صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
ایف ایس ایس اے آئی کے ورلڈ فوڈ سیفٹی ڈے 2025کی تقریب میں مرکزی وزیر صحت جناب جے پی نڈا کا این آئی ایم ایچ اے این ایس ، بنگلور میں ْمحفوظ اور صحت مند غذا سے موٹاپے کی روک تھامٗ پر کلیدی خطاب
ایٹ رائٹ انڈیا پروگرام کے تحت ایف ایس ایس اے آئی نے ایک جامع مہم کا آغاز کیا ہے جس کا مقصد موٹاپے کی روک تھام کرنا ہے۔ یہ مہم کثیر لسانی، اشاروں کی زبان میں رسائی اور مختلف میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے عوامی شمولیت کے ساتھ چلائی جا رہی ہے تاکہ بہتر غذائیت اور بہتر عوامی صحت کے لیے ایک عوامی تحریک قائم کی جا سکے
مرکزی وزیر صحت نے اس سال کے عالمی یومِ تحفظِ خوراک کے موضوع ْفوڈ سیفٹی: سائنس ان ایکشنٗ کے تئیں عزم کا اعادہ کیا
موٹاپے کو روکنے کے لیے تیل کی کھپت میں 10فیصد کمی لانے کی وزیر اعظم کی واضح اپیل کا اعادہ
صحت مند غذائی عادات کے بارے میں بیداری کو یقینی بنانے کے لیے صحت مند کھانے کی عادات ، تمام اسٹیک ہولڈرز کی شرکت کی ضرورت پر روشنی ڈالی اور روایتی کھانے کی عادات کو بحال کرنے پر زور دیا
ایک وکست بھارت کے لیے، ایک صحت مند بھارت ضروری ہے اور یہ صحیح قسم کے کھانے، صحت مند غذائی عادات اور طرزِ زندگی کے ذریعے یقینی بنایا جا سکتا ہے:جناب نڈا
ایٹ رائٹ اسکول پہل کے تحت تیار کردہ جامع وسیلہ، ْایٹ رائٹ ایکٹیویٹی بک - یور گائیڈ ٹو ایٹ رائٹ ایٹ اسکولٗ بھی تقریب کے دوران جاری کیا گیا
Posted On:
07 JUN 2025 5:43PM by PIB Delhi
عالمی یومِ تحفظِ غذاء) ورلڈ فوڈ سیفٹی ڈے( 2025 کے موقع پر، وزیرِ صحت و خاندانی بہبود، جناب جگت پرکاش نڈا نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ نیورو سائنسز(این آئی ایم ایچ اے این ایس ) بنگلور میں ْْْمحفوظ اور صحت مند خوراک کھا کر موٹاپے کو روکیںٗ کے موضوع پر ایک خصوصی پروگرام میں کلیدی خطاب کیا۔ یہ پروگرام فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا (ایم ایس ایس اے آئی ) وزارتِ صحت و خاندانی بہبود، حکومتِ ہند کی جانب سے منعقد کیا گیا تھا۔ اس پروگرام کا مقصد خوراک کی سلامتی اور غذائیت کے ذریعے غیر منتقل ہونے والی بیماریوں جیسے کہ موٹاپے کی روک تھام میں اہم کردار ادا کرنا تھا، جو معزز وزیرِ اعظم جناب نریندر مودی کے روایتی اور مکمل غذائی طریقوں کے ذریعے احتیاطی صحت کو فروغ دینے کے پیغام سے مطابقت رکھتا ہے۔
کرناٹک حکومت کے طبی تعلیم اور ہنر مندی کے فروغ کے وزیر ڈاکٹر شاران پرکاش آر پاٹل ، ممبران پارلیمنٹ جناب لہر سنگھ سرویا اور جناب پی سی موہن ، مرکزی صحت سکریٹری محترمہ پنیا سلیلا سریواستو اور حکومت ہند کے سینئر افسران نے بھی اس تقریب میں شرکت کی ۔

