بھارتی چناؤ کمیشن
azadi ka amrit mahotsav

سی ای سی جناب گیانش کمار نے انتخابی دیانتداری پر اسٹاک ہوم بین الاقوامی کانفرنس میں کلیدی خطبہ پیش  کیا


انہوں نے بھارت کی انتخابی دیانتداری  ، معیار اور تنوع کو نمایاں کیا

Posted On: 11 JUN 2025 2:07PM by PIB Delhi

بھارت کی انتخابی دیانتداری ، معیار اور تنوع کو اجاگر کرتے ہوئے ، بھارت کے چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) جناب گیانیش کمار نے کل شام سویڈن میں انتخابی دیانتداری  سے متعلق اسٹاک ہوم انٹرنیشنل کانفرنس میں اپنا کلیدی خطاب کرتے ہوئے ، دنیا بھر کے ممالک کے الیکشن مینجمنٹ باڈیز (ای ایم بی) کے لیے صلاحیت سازی کے پروگراموں میں بھارت کے الیکشن کمیشن (ای سی آئی) کے کردار کی توثیق  کی ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ انتہائی دیانتداری کے ساتھ انتخابات کا انعقاد ہمارے قومی عزم کا ثبوت ہے ۔ کانفرنس میں تقریبا ً 50 ممالک کے الیکشن مینجمنٹ باڈیز (ای ایم بی) کی نمائندگی کرنے والے 100 سے زیادہ شرکاء حصہ لے رہے ہیں ، جس کا اہتمام انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار ڈیموکریسی اینڈ الیکٹورل اسسٹنس (انٹرنیشنل آئی ڈی ای اے) کر رہا ہے ۔

جناب گیانیش کمار نے شرکاء کو ای سی آئی کی طرف سے بڑے پیمانے پر انتخابی مشق کے بارے میں بھی آگاہ کیا ، خاص طور پر پارلیمانی انتخابات کے دوران ، جو سیاسی جماعتوں ، امیدواروں ، جنرل ، پولیس اور اخراجات کے مبصرین اور میڈیا کی کڑی نگرانی میں کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو مختلف مراحل میں متوازی آڈیٹرز کی طرح کام کرتے ہیں ۔ سی ای سی نے تال میل  کے معیار کو بھی اجاگر کیا ، جو بھارت میں انتخابات کے انعقاد کو تقویت فراہم کرتا ہے ۔ انتخابات کے انعقاد کے وقت انتخابی عملے ، پولیس دستوں ، مبصرین اور سیاسی جماعتوں کے ایجنٹوں سمیت 2 کروڑ سے زیادہ اہلکاروں کے ساتھ ، ای سی آئی دنیا کی سب سے بڑی تنظیم بن جاتی ہے ، جو کئی قومی حکومتوں اور بڑے عالمی کارپوریشنوں کی مشترکہ افرادی قوت کو پیچھے چھوڑ دیتی ہے اور اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ بھارت کے تقریبا ایک ارب رائے دہندگان  آزادانہ طور پر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کر سکیں ۔

اس کے علاوہ ، اس عالمی پلیٹ فارم پر بات کرتے ہوئے ، جناب گیانیش کمار نے دہائیوں کے دوران بھارتی انتخابات کے ارتقاء پر روشنی ڈالی  اور  اس بات کو اجاگر  کیا  کہ کس طرح نظام نے آئینی اقدار کے ساتھ مربوط رہتے ہوئے بڑھتی ہوئی پیچیدگی کے مطابق اپنے آپ کو ڈھال لیا ہے ۔ 52-1951 ء  میں 173 ملین ووٹرز سے 2024 ء میں 979 ملین  اور ابتدائی سالوں میں صرف 0.2 ملین ووٹنگ اسٹیشنوں سے لے کر آج 1.05 ملین سے زیادہ ، بھارت کے انتخابی سفر نے ادارہ جاتی دور اندیشی اور بے مثال پیمانے دونوں کا مظاہرہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 2024 ء کے عام انتخابات میں 743 سیاسی جماعتوں نے حصہ لیا ، جن میں چھ قومی جماعتیں ، 67 ریاستی جماعتیں اور دیگر رجسٹرڈ سیاسی جماعتیں شامل تھیں ۔ کل 20271 امیدواروں نے 6.2 ملین الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کا استعمال کرتے ہوئے ، ملک بھر میں ہونے والے انتخابات میں حصہ لیا ، جس سے کمیشن کی جامع ، موثر اور محفوظ انتخابات کرانے کی صلاحیت کا اظہار  ہوتا ہے ۔

جناب گیانیش کمار نے 1960 ء سے لے کر آج تک ہر سال نظر ثانی کے دوران اور انتخابات سے پہلے تمام تسلیم شدہ سیاسی جماعتوں کے ساتھ بھارت کی انتخابی فہرست کے قانونی اشتراک پر زور دیا ، جس میں دعووں ، اعتراضات اور اپیلوں کی فراہمی کے ساتھ ، دنیا کی سب سے سخت اور شفاف مشقوں میں سے ایک کے طور پر ، انتخابی عمل کی درستگی اور دیانتداری کو تقویت ملتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ مستحکم طریقہ کار سال بہ سال ملک میں انتخابی ساکھ کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے ۔

بھارت کے انتخابات کے جامع ڈیزائن پر غور و خوض کرتے ہوئے ، انہوں نے کہا کہ انتخابی عمل پہلی بار ووٹ ڈالنے والوں ، 85 سال سے زیادہ عمر کے بزرگ شہریوں ، معذور افراد ، تیسری جنس کے ووٹرز  اور انتہائی ناقابل رسائی علاقوں کے ووٹرز کی مساوی دیکھ بھال اور عزم کے ساتھ خدمت کرتا ہے ۔ واحد ووٹر والے ووٹنگ بوتھ سے لے کر ہماچل پردیش کے تاشی گنگا جیسے سب سے زیادہ اونچائی والے اسٹیشنوں تک ، کسی بھی ووٹر کو پیچھے نہ چھوڑنے کے بھارت کے عزم کو ایک لاجسٹک چیلنج کے بجائے آئینی اصول کے طور پر اعادہ کیا  گیا ۔

کانفرنس کے موقع پر جناب گیانیش کمار نے میکسیکو ، انڈونیشیا ، منگولیا ، جنوبی افریقہ ، سوئٹزرلینڈ ، مالڈووا ، لتھوانیا ، ماریشس ، جرمنی ، کروشیا ، یوکرین اور برطانیہ کے اپنے ہم منصبوں کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں کیں ۔ ان مصروفیات میں رائے دہندگان کی شرکت ، انتخابی ٹیکنالوجی ، غیر مقیم باشندوں کی ووٹنگ اور ادارہ جاتی صلاحیت سازی پر توجہ مرکوز کی گئی ۔

.................

( ش ح ۔ ا ک ۔ ع ا )

U. No. 1669


(Release ID: 2135656)