وزارتِ تعلیم
وزیر اعظم کی دور اندیش قیادت کے تحت ، ہندوستان سستی قیمت پر پریمیم گلوبل ایجوکیشن دستیاب کرا رہا ہے: جناب دھرمیندر پردھان
این ای پی 2020 کے وژن کو پورا کرنے کے لیے ایک بڑے اقدام میں ، پانچ غیر ملکی یونیورسٹیوں-یونیورسٹی آف یارک ، یونیورسٹی آف ابرڈین ، یونیورسٹی آف ویسٹرن آسٹریلیا ، الینوائے انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور انسٹی ٹیوٹو یوروپو ڈی ڈیزائن (آئی ای ڈی) اٹلی کو ممبئی میں کیمپس قائم کرنے کے لیے لیٹر آف انٹینٹس (ایل او آئی) جاری کیے گئے
این ای پی 2020 کے وژن کے تحت ممبئی عالمی تعلیمی دارالحکومت بنے گا: جناب دھرمیندر پردھان
جیسا کہ ہم این ای پی 2020 کے نفاذ کے پانچ سال پورے کر رہے ہیں ، یہ سنگ میل سنکلپ سے سدھی کے جذبے کی عکاسی کرتا ہے ، نوجوانوں کو بااختیار بناتا ہے اور وکست بھارت کی طرف اختراع پر مبنی ترقی کو آگے بڑھاتا ہے: جناب دھرمیندر پردھان
بزنس ، اکنامکس ، کمپیوٹر سائنس ، پبلک ہیلتھ ، ڈیٹا سائنس ، ڈیزائن، اور بہت سے دیگر شعبوں میں پیش ئے جانے والے یو جی اور پی جی سطح کے کورسز
Posted On:
14 JUN 2025 4:35PM by PIB Delhi
وزارت تعلیم نے قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) 2020 میں تصور کردہ تعلیم کو بین الاقوامی بنانے کے اہداف کو حاصل کرنے کی سمت میں ایک بڑا قدم اٹھایا ہے ۔ ممبئی میں منعقدہ 'ممبئی رائزنگ: کریٹنگ این انٹرنیشنل ایجوکیشن سٹی' کے عنوان سے ایک رسمی تقریب میں ، برطانیہ ، آسٹریلیا ، ریاستہائے متحدہ امریکہ اور اٹلی کی پانچ عالمی شہرت یافتہ یونیورسٹیوں کو لیٹرز آف انٹینٹ(اجازت نامہ) (ایل او آئی) جاری کیے گئے ۔

یونیورسٹی آف یارک ، یونیورسٹی آف ایبرڈین ، یونیورسٹی آف ویسٹرن آسٹریلیا ، الینوائے انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور انسٹی ٹیوٹو یوروپو دی ڈیزائن (آئی ای ڈی) اٹلی کے برانچ کیمپس کا قیام ، ہندوستان کے تعلیمی ماحولیاتی نظام میں گہرے اور بڑھتے ہوئے اعتماد کی عکاسی کرتا ہے اور یہ ایک اہم سنگ میل ہے کیونکہ ہم قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) 2020 کے پانچ تبدیلی کے سال منا رہے ہیں ۔





ایل او آئی کی حوالگی مہاراشٹر کے وزیر اعلی جناب دیویندر فڑنویس ، تعلیم کے مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان ، مہاراشٹر حکومت کے اعلی اور تکنیکی تعلیم کے وزیر جناب چندرکانت پاٹل ، مہاراشٹر حکومت کے پرنسپل سکریٹری جناب عظیم گپتا اور محکمہ اعلی تعلیم کے سکریٹری اور یو جی سی کے چیئرمین ڈاکٹر ونیت جوشی کی موجودگی میں ہوئی ۔
