تعاون کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

امور داخلہ اور باہمی تعاون کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج ممبئی میں ’ بین الاقوامی کوآپریٹیو سال 2025‘ کی یاد میں منعقدہ قومی سیمینار سے خطاب کیا


وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی نے کسانوں کو خوشحال بنانے اور ان کی حمایت میں ایک مضبوط ماحولیاتی نظام بنانے کے لیے کوآپریٹیو کی وزارت قائم کی

پوری دنیا کے لیے کوآپریٹیو ایک اقتصادی نظام ہے، لیکن ہندوستان کے لیے یہ زندگی کا روایتی فلسفہ ہے

کوآپریٹیو کے بین الاقوامی سال کو ایک تاریخی سال بنا کر، کوآپریٹیو کو ہر گاؤں، ہر ریاست، ہر ضلع اور ہر تحصیل میں مضبوط بنانا ہوگا

آج نیفڈ کی نئی مصنوعات کے لیے پی اے سی ایس  کے ساتھ معاہدہ، ایف پی او  کو گرانٹ اور گوداموں کی تعمیر کا باقاعدہ اعلان کیا گیا، یہ نیفڈ کی کسان پر مبنی سرگرمیوں کا عکس ہے

کوآپریٹو ماڈل پر ٹیکسی سروس کی شروعات ہوگی۔ جس میں ٹیکسی ڈرائیور مالک کے کردار میں ہوگا اور منافع براہ راست اس کے بینک اکاؤنٹ میں جائے گا

انشورنس سیکٹر میں کوآپریٹیو کا حصہ بڑھا کر، جلد ہی ایک مکمل ملکیتی انشورنس کمپنی شروع کی جائے گی

پہلے پی اے سی ایس  صرف قلیل مدتی زرعی مالیات تک محدود تھا، لیکن اب پی اے سی ایس  کثیر جہتی ہے اور صرف سی ایس سی  کے ذریعے ہی مختلف اسکیموں کے 300 مراکز قائم ہوچکے  ہیں

گاؤں کے غریبوں، نوجوانوں اور خواتین کو روزگار فراہم کرنا ہے تو تعاون ہی واحد ذریعہ ہے

Posted On: 20 JUN 2025 7:31PM by PIB Delhi

امور داخلہ اور باہمی تعاون  کے وزیر جناب امت شاہ نے آج ممبئی میں ' بین الاقوامی کوآپریٹیو سال 2025' کے موقع پر منعقدہ ایک قومی سیمینار سے خطاب کیا۔ اس موقع پر مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس اور مرکزی وزیر مملکت برائے تعاون جناب  مرلی دھر موہول سمیت کئی معززین موجود تھے۔

مرکزی وزیر برائے تعاون جناب امت شاہ نے کہا کہ پوری دنیا کے لیے تعاون ایک اقتصادی نظام ہو سکتا ہے، لیکن ہندوستان کے لیے تعاون ایک روایتی زندگی کا فلسفہ ہے۔ ساتھ رہنا، سوچنا، کام کرنا، ایک ساتھ ایک مقصد کی طرف بڑھنا اور خوشی اور غم میں ساتھ رہنا ہندوستانی زندگی کے فلسفے کی روح ہے۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً 125 سال پرانی کوآپریٹو تحریک ملک کے غریبوں، کسانوں اور دیہی شہریوں بالخصوص خواتین کے لیے اس ملک کے کئی نشیب و فراز میں سہارا بنی ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ کوآپریٹو تحریک کے تحت امول، انڈین فارمرز کوآپریٹو فرٹیلائزر لمیٹڈ (IFFCO)، کرشک بھارتی کوآپریٹو لمیٹڈ (KRIBHCO) یا نیشنل ایگریکلچرل کوآپریٹو مارکیٹنگ فیڈریشن آف انڈیا لمیٹڈ (NAFED) نے کامیابی کی بہت سی کہانیاں تخلیق کی ہیں۔ آج 36 لاکھ غریب دیہی خواتین امول سے وابستہ ہیں، جن کا سرمایہ 100 روپے سے زیادہ نہیں ہے، لیکن ان 36 لاکھ خواتین کی محنت کی وجہ سے آج امول کا کاروبار 80 ہزار کروڑ روپے ہے اور منافع براہ راست ان خواتین کے بینک کھاتوں میں جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چاہے وہ IFFCO ہو یا KRIBHCO، چھوٹے کسان کھیت میں اپنا پسینہ بہاتے ہیں اور اپنی پیداوار حکومت ہند کو کم سے کم امدادی قیمت (MSP) پر دیتے ہیں اور وہی اناج غریبوں کو مودی جی کی اسکیم کے تحت ہر ماہ 5 کلو مفت راشن کے طور پر دیا جا رہا ہے۔ اس پوری اسکیم کی ریڑھ کی ہڈی نیشنل کوآپریٹو کنزیومر فیڈریشن آف انڈیا (NCCF) اور NAFED ہیں۔

