صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ
صدر جمہوریہ ہند نے راشٹرپتی تپوون اور راشٹرپتی نکیتن کو عوامی دورے کے لیے کھولنے کا اعلان کیا
دہرادون میں بصارت سے محروم افراد کو بااختیار بنانے والے قومی ادارے کے طلباء سے صدر کی ملاقات
Posted On:
20 JUN 2025 3:31PM by PIB Delhi
صدرِ جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے آج (20 جون 2025) دہرادون میں راشٹرپتی تپوون اور راشٹرپتی نکیتن کے افتتاح کی تقریب میں شرکت کی۔انہوں نے اس موقع پر متعدد عوامی سہولیات کا بھی افتتاح کیا، جن میں وزیٹر فیسلیٹیشن سینٹر، کیفے ٹیریا، اور سووینیئر شاپ شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ہی صدرِ جمہوریہ ہندنے راشٹرپتی نکیتن میں راشٹرپتی اُدھیان کے لیے سنگِ بنیاد بھی رکھا۔
صدر جمہوریہ نے کل (19 جون 2025) راشٹرپتی نکیتن میں ایک شاندار ایمفی تھیٹر (کھلی فضاء کا اسٹیج) کا بھی افتتاح کیا۔

راشٹرپتی تپوون، جو دہرادون میں راجپور روڈ پر واقع ہے، ایک 19 ایکڑ پر محیط صدارتی احاطہ ہے جو ہمالیائی پہاڑی سلسلے کے دامن میں واقع ہے۔ یہ مقام روحانی سکون اور ماحولیاتی تحفظ کو اجاگر کرتا ہے۔
یہ علاقہ گھنے جنگلات، مقامی نباتات و حیوانات کی بقاء اور قدرتی ماحول سے مالا مال ہے۔ تپوون میں 117 اقسام کے پودے، 52 اقسام کی تتلیاں، 41 اقسام کے پرندے اور 7 اقسام کے جنگلی جانور پائے جاتے ہیں، جن میں بعض تحفظ یافتہ اقسام بھی شامل ہیں۔ اس علاقے میں قدرتی بانس کے جھنڈ اور غیر متاثر شدہ جنگلاتی ماحولیاتی نظام بھی موجود ہیں، جو اسے قدرتی حسن کا ایک منفرد نمونہ بناتے ہیں۔

راشٹرپتی نکیتن کو 1976 میں صدرِ جمہوریہ کی قیام گاہ کے طور پر قائم کیا گیا۔ اس کی تاریخی وراثت کا آغاز 1838 سے ہوتا ہے، جب یہ اسٹیٹ گورنر جنرل کے باڈی گارڈ کے لیے ایک موسمِ گرما کیمپ کے طور پر استعمال ہوتی تھی۔
یہ احاطہ 21 ایکڑ پر پھیلا ہوا ہے اور اس میں تاریخی عمارتیں، پھولوں سے بھرے کنوئیں (لیلی پوڈز)، باغات، اور اصطبل شامل ہیں، جو اس مقام کو تاریخی اہمیت اور قدرتی خوبصورتی کا حسین امتزاج بناتے ہیں۔

راشٹرپتی اُدھیان ایک 132 ایکڑ پر مشتمل عوامی باغ ہوگا، جو رسائی پذیری اور ماحولیاتی ذمہ داری کا مثالی نمونہ بنے گا۔ یہ ایک نیٹ زیرو عوامی باغ ہوگا، جو دیویانگ جن (خصوصی افراد) کے لیے مکمل طور پر قابلِ رسائی ہوگا۔
اس کا مقصد شہریوں میں تندرستی، ثقافت اور شہری فخر کے فروغ کے لیے ایک سماجی رابطے کے مرکز کے طور پر کام کرنا ہے۔

اس موقع پر راشٹرپتی نکیتن، راشٹرپتی تپوون اور راشٹرپتی اُدھیان کی حیاتیاتی تنوع پر مبنی ایک کتاب بھی جاری کی گئی۔
یہ کتاب راشٹرپتی نکیتن، تپوون اور اُدھیان میں پائے جانے والے 300 سے زائد پودوں کی اقسام اور 170 سے زائد جانوروں کی اقسام، جن میں تتلیاں، پرندے اور جنگلی ممالیہ شامل ہیں، کا جامع احاطہ کرتی ہے۔

راشٹرپتی تپوون اور راشٹرپتی نکیتن بالترتیب 24 جون اور 1 جولائی 2025 سے عوامی دورے کے لیے کھول دیے جائیں گے۔
صدرِ جمہوریہ نے دہرادون میں بصارت سے محروم افراد کو بااختیار بنانے کے قومی ادارے کا دورہ کیا اور وہاں طلباء سے ملاقات کی۔
انہوں نے ماڈل اسکول کے سائنس لیب، کمپیوٹر لیب اور ایک نمائش کا بھی دورہ کیا۔
موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدرِ جمہوریہ نے کہا کہ کسی ملک یا معاشرے کی ترقی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ وہ معاشرہ معذور افراد کے ساتھ کس طرح پیش آتا ہے۔ بھارت کی تاریخ حساسیت اور شمولیت کے متاثر کن واقعات سے بھری ہوئی ہے۔ انسانی ہمدردی اور محبت کے جذبات ہمیشہ ہماری ثقافت اور تہذیب کا لازمی جزو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت 'سگمیا بھارت مہم' کے ذریعے، جو قابل رسائی جسمانی ماحول، نقل و حمل، معلومات اور مواصلات کے نظام کی ترقی پر زور دیتی ہے، دیویانگ جنوں کو بااختیار بنانے اور برابر کی شرکت کے لیے کوشاں ہے۔
صدرِ جمہوریہ نے کہا کہ آج کا دور سائنس اور ٹیکنالوجی کا دور ہے۔ جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے معذور افراد بھی مرکزی دھارے میں اپنا بھرپور کردار ادا کر سکتے ہیں۔ وہ اس بات پر خوش تھیں کہ قومی ادارہ برائے بصارت سے محروم افراد با شمولیتی تعلیمی نظام اور جدید تکنیکی وسائل کے ذریعے طلباء کی ہمہ جہتی ترقی پر خاص توجہ دے رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ معذور افراد کی زندگی کے ہر شعبے میں حوصلہ افزائی کے لیے معاشرے کو بھرپور کوششیں کرنی چاہئیں۔
صدر کا خطاب دیکھنے کے لیے براہِ کرم یہاں کلک کریں۔
*****
(ش ح۔ اس ک۔ش ب ن )
UR-1940
(Release ID: 2137983)