مہاراشٹر کے وزیر اعلی جناب دیویندر فڑنویس نے کہا کہ ایل او آئی کا تیزی سے اجرا حکومت کی رفتار اور عزم کی عکاسی کرتا ہے ۔ انہوں نے این ای پی 2020 کے لیے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا جس میں غیر ملکی یونیورسٹیوں کو ہندوستانی تعلیمی شعبے کا حصہ بنانے کا التزام ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان پانچ یونیورسٹیوں نے ریاست میں بے پناہ قدر کا اضافہ کیا ہے اور این ای پی 2020 نے ہندوستان میں کیمپس قائم کرنے کے لیے حقیقی معنوں میں اعلی عالمی اداروں کے لیے دروازے کھول دیے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ باصلاحیت ہندوستانی طلباء جنہیں غیر ملکی تعلیم حاصل کرنے میں رسائی اور استطاعت کے مسائل کا سامنا کرنا پڑا وہ اب ہندوستان میں کم لاگت پر ایسا کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا مقصد مختلف شعبوں میں عالمی معیار کی تعلیم کو قابل رسائی بنانا ہے اوراس سلسلے میں 5 یونیورسٹیوں کے ساتھ مزید بات چیت جاری ہے ۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر تعلیم جناب دھرمیندر پردھان نے کہا کہ این ای پی 2020 ہندوستان کو ایک عالمی تعلیمی منزل کے طور پر تصور کرتا ہے ، جو سستی قیمت پر پریمیم تعلیم کی پیشکش کرتا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس پہل کے ساتھ ، ہمارا مقصد ہندوستان کو عالمی علمی مرکز کے طور پر قائم کرنے کے عزت مآب وزیر اعظم کے وژن کو پورا کرنا ہے ۔ ہندوستان اعلی بین الاقوامی یونیورسٹیوں کو یہاں کیمپس قائم کرنے کی ترغیب دے رہا ہے ، جبکہ ہندوستانی اعلی تعلیمی اداروں کو عالمی سطح پر توسیع کے لیے بااختیار بنا رہا ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ پہل خیالات ، قابلیت اور اعتماد کی بڑھتی ہوئی دو طرفہ تحریک کی عکاسی کرتی ہے ۔ ہندوستان صرف عالمی تعلیمی ماحولیاتی نظام میں حصہ نہیں لے رہا ہے ، ہم اسے تشکیل دے رہے ہیں ۔ جناب پردھان نے کہا کہ انٹرپرائز اور ذہانت میں مہاراشٹر کی قیادت اور ممبئی تعلیمی شہر کے طور پر ابھرنے کے ساتھ جہاں فنانس اور ٹیکنالوجی تعلیم اور تحقیق سے ملتی ہے، ممبئی/نوی ممبئی ہندوستانی امنگوں اور عالمی امتیاز کو پورا کرے گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم صرف غیر ملکی یونیورسٹیوں کو مدعو نہیں کر رہے ہیں بلکہ ہم اختراع ، صنعت کاری اور تحقیق کے ماحولیاتی نظام کو مشترکہ طور پر تشکیل دے رہے ہیں ۔ جیسا کہ ہم این ای پی 2020 کو نافذ کرنے کے پانچ سال پورے کر رہے ہیں ، یہ سنگ میل سنکلپ سے سدھی کے جذبے کی مثال ہے ، جو عزم سے حصول تک کا سفر ہے ۔ یہ نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور وکست بھارت کی طرف لے جانے والی تعلیم کے ذریعے اختراع پر مبنی ترقی کو فعال کرنے کے ہمارے مشترکہ مقصد کو مضبوط کرتا ہے ۔