اپنے کلیدی خطاب میں جناب نڈا نے وزیر اعظم کے موٹاپے کو روکنے اور تندرستی کو ترجیح دینے کے زور کو دہرایا۔ موٹاپے اور غیر منتقل ہونے والی بیماریوں کے بڑھتے ہوئے بوجھ کو فوری طور پر حل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئےجناب نڈا نے کہا کہ موٹاپے کو روکنے کے لیے آگاہی مہم ایک بروقت اقدام ہے جو لوگوں کو غیر صحت مند غذائی عادات کے صحت کے خطرات سے آگاہ کرتی ہے اور انہیں متوازن، غذائیت سے بھرپور خوراک اپنانے کی ترغیب دیتی ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایک وکست بھارت کے لیے صحت مند بھارت ضروری ہےاور یہ صحیح قسم کی خوراک، صحت مند خوراک کی عادات اور صحت مند طرزِ زندگی کے ذریعے یقینی بنایا جا سکتا ہے۔

مرکرزی وزیر صحت نے محفوظ، صحت مند اور غذائیت سے بھرپور خوراک کی اہمیت پر زور دیا اور متوازن غذا کے فوائد کو اجاگر کیا جو قوتِ مدافعت میں اضافہ کو یقینی بنا سکتی ہے۔ جناب نڈا نے اس سال کے ورلڈ فوڈ سیفٹی ڈے موضوع (تھیم )یعنی ْفوڈ سیفٹی: سائنس ان ایکشنٗ کے تئیں عزم کا اعادہ کیا ۔
بڑھتے موٹاپے کے خطرناک رجحان کو تسلیم کرتے ہوئے ، آئی سی ایم آر-انڈیا ذیابیطس (آئی این ڈی آئی اے بی) کے مطالعے کا حوالہ دیتے ہوئے ، جناب نڈا نے کہا کہ 2008 سے 2020 تک ، ہندوستان کے شہروں میں موٹاپے میں 39.6 فیصد کا اضافہ ہوا ہے ، جبکہ دیہی علاقوں میں اس میں 23.1 فیصد کا اضافہ ہوا ہے ۔ انہوں نے ایک اور تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 2050 تک ملک کی ایک تہائی آبادی موٹاپے کا شکار ہو جائے گی ۔
خاص طور پر شہری علاقوں میں غیرصحت مند کھانوں اور غذائی عادات کے چیلنج کو اجاگر کرتے ہوئے جناب نڈا نے زور دے کر کہا کہ جب ملاوٹ والی کھانوں کی بات آتی ہے تو بچے سب سے زیادہ کمزور گروپ ہوتے ہیں کیونکہ وہ غیرصحت مند کھانوں اور ان کے اشتہارات کی طرف راغب ہوتے ہیں ۔ اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے ، انہوں نے کم عمری میں بیداری کو یقینی بنانے پر زور دیا جس سے بہتر اثرات سامنے آئیں گے ۔
صحت پر الٹرا پروسیسڈ (انتہائی مصنوعی) خوراک کے منفی اثرات کو اجاگر کرتے ہوئےجناب نڈا نے تمام افراد پر زور دیا کہ وہ اپنی خوراک کی عادات کے بارے میں محتاط رہیں اور ایسی غذاؤں کو اپنائیں جو جسم اور ذہن میں مثبت اور صحت مند تبدیلیاں لائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ صحیح غذا کا استعمال ایک حق ہے جسے ہر فرد کو استعمال کرنا چاہیے۔ صحیح خوراک کھانا اور اس سے متعلق آگاہی پیدا کرنا حکومت، صنعت، تعلیمی اداروں اور افراد کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔
جناب نڈا نے تمام متعلقہ فریقین پر زور دیا کہ وہ وزیر اعظم کی پُرزور اپیل کا جواب دیں اور تیل کے استعمال میں 10 فیصد کمی کریں اور نمک کے استعمال کو کم کریں، جسے درست غذائی عادات سے متعلق آگاہی کے ذریعے یقینی بنایا جا سکتا ہے۔
جناب نڈا نے ایف ایس ایس اے آئی (فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا) کی جانب سے صحت و خاندانی بہبود کی مرکزی وزارت کے تحت تیار کردہ اختراعی رویہ جاتی تبدیلی کی حکمت عملی، یعنی اسکولوں، کام کی جگہوں اور عوامی اداروں میں شوگر اور آئل بورڈزکے وسیع پیمانے پر فروغ کی تعریف کی۔ یہ بورڈز مؤثر بصری ترغیب کے آلہ کے طور پر کام کرتے ہیں، جو روزمرہ غذاؤں میں چھپی ہوئی شکر اور چکنائی سے متعلق واضح اور قابل فہم معلومات فراہم کرتے ہیں۔ ان پیغامات کو کینٹینوں، راہداریوں اور میٹنگ روم جیسے عام مقامات پر آویزاں کر کے، یہ افراد کو صحت مند انتخاب کی طرف مائل کرتے ہیں۔انہوں نے یہ تجویز بھی دی کہ اس مہم کو مزید مؤثر بنانے کے لیے شکر کے ساتھ ساتھ کیلوریز کی مقدار کو بھی نمایاں کیا جائے، اور صحت سے متعلق آگاہی کو نصاب میں شامل کرنے پر زور دیا۔