مرکزی کوآپریٹیو وزیر نے کہا کہ اگر کسان NAFED ایپ پر رجسٹر ہوتے ہیں تو NAFED ان کی دالیں اور مکئی کا 100% MSP پر خریدے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر منڈی میں قیمت زیادہ ہو تو کاشتکار بھی اسے منڈی میں فروخت کر کے زیادہ منافع کما سکتے ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ ماڈل ایپ کی کامیابی کو دیکھتے ہوئے نافڈ آنے والے دنوں میں کسانوں سے براہ راست خریداری شروع کرنے جا رہا ہے۔ اس نظام سے کسان اپنی تین فصلوں کی اچھی طرح منصوبہ بندی کر سکتا ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ آج کے پروگرام میں، NAFED کی نئی مصنوعات، FPO کو گرانٹ اور گوداموں کی تعمیر کے لیے نئی پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیز (PACS) کے ساتھ معاہدے کو رسمی شکل دی گئی، جو NAFED کی کسان پر مبنی سرگرمی کا اشارہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی جی نے ہمارے خوراک فراہم کرنے والوں کو مالا مال کرنے اور اس کا ماحولیاتی نظام بنانے کے لیے مرکز میں تعاون کی وزارت قائم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت تعاون نے اپنے قیام کے بعد سے بہت سے اقدامات کئے ہیں۔

مرکزی وزیر کوآپریٹیو نے کہا کہ ہمارے ملک میں کوآپریٹو تحریک ناہموار ہوچکی ہے۔ کوآپریٹو تحریک مغربی خطہ مہاراشٹر، گجرات اور یہاں تک کہ گوا میں پروان چڑھی، لیکن یہ شمالی علاقہ اور مشرقی خطہ میں کمزور پڑ گئی، جس کی وجہ سے کوآپریٹو تحریک کی صورتحال ناہموار ہوگئی۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ آج وزارت تعاون اور ہر ریاست کے کوآپریٹیو رجسٹرار کے پاس کوآپریٹو اداروں کا تفصیلی ڈیٹا موجود ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ وزارت کو یہ بھی معلوم ہے کہ کوتاہیاں کہاں ہیں اور کہاں تعاون کو بڑھانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کوآپریٹو ڈیٹا بیس سے ویکیوم ایریاز کی نشاندہی کرکے ملک بھر میں دو لاکھ پی اے سی ایس بنانے جا رہی ہے۔ دو لاکھ پی اے سی ایس کی تشکیل کے بعد ملک میں ایک بھی پنچایت ایسی نہیں رہے گی جہاں پی اے سی ایس یا کوئی اور بنیادی کوآپریٹو سوسائٹی نہ ہو۔ یہ تمام کوآپریٹو سوسائٹیاں کثیر جہتی ہوں گی۔

تعاون کے مرکزی  وزیر نے کہا کہ ہم نے تقریباً تمام پی اے سی ایس کو کمپیوٹرائزڈ کر دیا ہے۔ لگ بھگ 52000 پی اے سی ایس لائیو ہو چکے ہیں۔ ہر PACS کے ماڈل بائی لاز تیار کر کے ریاستوں کو بھیجے گئے اور ریاستوں نے بھی اسے قبول کر لیا۔ اس کے تحت پی اے سی ایس کو 24 مختلف قسم کے کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ پہلے PACS صرف قلیل مدتی زرعی قرضے دینے کے لیے کام کرتا تھا، لیکن اب PACS کامن سروس سینٹرز کے طور پر کام کر رہا ہے، جن اوشدھی کیندر بھی کھول سکتا ہے، پیٹرول پمپ بھی کھول سکتا ہے، گیس کی تقسیم کا کام بھی کر سکتا ہے، ہر گھر میں نل کا پانی بھی رکھ سکتا ہے، گودام بھی بنا سکتا ہے، سہکار ٹیکسی سے بھی جڑ سکتا ہے اور ٹکٹ بھی بک کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی اے سی ایس کو 24 قسم کے کاموں سے جوڑ کر ہم نے انہیں عملی شکل دی ہے۔ کمپیوٹرائزیشن کے بعد، اکاؤنٹنگ کے تمام نظام کو ان کے کمپیوٹر میں ریاست کی مقامی زبان میں دستیاب کرایا گیا ہے۔ اب تمام PACS میں پیدائش اور موت کے سرٹیفکیٹ اور کسانوں کو بھی داخلہ ملتا ہے۔ صرف CSC کے ذریعے، PACS اب 300 مختلف اسکیموں کا مرکز بن گیا ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ حکومت نے تریبھون کوآپریٹیو یونیورسٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور جلد ہی اس کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا۔ ٹیکسی سروس بھی کوآپریٹو ماڈل پر شروع کی جائے گی جس میں ٹیکسی ڈرائیور نہ صرف اس سے وابستہ ہوگا بلکہ وہ مالک کے کردار میں بھی ہوگا اور منافع براہ راست اس کے بینک اکاؤنٹ میں جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ انشورنس سیکٹر میں کوآپریٹو کا حصہ بڑھا کر جلد ہی ایک مکمل ملکیتی انشورنس کمپنی شروع کی جائے گی جس سے کئی نئی جہتیں کھلیں گی۔