آج دیے گئے ایل او آئی یونیورسٹیوں کو ہندوستان میں اپنا آف شور برانچ کیمپس قائم کرنے کی اجازت دیتے ہیں ۔ ایل او آئی حاصل کرنے والی برطانیہ ، امریکہ ، آسٹریلیا اور اٹلی کی تمام پانچ یونیورسٹیوں کو کیو ایس ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ میں سرفہرست 500 میں شامل کیا گیا ہے ، جو مضبوط عالمی تعلیمی ساکھ کی نشاندہی کرتا ہے ۔ یونیورسٹی آف ویسٹرن آسٹریلیا ممبئی/نوی ممبئی اور چنئی میں دو کیمپس قائم کرے گی ، جو ہندوستان کے ریگولیٹری اور تعلیمی منظر نامے میں اعلی اداروں کے بڑھتے ہوئے اعتماد کی عکاسی کرتی ہے ۔
یہ پہلی بار ہے کہ غیر ملکی یونیورسٹیاں ممبئی/نوی ممبئی میں اپنی وجود قائم کریں گی ، جن میں سے کچھ کے یو جی سی (ہندوستان میں غیر ملکی اعلی تعلیمی اداروں کے کیمپس کا قیام اور آپریشن) ضابطے ، 2023 کے تحت نوی ممبئی میں آنے والے تعلیمی شہر میں کیمپس قائم کرنے کی توقع ہے ۔ ہندوستان میں ان یونیورسٹی کیمپسوں کا قیام ہندوستان میں عالمی کورس کے نصاب اور مطالعہ کے مواقع کو بڑھانے اور تحقیق ، علم کے تبادلے ، انٹرپرائز اور شمولیت کے لحاظ سے طلباء کے لیے فائدہ مند ہوگا ۔ ممبئی/نوی ممبئی/چنئی کیمپس میں کاروبار ، معاشیات ، کمپیوٹر سائنس ، صحت عامہ ، ڈیٹا سائنس ، ڈیزائن اور دیگر شعبوں میں انڈر گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ سطح پر کورسز پیش کیے جائیں گے ۔ یہ وہ شعبے ہیں جو آنے والے سالوں میں ہندوستان کی ترقی کو آگے بڑھائیں گے اور 'وکست بھارت' کی افرادی قوت کی تشکیل کریں گے ۔ یونیورسٹیاں ہندوستان میں اپنے آپریشن کے بعد کے سالوں میں مزید کورسز شروع کریں گی ۔
اعلی تعلیم کے محکمے کے سکریٹری اور یو جی سی کے چیئرمین ڈاکٹر ونیت جوشی نے اپنے خطاب میں تعلیم کی بین الاقوامی کاری کو یقینی بنانے اور تعاون کے راستے کھول کر اور ہندوستان کے وسیع اور متحرک ٹیلنٹ پول کی امنگوں کو حوصلے دے کر اس مقصد کی حمایت کے لیے قواعد و ضوابط متعارف کرانے میں وزارت تعلیم اور یو جی سی کے فعال کردار پر زور دیا ۔ انہوں نے ایک ڈیجیٹل پورٹل کے ذریعے غیر ملکی یونیورسٹیوں سے تجاویز کا جائزہ لینے کے شفاف ، مقررہ وقت کے عمل پر مزید روشنی ڈالی ، یہ بھی واضح کیا کہ منظوری صرف ایک ماہ کے ریکارڈ وقت کے اندر دی گئی تھی ۔ جناب جوشی نے 'اسٹڈی ان انڈیا' پہل میں غیر ملکی شراکت داروں کا نہ صرف شراکت داروں کے طور پر بلکہ ہماری تعلیمی برادری کے قابل قدر اراکین کے طور پر خیرمقدم کیا ۔
اس موقع پر مرکزی وزارت تعلیم ، مرکزی وزارت خارجہ ، حکومت مہاراشٹر اور یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کے اعلی حکام کے علاوہ ہائی کمیشنوں اور قونصلیٹوں کے معززین اور غیر ملکی یونیورسٹیوں کے نمائندے بھی موجود تھے ، جن میں شامل ہیں:
محترمہ لنڈی کیمرون سی بی او بی ای ، ہندوستان میں برطانوی ہائی کمشنر
