امور داخلہ کی وزارت
مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے ممبئی میں مہاراشٹر چیمبر آف کامرس، انڈسٹری اینڈ ایگریکلچر (MACCIA) کے نو تعمیر شدہ ہیڈ کوارٹر کا افتتاح کیا اور ریاستی سطح کی کوآپریٹو صنعتی کانفرنس میں شرکت کی
ملک کی صنعت، تجارت، زراعت اور پالیسی سازی کے عمل میں انقلابی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں، آج پوری معیشت عالمی بن چکی ہے
مودی جی نے ایک ٹیم انڈیا کا تصور کیا ہے، کیونکہ ہندوستان کی ترقی صرف ریاستوں اور مرکز کے اشتراک سے ہی ہو سکتی ہے، اسی تعمیری نقطہ نظر کی وجہ سے آج ملک نمایاں طور پر ترقی کر رہا ہے
عالمگیریت کے اس دور میں، ملک بھر کے چیمبرز آف کامرس کو اپنی مطابقت اور تاثیر کو مزید بڑھانے کے لیے کام کرنا چاہیے
پالیسی سازی میں تبدیلیوں اور نفاذ میں انتھک کوششوں کی وجہ سے ہندوستان کے پاسپورٹ کی عالمی ساکھ بھی بہتر ہوئی ہے
مہاراشٹر میں بے پناہ صلاحیت ہے اور یہ ایک طرح سے ملک کی صنعتی ترقی کی علامت اور نمائندہ ہے
پی ایم مودی کی قیادت میں، ڈبل انجن والی حکومت 7 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کے پروجیکٹوں کے ذریعے ممبئی اور اس کے آس پاس کے علاقوں کے مسائل کو حل کرنے کے لیے کام کر رہی ہے
مہاراشٹر چیمبر آف کامرس، انڈسٹری اینڈ ایگریکلچرمستقبل کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پالیسیوں، قوانین اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کا مطالبہ کرتے ہوئے، اور تجارت، صنعتوں اور زراعت کو درپیش مسائل کی طرف
Posted On:
20 JUN 2025 8:17PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے آج ممبئی میں مہاراشٹر چیمبر آف کامرس، انڈسٹری اینڈ ایگریکلچر (MACCIA) کے نو تعمیر شدہ ہیڈ کوارٹر کا افتتاح کیا اور ریاستی سطح کی کوآپریٹو صنعتی کانفرنس میں شرکت کی۔ اس موقع پر مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس، مرکزی وزیر مملکت برائے امداد باہمی شری مرلیدھر موہل اور کئی دیگر معززین موجود تھے۔
اپنے خطاب میں مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے کہا کہ جناب سیٹھ والچند جی نے اپنی زندگی میں جو کچھ بھی شروع کیا وہ نہ صرف اپنے شعبے میں پیش قدمی کی بلکہ برسوں تک صنعت، سماج، مہاراشٹر اور قوم کی خدمت کی۔ انہوں نے کہا کہ جناب سیٹھ والچند جیایک صنعت کار تھے جنہوں نے اپنی کمپنیوں کو ترقی دینے کے ساتھ ساتھ اس بات پر بھی توجہ دی کہ ملک کو کیا ضرورت ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ جب کوئی بصیرت رکھنے والا شخص ذاتی مفادات سے اوپر اٹھ کر کسی چیز کی بنیاد رکھتا ہے تو انہیںیقیناً الہی نعمتیں ملتی ہیں۔ کسی بھی ادارے کا 100 سال تک کام جاری رکھنا اور اس کی صد سالہ منانا ادارے اور معاشرے دونوں کے لیے فخر کی بات ہے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ جب کوئی ادارہ 100 سال مکمل کرتا ہے تو اس کی روایات، اصول اور طریقے اکثر پرانے ہو جاتے ہیں، لیکنیہ صد سالہ سال نہ صرف سب کے لیے فخر کا لمحہ ہے بلکہ خود شناسی کا موقع بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج پالیسی سازی کے عمل میں تبدیلیوں کے ساتھ ساتھ ملک میں صنعت، تجارت اور زراعت کے شعبوں میں تبدیلی آمیز تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں، اب پوری معیشت عالمی سطح پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پالیسی سازی میں تبدیلیوں اور نفاذ میں انتھک کوششوں کی وجہ سے ہندوستان کے پاسپورٹ کی عالمی شہرت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ ملک بھر کے چیمبرز آف کامرس، انڈسٹری اور ایگریکلچر کے لیے وقت آگیا ہے کہ وہ اپنے کاموں کا خود جائزہ لیں۔ جناب شاہ نے اس بات پر زور دیا کہ پیشہ ورانہ اداروں کو ملک کی معیشت، پالیسی سازی کے عمل، ریاستی مقننہ، پارلیمنٹ اور عالمی معیشت میںہونے والی تبدیلیوں کے ساتھ ہم آہنگی میں چیمبروں کے کام کرنے کے طریقوں اور افادیت کا جائزہ لینے اور ان کو بڑھانے کے لیے مشغول ہونا چاہیے۔
مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر نے کہا کہ آج ہم دنیا کی چوتھی سب سے بڑی معیشت بن گئے ہیں۔ اس چیمبر نے تبدیلی کے ایک اہم دور کا مشاہدہ کیا ہے - ایک ایسا وقت جب ہم اپنے فیصلے خود نہیں کرتے تھے بلکہ دوسرے ملک کی پارلیمنٹ کے بنائے ہوئے قوانین پر منحصر تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس دن سے آج تک ہم 200 سال تک ہم پر حکمرانی کرنے والوں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دنیا کی چوتھی بڑی معیشت بن چکے ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے،ایم اے سی سی آئی اے حکومت سے پالیسیوں، قوانین اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کا مطالبہ کرنے کے لیے اپنے وژن کا استعمال کر رہا ہے اور حکومت کو تجارت، صنعتوں اور زراعت کو درپیش مسائل سے آگاہ کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ مہاراشٹر میں بے پناہ صلاحیت ہے اور ایک طرح سے ملک کی صنعتی ترقی کی علامت اور اشارہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ممبئی کو ہندوستان کا مالیاتی دارالحکومت ہونے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹرا نے ملک کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔ تاہم، ہماری ڈبل انجن والی حکومت نے مہاراشٹر کو نئی توانائی فراہم کرنے اور دور اندیشی کو فروغ دینے کے لیے کام کیا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ پی ایم مودی کی قیادت میں ڈبل انجن والی حکومت ممبئی اور اس کے آس پاس کے علاقوں کے مسائل کو حل کرنے کے لیے 7 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کے پروجیکٹوں کو نافذ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج، مہاراشٹرا ملک کی سب سے بڑی معیشت ہے، سب سے زیادہ ایف ڈی آئی حاصل کرتا ہے – جو کل آمد کا 39فیصد ہے اور سب سے زیادہ غیر ملکی سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے۔ مہاراشٹر میں اسٹارٹ اپس کی سب سے زیادہ تعداد بھی ہے، جس میں ملک کے کل اسٹارٹ اپس کا 25فیصد حصہ ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ہندوستان کی سب سے بڑی بندرگاہ وادھاون، مہاراشٹر میں بننے جا رہی ہے۔ ماؤں اور بہنوں کے ذریعہ انکم ٹیکس ریٹرن داخل کرنے کی سب سے زیادہ تعداد مہاراشٹر میں ہے، اور ریاست بلٹ ٹرین پروجیکٹ میں سرفہرست بن گئی ہے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ 2004 اور 2014 کے درمیان مہاراشٹر کو 1.91 لاکھ کروڑ روپے کی تقسیم اور امداد کی مد میں موصول ہوئے، جب کہ وزیر اعظم مودی نے 2014 سے 2024 کے درمیان ریاست کو 7.82 لاکھ کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔ مودی حکومت نے ملک کے تمام شعبوں میں متعدد اقدامات کیے ہیں اور گزشتہ برسوں میں متعدد پالیسیوں میں تبدیلیاں لائی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے نہ صرف پالیسیاں مرتب کیں بلکہ ان کو مؤثر طریقے سے نافذ کرنے کے لئے انتھک محنت کی۔ وزیر اعظم مودی نے "ٹیم انڈیا" کا تصور پیش کیا ہے کیونکہ ملک کی ترقی مرکز اور ریاستوں دونوں کی مشترکہ کوششوں سے ہی حاصل کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امداد باہمی کے اس جذبے اور تعمیری ذہنیت کی وجہ سے آج ملک تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔
*****
ش ح۔ م ف ۔ ت ع
U.No:1964
(Release ID: 2138165)