روایتی کھانوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئےجناب نڈا نے سب سے کہا کہ روایتی کھانوں کو اپنائیں جن میں باجرہ جیسے اناج شامل ہیں، اور انہیں دوبارہ زندہ کریں تاکہ سب کی صحت یقینی بنائی جا سکے۔ انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ باخبر انتخاب اور طرزِ زندگی میں تبدیلی بہت اہم ہے، اور یہ کہ خوراک کی حفاظت سے متعلق عادات ایک مسلسل عمل ہیں جنہیں ہماری زندگی کا حصہ بنایا جانا چاہیے اور ایک تحریک کی صورت میں بدلا جانا چاہیے تاکہ ہم 'صحیح خوراک' کھائیں اور خوراک کی حفاظت کے اصولوں پر عمل کریں۔

اپنے خصوصی خطاب میں صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کی سکریٹری محترمہ پنیا سلیلا سریواستو نے محفوظ خوراک اور صحت مند زندگی کی ثقافت کی تعمیر کے لیے ابتدائی آگاہی اور باہمی تعاون پر مبنی بین شعبہ جاتی کارروائی کی اہمیت پر زور دیا ۔
اپنے خصوصی خطاب میں مرکزی سکریٹری صحت محترمہ پنیا سلیلا سریواستو نے سائنس سے فائدہ اٹھانے ، نگرانی اور خطرے کی تشخیص کے نظام کو لانے کی کوششوں پر روشنی ڈالی تاکہ سب کے لیے محفوظ اور محفوظ خوراک کو یقینی بنایا جا سکے ۔ انہوں نے صحت مند کھانے کی عادات کی اہمیت پر بھی زور دیا اور تمام اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ چوکنّا رہیں اور فوڈ سیفٹی کے بارے میں آگاہ رہیں اور نقصان دہ اضافی اجزاء والی غذاؤں سے پرہیز کریں۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ موٹاپے کو روکنے کے لیے تیل کی کھپت کو کم کرنے کی وزیر اعظم کی اپیل صرف ایک نعرہ نہیں ہے ، بلکہ صحت مند غذا کی عادات کو اپنانے کی ایک واضح اپیل ہے" ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کو غیر متعدی بیماریوں (این سی ڈی) سے پاک بنانے کے لیے صحیح کھانا اور صحت مند کھانا ، تیل کی مقدار کو کم کرنا اور تمام اسٹیک ہولڈرز کی متحد کوششوں کے ذریعے صحت مند غذا کی عادات کا پیغام پھیلانا ضروری ہے ۔ صحت مند کھانے کا انتخاب نہ صرف ایک ذاتی مقصد ہے ، بلکہ صحت مند ملک کے مقصد میں بھی شراکت ہے ۔
جناب سنجے کمار، سیکریٹری، محکمہ اسکولی تعلیم و خواندگی، حکومت ہند نے صحیح خوراک کے استعمال اور موٹاپے کو روکنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے وزیر اعظم کی اس اپیل کو دہرایا کہ تیل کے استعمال کو 10فیصد تک کم کیا جائے۔ انہوں نے بچوں کو ان کی خوراک کے انتخاب کے بارے میں باشعور بنانے کی ضرورت پر زور دیا اور صحت مند غذائی عادات کو یقینی بنانے کے لیے کمیونٹی کی شمولیت کی اہمیت کو اجاگر کیا۔انہوں نے دماغی صلاحیتوں پر اچھی اور درست خوراک کے اثرات کو بھی نمایاں کیا اور محکمہ اسکولی تعلیم کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کو اجاگر کیا، جیسے کہ شری انا (باجرے) کو کھانوں میں شامل کرنا، جسمانی تعلیم اور فلاح و بہبود پر زور دینا، تاکہ تمام طلباء اور اساتذہ میں صحت مند خوراک کی عادات کو فروغ دیا جا سکے۔
