بجلی کی وزارت
ہندوستان نے 9جون 2025کو صفر پیک شارٹیج کے ساتھ 241گیگا واٹ کی ریکارڈ پیک بجلی مانگ کو انتہائی کامیابی کے ساتھ مکمل کیا :جناب منوہر لال
ہندوستان نے 2024-25 کے دوران اپنی اب تک کی سب سے زیادہ 34 گیگا واٹ پیداواری صلاحیت کا اضافہ کیا، جس میں قابل تجدید توانائی 29.5 گیگاواٹ ہے: جناب منوہر لال
بیٹری انرجی اسٹوریج کے لیے بڑا دباؤ: 30 گیگا واٹ گھنٹے کی وی جی ایف اسکیم کا آغاز
الٹرا ہائی وولٹیج اے سی ٹرانسمیشن سسٹم- 2034 تک ہندوستان کے گرڈ کو نئی شکل دے گا
پاور ٹرانسمیشن لائنوں کے معاوضے میں اضافہ
اسٹوریج کے لیے فروغ: اسٹوریج پروجیکٹس کے لیے آئی ایس ٹی ایس ویور میں توسیع
Posted On:
10 JUN 2025 6:22PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر جناب منوہر لال نے آج نئی دہلی میں ایک پریس کانفرنس میں پاور سیکٹر میں 11 سال کی تبدیلی کی ترقی کو اجاگر کیا۔
مرکزی وزیر جناب منوہر لال نے کہا کہ ہمارا مقصد ہے کہ ہر کسی کے لیے اور ہر وقت بجلی کی رسائی ممکن ہو اور حکومت پورے ملک میں 100 فیصد گھرانوں کو بجلی فراہم کرنے کا ہدف رکھتی ہے۔ مرکزی وزیر جناب منوہر نے اعلان کیا کہ ہندوستان اپنی تمام بجلی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے کافی طاقتو ر بن گیا ہے اور بجلی کے اضافی ملک کی راہ پر گامزن ہے۔

1. ہندوستان صفر کی کمی کے ساتھ چوٹی کی مانگ کو پورا کیا
مرکزی وزیر جناب منوہر لال نے مطلع کیا کہ قابل ذکر ترقی اور لچک کا مظاہرہ کرتے ہوئےہندوستان نے 9 جون 2025 کو 2417 گیگا واٹ کی ریکارڈ چوٹی بجلی کی طلب کو کامیابی کے ساتھ پورا کیا۔
یہ کامیابی ملک کے مضبوط پاور انفراسٹرکچر کی نشاندہی کرتی ہے، جس میں صفر کی چوٹی کی کمی کو واضح کرتی ہے ۔
2. بیٹری انرجی اسٹوریج پر بڑا زور: 30 گیگا واٹ گھنٹے بیٹری اسٹوریج کے لئے وی جی ایف اسکیم
جناب منوہر لال نے توانائی کی حفاظت اور قابل تجدید انضمام کے لیے بڑے پیمانے پر زور دیتے ہوئے اعلان کیا کہ بجلی کی وزارت نے پہلے سے جاری 13.2 گیگا واٹ گھنٹے کے علاوہ 30 گیگا واٹ گھنٹے بیٹری انرجی اسٹوریج سسٹمز ( بی ای ایس ایس) کے لیے ایک وائبلٹی گیپ فنڈنگ ( وی جی ایف) اسکیم کو منظوری دی ۔
5,400 کروڑ روپے کی اس اسکیم کا مقصد 2028 تک ملک کی بی ای ایس ایس کی ضرورت کو پورا کرتے ہوئے 33,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے۔
3. اسٹوریج کے لیے فروغ: اسٹوریج پروجیکٹس کے لیے آئی ایس ٹی ایس ویور میں توسیع۔

مرکزی وزیر جناب منوہر لال نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ اسٹوریج پروجیکٹوں کے لیے انٹر اسٹیٹ ٹرانسمیشن سسٹم (آئی ایس ٹی ایس) چارجز کی معافی کو 30 جون 2028 تک بڑھا دیا گیا ہے، جس سے اس تاریخ سے قبل دیئے جانے والے پمپڈ اسٹوریج پروجیکٹوں اور اس تاریخ سے پہلے شروع کئے جانے والے بیٹری انرجی اسٹوریج سسٹم کو فائدہ ہوگا۔
یہ توسیع ہندوستان کی اسٹوریج کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے اور ٹرانسمیشن لائنوں کے استعمال کو بہتر بنانے کے لیے کافی اہم ہے۔