تعاون کے مرکزی  وزیر نے کہا کہ ہم نے ٹیکنالوجی کو بہتر بنانے کے لیے بھی کافی کام کیا ہے۔ ان میں سب سے اہم انکم ٹیکس ایکٹ میں کارپوریٹ اور کوآپریٹو کو ایک ہی سطح پر لانا ہے۔ سرچارج 12 فیصد سے کم کر کے 7 فیصد کر دیا گیا ہے۔ MAT کو 18.5 فیصد سے کم کر کے 15 فیصد کر دیا گیا ہے۔ PACS کو 2 لاکھ روپے سے کم کے لین دین پر انکم ٹیکس جرمانے سے بھی مستثنیٰ کردیا گیا ہے۔ شوگر ملز کے ٹیکس کا تنازعہ بھی حل ہو گیا ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ تین سالوں میں ہم نے نیشنل کوآپریٹو ایکسپورٹ لمیٹڈ (این سی ای ایل)، نیشنل کوآپریٹو آرگنکس لمیٹڈ (این سی او ایل) اور انڈین سیڈ کوآپریٹو سوسائٹی لمیٹڈ (بی بی ایس ایس ایل) قائم کیا ہے، جو اب کسانوں کی پیداوار کو عالمی منڈیوں میں فروخت کرے گا اور اس کا منافع کسان کے کھاتے میں جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آرگینک مصنوعات کی جانچ کرکے انہیں دنیا اور ملک کی آرگینک مارکیٹ میں 'بھارت' آرگینک کے نام سے 'بھارت' برانڈ کے ساتھ فروخت کرنے سے نہ صرف آرگینک، روایتی اور آرگینک کسانوں کو فائدہ پہنچے گا بلکہ صارفین بھی قابل اعتماد طریقے سے آرگینک مصنوعات حاصل کر سکیں گے۔ جناب شاہ نے کہا کہ بیجوں کے تحفظ اور فروغ کے ساتھ ساتھ ہم ان کی پیداوار بڑھانے کے لیے بھی کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ آنے والے دس سالوں کے بعد ہمارے تین نئے قومی کوآپریٹیو امول، NAFED، IFFCO، Kribhco کی طرز پر کسانوں کے لیے بہت بڑے کوآپریٹیو ادارے بن جائیں گے۔

مرکزی کوآپریٹیو وزیر نے کہا کہ ہم نے نیشنل کوآپریٹیو ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این سی ڈی سی) میں بنیادی تبدیلیاں کی ہیں۔ NCDC کے ذریعے تقریباً 1 لاکھ 38 ہزار کروڑ روپے کی مالی امداد دی گئی ہے۔ ہم کوآپریٹیو کے ذریعے مچھلی کاشت کرنے کے لیے 44 گہرے سمندر میں ٹرالر فراہم کر رہے ہیں۔ سفید انقلاب 2.0 کے ذریعے ڈیری سیکٹر کو بھی مضبوط کیا جا رہا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ حکومت ہند نے کسانوں کو مکئی کی مناسب قیمت فراہم کرنے کے لیے مکئی سے بنے ایتھنول کی قیمتوں میں بھی اضافہ کیا ہے۔ آج، ہماری گاڑیوں میں مکئی سے تیار کردہ 20 فیصد تک ایتھنول استعمال ہو رہا ہے۔ جس کی وجہ سے ملک کے درآمدی بل میں نمایاں کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں ڈیری سیکٹر میں سرکلر اکانومی کو فروغ دینے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ ہمارے ملک کو صرف جی ڈی پی کی بنیاد پر بااختیار نہیں بنایا جا سکتا۔ 140 کروڑ کی آبادی والے ملک میں جی ڈی پی بڑھنی چاہیے، لیکن سب کو روزگار بھی ملنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر گاؤں کے غریب، نوجوانوں اور خواتین کو روزگار دینا ہے تو صرف تعاون ہی ایک ایسا ذریعہ ہے جو بہت سے لوگوں کو بہت کم سرمائے سے کاروبار سے جوڑتا ہے اور کم سرمائے سے زیادہ منافع کے منتر کو سمجھتا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ اسی وجہ سے جب بین الاقوامی کوآپریٹو یونین نے 'بین الاقوامی کوآپریٹو سال 2025' منانے کا فیصلہ کیا تو اس کا افتتاح ہندوستان میں ہی کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور بین الاقوامی کوآپریٹو سال کا آغاز وزیر اعظم مودی جی نے کیا۔ کوآپریٹیو وزیر نے کہا کہ اس سال کو تاریخی سال بنا کر ہم نے ہر گاؤں، ہر ریاست، ہر ضلع اور ہر تحصیل میں تعاون کو مضبوط بنانے کا ہدف طے کیا ہے اور ہم اس مقصد میں ضرور کامیاب ہوں گے۔

******

ش ح۔ح ن۔س ا

U.No:1959


(Release ID: 2138155)
Read this release in: English , Marathi , Hindi , Gujarati