اس پروگرام میں فود سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا (ایف ایس ایس اے آئی ) کے فلیگ شپ ایٹ رائٹ انڈیا پروگرام کے تحت موٹاپے کو روکنے کے لیے آگاہی مہم کا آغاز کیا گیا۔ معزز وزیر اعظم کی جانب سے ملک میں موٹاپے کی بڑھتی ہوئی شرح کو روکنے پر مسلسل زور دینے سے متاثر ہوکر، اس مہم کا مقصد ملک بھر میں موٹاپے اور غیر متعدی بیماریوں سے متعلق صحت کے خطرات کے بارے میں آگاہی بڑھانا ہے۔ زیادہ شمولیت اور رسائی کو یقینی بنانے کے لیے، اس مہم کے تحت مواصلاتی مواد کواشاروں کی زبان( سائن لینگویج) اور مختلف علاقائی زبانوں میں تیار کیا جا رہا ہے۔ میڈیا کی مختلف شکلوں جیسے ایف ایم ریڈیو، ریلوے آڈیو اعلانات اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے اس مہم کا ایک وسیع پیمانے پر فروغ دیا جائے گا تاکہ بہتر غذائیت اور عوامی صحت کے لیے ایک عوامی تحریک قائم کی جا سکے۔ اس مہم کے حصے کے طور پرمشہور شیف رنویر برار کی ویڈیو بھی جاری کی گئی جس میں انہوں نے اس مہم کی حمایت کی اور لوگوں سے تیل کے استعمال کو کم کرنے کی اپیل کی۔

اس تقریب کے دوران ایٹ رائٹ اسکول اقدام کے تحت ایک اہم وسیلہ ْایٹ رائٹ ایکٹیویٹی بک - اسکول میں صحیح کھانے کے لیے آپ کا رہنما ٗ،بھی متعارف کرائی گئی۔ یہ کتاب اسکول کے بچوں میں خوراک کی حفاظت، صفائی، اور غذائیت کے بارے میں آگاہی بڑھانے کے لیے تیار کی گئی ہے، اور اس میں پرائمری، مڈل، اور ہائی اسکول کی سطح کے مطابق دلچسپ اور عمر کے لحاظ سے موزوں سرگرمیاں شامل ہیں۔ ماہرین کی قیادت میں تیار کردہ یہ یہ نصاب اور غیر نصابی تعلیم دونوں کی حمایت کرتا ہے اور بچوں کو اپنے اسکولوں اور خاندانوں میں صحت مند کھانے کے ابتدائی حامی بننے کا اختیار دیتا ہے ۔
اس تقریب میں انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) کے ڈائریکٹر جنرل اور حکومت ہند کے محکمہ صحت تحقیق (ڈی ایچ آر) کے سکریٹری جناب راجیو بہل ، ایف ایس ایس اے آئی کے سی ای او جی کملا وردھنا راؤ ، حکومت ہند کے محکمہ اسکولی تعلیم اور خواندگی کے سکریٹری جناب سنجے کمار ، سی بی ایس ای کے چیئرپرسن ریلوے بورڈ کے چیئرپرسن جناب ستیش کمار ، راہل سنگھ ، حکومت ہند کے سینئر عہدیدار ، کرناٹک ، جھارکھنڈ ، مدھیہ پردیش اور چندی گڑھ ریاستوں کے صحت سکریٹری ، تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے فوڈ سیفٹی کمشنر ، ملک بھر میں سائنسی کمیٹی اور سائنسی پینل کے ممبران ، صنعتی انجمنوں ، ترقیاتی شراکت داروں ، ملک بھر میں ایف ایس ایس اے آئی اور ریاستی ایف ڈی اے کے ملازمین نے ورچوئل طور پر شرکت کی ۔
******
ش ح۔ش آ۔ج ا
(U:1559)
(Release ID: 2134918)