4. یو ایچ وی-اے سی ٹرانسمیشن سسٹم 2034 تک ہندوستان کے گرڈ کو نئی شکل دے گا
جناب منوہر لال نے کہا کہ ہندوستان الٹرا ہائی وولٹیج الٹرنیٹنگ کرنٹ (یو ایچ وی-اے سی) ٹرانسمیشن سسٹم کے رول آؤٹ کے ساتھ اپنی پاور ٹرانسمیشن میں انقلاب لانے کے لیے تیار ہے۔
سنٹرل پاور ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ذریعے جانچ کی سہولیات کے ساتھ 2034 تک ترقی کے لیے نو 1100 کے وی لائنوں اور دس سب اسٹیشنوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ سرمایہ کاری 53,000 کروڑ روپے ہوگی۔
5. پاور ٹرانسمیشن لائنوں کے معاوضے میں اضافہ
جناب منوہر لال نے کہا کہ ایک تاریخی قدم کے طور پر مرکزی حکومت نے رائٹ آف وے کے مسائل کو کم کرنے کے لیے ٹرانسمیشن لائن بچھانے میں استعمال ہونے والی زمین کے معاوضے میں اضافہ کیا ہے۔
ٹاور ایریا کے لیے معاوضہ زمین کی قیمت کے 85فیصد سے بڑھ کر 200 فیصد ہو گیا ہے اور رائٹ آف وے (آر او ڈبلیو) کوریڈور کے لیے 15 فیصد سے 30فیصد ہو گیا ہے، جو زمین کی قیمت کو براہ راست مارکیٹ کی قیمتوں سے جوڑ رہا ہے۔ ہریانہ اور دہلی نے پہلے ہی 21 مارچ 2025 کو جاری کردہ نئے رہنما خطوط کو اپنا لیا ہے۔
6. اسٹیٹ ٹرانسمیشن گرڈز میں مزید نجی سرمایہ کاری
مزید نجی سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور مالی نظم و ضبط کو یقینی بنانے کے لیے طے شدہ قدم کے طور پر ، دیر سے ادائیگی کے سرچارج (ایل پی ایس) کے قواعد کو وسعت دی گئی ہے تاکہ انٹرا اسٹیٹ ٹرانسمیشن سسٹمز کو شامل کیا جا سکے۔ یہ اہم اصلاحات، جو پہلے صرف بین ریاستی ٹرانسمیشن سسٹمز پر لاگو ہوتی تھی، کا مقصد قابل تجدید بجلی کو استعمال کرنے کے لیے انٹرا اسٹیٹ ٹرانسمیشن نیٹ ورکس کو وسعت دینا ہے۔
7. ہندوستان نے مالی سال 2025 میں تاریخی 34 جی ڈبلیو جنریشن کی صلاحیت کا اضافہ کیا، جس کی قیادت قابل تجدید ذرائع کے ذریعے کی گئی
جناب منوہر لال نے یہ بھی کہا کہ ایک بے مثال کارنامے میں، ہندوستان نے 25-2024 کے دوران اپنی اب تک کی سب سے زیادہ 34 گیگا واٹ پیداواری صلاحیت کا اضافہ کیا، جس میں قابل تجدید توانائی 29.5 گیگاواٹ ہے۔ ملک کی کل نصب شدہ صلاحیت اب 472.5 گیگا واٹ ہے، جو کہ 2014 میں 249 گیگا واٹ تھی۔
8. دو سو پچاس میگاواٹ ٹہری پمپڈ اسٹوریج پروجیکٹ (پی ایس پی) شروع کیا گیا
گرڈ میں لچک پیدا کرتے ہوئے، اتراکھنڈ میں ٹہری پمپڈ اسٹوریج پروجیکٹ (پی ایس پی) کا 250 میگاواٹ کا پہلا یونٹ شروع کیا گیا ہے۔ یہ پروجیکٹ چوٹی کی مانگ کو سنبھالنے اور قابل تجدید توانائی کو مربوط کرنے میں مدد کرے گا۔
9. توانائی کی قلت قومی سطح پر 0.1 فیصد کی کم ترین سطح پر آ گئی
جنریشن اور ٹرانسمیشن کی صلاحیتوں میں نمایاں اضافے کا ثبوت، ہندوستان کی قومی توانائی کی قلت اپریل 2025 تک کم ہو کر محض 0.1 فیصد رہ گئی ہے۔ یہ 14-2013 میں 4.2 فیصد کی کمی کے مقابلے میں ایک یادگار بہتری کی نشاندہی کرتا ہے، جو سب کے لیے زیادہ سے زیادہ بجلی کی دستیابی کو یقینی بناتا ہے۔
مکمل تفصیلات کےلئے یہاں کلک کریں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ظ ا۔ ا گ ۔ م ذ۔ن م۔
U-1633
(Release ID: 2135461)