جناب پال مرفی ، آسٹریلیا کے قونصل جنرل
جناب مائیک ہینکی ، ریاستہائے متحدہ امریکہ کے قونصل جنرل
جناب والٹر فیرارا ، اٹلی کے قونصل جنرل
جناب وجے سنگھل ، منیجنگ ڈائریکٹر ، سیڈکو
جناب اشون دمیرہ ، بانی ، ایروڈیٹس ایگزیکٹو ایجوکیشن
ہائی کمیشنوں ، قونصلیٹوں اور غیر ملکی یونیورسٹیوں کے نمائندوں نے این ای پی 2020 کے تحت حکومت ہند کے دور اندیشانہ اقدام کا خیرمقدم کیا تاکہ آف شور کیمپس کی اجازت دی جا سکے ۔ انہوں نے لیٹر آف انٹینٹ جاری کرنے میں دکھائی گئی رفتار اور عزم کو سراہا ۔ برطانیہ ، امریکہ ، آسٹریلیا اور اٹلی کے مقررین نے تعلیم کو ملکوں کے درمیان ایک پل کے طور پر اجاگر کیا اور ہندوستان کی بڑھتی ہوئی عالمی تعلیمی کہانی کا حصہ بننے پر فخر کا اظہار کیا ۔ ڈیزائن سے لے کر ٹیکنالوجی تک ، انہوں نے اسی تعلیمی عمدگی کو ہندوستان میں لانے کا عہد کیا ۔
این ای پی 2020 اعلی تعلیم کے معیار میں اعلی ترین عالمی معیارات کے حصول پر زور دیتی ہے ۔ یہ "گھر پر بین الاقوامی کاری" کی ضرورت کو اجاگر کرتی ہے اور ہندوستان کو ایک عالمی تعلیمی منزل کے طور پر فروغ دیتی ہے ۔ منظوریوں کے موجودہ دور کے ساتھ ، یو جی سی نے اب ہندوستان میں آف شور برانچ کیمپس قائم کرنے کے لیے برطانیہ کی یونیورسٹی آف ساؤتھمپٹن اور یونیورسٹی آف لیورپول جیسے پہلے سے منظور شدہ اداروں سمیت کل سات لیٹرز آف انٹینٹ (ایل او آئی) جاری کیے ہیں ۔ یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والی ڈیکن یونیورسٹی اور وولونگونگ یونیورسٹی آئی ایف ایس سی اے کے ضوابط کے تحت گجرات کے گفٹ سٹی میں ہندوستان میں کام شروع کرنے والے پہلے غیر ملکی ادارے تھے ۔
غیر ملکی یونیورسٹیوں کو ہندوستان میں کیمپس قائم کرنے کے قابل بنانے والے 2023 کے یو جی سی کے ضابطے وسیع تر بین الاقوامی کاری کے وژن کا صرف ایک حصہ ہیں ۔ متوازی طور پر ، ہندوستانی ادارے عالمی شکل اختیار کر رہے ہیں ۔ آئی آئی ٹی دہلی نے ابوظہبی میں ایک کیمپس شروع کیا ہے ، تنزانیہ میں آئی آئی ٹی مدراس اور آئی آئی ایم احمد آباد دبئی میں اپنی موجودگی قائم کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ مزید برآں ہندوستانی یونیورسٹیاں اب مشترکہ ، دوہری اور جڑواں ڈگری پروگراموں اور حال ہی میں نوٹیفائی کردہ مساوات کے ضوابط کے ذریعے غیر ملکی ہم منصبوں کے ساتھ تعلیمی تعاون تشکیل دے سکتی ہیں جو غیر ملکی تعلیمی اداروں سے حاصل کردہ قابلیت کو تسلیم کرنے اور مساوات دینے کے لیے ایک طریقہ کار فراہم کرتا ہے ۔
این ای پی 2020 کے پانچ سالہ جشن کے ساتھ منسلک یہ پیش رفت عالمی سطح پر مسابقتی اور جامع اعلی تعلیمی ماحولیاتی نظام بنانے کے لیے ہندوستان کے عزم کو اجاگر کرتی ہے ۔
*****
ش ح-ا ک ۔ر ا
U-No- 1748
(Release ID: 2136385)