنانے کے لیے ، وزیر اعظم نے خصوصی ای آیوش ویزوں کی فراہمی کا اعلان کیا۔

موٹاپے کے مسئلے کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے، اسے ایک بڑھتا ہوا عالمی چیلنج قرار دیتے ہوئے، جناب مودی نے ’من کی بات‘ پروگرام کے دوران اس موضوع پر اپنی بحث کو تفصیل سے یاد کیا اور روزانہ کی خوراک میں تیل کی کھپت کو 10 فیصد تک کم کرنے کا چیلنج شروع کیا تھا۔ وزیر اعظم نے ہندوستان اور دنیا بھر کے شہریوں سے اس پہل میں شامل ہونے کی اپیل کا اعادہ کیا۔ اس بارے میں بیداری پھیلانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہ لوگ اپنے کھانے میں تیل کی کھپت کو کم سے کم 10 فیصد تک کیسے کم کر سکتے ہیں، جناب مودی نے کہا کہ تیل کی کھپت کو کم کرنا ، غیر صحت بخش غذا سے گریز کرنا اور یوگا کی مشق کرنا صحت مند طرز زندگی کے اہم اجزاء ہیں۔

ہر ایک سے یوگا کو عوامی تحریک میں تبدیل کرنے کی اپیل کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ایک ایسی تحریک کا تصور پیش کیا جو دنیا کو امن، صحت اور ہم آہنگی کی طرف لے جائے گی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہر فرد زندگی میں توازن لانے کے لیے یوگا کے ساتھ اپنے دن کا آغاز کرے اور ہر سماج تناؤ سے پاک رہنے کے لیے یوگا کو اپنائے۔ وزیر اعظم نے یہ کہتے ہوئے اپنی بات ختم کی کہ ’’یوگا کو ایک دھاگے کے طور پر کام کرنا چاہیے جو انسانیت کو ایک ساتھ جوڑتا ہے، یوگا فار وَن ارتھ ، ون ہیلتھ یعنی ’ایک کرۂ ارض ایک صحت کے لیے یوگا‘عالمی قرارداد بننا چاہیے‘‘۔

آندھرا پردیش کے گورنر جناب سید عبدالنظیر ، آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ جناب این چندرا بابو نائیڈو، مرکزی کابینہ کے وزرا جناب رام موہن نائیڈو کنجاراپو، جناب جادھو پرتاپ راؤ گنپت راؤ، ڈاکٹر چندر شیکھر پیمسانی، جناب بھوپتی راجو سری نیواس ورما اور دیگر معززین اس تقریب میں موجود تھے۔

پس منظر

یوگا کے 11 ویں بین الاقوامی دن (آئی ڈی وائی) کے موقع پر وزیر اعظم نے وشاکھاپٹنم سے قومی جشن کی قیادت کی۔ انہوں نے وشاکھاپٹنم کے ساحلی محاذ پر مشترکہ یوگا پروٹوکول (سی وائی پی) سیشن میں تقریباً  5 لاکھ شرکاء کے ساتھ شرکت کی، جبکہ ایک ہم آہنگ یوگا مظاہرے میں ملک کی قیادت کی۔ یوگا سنگم کی تقریبات پورے ہندوستان میں 3.5 لاکھ سے زیادہ مقامات پر بیک وقت منعقد کی گئیں۔ اس سال، بڑے پیمانے پر شرکت کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے مائی گو اور مائی بھارت جیسے پلیٹ فارمز پر یوگا وِد فیملی اور یوگا اَن پلگڈ کے تحت نوجوانوں پر مرکوز اقدامات جیسے خصوصی مقابلے شروع کیے گئے ہیں۔

اس سال کا موضوع ، ’’یوگا فار وَن اَرتھ ، وَن ہیلتھ‘‘ انسانی اور سیاروں کی صحت کے باہمی تعلق کو اجاگر کرتا ہے اور اجتماعی تندرستی کے عالمی ویژن کی بازگشت کرتا ہے، جس کی جڑیں ہندوستان کے فلسفے ’’سروے سنتو نرمایا‘‘ (سب بیماری سے پاک رہیں) میں ہیں۔  2015 میں اپنے قیام کے بعد سے، جب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) نے 21 جون کو آئی ڈی وائی کے طور پر منانے کی ہندوستان کی تجویز کو اپنایا، وزیر اعظم نے نئی دہلی، چندی گڑھ، لکھنؤ، میسور، نیویارک (یو این ہیڈ کوارٹر) اور سری نگر سمیت مختلف مقامات سے تقریبات کی قیادت کی ہے ۔ اس کے بعد سے آئی ڈی وائی ایک طاقتور عالمی صحت تحریک کے طور پر تیار ہوا ہے۔

******

ش ح۔ ش ا ر۔ م ر

U-NO. 1967


(Release ID: 2138230)